Tag: دل کے مریض

  • قومی ادارہ برائے امراض قلب میں یومیہ مریضوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی

    قومی ادارہ برائے امراض قلب میں یومیہ مریضوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی

    کراچی: قومی ادارہ برائے امراض قلب میں یومیہ مریضوں کی تعداد 2 ہزار سے تجاوز کر گئی، سگریٹ نوشی اور پیدل نہ چلنے کے باعث امراض قلب کے مریضوں میں اضافہ ہونے لگا ہے۔

    کراچی میں بڑھتے دل کے امراض کے باعث این آئی سی وی ڈی میں یومیہ 2000 سے زائد افراد ایمرجنسی اور او پی ڈی رپورٹ ہونے لگے ہیں۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے طرز زندگی کو تبدیل کرنا انہتائی ضروری ہو چکا ہے، مرغن غذاؤں کا استعمال امراض قلب کے مرض کی اہم وجہ بن چکی ہے، اور تاخیر سے سونے کا عمل بلڈ پریشر کو متاثر کرتا ہے۔

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر این آئی سی وی ڈی پروفیسر طاہر صغیر کے مطابق سگریٹ نوشی اور پیدل نہ چلنے کے باعث شہری دل کے مرض کا زیادہ شکار ہو رہے ہیں۔ سالانہ اعداد و شمار کے مطابق این آئی سی وی ڈی اور اس کے سندھ بھر میں قائم سیٹلایٹ مراکز میں مجموعی مریضوں کی تعداد 24 لاکھ کے قریب ہو جاتی ہے۔

    قومی ادارہ امراض قلب میں آنے والے مریضوں کی انجیو گرافی، انجیوپلاسٹی اور مختلف نوعیت کے ٹیسٹ مفت کیے جاتے ہیں، ماہرین کے مطابق تاخیر سے کھاننا کھانے اور دیر سے سونے والے کم عمر نوجوان بھی امراض قلب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

  • ’’مافوق الفطرت صلاحیتوں کا دعویٰ‘‘، دل کے مریض نوجوان کی حیرت انگیز ویڈیوز دیکھیں

    ’’مافوق الفطرت صلاحیتوں کا دعویٰ‘‘، دل کے مریض نوجوان کی حیرت انگیز ویڈیوز دیکھیں

    ہمت اور حوصلہ ہر ناممکن کو ممکن کر دکھاتا ہے جیسا کہ دل کے مریض اس نوجوان نے سانس کے ذریعہ عالمی ریکارڈ قائم کیا۔

    پختہ یقین اور عزم جواں ہو تو ارادوں کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہوتی۔ یہ ثابت کیا ہے اردن کے ایک نوجوان نے، جس نے دل کی تکلیف کے باوجود پانی کی بوتل کے اندر زور دار سانس لے کر نیا عالمی ریکارڈ قائم کر لیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق 25 سالہ یاسر الزیاد نے دل کی تکلیف کے باوجود اپنے منہ سے ہوا بھر کر پانی کی ربڑ کی بوتل کو ریکارڈ وقت میں پھاڑ کر نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا ہے۔

    یاسر نے ڈیڑھ سال کی تربیت اور سخت مشقتوں کے بعد 4.96 سیکنڈ میں ربڑ کی بوتل کے اندر زور دار سانس لے کر اس کو پھاڑ ڈالا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ روسی شہری کے پاس تھا، جس نے 6.5 سیکنڈز میں یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔

    عرب میڈیا سے گفتگو میں اردنی نوجوان نے بتایا کہ اس نے اپنے والد کے ساتھ اپنے گھر کی تعمیر کے لیے کنکریٹ اٹھانے سے اپنا سفر شروع کیا تھا۔ ساتھ ہی اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ مارشل آرٹ کے لیجنڈ بروس لی کا دو انگلیوں پر 200 پش اپس کا گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑنے کی خواہش رکھتے ہیں۔

    یاسر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ مافوق الفطرت صلاحیتوں کے مالک ہیں جو انہوں نے عزم اور تربیت کے ذریعے پیدا کی ہیں اور وہ بروس لی کا یہ ریکارڈ ضرور توڑیں گے۔

    اس نے کہا کہ میں نے چھوٹی عمر میں ہی دریافت کرلیا تھا کہ میرے پاس منفرد جسمانی طاقت ہے، جو اوسط شخص کی صلاحیتوں سے زیادہ ہے۔ اس کے بعد میں باڈی بلڈنگ کی دنیا میں داخل ہوا اور وہ وزن اٹھانا شروع کیا جسے اس کی عمر کے لوگ اٹھا نہیں سکتے تھے۔ بڑی محنت کے نتیجے میں میرے دل میں انجری ہوگئی۔ اس صورت حال نے مجھے ڈپریشن میں دھکیل دیا۔

    نوجوان نے کہا کہ بیماری میں حوصلہ ہارنے کے بجائے اس کو چیلنج سمجھتے ہوئے اپنی توانائی کو سویڈش مشقوں، برداشت کی مشقوں اور جسمانی طاقت کی طرف موڑ دیا اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خطرناک چیلنجز کا سامنا کرنا شروع کیا۔

    واضح رہے یاسر 500 کلوگرام وزن اٹھانے کے قابل بھی ہے۔ وہ دل کے پٹھوں اور قوت برداشت کو مضبوط کرنے کے لیے خصوصی تربیتی تکنیکوں کے ساتھ روزانہ 7 اور 8 گھنٹے تک ورزش کرتا ہے۔ خاص طور پر سانس روکتے ہوئے دو گھنٹے تک چلنے اور 20 منٹ تک منہ پانی میں رکھنے کی مشق بھی کرتا ہے۔

     

  • کرونا کا خوف، دل کے مریضوں نے اسپتال جانا چھوڑ دیا

    کرونا کا خوف، دل کے مریضوں نے اسپتال جانا چھوڑ دیا

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس لگنے کے خوف کی وجہ سے امراض قلب کے مریضوں نے قومی ادارہ امراض قلب جانا چھوڑ دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایڈمنسٹریٹر این آئی سی وی ڈی نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا کے خوف سے امراض قلب کے مریضوں نے اسپتال آنا چھوڑ دیا ہے، ان مریضوں کو نجی اسپتال منتقل کیا جاتا ہے۔

    ڈاکٹر حمید اللہ ملک کا کہنا تھا کہ نجی اسپتالوں میں کارڈک کیئر نہ ہونے سے صورت حال پیچیدہ ہو جاتی ہے، پیچیدہ مریضوں کو پھر ہنگامی طور این آئی سی وی ڈی لایا جاتا ہے، تاہم بیش تر مریض بر وقت کارڈک طبی امداد نہ ملنے کے باعث انتقال کر جاتے ہیں۔

    کرونا فضلہ تلف کرنے کے معاملے میں محکمہ صحت کی بڑی غفلت سامنے آ گئی

    انھوں نے اس صورت حال میں شہریوں سے اپیل کی کہ کیس خراب ہونے پر این آئی سی وی ڈی کا رخ کرنے سے بہتر ہے کہ ہنگامی صورت حال میں شہر میں موجود 12 چیسٹ پین یونٹس سے رابطہ کریں، یہ یونٹس ابتدائی طبی امداد کے بعد مریض کو قومی ادارہ امراض قلب منتقل کریں گے۔

    خیال رہے کہ این آئی سی وی ڈی میں چند روز قبل ایک ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد انھیں آئسولیٹ کر دیا گیا تھا، این آئی سی وی ڈی میں چند روز قبل کرونا کا ایک مریض بھی سامنے آیا تھا جس کی اطلاع محکمہ صحت کو کر دی گئی تھی۔

    ڈاکٹر حمید اللہ نے کہا کہ اب تک این آئی سی وی ڈی میں کرونا سے جاں بحق ہونے کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، امراض قلب کے مریض پریشان نہ ہوں، تمام 12 چیسٹ پین یونٹس میں سینئر کارڈک ڈاکٹرز اور عملہ 24 گھنٹے موجود ہوتا ہے۔