Tag: دنیا

  • دنیا کے بہترین نوجوان کرکٹرز میں 4 پاکستانی بھی شامل

    دنیا کے بہترین نوجوان کرکٹرز میں 4 پاکستانی بھی شامل

    کراچی (25 اگست 2025): کرکٹ کے معتبر رسالے وزڈن نے دنیا کے بہترین نوجوان کرکٹرز کی فہرست جاری کر دی جس میں 4 پاکستانی کھلاڑی بھی شامل ہیں۔

    وزڈن کی جانب سے دنیا بھر کے کرکٹ کھیلنے والے ممالک سے منتخب 40 نوجوان کرکٹرز کی فہرست جاری کی ہے۔ اس فہرست میں پاکستان کے چار کرکٹرز جگہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔

    وزڈن کی جانب سے اس فہرست میں 23 سال سے کم عمر کرکٹرز کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر منتخب کیا گیا ہے اور یہ لسٹ 2019 کے بعد پہلی بار جاری کی گئی ہے، جس میں کھلاڑیوں کی موجودہ کارکردگی اور طویل مدتی صلاحیت کو مدنظر رکھا گیا ہے۔

    دنیا کے 40 بہترین نوجوان کرکٹرز کی فہرست میں جن پاکستانی کھلاڑیوں نے جگہ حاصل کی ہے۔ ان میں فاسٹ بولر نسیم شاہ، جارح مزاج اوپنر صائم ایوب، مڈل آرڈر میں تیز رفتاری سے رنز کرنے والے حسن نواز اور مخالف بلے بازوں کو اپنی گھومتی گیندوں سے پریشان کرنے والے علی رضا شامل ہیں۔

    ٹاپ ٹین فہرست میں ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے کی عالمی چیمپئن آسٹریلیا کا کوئی بھی نوجوان کرکٹر جگہ بنانے میں ناکام رہا ہے۔

    وزڈن نے اس فہرست میں بھارتی کرکٹر یشوی جیسوال کو پہلے نمبر پر رکھا ہے۔ دوسرے نمبر پر ویسٹ انڈیز کے فاسٹ بولر جیڈن سیلز، تیسرے نمبر پر انگلینڈ کے جیکب بیتھل، چوتھے نمبر پر نیوزی لینڈ کے ول او رورکے، پانچویں نمبر پر جنوبی افریقہ کے لوان ڈری پریٹوریئس ہیں۔

    پاکستان کے باصلاحیت فاسٹ بولر نسیم شاہ دنیا کے چھٹے بہترین نوجوان کرکٹر قرار دیے گئے ہیں۔ ساتویں پر افغانستان کے رحمان اللہ گرباز، آٹھویں نمبر پر جنوبی افریقہ کے کیونا میپھاکا، نویں نمبر پر بھارت کے سائی سدھارسن اور دسویں نمبر پر افغانستان کے ابرہیم زردان کو رکھا گیا ہے۔

    اس فہرست میں پاکستانی بلے باز صائم ایوب کی 11 ویں پوزیشن ہے، حسن نواز 26 ویں اور علی رضا 37 ویں نمبر پر ہیں۔

    وزڈن کی 40 بہترین نوجوان کرکٹرز کی فہرست میں سب سے زیادہ بھارت کے 6 کھلاڑی شامل ہیں۔ آسٹریلیا کے 6 کرکٹرز اس فہرست میں جگہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں جب کہ انگلینڈ کے 5 کھلاڑی یہ اعزاز حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔

    پاکستان کے 4 کرکٹرز کو دنیا کے 40 بہترین کرکٹرز میں شمار کیا گیا ہے۔ افغانستان کے بھی چار کھلاڑی اس فہرست میں شامل ہیں۔ ان کے علاوہ جنوبی افریقہ کے 3، ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ کے 2، 2 جب کہ سری لنکا اور زمبابوے کا ایک ایک کھلاڑی اس فہرست جگہ بنا سکے ہیں۔

     

    وزڈن کا تعارف

    ‘وزڈن کرکٹ المناک’ کرکٹ کا ایک سالانہ رسالہ ہے جس کا اجرا پہلی مرتبہ 1864 میں انگلینڈ سے ہوا. اسے کچھ لوگ کرکٹ کی بائبل بھی کہتے ہیں اور اس میں اپنا نام دیکھنے کا خواب دیکھتے ہیں۔ اب تک اس کے 156 ایڈیشن آ چکے ہیں جن میں گزشتہ سال ہونے والے انٹرنیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ میچز کے اسکور کارڈ، تجزیے اور فیچرز شامل کیے جاتے ہیں۔

    سن 1889 میں ‘وزڈن کرکٹرز المناک’ نے ‘وزڈن فائیو کرکٹرز آف دی ایئر’ کا آغاز کیا۔ اس لسٹ میں شامل ہونے والے کھلاڑیوں کے ناموں کا اعلان انگلش سیزن کے اختتام پر کیا جاتا ہے۔

    وزڈن بہترین کھلاڑی کا اعزاز پانے والے پاکستانی کرکٹرز:

    سب سے پہلے ‘وزڈن فائیو کرکٹرز آف دی ایئر’ میں جگہ بنانے والے پاکستانی کھلاڑی فضل محمود تھے، جنہوں نے یہ اعزاز 1955 میں حاصل کیا۔

    ان کے بعد 1963 میں مشتاق محمد، 1968 میں حنیف محمد اور آصف اقبال، 1970 میں ماجد خان اور 1972 میں ظہیر عباس نے یہ اعزاز حاصل کیا۔

    پاکستان کرکٹ کے لیجنڈز جاوید میاں داد اور عمران خان بالترتیب 1982 اور 1983 میں وزڈن کرکٹر آف دی ایئر قرار پائے۔ جب کہ سلیم ملک کو 1988 میں یہ اعزاز ملا۔

    ان کے علاوہ وسیم اکرم، وقار یونس، سعید انور، مشتاق احمد، ثقلین مشتاق، محمد یوسف، مصباح الحق، یونس خان بھی یہ اعزاز اپنے نام کر چکے ہیں۔

  • دنیا کو ایک اور سنگین عالمی وبا کا خطرہ، عالمی ادارہ صحت کی ہنگامی اقدامات کی ہدایت

    دنیا کو ایک اور سنگین عالمی وبا کا خطرہ، عالمی ادارہ صحت کی ہنگامی اقدامات کی ہدایت

    دنیا ابھی کورونا جیسی وبا کے مضر اثرات سے نہیں نکلی کہ ایک اور نئی سنگین عالمی وبا دستک دے رہی ہے اور 119 ممالک میں پھیل چکی ہے۔

    دنیا میں 2019 میں آنے والی جان لیوا عالمی وبا کووڈ 19 جو کورونا کے نام سے دنیا بھر میں مشہور ہوئی۔ لاکھوں انسانی جانیں اس میں ضائع ہوئیں۔ اس وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن کے نام پر دنیا کا چلتا پہیہ رک گیا اور معیشت جام ہوگئی۔

    لوگ ابھی کورونا کے مضر جسمانی اور نفسیاتی اثرات سے پوری طرح باہر نہیں آئے تھے کہ عالمی ادارہ صحت نے ایک اور سنگین عالمی وبا کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے اور یہ وبا چکن گنیا وائرس ہے۔

    روئٹرز کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ چکن گنیا وائرس اب تک دنیا کے 119 ممالک میں پھیل چکا ہے اور اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردار کیا ہے کہ چکن گنیا وائرس کی صورت ایک بڑی عالمی وبا پھوٹنے کا خطرہ موجود ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس وائرس میں وہی ابتدائی علامات نظر آ رہی ہیں جو دو دہائی قبل ایک بڑے وبائی پھیلاؤ سے پہلے دیکھی گئی تھیں، اور ہم اس بار ایسی صورتحال کو دہرانا نہیں چاہتے۔

    ڈبلیو ایچ او کی ماہر ڈیانا روہاس الواریز نے بتایا کہ چکن گنیا ایک ایسا مرض ہے جس سے زیادہ تر لوگ واقف نہیں، لیکن یہ اب تک دنیا کے 119 ممالک میں پایا جا چکا ہے اور منتقل ہو چکا ہے، جس سے 5.6 ارب افراد کو خطرہ لاحق ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی ماہر نے جنیوا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 2004-2005 میں چکن گنیا کی ایک بڑی وبا نے بحرِ ہند کے جزیروں کو متاثر کرنے کے بعد عالمی سطح پر 5 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کیا تھا۔ 2025 کے آغاز سے ری یونین، مایوٹ اور ماریشس میں چکن گنیا کی بڑی وبائیں رپورٹ ہو چکی ہیں۔

    ان کے مطابق ری یونین کی ایک تہائی آبادی کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ چکن گنیا کی علامات ڈینگی اور زیکا وائرس جیسی ہوتی ہیں، جس کے باعث اس کی تشخیص میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔

    الواریز نے مزید بتایا کہ 20 سال قبل کی طرح اس بار بھی وائرس علاقائی سطح پر دوسرے ممالک تک پھیل رہا ہے جن میں مڈغاسکر، صومالیہ اور کینیا شامل ہیں، جب کہ جنوبی ایشیا میں بھی وبائی سطح پر منتقلی جاری ہے۔

    انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یورپ میں بھی وائرس کے درآمد شدہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، خاص طور پر بحرِ ہند کے جزیروں سے تعلق رکھنے والے افراد میں۔ فرانس میں مقامی سطح پر وائرس کی منتقلی کی تصدیق ہو چکی ہے، جب کہ اٹلی میں مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں۔

    واضح رہے کہ چکن گنیا ایک مچھر کے ذریعے پھیلنے والا وائرس ہے جو بخار اور شدید جوڑوں کے درد کا باعث بنتا ہے، جو اکثر انتہائی تکلیف دہ ہوتا ہے اور بعض صورتوں میں مہلک بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

  • دنیا کا مہنگا ترین اور نایاب آم پاکستان میں بھی کاشت ہونے لگا

    دنیا کا مہنگا ترین اور نایاب آم پاکستان میں بھی کاشت ہونے لگا

    آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے اور اس کی کئی اقسام ہیں دنیا میں نایاب اور مہنگے ترین آم کو بھی اب پاکستان میں کاشت کیا جا رہا ہے۔

    پھلوں کے بادشاہ کہلانے والے آم کا سیزن شروع ہو چکا ہے اور عن قریب پاکستانی بھی دنیا کا نایاب اور مہنگا ترین آم اپنے ملک میں دیکھ سکیں گے کیونکہ اس خاص آم کی کامیاب کاشت کے بعد اب درخت نے پھل دینا بھی شروع کر دیا ہے۔

    پیلے اور ہرے رنگ کا میٹھا پھل آم سب کو من بھاتا ہے۔ سندھڑی، چونسا، انور رٹول، لنگڑا، دسہری، سرولی، گلاب پاس سمیت آم کی درجنوں اقسام ہیں لیکن دنیا میں ایک ایسا آم بھی اگایا جاتا ہے جو نایاب ہونے کے ساتھ انتہائی مہنگا بھی ہے۔

    تاہم اچھی خبر ہے کہ کہ دنیا بھر میں اپنی نایاب خصوصیات ور بے مثال ذائقے کے لیے مشہور میازاکی آم کی کامیاب کاشت کے بعد اب اس کے درخت پھلوں سے لد گئے ہیں۔

    یہ آم عام آم کی طرح پیلا یا سبز نہیں بلکہ سرخ اور جامنی رنگ کا ہوتا ہے۔ یہ ریشے سے پاک گودے اور غیر معمولی مٹھاس کے باعث دنیا بھر میں مشہور ہے۔

    کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ کے کاشتکار نے چند سال قبل جاپان سے میازاکی کے پودے منگوا کر تجرباتی طور پر مقامی سطح پر کاشت کیا۔ اس میں انہیں کامیابی ملی اور اب مسلسل دوسرے سال یہ درخت آم کا پھل دے رہا ہے۔

    میازاکی نامی آم کی مقامی سطح پر کاشت صرف مذکورہ زمیندار ہی نہیں بلکہ پاکستان کے زرعی شعبے کے لیے بھی ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔

    یہ آم اپنی مخصوص بناوٹ اور منفرد ذائقے کی بدولت مقامی افراد میں ’’ڈائنوسار کا انڈا‘‘ اور ’’دھوپ کا انڈا‘‘ جیسے دلچسپ ناموں سے بھی جانا جاتا ہے۔

    عالمی منڈی میں یہ آم 800 سے 900 ڈالر فی کلو فروخت ہوتا ہے جو پاکستانی کرنسی میں ڈھائی سے تین لاکھ روپے فی کلو تک جا پہنچتا ہے۔

  • دنیا کے غریب ترین صدر چل بسے

    دنیا کے غریب ترین صدر چل بسے

    یوروگوئے کے سابق صدر اور عالمی سطح پر دنیا کے غریب ترین صدر حوزے موجیکا 89 برس کی عمر میں چل بسے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق گوریلا لیڈر اور دنیا کے غریب ترین صدر حوزے موجیکا انتقال کر گئے، انہیں سادہ زندگی گزرنے کے باعث عالمی سطح پر دنیا کے غریب ترین صدر کے طور پر جانا جاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق حوزے موجیکا تنخواہ کا بیشتر حصہ خیرات کر دیتے تھے اور ایک سادہ گھر اور گاڑی رکھتے تھے۔

    نواسی برس کے حوزے موجیکا کے انتقال کی خبر یوروگوائے کے موجودہ صدر یاماندو اورسی نے سوشل میڈیا پر دی، انہوں نے لکھا حوزے موجیکا نے جو کچھ ہمیں دیا، اور اپنے عوام سے جو گہری محبت کی، اس کیلئے شکر گزار ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق یوروگوئے کے سابق صدر حوزے موجیکا غذائی نالی کے کینسر میں مبتلا تھے، وہ کرپشن ، دھوکے اور فراڈ سے پاک عوام کے حقیقی خادم تھے۔ ان کا کہنا تھا سیاست، کتابوں سے محبت اور زمین سےجڑے رہنے کا جذبہ انہیں اپنی والدہ سے ورثے میں ملا۔

    یوروگوئے ایک چھوٹا سا ملک ہے جس کی آبادی محض 34 لاکھ ہے لیکن موجیکا کی عالمی شہرت غیرمعمولی تھی، وہ 2010 سے 2015 تک یوروگوئے کے صدر رہے، انہوں نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز روایتی نیشنل پارٹی سے کیا، جو بعد ازاں ان کی حکومت کی مرکزِ راست (centre-right) اپوزیشن بنی۔

  • ویڈیو: دنیا کا ہر شخص سونے (GOLD) کا مالک ہے، مگر کیسے؟ جانیے اس حیرت انگیز رپورٹ میں

    ویڈیو: دنیا کا ہر شخص سونے (GOLD) کا مالک ہے، مگر کیسے؟ جانیے اس حیرت انگیز رپورٹ میں

    گزشتہ چند برس میں سونے کی بڑھتی قیمت نے اس دھات کو عام انسان کی دسترس سے دور کر دیا لیکن پھر بھی دنیا کا ہر انسان سونے کا مالک ہے۔

    سونا ہمیشہ ایک قیمتی دھات رہا ہے تاہم حالیہ چند برسوں بالخصوص رواں برس کے ابتدائی ساڑھے تین ماہ میں جس تیزی سے اس دھات کی قیمت میں اضافہ ہوا ہے اس کی وجہ سے سونا اب غریب تو کیا متوسط طبقے کی دسترس سے بھی دور ہو گیا ہے لیکن اس کے باوجود دنیا کی 8 ارب آبادی کا ہر فرد اس قیمتی دھات کا مالک ہے۔

    جی ہاں! یہ حقیقت ہے کہ ہر انسان کے جسم میں جہاں قدرت نے بیش بہا نعمتیں رکھی ہیں وہیں اس کے جسم میں سونا بھی موجود ہوتا ہے۔

    تاہم اس کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اور ایک انسان میں مجموعی طور پر 0.2 ملی گرام سونا موجود ہوتا ہے۔ اگر اس کو دنیا کی مجموعی آبادی سے ضرب دیا جائے تو تمام انسانوں کے جسم میں 2 کلو سونا موجود ہوتا ہے۔

    سونا جسم میں کیا کام کرتا ہے؟

    سونا ہمارے جسم میں کیمیائی ردِ عمل میں استعمال ہوتا ہے، مثلاً: خلیوں میں برقی توازن قائم رکھنا، اینزائمز کی کارکردگی میں مدد فراہم کرنا اور anti-inflammatory اثرات میں بھی کارگر ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض اوقات سونے کو جوڑوں کے درد (rheumatoid arthritis) میں استعمال کیا جاتا ہے۔

    سونا انسان کے جسم میں کہاں پایا جاتا ہے؟

    سائنسدانوں کے مطابق انسانی جسم میں موجود سونا زیادہ تر خون اور خلیوں میں پایا جاتا ہے۔ اس کا جسم کے کیمیائی توازن میں کردار بہت معمولی لیکن اہم ہے۔

    یہ خون میں نہایت معمولی مقدار میں پایا جاتا ہے جہاں یہ خلیے میں enzymes کے ساتھ بندھا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ عضلات و ہڈیوں میں کچھ مالیکیولز میں micro-level پر موجود ہوتا ہے۔

  • 62 سالہ ڈیمی مور دنیا کی خوبصورت ترین شخصیت قرار

    62 سالہ ڈیمی مور دنیا کی خوبصورت ترین شخصیت قرار

    ہالی ووڈ انڈسٹری کو شاندار فلمیں دینے والی 62 سالہ اداکارہ ڈیمی مور کو دنیا کی خوبصورت ترین شخصیت قرار دیا گیا ہے۔

    پیپلز میگزین کے سروے میں ہالی ووڈ اداکارہ ڈیمی مور کو ’’ورلڈز موسٹ بیوٹی فُل پرسن‘‘ قرار دیا گیا، میگا اسٹار ڈیمی مور کو ہارر فلم "دی سبسٹینس” میں اداکاری کے لئے ایوارڈ ملا ہے۔

    ڈیمی مور نے ہارر فلم "دی سبسٹینس”میں ایجنگ فٹس انسٹرکٹر کا کردار ادا کیا تھا، میگزین 25 مئی کو ایشو ہوگا۔

    ہالی ووڈ کو شاندار فلمیں دینے والی اداکارہ ڈیمی مور نے اس حوالے سے گفتگو میں کہا کہ چند برس قبل سوچا کہ کیریئر شاید ختم ہو گیا ہے کیوں کہ ایک پروڈیوسر نے ’پاپ کارن اداکارہ‘ کہہ کر مجھے مسترد کر دیا تھا۔

    ڈیمی مور نے مزید کہا کہ میں اپنی جسمانی شکل کو برقرار رکھنے کے لئے میں خود کو "سزا” دیتی تھی، میں یہ نہیں کہنا چاہتی کہ ہم مردوں کے مخالف ہیں، ہم صرف احمقوں کے خلاف ہیں۔

     اداکارہ نے کہا کہ ’مجھ سے ایک عورت نے کہا بس جان لو، تم کبھی بھی کافی نہیں ہو گی، لیکن تم کبھی ہمت نہیں ہارنا۔

  • دنیا کا وہ ملک جہاں 2025 میں‌ پہلا اے ٹی ایم نصب ہوا

    دنیا کا وہ ملک جہاں 2025 میں‌ پہلا اے ٹی ایم نصب ہوا

    آج کل اے ٹی ایم تقریباً ہر شخص کی ضرورت بن گیا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں ایسا ملک بھی ہے جس میں حال ہی میں پہلی بار اے ٹی ایم متعارف ہوا ہے۔

    دنیا جیسے جیسے ترقی کر رہی ہے سہولت کے در انسان کے لیے وا ہوتے جا رہے ہیں۔ پہلے کبھی لوگ خریداری کے لیے بھاری رقم ساتھ رکھتے تھے لیکن عرصہ ہوا یہ سلسلہ ترک ہوا کیونکہ اب جگہ جگہ اے ٹی ایم مشینیں موجود ہوتی ہیں جہاں کوئی بھی اکاؤنٹ ہولڈر کارڈ لگا کر مطلوبہ رقم نکال سکتا ہے۔

    تاہم آپ جانتے ہیں کہ دنیا میں ایک ایسا بھی ملک ہے جن کے لیے اے ٹی ایم مشین اجنبی ہے اور یہاں حال ہی میں پہلی اے ٹی ایم مشین نصب کی گئی ہے۔

    دنیا کا یہ منفرد ملک 9 چھوٹے چھوٹے جزائر پر مشتمل ’’تووالو‘‘ نامی ایک ملک ہے اور سمندر کے درمیان ہونے کے باعث یہ باقی دنیا سے کٹا ہوا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق دنیا کے لیے اجنبی اس ملک میں گزشتہ دنوں پہلی اے ٹی ایم مشین نصب کی گئی ہے۔ وزیر اعظم نے باقاعدہ اس کا افتتاح کیا اور خوشی میں کیک بھی کاٹا گیا۔

    اس ملک میں اب کہیں جاکر اے ٹی ایم نصب ہوئی اور خوشی میں کیک بھی کاٹا گیا۔ وزیراعظم نے اے ٹی ایم مشین کی تنصیب کو ملک کے لیے اہم سنگ میل قرار دیا۔

    دنیا کے دور افتادہ ترین ملک میں پہلی بار اے ٹی ایم نصب عوام کا جشن

    قارئین کی دلچسپی اور معلومات کے لیے بتاتے چلیں کہ 10 مربع میل رقبے پر محیط یہ ملک ’’تووالو‘‘ آسٹریلیا اور ہوائی کے درمیان بحرالکاہل میں واقع ہے اور یہاں صرف ایک ہی ایئرپورٹ ہے۔

    ہر ہفتے چند پروازیں پڑوسی ملک فجی سے یہاں پہنچتی ہیں۔ اس لیے یہاں کا رن وے بھی کئی کئی دن خالی رہتا ہے اور مقامی افراد اس کو کھیل کے میدان کے طور پر استعمال کرتے ہیں جب کہ اس ملک کا بلند ترین مقام بھی سطح سمندر سے محض 15 فٹ بلند ہے۔

  • ویڈیو: ’’ایک گھنٹے کا سفر صرف ایک منٹ میں‘‘ دنیا کا بلند ترین پُل کہاں ہے؟

    ویڈیو: ’’ایک گھنٹے کا سفر صرف ایک منٹ میں‘‘ دنیا کا بلند ترین پُل کہاں ہے؟

    دنیا کے مشہور ترین ایفل ٹاور سے بھی اونچا دنیا کا بلند ترین پل جس پر ایک گھنٹےکا سفر صرف ایک منٹ میں ہوگا اس پل کا افتتاح رواں برس ہوگا۔

    چین جو اپنی تعمیرات اور ایجادات سے دنیا کو حیران کر رہا ہے۔ اب وہ رواں ماہ دو خطرناک وادیوں کے درمیان ایک ایسے پُل کا افتتاح کرنے جا رہا ہے جو دنیا کا سب سے بلند ترین پل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کے صوبے جیانگ میں گرینڈ کینین پل کو رواں برس جون میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ یہ پل ایک بہت بڑی وادی میں ریکارڈ دو میل رقبہ پر پھیلا ہوا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ منفرد پل دنیا کے مشہور ایفل ٹاور سے بھی 200 میٹر اونچا اور تین گنا زیادہ وزنی ہے اور ماہرین اس کو انجینئرنگ کا شاہکار قرار دے رہے ہیں۔

    یہ پل زمین سے 2050 فٹ بلندی پر واقع ہے۔ 21 کروڑ 60 لاکھ پاؤنڈ کی مالیت سے تیار اس عجوبہ تعمیر میں ایک گھنٹے کا سفر کم ہو کر صرف ایک منٹ کا رہ جائے گا۔

    چین کی جانب سے پُل کی حالیہ فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے جس میں عملے کو تعمیراتی کام کے آخری مراحل کو مکمل کرتے دکھایا گیا ہے۔

  • 2025 میں دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ کس ملک کا؟ نام جان کر حیران رہ جائیں

    2025 میں دنیا کا طاقتور ترین پاسپورٹ کس ملک کا؟ نام جان کر حیران رہ جائیں

    سال 2025 میں دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کی نئی فہرست جاری کر دی ہے اور ایک نئے اور چھوٹے ملک نے یہ اعزاز حاصل کر لیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق نوماڈ کیپیٹلسٹ نے سال 2025 کے لیے دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کی فہرست جاری کی ہے جس میں سر فہرست نہ سپر پاور امریکا ہے اور نہ ہی فرانس، برطانیہ، جرمنی، کینیڈا یا انگلینڈ۔

    199 ممالک کی اس فہرست میں یورپ کے ایک چھوٹے سے ملک نے سب کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کے طاقتور ترین پاسپورٹ کا اعزاز اپنے نام کیا ہے اور یہ ملک آئرلینڈ ہے۔

    پاسپورٹس کی درجہ بندی کرنے والی دیگر فہرستوں میں صرف ویزا فری سفر کو مدنظر رکھا جاتا ہے،مگر نوماڈ پاسپورٹ انڈیکس 2025 میں ویزا فری سفر، شہریوں پر ٹیکس، دُہری شہریت، ذاتی آزادی اور دنیا میں اس ملک کے بارے میں لوگوں کے خیالات جیسے 5 شعبوں کو مدنظر رکھا گیا۔

    اس فہرست میں آئرلینڈ پاسپورٹ کو نمبر ون قرار دیا گیا ہے اور اس کا اسکور 109 ہے۔

    آئرلینڈ کے شہری دنیا کے 176 ممالک میں ویزا لیے بغیر سفر کرسکتے ہیں جبکہ وہاں دیگر شعبوں میں صورتحال بھی دیگر ممالک سے بہتر ہے۔

    اس فہرست میں یونان اور سوئٹزر لینڈ 108 اسکور کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہیں جبکہ پرتگال چوتھے نمبر پر براجمان ہے۔

    مالٹا اور اٹلی مشترکہ طور پر پانچویں نمبر پر، فن لینڈ، لگسمبرگ اور ناروے مشترکہ طور پر ساتویں نمبر پر ہیں۔

    متحدہ عرب امارات، نیوزی لینڈ اور آئس لینڈ کے حصے میں 10 واں نمبر آیا۔

    دلچسپ بات یہ ہے کہ دیگر فہرستوں میں اکثر جاپان اور سنگاپور سرفہرست رہتے ہیں مگر اس فہرست میں وہ کافی نیچے ہیں۔

    اس کی وجہ وہاں دوہری شہریت اور ٹیکسوں کی پالیسیوں میں دیگر ممالک سے پیچھے رہنا ہے۔

    پاکستان کا پاسپورٹ کس نمبر پر؟

    دوسری جانب کمزور ترین پاسپورٹس میں پاکستان پانچویں نمبر پر ہے۔ اس سے کمزور ممالک میں عراق، اریٹریا، یمن اور افغانستان ہیں۔

  • ویڈیو: دنیا کی سب سے چھوٹی بکری کا عالمی ریکارڈ قائم

    ویڈیو: دنیا کی سب سے چھوٹی بکری کا عالمی ریکارڈ قائم

    قد صرف ایک فٹ تین انچ ٹانگوں کی لمبائی 21 انچ سے بھی کم دنیا کی سب سے چھوٹی بکری کا عالمی ریکارڈ قائم ہو گیا۔

    بکری ایک معصوم اور پالتو جانور ہے جو انسانوں کے لیے بے حد مفید ہے۔ بھارت کے شہری کو اس کی پالتو بکری نے عالمی ریکارڈ نام کرا دیا ہے۔

    بھارتی ریاست کیرالہ کے کسان پیٹر لینو کی پالتو بکری کرومبی نے دنیا کی سب سے چھوٹی بکری ہونے کا اعزاز اپنے نام کرتے ہوئے ورلڈ گنیز بک ریکارڈ میں اپنا نام درج کرا لیا ہے۔

    کرومبی کا تعلق کینیڈین پگمی نسل کی بکری سے ہے جو اپنی ٹھوس جسامت اور جینیاتی بونے پن کی وجہ سے مشہور ہے۔

    2021 میں پیدا ہونے والی اس بکری کا قد صرف ایک فٹ تین انچ اور ٹانگوں کی لمبائی 21 انچ سے بھی کم ہے، جو اس کو دنیا کی سب سے چھوٹی بکری کا منفرد اعزاز دلاتی ہے۔

    ورلڈ گنیز بک آف ریکارڈ میں اپنا نام درج کرانے والی کرومبی کا ایک چھوٹا سا بچہ بھی ہے۔