کراچی: وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کو دنیاکی انڈسٹری کے نقشے میں لانا چاہتے ہیں۔
وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس سے سستا خام تیل آرہا ہے، ہمیں پاکستان میں سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی چاہیے، دنیا کی انڈسٹری کے نقشے میں پاکستان کو لانا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سب سے بڑا ایگری کلچر ہے، پاکستان سینٹرل ایشا ممالک کیلئے گیٹ وے ہے، ہمیں ملک میں سستی گیس اور سستا فیول لانا ہے جس کے لیے پلان مرتب کرلیا گیا ہے جس سے عوام کو فائدہ ہوگا۔
مصدق ملک نے کہا کہ سستی گیس، سستا فیول لانے کیلئے معاہدے کر کے آگے بڑھیں گے، ہمیں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کوریڈور بنانا ہے، وہ ممالک جہاں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ہے ان سے روابط بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان آزاد اور ذمہ دار ریاست کے طور پر آگے بڑھنا چاہتا ہے۔
رواں برس اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران 67 صحافی جان سے گئے، یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 30 فی صد زیادہ ہے۔
رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں دنیا میں کام کے دروان 67 صحافی جان سےگئے۔ جب کہ گزشتہ سال دوران ڈیوٹی جان گنوانے والے صحافیوں کی تعداد 47 تھی۔
رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جان گنوانے والوں میں پانچ پاکستانی بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ دنیا بھر میں تین سو پچھتر صحافیوں کو جیلوں میں ڈالا گیا۔
صحافیوں کی بین الاقوامی تنظیم کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ یوکرین میں جاری روس کی مسلط کردہ جنگ، ہیٹی میں بے چینی اور افراتفری اور میکسیکو میں جرائم پیشہ گروہوں کے بڑھتے ہوئے تشدد نے گزشتہ سال کے مقابلے میں 2022 میں اپنے کام کے دوران صحافیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ کیا۔
صحافیوں کی تنظیم نے بتایا ہے کہ اس دقت دنیا بھر میں قید صحافیوں کی تعداد 375 ہے جنہیں اپنی رپورٹنگ کی وجہ سے جیل کی سلاخیں دیکھنی پڑی ہیں۔
چین، میانمار اور ترکی ان ممالک میں شامل ہیں جہاں سب سے زیادہ صحافیوں کو جیل میں رکھا جا رہا ہے، گزشتہ سال کی رپورٹ میں زیر حراست صحافیوں کی تعداد 365 تھی۔
دوسری جانب رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نامی تنظیم نے اس سے قبل آزادی صحافت پر گلوبل رپورٹ 2022 جاری کی تھی جس کے مطابق پاکستان کی آزادی صحافت میں تنزلی ہوئی ہے اور اس کی رینکنگ 145 سے بڑھ کر 157 ہوگئی ہے۔
جاری کردہ اس رپورٹ میں دنیا بھر کے 180 ممالک کو شامل کیا گیا ہے۔ بھارت کی بھی اس فہرست میں تنزلی ہوئی ہے اور اس کی رینکنگ 142 سے بڑھ کر 150 پر چلی گئی ہے۔
برطانوی دوا ساز کمپنی جی ایس کے کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے خلاف زیادہ سے زیادہ ویکسینز بنانی ہوں گی۔
ادارے کی چیف ایگزیکٹیو آفیسر ایما کا کہنا ہے کہ اس وائرس کے خلاف ایک ویکسین کافی نہیں ہوگی اور زیادہ سے زیادہ اداروں کو مل کر اس کی ویکسینز تیار کرنی ہوں گی۔
ان کے مطابق ان کا ادارہ بھی مختلف اداروں کے اشتراک سے ویکسین کی تیاری پر کام کر رہا ہے لیکن یہ ایک طویل مرحلہ ہے۔
ایما کا کہنا ہے کہ زیادہ ویکسینز کی ضرورت اس لیے بھی ہے کیونکہ اس وائرس نے ایک عالمگیر طبی بحران پیدا کردیا ہے چانچہ دنیا بھر کی آبادی کے لیے ایک ویکسین کافی نہیں ہوگی۔
اس وقت کرونا وائرس کی سب سے زیادہ ویکسینز چین میں تیار کی گئی ہیں جن کی تعداد 3 ہے، ان میں سے ایک اپنی آزمائش کے دوسرے مرحلے میں پہنچ گئی ہے جبکہ بقیہ دو کی آزمائش پہلے مرحلے میں ہے۔
چین کی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا کہنا ہے کہ چین اس وقت دنیا کا واحد ملک ہے جو اب تک وائرس کے خلاف 3 ویکسینز تیار کرچکا ہے، پہلی ویکسین کی آزمائش دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے اور یہ اس اسٹیج تک پہنچنے والی دنیا کی پہلی ویکسین ہے۔
ان کے مطابق اب تک دنیا میں تیار کی گئی تمام ویکسینز اپنے ٹرائل کے پہلے مرحلے میں ہیں۔
خیال رہے کہ کرونا وائرس اب تک دنیا کے 20 لاکھ سے زائد انسانوں کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے جبکہ وائرس سے اب تک 1 لاکھ 35 ہزار 229 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
کراچی: نئے اور مہلک ترین ثابت ہونے والے وائرس COVID 19 سے پھیلنے والی عالمگیر وبا نے دنیا کے 20 لاکھ سے زائد انسانوں کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر کرونا وائرس نے 20 لاکھ سے زائد افراد کو متاثر کر دیا ہے، وائرس کی زد میں آ کر اب تک 1 لاکھ 26 ہزار 754 مریض ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
اب تک وائرس دنیا کے 210 ممالک اور علاقوں کو لپیٹ میں لے چکا ہے، اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، دوسری طرف کئی ممالک میں وائرس کی روک تھام اور علاج کے سلسلے میں بھی تحقیقات جاری ہیں، ایسی ادویہ اور ویکسین پر تجربات ہو رہے ہیں جن سے کو وڈ نائنٹین کو غیر مؤثر کیا جا سکے، تاہم موجودہ دستیاب علاج سے بھی اب تک دنیا بھر میں کرونا وائرس کے 4 لاکھ 84 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 26 ہزار سے بھی بڑھ گئی ہے، گزشتہ دن امریکا کا بدترین دن ثابت ہوا، ایک دن میں وائرس سے ریکارڈ 2 ہزار 228 افراد ہلاک ہوئے، نیویارک میں ایک ہی دن میں 778 افراد لقمہ اجل بنے، جس کے بعد نیویارک میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 10 ہزار 834 ہو گئی، نیو یارک پولیس ڈیپارٹمنٹ میں بھی کرونا وائرس سے 24 اموات ہو چکی ہیں۔ اب تک امریکا میں وائرس سے 6 لاکھ 14 ہزار سے زائد کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے۔
اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات بڑھ کر 21 ہزار 67 ہو گئیں، ایک لاکھ 62 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں، اسپین میں وائرس 18 ہزار 255 جانیں نگل گیا اور ایک لاکھ 74 ہزار سے زائد متاثر ہیں، فرانس میں کرونا وائرس 15 ہزار 729 جانیں نگل گیا اور ایک لاکھ 43 ہزار سے زائد متاثر ہوئے ہیں، برطانیہ میں کرونا سے اموات 12 ہزار 107 ہو گئیں اور 93 ہزار سے زائد متاثر ہوئے ہیں۔
ایران میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 4683 ہو گئی اور 74 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، بیلجیئم میں 4157 افراد ہلاک جب کہ 31 ہزار سے زائد متاثر ہیں، جرمنی میں 3495 جانیں نگل گیا اور ایک لاکھ 32 ہزار سے زائد متاثر ہیں، چین میں 3342 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں اور 82 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، نیدرلینڈز میں وائرس 2945 جانیں نگل گیا اور 27 ہزار سے زائد متاثر ہوئے، برازیل میں کرونا سے 1532 اموات ہوئیں اور 25 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے۔
کرونا وائرس ترکی میں 1403 جانیں نگل گیا جب کہ 65 ہزار سے زائد متاثر ہوئے ہیں، سوئٹزرلینڈ میں 1174 افراد وائرس سے ہلاک ہوئے اور 25 ہزار سے زائد متاثر ہیں، سوئیڈن میں 1033، کینیڈا میں 903، پرتگال میں 567، انڈونیشیا میں 459، میکسیکو میں 406، جب کہ بھارت میں کرونا وائرس سے 393 افراد ہلاک ہوئے اور 11 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
کراچی: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے جہاں دنیا بھر میں ہلاکتوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے وہاں اب تک اس مرض سے ایک لاکھ سے زائد افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 115,668 مریض صحت یاب ہو کر گھر جا چکے ہیں، یہ افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج تھے، یا کسی جگہ آئسولیٹ تھے یا قرنطینہ میں رکھے گئے تھے۔
عالمی وبا قرار دیے گئے کرونا وائرس نے اب تک ساڑھے 4 لاکھ سے بھی زیادہ لوگوں کو متاثر کیا ہے، وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 479,744 ہو چکی ہے، جب کہ اس مہلک وائرس نے 198 ممالک اور علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ ایک بین الاقوامی بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز بھی اس کا شکار ہوا، جسے یوکوہاما جاپان میں لنگر انداز کیا گیا ہے۔
چین کے شہر ووہان میں فروری میں مقامی اسپتال سے صحت یاب ہونے کے بعد گھر جانے والی خاتون
فلو سے مشابہ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب 21,566 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 14,797 ایسے مریض ہیں جن کی حالت تشویش ناک قرار دی گئی ہے، ان افراد کو انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔ اس وائرس نے چین کے شہر ووہان سے آغاز کیا تھا، چین میں تباہی مچانے کے بعد جب یہ باقی دنیا میں پھیلا تو اس سے کہیں زیادہ تباہ کن ثابت ہوا۔
چین میں مقیم کیمرون کا اکیس سالہ طالب علم جس نے کرونا وائرس کو شکست دی، پہلا افریقی تھا جسے وائرس لگا
چین میں اس وائرس سے اب تک 3,287 افراد ہلاک ہو چکے ہیں تاہم وہاں اب اموات اور نئے کیسز کی رفتار نہایت کم ہو گئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ چین میں وائرس پر قابو پالیا گیا ہے اور 74,051 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ لیکن اب یورپی ملک اٹلی نے چین کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے، جہاں وائرس سے 7,503 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور اب تک 9,362 مریض صحت یاب ہو چکے۔ گزشتہ چند دنوں میں اسپین میں بھی ہلاکتوں کی رفتار اچانک نہایت تیز ہو گئی اور اس نے بھی چین کو ہلاکتوں میں پیچھے چھوڑ دیا ہے، اسپین میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 3,647 ہو چکی ہے جب کہ صحت یاب افراد کی تعداد 5,367 ہے۔
ایران میں کو وِڈ نائٹین کا مریض صحت یاب ہونے کے بعد فتح کا نشان بناتے ہوئے
ادھر ایران میں بھی کرونا وائرس نہایت ہلاکت خیز ثابت ہوا، اور اب تک اس سے 2,234 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، ایران ہلاکتوں کے حوالے سے چوتھے نمبر پر ہے تاہم 10,457 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ فرانس پانچویں نمبر پر آ چکا ہے جہاں وائرس سے ہلاکتیں بڑھ کر 1,331 ہو چکی ہیں اور صحت یاب افراد کی تعداد 3,900 ہے۔ چھٹے نمبر پر دنیا کا سب سے طاقت ور ملک امریکا ہے جہاں وائرس کی تباہ کاری میں اب تیزی آ چکی ہے اور 1,036 مریض وائرس کا شکار ہو کر دم توڑ چکے ہیں جب کہ صحت یابی کا عمل نہایت سست ہے اور اب تک 428 افراد صحت یاب ہو سکے۔
اسلام اباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کو مسئلہ کشمیر کی حساسیت سے آگاہ کیا، دنیا جتنا آسان سمجھ رہی ہے کشمیر اس سے بڑا مسئلہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے انٹرویو میں کہا کہ مسئلہ کشمیر کے پر امن حل کے لیے ہرممکن کوشش کر رہا ہوں، نتائج کیا ہوں گے میں نہیں جانتا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مسئلہ کشمیر کی حساسیت سے آگاہ کیا، دنیا جتنا آسان سمجھ رہی ہے کشمیر اس سے بڑا مسئلہ ہے۔
وزیراعظم پاکستان کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، بھارتی آرمی چیف کا آزاد کشمیرسے متعلق بیان غیرمناسب ہے، ایسے ماحول میں امن ممکن نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کو سمجھ لینا چاہیے آر ایس ایس نازی آئیڈیالوجی سے متاثر ہے۔
یاد رہے کہ 21 جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کے لیے کردار ادا کر سکتا ہوں۔
نیویارک : ایران میں سال 2017 میں منشیات سے متعلق جرائم کے سلسلے میں سزائے موت کی تعداد 231 تھی جو 2018 میں کم از کم 24 تک آ گئی۔
تفصیلات کے مطابق ایران میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے ذمے دار جاوید رحمن کا کہنا ہے کہ ایران میں گذشتہ برس آزادی اظہار کے حق پر قدغن اور شخصی آزادی اور منصفانہ عدالتی کارروائی کے حوالے سے خلاف ورزیوں میں اضافہ دیکھا گیا، اس دوران بالغ افراد اور بچوں کے خلاف سزائے موت پر عمل کی 253 کارروائیاں رپورٹ کی گئیں۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں تقسیم کی گئی رپورٹ میں جاوید رحمن نے بتایا کہ اگرچہ سزائے موت کی کارروائیاں 2007 کے بعد کم ترین تعداد میں تھیں تاہم ایران میں سزائے موت کا تناسب اب بھی دنیا بھر میں بلند ترین سطح کے حامل ممالک میں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سزائے موت کے تناسب میں واضح کمی 2017 میں انسداد منشیات کے قانون میں ہونے والی ترمیم کا نتیجہ ہے، سال 2017 میں منشیات سے متعلق جرائم کے سلسلے میں سزائے موت کی تعداد 231 تھی جو 2018 میں کم از کم 24 تک آ گئی۔
جاوید رحمن نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ ایران میں 80 سے زیادہ جرائم ہیں جن کی سزا موت ہے جب کہ ان میں کئی جرائم ایسے ہیں جو شہری اور سیاسی حقوق سے متعلق بین الاقوامی میثاق (آئی سی سی پی آر) کی رو سے خطرناک جرائم شمار نہیں ہوتے ہیں۔
اقوام متحدہ کے ذمے دار کے مطابق اپریل 2018 میں ایران میں جن سات قصوروار کم عمر بچوں کو سزائے موت دی گئی ان میں دو کی عمر 17 برس تھی۔ ان پر عصمت دری اور چوری کے الزام عائد کیے گئے تھے اور اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں کم عمر افراد کو تشدد کے ذریعے اعتراف جرم پر مجبور کیا گیا۔
جاوید رحمن نے اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کی ہائی کمشنر پیچلیٹ مچل کے اس بیان کو دہرایا کہ جرم کے مرتکب بچوں کو موت کی سزا دینا مکمل طور پر ممنوع ہے اور اسے فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔
مزید برآں جاوید رحمن نے دہری شہریت کے حامل ایرانیوں اور غیر ملکی افراد کی جبری گرفتاری اور حراست، ان کے ساتھ برے برتاو اور انہیں طبی دیکھ بھال سے محروم کیے جانے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے اندازہ لگاتے ہوئے بتایا کہ اس طرح کے 30 کیس موجود ہیں۔
ریاض : سعودی عرب نے آئندہ برس دنیا کے مہنگے ترین گھوڑ دوڑ مقابلے کا انعقاد کرنے کا اعلان کردیا، کپ میں بہترین پوزیشنز حاصل کرنے والے دیگر گھڑ سواروں کو بھی انعامات دئیے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق آئندہ برس 2020 میں سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں دنیا کی تاریخ میں پہلی بار 2 کروڑ امریکی ڈالر یعنی پاکستانی 3 ارب 16 کروڑ روپے سے زائد کی مالیت کے انعامات والے گھڑ دوڑ مقابلے کا انعقاد ہوگا۔
دنیا کی مہنگی ترین گھڑ دوڑ کے ایونٹ کا اعلان جوکی کلب سعودی عرب کے سربراہ شہزادہ بندر بن خالد الفیصل نے کیا،اس گھڑ دوڑ کو ’سعودی کپ‘ کا نام دیا گیا ہے، جو آئندہ برس 9 فروری کو ریاض کے کنگ عبدالعزیز ریس ٹریک پر ہوگا۔
سعودی کپ میں مجموعی طور دنیا بھر سے 14 گھڑ سوارشریک ہوں گے اور جیتنے والے کو ایک کروڑ ڈالر یعنی پاکستانی ڈیڑھ ارب روپے تک کی رقم دی جائے گی۔
اس کپ میں بہترین پوزیشنز حاصل کرنے والے دیگر گھڑ سواروں کو بھی انعامات دیے جائیں گے،گھڑ دوڑ کپ کی باقی ایک کروڑ ڈالر کی رقم پہلے، دوسرے، تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر آنے والے گھڑ سواروں میں تقسیم کی جائے گی۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ دنیا کی اس مہنگی ترین گھڑ دوڑ میں کتنی خواتین حصہ لیں گی، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ اس مہنگی ترین ریس کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے گھڑ سواری کی شوقین درجنوں خواتین سعودی عرب آئیں گی۔
شہزادہ بندر بن خالد الفیصل کے مطابق سعودی کپ کے انعقاد سے وہ گھڑ دوڑ کے کھیل کو ملک میں فروغ دینا چاہتے ہیں اور وہ آئندہ سال فروری میں گھڑ سواری کے شوقین مرد و خواتین سمیت میڈیا ارکان کا سعودی عرب میں بھرپور استقبال کریں گے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں آئندہ سال ہونے والے کپ کے انعامات کی رقم امریکا میں ہونے والے مہنگے ترین گھڑ دوڑ کے مقابلے پگاسس ورلڈ کپ کی رقم سے بھی زیادہ ہے۔
فلوریڈا میں ہر سال جنوری میں ہونے والے پگاسس گھڑ دوڑ مقابلے کے انعام کی رقم ایک کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہوتی ہے۔
علاوہ ازیں سعودی کپ کے انعامات کی رقم دبئی، برطانیہ، جاپان، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت دیگر ممالک میں ہونے والے گھڑ دوڑ مقابلوں سے بھی کہیں زیادہ ہے۔
سعودی عرب میں گھڑ سواری مرد و خواتین میں یکساں طور پر مقبول ہے اور شاہی گھرانے کے افراد سمیت صنعتی گھرانوں کے افراد بھی گھڑ سواری کرتے ہیں۔
برلن : جرمنی کی فیونا کولبنگر نے 200 مردوں کو شکست دیتے ہوئے مختلف ممالک کے 4ہزار کلومیٹر پر مبنی ریس جیتنے والی پہلی خاتون کا اعزاز حاصل کرلیا۔
تفصیلات کےمطابق جرمنی سے تعلق رکھنے والی کینسر کی 24 سالہ تحقیق کار فیونا کولبنگر براعظم یورپ میں منعقدہ ہزاروں کلومیٹر طویل سائیکل ریس 10 روز میں مکمل کرنے والی پہلی خاتون کھلاڑی بن گئیں۔
جرمن خاتون نےلمبی سائیکل ریس کے دوران طوفان، جھلسادینے والی گرمی اور برفیلی بارش کا سامنا کیا، بلغاریہ کے سمندری شہر برگس سے شروع ہونے والی پانچ ممالک سے ہوتی ہوئی فرانس کے مغرب میں شہر بریسٹ میں اختتام پذیر ہوئی۔
جرمن خاتون کا 4000 کلومیٹرکا فاصلہ سائیکل پر 10 روز 2 گھنٹے 48 منٹ میں طے کرنے کے بعد کہنا تھا کہ ’یہ مزید سخت ہوسکتی تھی جس کےلیے مجھے مزید جاگنا پڑتا‘۔
فیونا کولبنگر کا کہنا تھا کہ ’میں ریس جیتنے پر بہت حیران ہوں‘ جو 265 سائیکل سواروں میں ایک ہے جس میں 40 خواتین بھی شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’جب میں اس ریس میں آئی تو میرا خیال تھا کہ میں خواتین میں پہلی پوزیشن حاصل کرسکتی ہوں لیکن یہ نہیں سوچا تھا کہ میں پوری ریس کی فاتح بن جاؤں گی‘۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اعصاب پر قابو رکھنے والی برداشت کی سائیکل ریس میں دوسری پوزیشن برطانوی کھلاڑی بین ڈیویس نے حاصل کری، جنہوں نے 10 روز 13 گھٹنے اور10 منٹ میں یہ ریس مکمل کی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرانس کونٹینٹل ریس (کئی ممالک اور ہزاروں کلومیٹر پر مشتمل ریس) پہلی مرتبہ سنہ 2013 میں شروع ہوئی تھی جس میں سائیکل سواروں نے لندن سے اسنتبول تک کا طویل فاصلہ طے کیا تھا۔
پہلی ٹرانس کونٹینٹل ریس میں پہلی پوزیشن بیلجیئم کے کرسٹوف الیگیرٹ نے جیتی تھی۔