Tag: دل کی دھڑکن

  • کوہلی نے دل کی دھڑکن کیوں چیک کرائی؟ ویڈیو دیکھ کر مداح پریشان

    کوہلی نے دل کی دھڑکن کیوں چیک کرائی؟ ویڈیو دیکھ کر مداح پریشان

    بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آئی پی ایل کی ٹیم رائلز چیلنجر بنگلور کے کھلاڑی ویرات کوہلی نے دوران بیٹنگ سنجو سیمسن سے دل کی دھڑکن چیک کرائی، جس کے بعد ان کے چاہنے والوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    ویرات کوہلی نے آئی پی ایل میں راجستھان رائلز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں ففٹیز کی سنچری مکمل کرلی، ان کی 56 رنز کی اننگز میں 24 سنگلز، 3 ڈبل، 4 چوکے اور 2 چھکے شامل تھے۔کوہلی 409 ٹی ٹوئنٹی میچز میں اب تک 100 ففٹیز اور 9 سنچریاں بنا چکے ہیں۔

    ماہر بلے باز نے ناصرف آئی پی ایل کے اس سیزن میں اپنی دوسری ففٹی مکمل کی بلکہ اپنی ٹیم کو کامیابی سے بھی ہمکنار کروانے میں اہم کردار بھی ادا کیا۔

    ایک موقع پر کوہلی نے جب دو رنز لیے تو وہ رن مکمل کرنے کے بعد راجستھان رائلز کے وکٹ کیپر سنجو سیمسن کے پاس گئے اور ان سے اپنے دل کی دھڑکن چیک کرنے کا کہا، سنجو سیمسن نے وکٹ کیپنگ گلوز اتار کر کوہلی کے دل کی دھڑکن چیک کی اور ہلکا سا مسکراتے ہوئے کہا کہ سب کچھ نارمل ہے تاہم کوہلی اس موقع پر کوہلی تکلیف میں دکھائی دیے۔

    کوہلی کو گراؤنڈ میں ٹریٹمنٹ لیتے بھی دیکھا گیا، کوہلی کی جانب سے دل کی دھڑکن چیک کرنے کا کہنے اور گراؤنڈ میں طبی امداد ملنے کے باعث ان کے مداح پریشان ہوگئے۔

    اس سے قبل کوہلی فیلڈنگ میں آسان ترین کیچ چھوڑ کر مذاق کا نشانہ بن گئے،راجھستان رائلز اور رائل چینلجرز بنگلورو کے درمیان 13 اپریل کو ہونے والے مقابلے میں کوہلی اور ان کی ٹیم نے مس فیلڈنگ کی انتہا کردی، کوہلی کی جانب سے دھرو جوریل کا آسان کیچ چھوڑنے سے قبل بھی ان کے ساتھی کھلاڑیوں نے کئی مواقع گنوائے۔

    آر سی بی کے بولر سویش شرما کی مڈل اسٹمپ پر پڑنے والے بال کو دھرو نے ہوا میں اچھالا اس دوران ایک آسان کیچ کولی کا منتظر تھا مگر بھارتی بلے باز جانے کس خیال میں کھوئے تھے کہ اس‘سٹر’کو گرا بیٹھے۔

    کوہلی اس بال کے نیچے کیچ پکڑنے کیلیے آئے بھی بڑے ماہرانہ انداز سے تھے مگر شائقین اور کمنٹیٹر اس وقت حیرن رہ گئے جب گیند ان کے ہاتھوں سے پھسل گئی۔

    آسان کیچ گرانے کے بعد کوہلی کافی مایوس نظر آئے جبکہ کئی لوگ سوشل میڈیا پر ان کا مذاق اڑاتے ہوئے بھی پائے گئے۔

  • چار سالہ بچہ 19 گھنٹے بعد زندہ کیسے ہوگیا؟ ڈاکٹرز بھی حیران

    چار سالہ بچہ 19 گھنٹے بعد زندہ کیسے ہوگیا؟ ڈاکٹرز بھی حیران

    کولوراڈو : امریکا کے ایک اسپتال میں چار سالہ بچے کے والدین کی اس وقت خوشی کی انتہا نہ رہی جب انہیں بتایا گیا کہ ان کا بچہ زندہ ہے اور سانس لے رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے چلڈرن ہسپتال کولوراڈو میں جس بچے کا دل 19 گھنٹے سے رکا ہوا تھا اور ڈاکٹروں سمیت اس کے والدین بھی اس کی زندگی سے مایوس ہوگئے تھے کہ اچانک دوبارہ دل دھڑکنے پر دنگ رہ گئے۔

    چار سالہ کارٹئیر میک ڈینیئل کولوراڈو کے ایک چلڈرن ہسپتال میں لائف سپورٹ پر تھا اور ڈاکٹروں نے ان کے اہل خانہ کو بتایا تھا کہ اس کے زندہ رہنے کا کوئی امکان نہیں ہے، اس ناقابل یقین واقعہ نے ڈاکٹروں کو بھی حیران کر دیا،۔

    مذکورہ بچے کو 8 اپریل کو بخار ہوا اور اس کی والدہ نے سوچا کہ یہ زکام ہے اور کچھ دنوں بعد ختم ہو جائے گا لیکن اگلے دن بچے کی حالت مزید بگڑ گئی، ہاتھ پاؤں ٹھنڈے اور چہرہ نیلا پڑ گیا اور آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے نمودار ہوگئے اور بچہ کی سانس کا دورانیہ بھی انتہائی کم ہوگیا جسے فوری طور پر ہسپتال منتقل کیا گیا۔

    ابتدائی طور پر ڈاکٹروں نے بتایا کہ اسے دل کا دورہ پڑا ہے اور اس کی نبض بند ہوگئی ہے، اس کو کارڈیو پلمونری ریسیسیٹیشن کرنے کی کوشش کی گئی لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا اس لیے اسے لائف سپورٹ پر رکھا گیا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق بچے کے والدین نے بتایا کہ جب اس کا دل رک گیا تو ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ لائف سپورٹ مشین کے کام کرنا بند ہونے میں ابھی کچھ ہی وقت تھا لیکن 19 گھنٹے بعد بچے کا دل دوبارہ دھڑکنے لگا۔

    کارٹئیر میک ڈینیئل کا دل 19 گھنٹے رکنے کے بعد دوبارہ اپنے آپ سے دھڑکنے لگا، ڈاکٹر اس لیے حیران رہ گئے کہ ان کے پاس اس واقعے کی کوئی سائنسی وضاحت بھی نہیں تھی۔

    مذکورہ بچہ اب بھی ڈائیلاسز اور سانس لینے والی ٹیوبوں پر انحصار کر رہا ہے اور انفیکشن کی وجہ سے اس کی جلد خراب ہونے کے بعد اس کی جلد کے متعدد ٹرانسپلانٹ ہوئے ہیں۔

  • دل کی دھڑکن کو مانیٹر کرنے والا فیس ماسک

    دل کی دھڑکن کو مانیٹر کرنے والا فیس ماسک

    کرونا وائرس کی وجہ سے مختلف اقسام کے ماسک ہماری روز مرہ کی ضرورت بن چکے ہیں اور اب ماہرین اس میں نئی نئی تبدیلیاں کر رہے ہیں۔

    امریکا کی نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ایک ایسا اسمارٹ فیس ماسک تیار کیا ہے جو کئی طرح کا طبی ڈیٹا ٹریک کرسکے گا۔

    فیس بٹ نامی اس این 95 ماسک کے اندر ایک سنسر نصب ہے جو متعدد طرح کے طبی ڈیٹا کی جانچ کرتا ہے۔

    یہ سنسر سر کی حرکت کے ساتھ خون پمپ ہونے سے دل کی دھڑکن کی جانچ پڑتال کرتا ہے، جبکہ ماسک سے سانس لیک ہونے یا ناقص فٹنگ سے بھی آگاہ کرتا ہے۔

    اس طرح یہ سنسر متعدد عوارض کو شناخت کرنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔ دل اور سانس کے ڈیٹا سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آپ تناؤ کا شکار تو نہیں یا آپ کو کام سے وقفے کی ضرورت ہے۔

    اس ماسک میں موجود سنسر کو چارج نہیں کیا جا سکتا، حالانکہ پروٹو ٹائپ ماڈل میں بیٹری موجود ہے مگر سنسر سانس کی طاقت، حرارت، حرکت اور سورج سے ماسک کی زندگی کو 11 دن تک بڑھا سکتا ہے۔

    ماہرین بتدریج اس ماسک کو بیٹری فری بنانا چاہتے ہیں۔ ابھی یہ ماسک کلینکل ٹرائلز اور دیگر ٹیسٹوں سے گزارا جارہا ہے جس کے بعد اسے مارکیٹ میں پیش کردیا جائے گا۔

  • دل کی تیز دھڑکن کی بیماری میں مبتلا بچے کا این آئی سی وی ڈی میں جدید علاج، نیا سنگ میل عبور

    دل کی تیز دھڑکن کی بیماری میں مبتلا بچے کا این آئی سی وی ڈی میں جدید علاج، نیا سنگ میل عبور

    کراچی: این آئی سی وی ڈی نے پاکستان میں پہلے پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی (بچوں میں دل کی دھڑکن کی بیماری) کے پروگرام کا کامیابی کے ساتھ آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی بار این آئی سی وی ڈی میں 8 سالہ بچے کا الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن پروسیجر کامیابی سے کیا گیا۔ قومی ادارہ برائے امراضِ قلب نے ملک میں پہلا پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی کے پروگرام کا آغاز کر کے ایک اور سنگِ میل عبور کر لیا ہے۔

    سکھر کا رہائشی 8 سالہ بچہ دل دھڑکن کی بیماری میں مبتلا تھا، جس کی دل کی دھڑکن 200 فی منٹ تک چلی جاتی تھی، اس بچے کا این آئی سی وی ڈی کراچی میں الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن پروسیجر بالکل مفت کیا گیا، یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان میں یہ پروسیجر کسی چھوٹے بچے پر کیا گیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسسٹنٹ پروفیسر، پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی ڈاکٹر محمد محسن نے کہا کہ یہ پروسیجر بغیر کسی پیچیدگی کے کامیابی سے سر انجام دیا گیا، پروفیسر ندیم قمر کا کہنا تھا یہ این آئی سی وی ڈی کی ایک اور بڑی کامیابی ہے۔

    ڈاکٹر محمد محسن جنھوں نے کینیڈا کی البرٹا یونیورسٹی سے پیڈیاٹرک الیکٹروفزیالوجی میں 2 سال کی تربیت کے بعد این آئی سی وی ڈی جوائن کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ دل کے مسائل جن میں دل بہت تیز یا بہت سست ہو جاتا ہے، بچوں میں یہ غیر معمولی نہیں ہے، ماہر ڈاکٹرز ان بچوں کا علاج ایک مخصوص طریقہ کار کے ذریعے کر سکتے ہیں، جسے الیکٹروفزیالوجی اسٹڈی اینڈ ابلیشن کہا جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا چوں کہ پاکستان میں پیڈیاٹرک الیکٹروفزیالوجسٹ نہیں تھے، جس کے باعث اب تک ان بچوں کا مناسب علاج نہیں ہو پاتا تھا، اس لیے ان پیچیدہ پروسیجرز کے لیے کارڈیالوجسٹ، پیڈیاٹرک کارڈیالوجسٹ، ٹیکنالوجسٹ، اینستھزیالوجسٹ اور الیکٹروفزیالوجی فزیشن کی ضرورت پیش آئی ہے، جو این آئی سی وی ڈی میں موجود ہیں۔

    پروفیسر اعظم شفقت (ہیڈ آف الیکٹروفزیالوجی) کا کہنا تھا کہ این آئی سی وی ڈی میں پہلے صرف بڑوں کی دل کی دھڑکن کی بیماریوں کا علاج کیا جاتا تھا، اب بچوں میں دل کی دھڑکن کی بیماریوں کے علاج کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے۔

    این آئی سی وی ڈی ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے پروفیسر ندیم قمر (ایگزیکٹو ڈائریکٹر) نے کہا کہ این آئی سی وی ڈی نے ملک میں پہلا پیڈیاٹرک کارڈیک الیکٹروفزیالوجی پروگرام شروع کر کے ایک اور سنگِ میل عبور کیا ہے، یہ ادارے کی بڑی کامیابی ہے، این آئی سی وی ڈی دنیا میں بہترین کارڈیک اسپتال بن چکا ہے۔

  • دل کی دھڑکنیں سنانے والی انگوٹھی

    دل کی دھڑکنیں سنانے والی انگوٹھی

    گزرتے ہوئے وقت کے ساتھ سائنس و ٹیکنالوجی جہاں ہر شعبہ میں تیزی سے ترقی کر رہی ہے وہیں محبت کرنے والے اور قریبی عزیز و اقارب بھی اس کے ثمرات سے محروم نہیں۔

    حال ہی میں ایک ایسی انگوٹھی تیار کی گئی ہے جسے پہننے کے بعد آپ کے کسی عزیز کے دل کی دھڑکن آپ کو اپنی انگلیوں پر محسوس ہوگی۔

    ring-2

    یہ انگوٹھی ان چاہنے والے افراد کے لیے ایک نعمت ہے جو کسی مجبوری کے باعث الگ الگ شہروں یا ممالک میں رہائش پذیر ہیں۔ یہ انگوٹھی دو افراد کو ہر وقت ایک دوسرے سے باخبر رکھے گی چاہے وہ دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھے ہوں۔

    اسے تیار کرنے والی کمپنی ’دا ٹچ‘ نے اسے ایچ بی رنگ کا نام دیا ہے۔

    انگوٹھی پر عکسی تصاویر کھینچنے کی تکنیک ۔ رنگ فوٹوگرافی *

    اس انگوٹھی کے اندر دل کی دھڑکن کو جانچنے کا سینسر اور بیٹری لگائی گئی ہے اور اوپر سے اسے سنہرے رنگ کی خوبصورت تہہ سے ڈھانپا گیا ہے تاکہ یہ پہننے میں بھدی نہ لگے۔

    یہ اسمارٹ فون کی ایک ایپ کے ذریعہ دوسرے شخص کے فون سے منسلک ہوگی اور اسی کے ذریعہ کام کرے گی۔ پہننے والا جب چاہے اپنے عزیز کی دل کی دھڑکن اپنی انگلیوں پر محسوس کرسکے گا۔ انگوٹھی کو ایکٹیویٹ کرنے کے لیے اسے ہلکا سا تھپکنا ہوگا۔

    ring-3

    کسی ناگہانی، ایمرجنسی یا غیر متوقع صورتحال میں دل کی دھڑکن بے ترتیب ہونے کی صورت میں بھی میلوں دور بیٹھے شخص کو فوراً اس کا پتہ چل جائے گا۔

    انگوٹھی جلد ہی مارکیٹ میں پیش کردی جائے گی۔