Tag: دلت خاندان

  • نچلی ذات کے ہندوؤں کے ساتھ راہول گاندھی کے کھانا کھانے کی تصاویر وائرل

    نچلی ذات کے ہندوؤں کے ساتھ راہول گاندھی کے کھانا کھانے کی تصاویر وائرل

    بھارتی لوکھ سبھا کے اپوزیش لیڈر راہول گاندھی نچلی ذات سے تعلق رکھنے والے دلت خاندان کے گھر پہنچ گئے اور ان کے ساتھ کھانا بھی کھایا۔

    مودی کے سخت جان حریف اور بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی مہاراشٹر کے کولہاپور میں ایک دلت خاندان کے گھر پہنچے، اس موقع پر راہول نے خاندان کے افرد کے ساتھ باورچی خانہ میں کھانا بنایا اور ذات پات کی تفریق جیسے کچھ اہم ایشوز پر تبادلہ خیال بھی کیا۔

    راہول کی اس ملاقات کی ویڈیو انھوں نے اپنے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر شیئر کی ہے جس میں وہ نہ صرف دلت خاندان کے گھر میں کھانا بناتے نظر آئے بلکہ انھوں نے کھانا بھی تناول کیا۔

    بھارتی اپوزیشن لیڈر نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ ’دلت کچن کے بارے میں آج بھی بہت کم لوگ جانتے ہیں، جیسا شاہو پٹولے جی نے کہا ’دلت کیا کھاتے ہیں، کوئی نہیں جانتا‘، اسی تجسس کے ساتھ میں نے اجئے تکارام سندے جی اور انجنا تکارام سندے جی کے ساتھ ایک دوپہر گزاری۔‘

    وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’انھوں نے کولہاپور، مہاراشٹر میں مجھے اپنے گھر احترام کے ساتھ بلا کر باورچی خانہ میں ہاتھ بنٹانے کا موقع دیا۔ ہم نے مل کر چنے کے ساگ کی سبزی ’ہربھریاچی بھاجی‘ اور بینگن کے ساتھ تور دال بنائی۔‘‘

    سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو اور تصاویر میں یہ بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ دلت خاندان راہول گاندھی کو مذکورہ پکوان اور اس کے لوازمات کے بارے میں بتاتا نظر آرہا ہے، پھر راہول وہ کھانا پلیٹ میں نکالتے ہیں اور کھاتے ہیں۔

    کانگریس کے آفیشیل ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر بھی اس دورے کی تصاویر شیئر کی گئی ہیں۔ کانگریس نے لکھا کہ ’راہول گاندھی نے یہاں ذات پات کی تفریق پر اور ثقافت کی اہمیت پر بات کی، ہم مساوات اور شراکت داری کو یقینی بنا کر ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔‘

  • بال کاٹنے کے پیسے مانگنے پر نوجوان قتل

    بال کاٹنے کے پیسے مانگنے پر نوجوان قتل

    بھارت کے نصیر آباد میں بال کاٹنے کے پیسے مانگنے پر دلت خاندان سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو موت کی نیند سلادیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی آج تیز بارش کے دوران بریلی کے نصیر آباد کے ایک گاؤں پہنچے، جہاں انہوں نے ظلم کے شکار ایک خاندان سے ملاقات کی۔

    ظلم کا شکار ہونے والے نوجوان کی ماں شیو دُلاری نے قتل کی پوری داستان راہل گاندھی کو سنائی، اُنہوں نے کہا ملزمان بار بار مفت میں بال کٹواتے تھے، جب پیسے مانگے تو بیٹے کو گھر سے زبردستی بلا کر لے گئے اور قتل کردیا۔

    ارجن پاسی کی ماں نے الزام عائد کیا کہ پولیس متاثرین کا ساتھ نہیں دے رہی اور اصل ملزم کو گرفتار نہیں کیا جارہا۔

    راہل گاندھی کو واقعہ کی تفصیل بتاتے ہوئے مقتول ارجن کی ماں روتی رہی، مقتول کی ماں نے بتایا کہ ملزم اس کی دکان پر پہلے بھی 6-5 بار بال کٹانے آیا تھا اور پیسے نہیں دیے تھے۔

    راہل گاندھی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اس خاندان کے ساتھ نا انصافی ہوئی ہے، انصاف ملنا ان کا حق ہے، اُنہوں نے کہا کہ دلت کنبہ ہونے کی وجہ سے پولیس ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کررہی، مگر میں یہاں دلتوں کی حفاظت کے لئے پہنچ گیا ہوں۔