Tag: دلرس بانو بیگم

  • مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی چہیتی بیوی دلرس بانو بیگم کا تذکرہ

    مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی چہیتی بیوی دلرس بانو بیگم کا تذکرہ

    دلرس بانو بیگم مغل بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی بیوی تھیں جو 1657ء میں آج ہی کے دن وفات پاگئی تھیں۔ دلرس بانو بیگم نے مختصر زندگی پائی۔ انھیں ربیعہ درّانی کے نام سے بھی پکارا جاتا تھا۔

    ہندوستانی مؤرخین نے دلرس بانو بیگم کا سنہ پیدائش 1622ء لکھا ہے۔ مؤرخین کے مطابق وہ بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی پہلی بیوی تھیں اور اسی لیے شاہی خاندان میں بھی ان کی اہمیت تھی اور بادشاہ بھی انھیں بہت چاہتے تھے۔ عالمگیر، ممتاز محل کی اولاد تھے جو اپنے شوہر کی محبوب اور چہیتی تھیں اور وفات کے بعد بادشاہ نے جس طرح ان کے لیے ایک عظیم الشّان یادگار اور نشانی تاج محل تعمیر کروایا تھا، اسی سے مشابہ مقبرہ دلرس بیگم کا ہے جسے اورنگزیب عالمگیر نے مرحوم کی یادگار کے طور پر تعمیر کروایا۔ دلرس بانو بیگم اورنگ آباد میں اس مقبرے میں آسودۂ خاک ہیں۔ اس عمارت کو لوگ بی بی کا مقبرہ کہتے ہیں۔

    دلرس بانو بیگم کے بارے میں تاریخ کی کتب میں لکھا ہے کہ وہ ایران کے مشہور صفوی خاندان کی شہزادی تھیں۔ اورنگزیب عالمگیر سے اُن کی شادی 1637ء میں ہوئی تھی۔ دلرس بانو بیگم کے بطن سے پانچ اولادیں ہوئیں جن میں سے ایک شہزادہ محمد اعظم تھے جن کے بارے میں بعض تذکروں میں ہے کہ اورنگزیب نے انھیں ولی عہد مقرر کیا تھا۔ لیکن وہ اورنگزیب کی وفات کے بعد محض چند ماہ اور برائے نام بادشاہ رہ سکے تھے۔ دلرس بانو بیگم کی وفات اپنی پانچویں اولاد کی پیدائش کے لگ بھگ ایک ماہ بعد زچگی کی کچھ پیچیدگیوں کے سبب لاحق ہونے والے بخار سے ہوئی۔

    کہتے ہیں‌ کہ محمد اعظم اپنی ماں کی ناگہانی موت کے صدمے سے اعصابی توازن کھو بیٹھا تھا۔

  • دلرس بانو بیگم کا تذکرہ جو ہندوستان کے دوسرے تاج محل میں مدفون ہیں

    دلرس بانو بیگم کا تذکرہ جو ہندوستان کے دوسرے تاج محل میں مدفون ہیں

    دلرس بانو بیگم نے مختصر زندگی پائی۔ وہ ہندوستان کے مغل شہنشاہ اورنگزیب عالمگیر کی تین بیویوں میں سے ایک تھیں۔ 1657ء میں آج ہی کے دن دلرس بانو بیگم وفات پاگئی تھیں۔

    مؤرخین نے دلرس بانو بیگم کا سنِ پیدائش 1622ء لکھا ہے۔ وہ ربیعہ الدّرانی کے نام سے بھی پکاری جاتی تھیں۔ اورنگزیب کی پہلی بیوی ہونے کے ناتے شاہی خاندان میں ان کی بڑی حیثیت اور اہمیت تھی۔

    اورنگزیب عالمگیر کی ماں ممتاز محل تھیں جن کی عظیم الشّان یادگار اور نشانی تاج محل دنیاک کے خوب صورت ترین مقابر اور عجائبِ روزگار عمارات میں شمار کیا جاتا ہے۔ بادشاہ اورنگزیب عالمگیر کی شریکِ حیات دلرس بانو بیگم بھی اورنگ آباد میں ایسے ہی مقبرے میں آسودہ خاک ہوئیں جو تاج محل سے مماثلت رکھتا ہے۔ اسے بی بی کا مقبرہ کہا جاتا ہے۔

    مؤرخین نے دلرس بانو کو ایران کے مشہور صفوی خاندان کی شہزادی لکھا ہے۔ ان کی شادی 1637ء میں اورنگزیب سے ہوئی تھی اور ان کی پانچ اولادیں تھیں جن میں شہزادہ محمد اعظم کو اورنگزیب نے ولی عہد مقرر کیا تھا۔

    دلرس بیگم کی وفات اپنی پانچویں اولاد کی پیدائش کے ایک مہینے بعد زچگی کے دوران ہونے والی پیچیدگی کے سبب لاحق ہونے والے بخار کی وجہ سے ہوئی۔

    ہندوستان کے مغل شہنشاہ کو اپنی پیاری زوجہ کی موت کا شدید دکھ ہوا جب کہ اس کا سب سے بڑا بیٹا محمد اعظم اپنی ماں کی ناگہانی موت کے صدمے کے سبب اعصابی توازن کھو بیٹھا تھا۔