Tag: دلہن

  • دلہن کی حرکت، شادی کی تقریب بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی

    دلہن کی حرکت، شادی کی تقریب بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی

    بیجنگ: چین میں شادی کی تقریب کے دوران دلہن کی معمولی حرکت بڑے حادثے کا خمیازہ تمام مہمانوں کو بھگتنا پڑا تاہم خوش قسمتی سے اس واقعے میں کوئی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔

    آپ نے رنگ میں بھنگ ڈالنے کی کہاوت توسنی ہوگی لیکن اس کا عملی مظاہرہ چین میں اُس وقت دیکھنے میں آیا جب دلہن نے اپنی شادی کی تقریب میں گلدستہ اچھالا اور خوشی کی تقریب دیکھتے ہی دیکھتے  غم میں تبدیل ہوگئی۔

    چینی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ملک کے مشرقی صوبے ان ہوئی میں پیش آیا کہ جب شادی کی ایک تقریب میں دلہن نے تحفے میں ملنے والا پھولوں کا گلدستہ چھت کی طرف اچھالا۔

    دلہن نے تو اپنی خوشی کا اظہار کرنے کی کوشش کی مگر  اُسے معلوم نہیں تھا کہ یہ حرکت کتنی مہنگی ثابت ہوگی، چونکہ ہال کی چھت مضبوط نہیں تھی اور اس سمینٹ کی جگہ فی الوقت ٹائلز لگے ہوئے تھے۔

    جیسے ہی پھولوں کا بھاری گلدستہ چھت پر لگے ٹائلز سے جاکر ٹکرایا تو سیکنڈوں میں ہی چھت پر لگے سارے پتھر تقریب میں شرکت کرنے والے مہمانوں کی طرف برسنے لگے، خوش قسمتی سے حادثے کے نتیجے میں ہال میں موجود کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا البتہ تھوڑی دیر کے لیے سارے مہمان خوف زدہ ہوگئے تھے۔

    ویڈیو دیکھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بٹگرام، دلہا دلہن چینی لیکن شادی روایتی پاکستانی انداز میں

    بٹگرام، دلہا دلہن چینی لیکن شادی روایتی پاکستانی انداز میں

    بٹگرام : پاک چین اقتصادی راہداری پر کام کرنے والے چینی جوڑے کے درمیان شادی رویتی پختون انداز میں ہوئی جہاں دلہا دلہن نے روایتی پاکستانی لباس زیب تن کیئے جب کہ باراتی بھی پاکستانی لباس پہنے ہوئے تھے.

    اس انوکھی شادی کی تقریب میں دلہا دلہن اور ان کے رفقاء تھے تو چینی لیکن سب نے لباس پاکستانی پہن رکھے تھے بالخصوص دلہن نے سرخ رنگ کا پاکستانی عروسی لباس زیب تن کیا ہواتھا اور مہندی لگائے مکمل طور پر مشرقی دلہن کی طرح تیار ہوکر گھونگھٹ بھی نکالے ہوئی تھیں.

    اس منفرد تقریب میں دلہا بھی اپنی دلہن سے پیچھے نہیں رہے اور پاکستان کی روایتی شیروانی زیب تن کیا اور پختون روایت کے مطابق پگڑی بھی پہنی اور پختون تہذیب و تمدن کے تحت شادی کی رسومات ادا کی گئی جب کہ دلہا دلہن کے ساتھیوں نے بھی چینی لباس کے بجائے پاکستانی شلوار قمیض اور واسکٹ پہن رکھے تھے.

    چینی دلہا دلہن پاکستان میں سی پیک منصوبے پر کام کر رہے ہیں جہاں دونوں کے درمیان پروان چڑھتی رفاقت بلآ خر عمر بھر کے لیے جیون ساتھی کے رشتے میں تبدیل ہوگیا اس موقع پر دلہا دلہن نہایت پُر مسرت نظر آ رہے تھے اور شادی کے یادگار لمحات کو مشرقی رنگ دے کر تقریب کو سب سے الگ بنادیا.

    خیال رہے اس قبل 2012 میں ایک چینی جوڑے کی شادی خالص پاکستانی انداز میں اسلام آباد مین منعقد ہوئی تھی جس میں دلہا دلہن اور ان کے والدین اور تمام رشتہ دار و احباب پاکستانی لباس زیب تن کیئے ہوئے تھے اور اسٹیج سے لے کر رسومات تک سب میں پاکستانی رنگ نمایاں تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شرارتی گھوڑے نے دلہن کی تصویر خراب کردی

    شرارتی گھوڑے نے دلہن کی تصویر خراب کردی

    آج کل لوگ اپنی شادیوں میں مختلف انداز سے تصاویر کھنچوا کر اسے ہمیشہ کے لیے یادگار بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسا ہی ایک امریکی دلہن کے ساتھ ہوا جس نے گھوڑوں کے ساتھ تصویر کھنچوانی چاہی تاہم ایک گھوڑے نے تصویر کو کچھ زیادہ ہی یادگار بنا دیا۔

    وومر نامی یہ امریکی دلہن اپنے مرحوم والد کے گھوڑوں کے ساتھ تصاویر کھنچوانا چاہتی تھی۔ اس کا خیال تھا کہ اس طرح سے وہ اپنے والد کی روح کو خوش کردے گی جو اپنے گھوڑوں سے بے حد محبت کرتے تھے۔

    تاہم گھوڑے کے ساتھ تصویر کھنچواتے ہوئے نہ جانے کیوں گھوڑا دلہن سے زیادہ خوشی سے نہال ہو کر ہنس پڑا جس نے اس تصویر کو نہایت مضحکہ خیز بنا دیا۔

    تصویر کھینچنے والے فوٹو گرافر کا کہنا ہے کہ جب وہ تصویر کھینچ رہا تھا تو اس کی آنکھیں گھوڑے کی آنکھوں سے ملیں۔ اس نے شاید کیمرے میں دلہن کا مسکراتا ہوا عکس دیکھا اور نتیجتاً وہ بھی دلہن کی طرح دانت نکال کر مسکرا اٹھا۔

    وومر کا کہنا ہے کہ جب اگلے دن اس نے یہ تصویر دیکھی تو یہ اس کے لیے نہایت غیر متوقع تاہم بہت مزاحیہ تھی۔ ’میں اس تصویر کو دیکھ کر بہت ہنسی‘۔

    اس تصویر کے علاوہ بقیہ تمام تصاویر بے حد خوبصورت آئیں جن میں وومر اپنے شوہر اور مرحوم والد کے محبوب گھوڑوں کے ساتھ مختلف انداز اپنائے ہوئے ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سجی سجائی دلہن کے معاشرتی تصور پر سوال اٹھاتی سادگی پسند دلہن

    سجی سجائی دلہن کے معاشرتی تصور پر سوال اٹھاتی سادگی پسند دلہن

    شادی کا دن زندگی کا یادگار دن ہوتا ہے اور دلہا و دلہن اس دن کے لیے خصوصی تیاریاں کرتے ہیں جس میں شادی کا جوڑا نہایت اہم حیثیت رکھتا ہے۔

    تاہم ایک خاتون ایسی بھی ہیں جن کی شادی عروسی لباس، زیورات یا میک اپ کے بغیر انجام پائی۔

    بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی تسنیم نامی یہ خاتون سماجی کارکن ہیں جنہوں نے اپنی شادی کے لیے کسی خاص تیاری کا اہتمام نہیں کیا۔

    اپنی شادی کے دن انہوں نے اپنی دادی کی کاٹن کی ساڑھی زیب تن کی اور بنا میک اپ اور زیورات کے شادی کی رسومات انجام دیں۔

    ان کے اس اقدام پر ان کے دوست، احباب اور عزیزوں نے بے حد تنقید کی جس کا انہوں نے ایسا متاثر کن جواب دیا جس پر سب کی زبانیں بند ہوگئیں۔

    سوشل میڈیا پر ایک طویل پوسٹ کی صورت میں انہوں نے اپنے اس اقدام کی وجہ پیش کی۔

    اپنی پوسٹ میں ان کہنا تھا، ’میں اپنے معاشرے میں رائج دلہن کے اس تصور سے سخت الجھن کا شکار تھی جس میں دلہن کا میک اپ کی دبیز تہوں، منوں زیورات اور بھاری بھرکم لباس میں ملبوس ہونا ضروری سمجھا جاتا ہے۔ ان تمام چیزوں میں بہت رقم خرچ ہوتی ہے اور بظاہر یوں لگتا ہے کہ اسے کرنے والے خوشحال ہیں جنہوں نے باآسانی رقم کے اس اصراف کو برداشت کرلیا۔ لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا، ’بہت سے لوگ ایسا نہیں کرنا چاہتے، یا اس کی استطاعت نہیں رکھتے لیکن معاشرے کے خوف سے ایسا کرنے پر مجبور ہیں‘۔

    تسنیم نے لکھا، ’میں نے آج تک ایسی کسی شادی میں شرکت نہیں کی جہاں لوگ یہ سرگوشیاں نہ کرتے ہوں، ’کیا دلہن خوبصورت لگ رہی ہے؟ اس کا لباس کتنی قیمت کا ہے؟ اس نے کتنا سونا پہنا ہوا ہے؟‘ اس قسم کی باتوں کو سنتے ہوئے ایک لڑکی اس دباؤ کا شکار ہوجاتی ہے کہ اپنی شادی کے دن اسے بے حد خوبصورت لگنا ہے جس کے لیے وہ بے تحاشہ رقم، وقت اور توانائی صرف کرتی ہے، اور یوں لگتا ہے کہ اس کی اپنی شخصیت کوئی حیثیت نہیں رکھتی‘۔

    وہ کہتی ہیں، ’معاشرہ ہر لڑکی کو یہ احساس دلاتا ہے کہ اس کا اصل چہرہ اور رنگت اس کے دلہن بننے کے لیے کافی نہیں اور لاکھوں کے زیورات اور لباس اس کے لیے ضروری ہیں۔ گویا ہمارے معاشرے نے یہ طے کرلیا ہے کہ اگر خواتین پر کچھ خرچ بھی کیا جائے گا، تو وہ ان کی مرضی کے بغیر ہی کیا جائے گا‘۔

    تسنیم نے کہا، ’میں نے بزرگ خواتین سے ہمیشہ سنا ہے کہ ایک دلہن زیورات کے بغیر ادھوری ہوتی ہے۔ بعض لوگ یہ بھی کہتے ہیں کہ دلہن کے زیورات سے اس کے خاندان کی حیثیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ آج تک کوئی لڑکی یہ سوال اٹھانے کی جرات نہیں کر سکی کہ کہ جو بیش قیمت سونا اسے پہنایا جارہا ہے، کیا وہ اسے مستقبل میں ایک پروقار زندگی بھی دے سکتا ہے یا نہیں‘؟

    انہوں نے ایک اور پہلو کی طرف اشارہ کیا کہ بھاری رقم خرچ کر کے بنایا جانے والا عروسی لباس شادی کی تقریب ختم ہونے کے بعد عموماً ساری زندگی ایسا ہی رکھا رہتا ہے اور دوبارہ استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ ’چند گھنٹوں کے لیے لاکھوں خرچ کرنا کہاں کی دانشمندی ہے‘؟

    تسنیم کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں کہ انہیں میک اپ یا زیورات پسند نہیں۔ ناپسندیدہ دراصل وہ سوچ ہے جو ایک لڑکی کو یہ سوچنے پر مجبور کرتے ہیں کہ اگر اپنی شادی کے دن اس نے ان مصنوعی اشیا کا سہارا نہ لیا تو اس کی اصل شکل و صورت اس کی شادی کے لیے کافی نہیں۔

    بقول تسنیم، اسی سوچ کو تبدیل کرنے کے لیے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی شادی میں نہایت سادہ روپ اختیار کریں گی۔ ’یہ بظاہر سادگی لگتی ہے۔ لیکن یہی میرے لیے سب سے خاص ہے‘۔

    تسنیم نے یہ بھی کہا کہ ان کے اس فیصلے کے بعد ان کے خاندان نے ان کی بے حد مخالفت کی۔ بعض لوگوں نے یہ تک کہا کہ وہ اتنی سادہ دلہن کے ساتھ تصویر نہیں کھنچوائیں گے، لیکن ان کے شوہر نے ان کی حوصلہ افزائی کی اور معاشرے میں رائج ان بے مقصد روایات و خیالات کے خلاف آواز اٹھانے میں ان کی بھرپور مدد کی۔

    ہمارے معاشروں میں قائم وقت اور رقم ضائع کرنے والی ان رسوم و روایات کے خلاف آواز اٹھاتی یہ سادہ سی دلہن ہمیں تو بہت پسند آئی، آپ کو کیسی لگی؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • چین: دلہن وعدہ خلاف دلہا کو زنجیر میں جکڑ کرلے گئی

    چین: دلہن وعدہ خلاف دلہا کو زنجیر میں جکڑ کرلے گئی

    بیجنگ: شادی کے روز دھوکا دے کر بھاگنے والے دلہا کو عروسی لباس میں ملبوس دلہن نے پکڑ کر زنجیر میں جکڑا اور سڑکوں پرگھسیٹتے ہوئے اپنے ہمراہ لے گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ کی سڑک پر اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ دیکھا گیا جب عروسی لباس میں ملبوس دلہن نے عین شادی کے روز شادی سے انکار پر اپنے دلہا کو زنجیروں میں جکڑ کر شہر کی سڑکوں پرگھسیٹتے ہوئے اپنے ہمراہ لے گئی۔

    موقع پر موجود لوگوں نے اس انوکھے واقعے کی ویڈیو بنا لی جسے ویڈیوز سے متعلق مشہور ترین ویب سائٹ پر لوڈ کردیا گیا جس کے بعد اس ویڈیو ایک لاکھ کے قریب لوگوں نے دیکھا۔

    china-post-2

    مقامی رپورٹر کا کہنا تھا کہ نوجوان نے دلہن بنی خاتون سے شادی کا وعدہ کیا تھا لیکن عین شادی کے روز غائب ہوگیا جس پر دلہن نے خود مفرور دلہے کو تلاش کر کے نہ صرف زنجیر سے باندھا بلکہ سڑک پر گھسیٹتے ہوئے اپنے ہمراہ لےگئی۔

    china-post-1

    لوگوں کا کہنا تھا کہ دلہن نے روایتی عورتوں کی طرح رونے دھونے کے بجائے وعدہ خلاف نوجوان کے ساتھ وہی سلوک کیا جس کا وہ متقاضی تھا اور اس طرح ان نوجوانوں کو بھی پیغام جائےگا جو معصوم لڑکیوں سے شادی کے وعدے کر کے انہیں چھوڑ کر چلے جاتے ہیں۔

  • بلغاریہ:دلہن کو انوکھے طریقے سے سجایا جاتا ہے

    بلغاریہ:دلہن کو انوکھے طریقے سے سجایا جاتا ہے

    بلغاریہ میں شادی کے دوران روایات کی بھرپور پاسداری کی جاتی ہے ۔زمانہ قدیم سے شادی کے دوران دلہن کو انوکھے طریقے سے سجایا جاتا ہے ۔ چہرے پر رنگ و روغن اور مختلف نقش و نگار سے سجی یہ خاتون کسی میلے میں شرکت کے لیے نہیں آئی بلکہ یہ بلغارین ثقافت کی بھرپور عکاسی کرتی نئی نویلی دلہن ہے ۔

    بلغاریہ کے گاؤں ربنوو میں زمانہ قدیم سے دلہن کو اس انوکھے انداز سے سجایا جاتا ہے ۔ دلہن کے چہرے پر مختلف رنگ پینٹ کئے جاتے ہیں جنہیں گیلینا کہا جاتا ہے ۔ فاطمہ کی شادی بھی روایتی انداز میں ہوئی ۔ دلہن کو اس رنگ دار چہرے کے ساتھ اپنی آنکھیں اس وقت تک بند رکھنی پڑیں جب تک مذہبی رہنما نے اسے دعا نہ دی ۔

    دعائیں وصول کرنے کے بعد دلہا مصطفی نے دلہن کو گود میں بٹھا کر گھر تک پہنچایا جہاں رشتے داروں نے نئے جوڑے کا بھرپور استقبال کیا ۔اس روایتی شادی کے دوران کھانے کے ساتھ ثقافتی رقص کی محفل بھی سجائی گئی ۔