Tag: دوا ساز کمپنی

  • کرونا ویکسین: مشہور دوا ساز کمپنی نے حوصلہ افزا خبر سنا دی

    کرونا ویکسین: مشہور دوا ساز کمپنی نے حوصلہ افزا خبر سنا دی

    واشنگٹن: بڑی امریکی دوا ساز کمپنی نے حوصلہ افزا خبر دی ہے کہ اگلے ماہ کے آخر میں کمپنی کی جانب سے کرونا ویکسین کی دستیابی کی منظوری کے لیے درخواست دی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی فارماسیوٹیکل کمپنی فائزر نومبر کے آخر میں کرونا وائرس ویکسین کی منظوری کے لیے درخواست دے گی، کمپنی کا کہنا ہے کہ یہ درخواست ویکسین کی امریکا میں ہنگامی دستیابی کے لیے دی جائے گی۔

    امریکی دوا ساز کمپنی اس وقت جرمن شراکت دار BioNTech کے اشتراک سے ویکسین کی حتمی تیسرے مرحلے میں آزمائش کر رہی ہے، کمپنی کے چیئرمین البرٹ بورلا کا کہنا تھا کہ ویکسین کے عوامی استعمال کے لیے تین کلیدی شرائط درکار ہیں اور فائزر ان شرائط کو پورا کرنے والی ہے۔

    البرٹ بورلا کا کہنا تھا کہ ویکسین کا محفوظ اور مؤثر ہونا ضروری ہے، اور اس کی تیاری مستقل بنیادوں پر اعلیٰ ترین معیارات کے تحت ہونی چاہیے، ہم رواں ماہ کے آخر تک جان سکیں گے کہ آیا یہ ویکسین مؤثر ہے۔

    انھوں نے امید دلائی کہ کمپنی کرونا وائرس ویکسین کے محفوظ ہونے سے متعلق درکار تفصیلات امکانی طور پر نومبر کے تیسرے ہفتے تک حاصل کر سکتی ہے، حفاظتی معیارات مکمل کرنے کے بعد کمپنی ایف ڈی اے انتظامیہ کو اس کی ہنگامی منظوری کے لیے درخواست دے گی۔

    واضح رہے کہ دنیا میں تیاری کے مراحل طے کرنے والی ویکسینز میں فائزر کی ویکسین سر فہرست ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار دعویٰ کر چکے ہیں کہ کرونا وائرس کی ویکسین 3 نومبر کے صدارتی انتخاب سے قبل دستیاب ہو جائے گی۔

  • جرمن اور امریکی کمپنیوں کی مشترکہ کرونا ویکسین سے متعلق بڑی خبر

    جرمن اور امریکی کمپنیوں کی مشترکہ کرونا ویکسین سے متعلق بڑی خبر

    برلن: دو بڑی ادویہ ساز کمپنیوں کی تیار کردہ کرونا وائرس ویکسین سے متعلق مزید حوصلہ افزا نتائج سامنے آ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن بائیوٹیک فرم BioNTech اور امریکی دوا ساز کمپنی فائزر (Pfizer ) نے پیر کو اپنی تجرباتی COVID-19 ویکسین کے سلسلے میں مزید اہم ڈیٹا کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ویکسین محفوظ ہے اور مریضوں میں مدافعتی رد عمل پیدا کر رہی ہے۔

    کمپنیوں کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو ڈیٹا سامنے آیا ہے اس کے مطابق ویکسین نے مریضوں میں نئے کرونا وائرس کے خلاف اعلیٰ سطح کا ٹی سیل رسپانس بھی پیدا کیا۔

    ان نتائج کا انکشاف جرمنی میں جاری ویکسین ٹرائل کے دوران ہوا ہے، ویکسین کی جانچ 60 صحت مند رضاکاروں پر کی گئی تھی، اس سے قبل اسی سلسلے میں رواں ماہ کے آغاز میں امریکا میں ہونے والے ٹرائل کا ڈیٹا جاری کیا گیا تھا۔

    کرونا وائرس کی 2 ویکسینز کو امریکی ادارے کی جانب سے اعزاز مل گیا

    جرمنی میں ہونے والی ٹرائل میں امریکی ٹرائل کی طرح دیکھا گیا کہ رضاکاروں کے اندر ویکسین کے 2 عدد ڈوز سے وائرس کو بے اثر کرنے والی اینٹی باڈیز پیدا ہو گئیں۔

    یہ ڈیٹا شائع ہونے سے قبل ایک آن لائن سرور پر ڈالا گیا ہے، جہاں اس کی اشاعت کے قابل ہونے کے حوالے سے دیگر ماہرین اس کا بغور جائزہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کرونا وائرس کی عالمگیر وبا کو روکنے کے لیے 150 ممکنہ ویکسینز کی تیاری پر کام جاری ہے، ان میں سے 23 ایسی ویکسینز ہیں جو انسانوں پر تجربے کے مرحلے میں داخل ہو چکی ہیں۔

    تاہم ماہرین یہ کہہ رہے ہیں کہ محفوظ اور مؤثر ویکسین کی آمد میں اب بھی 12 سے 18 ماہ کا عرصہ لگے گا۔

  • معمولی دواساز کمپنی نے کرونا کو شکست دینے والی گولی ایجاد کرلی؟

    معمولی دواساز کمپنی نے کرونا کو شکست دینے والی گولی ایجاد کرلی؟

    کراچی: برطانوی دوا ساز کمپنی کی جانب سے کرونا وائرس کو شکست دینے کے لیے گولی تیار کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کی بڑی دوا ساز کمپنیوں میں ہزاروں سائنس دان کرونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے طریقے ڈھوندنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن برطانیہ اور ناروے کی کمپنی برجن بیو کے ماہرین کا خیال ہے کہ انہوں نے کرونا کو شکست دینے والی دوا بنا لی ہے۔

    دوا ساز کمپنی کی جانب سے اصل میں کینسر کے تیار کی جانے والی دوائی بمسنتینب کرونا وائرس کو خلیوں میں داخل ہونے سے روکنے اور جسم کے ایک انتہائی اہم اینٹی ویرل دفاعی میکانزم کو بند کرنے سے روکنے کے خلاف دفاع کرتی ہے۔

    بمسنتینب نامی دوائی کو حکومت کے تعاون سے چلنے والے ٹرائلز میں این ایچ ایس اسپتال کے مریضوں پر استعمال کر کے دیکھا گیا ہے۔

    برجن بیو کے چیف ایگزیکٹو رچرڈ گاڈفری انتہائی پرامید ہیں کہ گولی سے جانیں بچیں گی۔انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اس کے کام کرنے اور مریضوں کے لیے فائدہ مند ہونے کا 80 فیصد امکان ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی دوا ساز کمپنی گیلاد نے اعلان کیا تھا کہ اس کے اینٹی ویرل علاج کے اعدادو شمار کے ٹیسٹوں سے مریضوں کو وائرس سے 4 دن پہلے ہی ٹھیک ہونے میں مدد ملی ہے۔