Tag: دفعہ144نافذ

  • نوازشریف اورمریم نواز کی گرفتاری، لاہور ایئرپورٹ کے اطراف دفعہ144نافذ

    نوازشریف اورمریم نواز کی گرفتاری، لاہور ایئرپورٹ کے اطراف دفعہ144نافذ

    لاہور : نواز شریف اور مریم نواز کی وطن واپسی کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے پنجاب حکومت نے لاہور ایئرپورٹ کی حدود میں دفعہ144نافذ کرنے کا فیصلہ کرلیا. پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی وطن واپسی پر ان کی گرفتاری سے متعلق پنجاب کی نگراں حکومت نے اہم اقدامات کر لیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے پنجاب حکومت نے لاہور ایئرپورٹ حدود میں دفعہ144نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ایئرپورٹ اور اس کے گردونواح میں پانچ سے زائد افراد کو جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی، فیصلے کے تحت پنجاب حکومت دفعہ144پرعملدرآمد کیلئے رینجرز کی مدد بھی طلب کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ نوازشریف اور مریم نواز نے وطن واپسی کی تیاری مکمل کرلی ہے اور ٹکٹ بھی بک کرالئے ہیں، یہ دونوں شخصیات13جولائی کی شام کو لاہور ایئرپورٹ پہنچیں گی جس کے فوری بعد انہیں گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : نواز، مریم کا وطن واپسی کا اعلان، نیب کا مجرموں کو ایئرپورٹ سے گرفتار کرنے کا عندیہ

    اس سے قبل وزارت داخلہ نے ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا یافتہ دونوں ن لیگی رہنماؤں کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا ہے، نیب ہیڈ کوارٹرزکی جانب سے نواز شریف اور مریم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے وزارت داخلہ کو خط لکھا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • انقلاب مارچ کے موقع پر پنجاب میں دفعہ144نافذ

    انقلاب مارچ کے موقع پر پنجاب میں دفعہ144نافذ

    لاہور: پنجاب بھرمیں دفعہ ایک سوچوالیس نافذ کر دی گئی ہے،اسلحہ،ڈنڈے اور گیس ماسک پرپابندی عائد کر دی ہے،اشتعال انگیز  تقاریر اور خواتین، بچوں کوڈھال کے طور پراستعمال کرنے پربھی پابندی ہوگی، جس کا اطلاق تیرہ اگست سےاٹھارہ اگست تک رہے گا۔

    یوم آزادی پرمحکمہ داخلہ پنجاب نے کسی بھی ناخوشگوارواقعےسے بچنےکیلئےدفعہ ایک سوچوالیس نافذکردی ہےجس کےتحت کم سے کم چارافراد کے اجتماع پر پابندی ہوگی، تاہم متعلقہ ضلعی انتظامیہ سےاجازت لینے والےاس حکم سے مستثنیٰ ہونگے۔ اسلحہ، کیل لگے ڈنڈے، پٹرول بم اورکوئی بھی ایسی چیز جوتشدد میں استعمال ہوسکتی ہو، رکھنے اور لے کر چلنے پر پابندی ہوگی، مظاہرین کا گیس ماسک رکھنا ممنوع ہوگا۔

    پولیس افسرکی جانب سےٹریفک کے بہاؤ یا لوگوں کےاحتجاج کو ریگولیٹ کرنےکی کسی بھی رکاوٹ کوہٹانےکی کوشش پربھی پابندی لگادی گئی ہے۔ مظاہرے کے دوران ایسی اشتعال انگیز تقاریر پر پابندی ہوگی، جن کا مقصد شرکاء یا پیروکاروں کو اکسانا ہو۔

    خواتین اور بچوں کو رہنماﺅں کیلئےانسانی ڈھال کے طور پراستعمال کرنے پر بھی پابندی ہوگی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے پابندیاں تیرہ اگست سےاٹھارہ اگست تک نافد رہیں گی۔