Tag: دوبارہ

  • ایک اور غیر ملکی فلم کا بالی ووڈ ریمیک ناکام

    ایک اور غیر ملکی فلم کا بالی ووڈ ریمیک ناکام

    معروف اداکارہ تاپسی پنو کی حال ہی میں ریلیز کی گئی فلم ’دوبارہ‘، جو ہسپانوی فلم ’میراج‘ کی آفیشل ریمیک ہے، فلم بینوں کو متاثر کرنے میں ناکام رہی، پہلے دن فلم کی کمائی صرف 72 لاکھ بھارتی روپے رہی۔

    منفرد فلموں میں کام کرنے والی تاپسی پنو کی نئی فلم توقعات پہ پوری نہ اتری، ریلیز کے دوسرے ہفتے تک فلم نے بہت کم کمائی کی اور 5 کروڑ کا ہدف پورا کرنے میں بھی ناکام رہی۔

    تاپسی کی فلم 19 اگست کو سینما گھروں میں ریلیز کی گئی تھی اور اسے فلم نقادوں کی جانب سے حوصلہ افزا کمنٹس ملے، تاہم فلم عام لوگوں کو متاثر کرنے میں ناکام رہی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق فلم جلد ہی سینما گھروں سے اتار دی جائے گی۔

    یہ فلم ہسپانوی مسٹری ڈرامہ فلم ’میراج‘ کا ری میک ہے جو سنہ 2018 میں ریلیز کی گئی تھی، دوبارہ کی ہدایت کاری انوراگ کشپ نے دی ہیں۔

    فلم میں ایک بچے کو دکھایا گیا ہے جس نے 25 سال قبل طوفان کے دوران ایک قتل ہوتے دیکھا تھا، اب 25 سال بعد وہی طوفان ایک بار پھر آرہا ہے اور فلم کا مرکزی کردار (تاپسی پنو) کا رابطہ کسی طرح ماضی کے اس بچے سے ہوجاتا ہے۔

    فلم کی کہانی اس بچے کی زندگی بچانے اور ماضی و حال کے درمیان سفر کے گرد گھومتی ہے۔

  • سمندری طوفان وایو کے دوبارہ گجرات سے ٹکرانے کی پیش گوئی

    سمندری طوفان وایو کے دوبارہ گجرات سے ٹکرانے کی پیش گوئی

    نئی دہلی : بھارتی محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان وایو کے آئندہ 48 گھنٹوں میں ایک مرتبہ پھر گجرات سے ٹکرائے جانے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی حکومت نے سمندری طوفان وایو کے دوبارہ گجرات سے ٹکرانے کی پیش گوئی کردی، ساحلی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان 17 اور 18 جون کو بھی طوفان کے ٹکرائے جانے کا خدشہ ہے۔

    بھارتی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان وایو ایک بار پھر سے ریاست گجرات کی جانب رخ کررہا ہے۔ آئندہ 48 گھنٹوں میں گجرات کے سمندر سے ٹکرائے جانے کا امکان ہے۔ 17 اور 18 جون کو گجرات کے ضلع کَچھ کے ساحل سے ٹکرائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام نے ماہی گیروں کو ساحل پرجانے سے روک کر الرٹ جاری کردیا، جمعرات کے روزسمندری طوفان وایو نےگجرات سے منہ موڑ لیا تھا اور عمان کی طرف بڑھ گیا تھا۔

    طوفانی ہواؤں اور موسلا دھار بارش کے خدشے کے باعث گجرات اور مغربی ساحلی علاقوں میں الرٹ بدستور  برقرار  ہے، گجرات میں تین لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے۔

    خیال رہے کہ گجرات میں اسکولز  اور کالجز بند ہیں اور ٹرین سروس بھی متاثر ہے جبکہ پوربندر اور دیگرعلاقوں میں فلائٹ آپریشن معطل کردیا گیا ہے جبکہ بھارتی حکام نے ماہی گیروں کوپندرہ جون تک سمندرمیں نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔

  • ایران نے یورنیم افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دے دیا

    ایران نے یورنیم افزودگی دوبارہ شروع کرنے کا عندیہ دے دیا

    تہران : جوہری معاہدے سے امریکی دستبرداری کے 1 سال بعد ایران 2015 میں طے ہونے والے معاہدے کی اہم شرائط سے نکل گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی انقلاب اسلامی کے رونما ہونے کے بعد سے جاری ہے لیکن سنہ 2015 میں دیگر عالمی طاقتوں سمیت امریکا  اور ایران کے درمیان جوہری معاہدہ ہوا تھا جس کے بعد ایران پر عائد پابندیوں کمی کی گئی تھی۔

    ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ ’ہم یورنیم کو فروخت کرنے کے بجائے اپنے ملک میں استعمال کرسکتے ہیں‘، حسن روحانی نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ایران آئندہ 60 روز میں یورنیم افزودگی کا عمل دوبارہ شروع کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے جوہری معاہدے کا مقصد ایران کے ایٹمی عزائم کو کم کرنا اور ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی کرنا تھا لیکن امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث واشنگٹن معاہدے سے دستبردار ہوگیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے دوبارہ عائد کی گئی پابندیوں سے ایرانی معیشت کو جدید جھٹکا لگا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب یورنیم افزودگی کے عمل کو دوبارہ شروع کرنے کا اعلان امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کے اچانک دورہ عراق اور امریکی بحری بیٹری کی خلیج فارس تعیناتی کے بعد کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی سیکریٹری خارجہ نے جوہری معاہدے سے امریکی دستبرداری کے بعد کہا تھا کہ امریکا ایران کو کسی صورت بھی جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے۔

    مائیک پومپیو نے کانگریس کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کو خبر دار کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کی مقدار بڑھائے جا رہا ہے۔ا

  • مودی دوبارہ برسر اقتدار آئے تو پاک،بھارت کشیدگی بدترین ہو جائے گی، امریکی ماہرین

    مودی دوبارہ برسر اقتدار آئے تو پاک،بھارت کشیدگی بدترین ہو جائے گی، امریکی ماہرین

    واشنگٹن : امریکی ماہرین نےکہا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستانی طیارہ مار گرانے اور بالاکوٹ میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے ثبوت پیش کرنے میں ناکامی کے سنگین سیاسی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے تعارفی نوٹ میں واشنگٹن کے ادارے نے خبردار کیا کہ حالیہ پاک، بھارت کشیدگی نے دنیا کو خبردار کردیا ہے کیونکہ جوہری صلاحیت کے حامل دونوں ممالک نے بحران کے دوران کشیدگی بڑھانے کے حوالے سے اپنے عزائم کا اظہار کر چکے ہیں۔

    کوگلمین نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے اپنے دعوے ثابت کرنے میں ناکامی کے سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

    کوگلمین نے ساتھ ساتھ کرسٹوفر کیری کی ٹوئٹ کی جانب بھی اشارہ کیا، جو نیویارک کی اسٹیٹ یونیورسٹی میں پولیٹیکل سائنس کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، اور انہوں نے لکھا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ امریکا جانتا ہے کہ پاکستان ایک ایف 16 سے محروم ہو گیا ہے لیکن وہ اپنے تجارتی فائدے اور فخر کے سبب یہ تسلیم کرنے سے انکاری ہے۔

    میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ امریکی بیورو کریسی میں پاکستان کے متعدد دشمن ہیں اور شاید (کیپیٹول) ہل میں اور زیادہ ہیں اور میرے خیال میں اگر پاکستان ایف 16 سے محروم ہوتا تو امریکی بخوشی اس خبر کو لیک کر دیتے۔

    کوگلمین نے اس ٹوئٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اس سے اتفاق کرتا ہوں، اگر پاکستان کا ایف 16 طیارہ گرایا گیا ہوتا تو امریکی حکومت میں سے کوئی نہ کوئی بخوشی اس خبر کو لیک کر دیتا۔

    انہوں نے امریکی صحافی کے انکشاف کی جانب بھی اشارہ کیا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے پاس کچھ ہے جسے وہ ووٹنگ سے محض کچھ دیر قبل استعمال کریں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ماہرین کا کہنا تھا کہ اگر نریندر مودی دوبارہ اقتدار میں آئے تو پاک بھارت کشیدگی بدترین صورتحال اختیار کرلے گی۔

    کوگلمین نے مزید کہا کہ بالاکوٹ کی کارروائی اور اس کے نتیجے میں جو کچھ ہوا، اسے عوام نے جس طرح لیا، وہ بھارت کے نزدیک مطلوبہ نتائج سے بہت کم تھا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کررہا ہے کہ پاکستان نے اپنا نقصان چھپانے کے لیے اردن سے ایف 16 طیارہ لیا جس پر کوگلمین نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کیونکہ اردن، پاکستان کو غیر قانونی طور پر ایف 16 بیچنے کے لیے امریکا کی جانب سے ملنے والی سالانہ 1.275 ارب ڈالر کی امداد کو خطرے میں نہیں ڈال سکتا۔

    کوگلمین نے خبردار کیا کہ اگر بھارت میں ایک اور دہشت گردی کا حملہ ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں بھارت کا ردعمل انتہائی تباہ کن ہو سکتا ہے، اگر ایسا ہوا تو آپ کو جوہری جنگ کے منظر نامے کے بارے پریشانی شروع ہو جانی چاہیے۔

    یادرہے کہ مائیکل کوگلمین ایک ماہر ہیں اور واشنگٹن کے وڈ رو ولسن سینٹر سے منسلک ہیں جنہوںنے 2019 کی پاک،بھارت صورتحال پر ایک دستاویز جاری کی تھی۔

  • بغداد میں 30 سال بعد سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا گیا

    بغداد میں 30 سال بعد سعودی سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا گیا

    ریاض : سعودی حکومت تیس برس بعد عراق میں دوبارہ سفارت خانہ کھول دیا اور عراقی حکومت کو ایک ارب ڈالر کی امداد کا بھی اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں سعودی عرب کے وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ القصابی نے وفد کے ہمراہ دو روزہ دورے پر تھے، اسی دوران انہوں نے عراق میں دوبارہ سعودی سفارت خانے کا افتتاح عراقی وزیر خارجہ کے ہاتھوں کروایا۔

    سعودی وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ نے اس موقع پر عراق کے ترقیاتی منصوبوں کےلیے 1 ارب ڈالر کی امداد کا اعلان کیا اور 50 کروڑ ڈالر کی برآمدات بڑھانے اور بغداد میں 1 لاکھ سیٹو پر مشتمل کھیلوں کا گراؤنڈ بنانے کا بھی اعلان کیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق عراقی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی سفارت خانہ بغداد کے گرین زون میں کھولا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب نے سنہ 1990 میں عراق کے ساتھ تعلقات منقطع کردئیے تھے جب عراقی فوجوں نے کویت پر حملہ کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عراق اور سعودیہ کے درمیان سفارت تعلقات سنہ 2015 میں بحال ہونا شروع ہوئے جب ریاض نے اپنا سفیر بغداد بھیجا اور 2017 میں وزیر خارجہ عادل الجبیر نے بھی عراق کا دورہ کیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عادل الجبیر سعودی عرب کے پہلے وزیر خارجہ ہیں جنہوں نے 1990 کے بعد سے عراق کا دورہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ سے خوفزدہ سعودی ریاست خطے میں ایرانی اثر و رسوخ کو کم کرنے کےلیے عراقی حکومت سے اچھے تعلقات بنانا چاہتی ہے۔

  • بریگزٹ: تھریسامے دوبارہ مذاکرات کیلئے کوشاں، یورپی یونین کا انکار

    بریگزٹ: تھریسامے دوبارہ مذاکرات کیلئے کوشاں، یورپی یونین کا انکار

    لندن : یورپی یونین نے بریگزٹ معاہدے پر نئے مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب بریگزٹ پر مزید مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے ہاؤس آف کامنز میں گزشتہ روز بریگزٹ معاہدے پر ارکان پارلیمان نے حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے سات میں سے دو ترامیم منظور کی ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایم پیز کی جانب سے بریگزٹ معاہدے پر دوبارہ گفت و شنید کے مشورے کے بعد وزیر اعظم تھریسامے یورپی یونین کے رہنماؤں سے دوبارہ مذاکرات کی امید کررہی ہیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 317 میں کل 301 ممبران پارلیمنٹ نے بریگزٹ مسودے میں آئرش بیک اسٹاپ کے معاملے کو تبدیل کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا لیکن یورپی یونین نے برطانوی وزیر اعظم سے طےشدہ معاہدے کے مسودے میں تبدیلی سے انکار کردیا ہے۔

    وزیر اعظم تھریسامے نے ایم پیز کی جانب سے بریگزٹ معاہدے کے مسودے میں ترمیم کو مسترد کیے جانے کے بعد اپوزیشن رہنما جیریمی کوربن کو معاملے پر گفتگو کی دعوت دی ہے۔

    وزیر اعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ ایم پیز کی اکثریت معاہدے کے ساتھ یورپی یونین سے انخلاء چاہتے ہیں لیکن معاہدے کے مسودے میں ترمیم آسان نہیں ہوگی۔

    سابق سیکریٹری امور برائے بریگزٹ امور ڈومینک راب نے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یورپی یونین نے خود کہا تھا کہ ’بتائیں آپ کیا چاہتے ہیں‘۔

    ڈومینک راب کا کہنا تھا کہ ہم نے بیک اسٹاپ کے معاملے پر عقل مندی سے نمایاں تبدیلیاں کرکے وزیر اعظم کے ہاتھوں کو مضبوط کیا تھا۔

    سابق سیکریٹری برائے بریگزٹ امور ڈومینک راب نے اصرار زور دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے میں تبدیلی کی جاسکتی ہے ’سوال یہ نہیں ہے کہ یورپی یونین یہ کرسکتی ہے، بلکہ کیا وہ یہ کریں گے‘۔

    دوسری جانب سے یورپی یونین کے رہنما نے معاہدے پر مزید مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’آئرش بیک اسٹاپ یورپی یونین سے انخلاء کے معاہدے کا حصّہ ہے‘ اور انخلاء کے معاہدے دوبارہ مذاکرات نہیں ہوں گے۔

    یورپی یونین کونسل کے ایک ترجمان کے مطابق ڈونلڈ ٹسک نے برطانیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد از جلد ممکنہ اقدامات کے حوالے سے اپنے ارادے واضح کرے۔

    فرانسیسی صدر ایمینئول میکرون نے بھی بریگزٹ معاہدے پر گفتگو سے انکار کردیا ہے جبکہ آئرش وزیر خارجہ نے سیمون کوینی نے کہا ہے کہ ’ووٹنگ کے باوجود بیک اسٹاپ معاہدہ ضروری ہے‘۔

    مزید پڑھیں : بریگزٹ ڈیل مسترد، تھریسامے کو تاریخی شکست

    خیال رہے کہ دو ہفتے قبل بریگزٹ معاہدے پر پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوئی تھی جس میں برطانوی حکومت کوشکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔حکومت کی شکست کے بعد اپوزیشن نے وزیراعظم تھریسا مے کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی پیش کی گئی تھی جوناکام رہی۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانیہ کے سابق چانسلر اوسبورن نے کہا تھا کہ یورپی یونین سے برطانیہ کے انخلا کو ملتوی کرنا ہی اس وقت سب سے بہتر آپشن ہے، حکومت کو چاہیے کہ وہ ملک کو اس خطرناک صورتحال کی جانب نہ لے کر جائے۔