Tag: دواساز کمپنیوں

  • دواساز کمپنیوں کے پاس صرف 20 دن کا خام مال رہ گیا، مینوفیکچررز نے خبردار کردیا

    دواساز کمپنیوں کے پاس صرف 20 دن کا خام مال رہ گیا، مینوفیکچررز نے خبردار کردیا

    اسلام آباد : فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز قیصروحید کا کہنا ہے کہ دواسازکمپنیوں کے پاس صرف 20 دن کا خام مال کا اسٹاک رہ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دوا ساز کمپنیوں کے وفد کی وزارت صحت کے حکام سے ملاقات ہوئی ، جس میں فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز قیصروحید نے بتایا کہ دواسازکمپنیوں کےپاس صرف 20 دن کا خام مال کا اسٹاک ہے۔

    فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز کا کہنا تھا کہ خام مال کے کنٹینرزپورٹ پر پھنسے ہوئےہیں، مہنگا خام مال ،ڈالرخرید کرسستی ادویات نہیں بنا سکتے۔

    قیصروحید نے کہا کہ بیشترادویات سازکمپنیاں 50سے 60 فیصد پیداوار کم کرچکی ہیں، ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیرہوچکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت صحت حکام نےادویات کی قیمتوں میں اضافےکامثبت جواب نہیں دیا، عالمی مارکیٹ میں خام مال اور ڈالر مہنگا ہونے کی وجہ سےامپورٹ بند ہے۔

    فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کوایل سی نہ کھولنےوالےبینکوں کی فہرست فراہم کردی ہے۔

  • دواساز کمپنیوں اور ڈا کٹرز کا گٹھ جوڑ کو روکنے کیلئے ضابطہ اخلاق تیار

    دواساز کمپنیوں اور ڈا کٹرز کا گٹھ جوڑ کو روکنے کیلئے ضابطہ اخلاق تیار

    اسلام آباد : حکومت نے دواساز کمپنیوں اور ڈا کٹرز کے با ہمی گٹھ جوڑ کو روکنے، دواسازکمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹروں کو قیمتی تحائف، گھر و کلینکس کی آرائش اور غیر ملکی دوروں پر قدغن لگا نے کیلئے ضابطہ اخلاق کی تیاری کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں صحت کے شعبے کی زبوں حالی کسی سے پو شیدہ نہیں سرکاری ہسپتالوں کا توکیا کہنا، پرائیویٹ ہسپتال و کلنیکس میں بھی عوام کی جیبوں پرڈکیتیاں ڈالی جاتی ہیں۔

    اب حکومت نے فارما انڈسٹری اور ڈاکٹرز کیلئے باقاعدہ ضابطہ اخلاق کی تیاری کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ضابطہ اخلاق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان تیار کرے گی۔

    ضابطہ اخلاق کے تحت دوا سازکمپنیوں ،ڈاکٹرز کو جرمانے و سزا ہو سکے گی، اس ضابطہ تحت مراعات کے عوض مریضوں کو مخصوص ادویات کی تجویز ، دوا ساز کمپنیوں کی جانب سے ڈاکٹرز کہ معہ فیملی غیر ملکی دورے ،قیمتی گاڑیاں، تحائف گھر ودفاتر کی آرائش کے معاملے کی روک تھام کی جا ئے گی۔

    یاد رہے کہ ایساہی ایک قانون انیس سو چھیتر میں قومی اسمبلی سے منظور ہو کر ایکٹ بناتھا،جس میں مریضوں کے حقوق کا بھر پور تحفظ کیا گیا تھا لیکن مسئلہ قانون بنانا نہیں بلکہ اس پر عملدرآمد کرانا ہے۔