Tag: دم توڑ گئے

  • زہریلی شراب پینے سے 39 بھارتی شہری ہلاک

    زہریلی شراب پینے سے 39 بھارتی شہری ہلاک

    بھارت کی ریاست بہار میں زہریلی شراب پینے سے 39 افراد ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست بہار کے ضلع سارن میں گزشتہ روز شراب پینے سے متعدد افراد کی حالت خراب ہوئی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا۔

    بھارتی میڈیا نے نے بتایا کہ 3 افراد اسپتال جاتے ہوئے راستے میں ہی دم توڑ گئے جب کہ دیگر اموات کل اور آج ہوئی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعے کے بعد پولیس نے شراب کی غیر قانونی دکانوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔

    انٹرنیشنل اسپرٹس اینڈ وائن ایسوسی ایشن آف انڈیا کے مطابق بھارت ہر سال تقریباً پانچ بلین لیٹر شراب پی جاتی ہے، جس میں سے تقریباً 40 فیصد غیر قانونی طور پر تیار کی جاتی ہے۔

    اس سے قبل جولائی میں مغربی ریاست گجرات میں شراب پینے سے 42 افراد ہلاک ہو گئے تھے، اور گزشتہ سال بھی اسی طرح کے ایک واقعے میں شمالی ریاست پنجاب میں تقریباً 100 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

     

  • تھر: غذائی قلت سے آج بھی 2نومولود بچے دم توڑ گئے

    تھر: غذائی قلت سے آج بھی 2نومولود بچے دم توڑ گئے

    تھر: غذائی قلت سے صورتحال مزید بگڑ گئی ہے، اکتالیس دنوں میں اڑتالیس بچے زندگی کی جنگ ہار گئے ہیں ، خوراک کی عدم دستیابی اورفوری طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے آج بھی دو نومولود بچے دم توڑ گئے۔

    صحرائے تھر میں قحط سالی نے زندگی مشکل کردی ہے، بھوک سے بلکتے تھری باشندے آج بھی غذائی قلت کا شکار ہیں، اکتالیس دن میں اڑتالیس بچے موت کی وادی میں جاسوئے، آج بھی تھر کی تحصیل ڈیپلو کے نواحی گائوں ورنائی میں دو نومولود دم توڑ گئے۔

    یکم نومبر سے اب تک گیارہ بچے دم توڑ چکے ہیں، ان بچوں کو ابتدائی طبی امدام ملنے میں تاخیر ہوجاتی ہے تو کہیں دوائیاں زائد المعیاد ہونے کی بنیاد پر زندگی بچانا مشکل ہوجاتی ہے، سول اسپتال مٹھی میں ترپن بچے زیرِ علاج ہیں جبکہ تھر کے ضلع تھر کے مختلف علاقوں ڈیپلو ، اسلام کوٹ ، کلوہی ، چھاچھرو اور ننگر پارکر سمیت سرکاری اور نجی اسپتالوں میں بچے زیرِ علاج ہیں۔

  • تھر :غذائی قلت کا شکار مزید2 نومولود بچے دم توڑ گئے

    تھر :غذائی قلت کا شکار مزید2 نومولود بچے دم توڑ گئے

    تھر: غذائی قلت کا شکار سول اسپتال میں زیر علاج دو بچوں نے آج دم توڑ دیا، پینتالیس دن میں جاں بحق بچوں کی تعداد ستاون ہوگئی۔

    تھر میں قحط سالی نے جیسے یہاں سکونت اختیار کرلی ہے،  آئے روز کسی گھر سے خشک سالی سے متاثر بچے کی موت واقع ہوجاتی ہے، گاوں چیخوں اور بین سے گونج جاتا ہے لیکن اس گونج سے انتظامیہ اور حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی۔

    مٹھی کے سول اسپتال میں مزید دو نومولود بچے غزائی قلت کے سبب دم توڑ گئے، پینتالیس دن میں جان بحق ہونے والوں کی تعداد ستاون تک پہنچ گئی، انتطامیہ نے تھر کے لیے بلند بانگ دعوے کیے لیکن ان دعووں کی تکمیل کے لیے تھر کے باسی اب بھی منتظر ہیں۔