Tag: دل کے دورے

  • موسم سرما میں دل کے دورے سے اموات میں اضافہ کیوں؟

    موسم سرما میں دل کے دورے سے اموات میں اضافہ کیوں؟

    سخت سردی میں جہاں دیگر بیماریاں جنم لیتی ہیں وہیں دل کا دورہ پڑنے کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہے اس کے علاوہ دماغ کی نس پھٹنے کا بھی اندیشہ ہوتا ہے۔

    ان ایام میں نہ صرف عمر رسیدہ بلکہ جوان اور صحت مند افراد بھی دل کے دورہ پڑنے اور اسٹروک کے بعد اسپتال لائے جاتے ہیں اور ان میں سے کئی مریض اسپتال پہنچنے سے قبل ہی جان کی بازی ہار دیتے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر افضل نے بتایا کہ سخت سردی کے نتیجے میں خون کی شریانیں سکڑ جاتی ہیں جو دل کے دورے کا سبب بنتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونری شریانوں میں خون کے جمنے کی نشوونما دل کے دورے کا سبب بنتی ہے۔ سردیوں میں ہمارے جسم میں فائبرنوجن کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ پلیٹ لیٹس کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے اور نتیجے کے طور پر خون کے جمنے سے کلاٹ بن سکتے ہیں۔

    سردی میں دل کو کیسے صحت مند رکھیں ؟

    انہوں نے کہا کہ بلڈ پریشر کو چیک کرتے رہیں، 140/90 ایم ایم ایچ جی یا اس سے زیادہ کی ریڈنگ بہت زیادہ ہے، جب بلڈ پریشر معمول کی حد میں ہوتا ہے تو دل، شریانیں اور گردے کم اوورلوڈ ہوتے ہیں۔

    بلڈاور شوگر لیول کو برقرار رکھیں

    ہائی بلڈ شوگر کی وجہ سے دل، گردے، آنکھیں اور اعصاب وقت کے ساتھ متاثر ہو سکتے ہیں اگر کسی کی عمر 45 سال یا اس سے زیادہ ہو تو دل کی صحت کے چیک اپ کے لیے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔ ذیابیطس اور دل کی بیماری والے شخص کو اپنے خون میں شکر کی سطح کی نگرانی کے لیے گلوکوومیٹر استعمال کرنا چاہیے۔ مٹھائی اعتدال میں کھانی چاہیے نہ کہ زیادہ مقدار میں۔

    زیادہ نمک سے پرہیز کریں

    یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ایسے میں نمک کی مقدار کو محدود کرنے کی ضرورت ہے، ہم سب میں سال بھر نمک والی غذائیں کھانے کا رجحان ہوتا ہے، اگر ہم اپنے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں نمک کی مقدار کو محدود کرنا چاہیے۔

  • دن بھر میں دس منٹ کی ورزش دل کے دورے اور فالج سے بچائے

    دن بھر میں دس منٹ کی ورزش دل کے دورے اور فالج سے بچائے

    برطانیہ: دن بھر میں دس منٹ کی ورزش جان لیوا دل کے دورے اور فالج کا خطرہ نمایاں حد تک کم کردیتی ہے۔

    برطانیہ کے برٹش ہارٹ فاؤنڈین میں ہونے والی تحقیق کے مطابق طرز زندگی میں مثبت تبدیلیاں دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

    تحقیق کے مطابق دس منٹ کی وزرش دل کی صحت کو فائدہ پہنچاتی ہے اور اس سے دل کے دورے اور فالج کا خطرہ ایک تہائی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

    آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ ورزش کے دوران پسینہ بہانا فالج کا خطرہ کافی حد تک کم کر دیتا ہے، ساؤتھ آسٹریلیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق غیرمتحرک یا سست افراد میں فالج کا خطرہ کسی حد تک پسینہ بہنے والی سرگرمیوں میں شامل رہنے والے افراد کے مقابلے میں 20 فیصد زائد ہوتا ہے۔

    محقق ڈاکٹر مچل میکڈونل کا کہنا ہے کہ جسمانی سرگرمیوں میں اضافہ فالج کا خطرہ کم کردیتا ہے، جبکہ اس سے بلڈپریشر، وزن اور ذیابیطس کا امکان بھی کم ہوجاتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق دن بھر میں دس منٹ کی ورزش یا جسمانی سرگرمیاں فالج کا خطرہ کم کردیتی ہیں۔

  • دل کے دورے سے بچنا ہے تو ناشتہ ضرور کیجیئے

    دل کے دورے سے بچنا ہے تو ناشتہ ضرور کیجیئے

    باقاعدگی سے ناشتہ کرنے سےدل کے دورے اور امراض قلب جیسے مہلک امراض سے بچا جا سکتا ہے۔

    ہاورڈ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق کے مطابق ناشتہ نہ کرنے والے افراد میں دل کے دورے اور امراض قلب کا خطرہ ستائیس فیصد تک بڑھ جاتا ہے، صبح کے وقت ناشتہ نہ کرنے سے انسانی جسم تناؤ میں مبتلا ہوجاتا ہے جبکہ ناشتہ موٹاپے سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

    ناشتہ کرنے سے میٹابولزم کی شرح بڑھ جاتی ہے، جس کے باعث نیند کے دوران کیلیوریز جلنے کا سست پڑ جانے والا عمل پھر سے شروع ہوجاتا ہے۔

  • وٹامن ڈی کی کمی دل کے دورے کا سبب بن سکتی ہے

    وٹامن ڈی کی کمی دل کے دورے کا سبب بن سکتی ہے

    وٹامن ڈی سے بھرپور غذاؤں کا استعمال آپ کو دل کے دورے سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جن افراد کے خون میں وٹامن ڈی کی سطح کم ہوتی ہے، انہیں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، وٹامن ڈی جسم میں کیلشیم کو جذب کرنے میں بھی معاون ہوتا ہے۔

    سورج کی شعاعوں سے سے انسانی جلد میں وٹامن ڈی تیار ہوتا ہے اور متبادل طور پر اسے غذا سے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔

  • ٹماٹرجسم میں کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے

    ٹماٹرجسم میں کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے

    ٹماٹرجسم میں کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہےجس سے دل کے دورے کے خدشات کم ہوجاتے ہیں۔ماہرین کے مطابق ٹماٹرکے استعمال سے دل کی صحت اور کارکردگی اچھی رہتی ہے ،یہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح برقرار رکھتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک ہونے کے خدشات کم ہوتے ہیں۔

    اس میں پایا جانے والا آکسیڈنٹ اور لائیکوپین ہڈیوں کو بھی مضبوط رکھنے میں فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں، اس کاباقاعدہ استعمال خواتین کو ہڈیوں اور جوڑوں کے درد سے محفوظ رکھتا ہے۔

  • وٹامن ڈی کی کمی دل کے دورے کا باعث بن سکتی ہے

    وٹامن ڈی کی کمی دل کے دورے کا باعث بن سکتی ہے

    نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی دل کے دورے کا باعث بن سکتی ہے.

    ڈنمار ک میں ہونے والی تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جن لوگوں کے خون میں وٹامن ڈی کی سطح کم ہوتی ہے، انہیں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ ذیادہ ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق خون میں وٹامن ڈی کی سطح کا تعلق دل کی دو بیماریوں مایو کارڈئیل انفراکشن اشجیمک ہارٹ ڈیز یز سے ہوتا ہے، ریسرچرز کا کہنا ہے کہ خون میں وٹامن ڈی کے لیول کو برابر رکھنے کے لیے ایسی غذا استعمال کی جائے ، جس میں وٹامن ڈی موجود ہوں۔