Tag: دودھ کی قیمت

  • عوام تیار ہوجائیں ، ‘دودھ کی فی لیٹر قیمت 200 تک جائے گی’

    عوام تیار ہوجائیں ، ‘دودھ کی فی لیٹر قیمت 200 تک جائے گی’

    کراچی : صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن شاکرعمر گجر کا کہنا ہے کہ دودھ کی فی لیٹر قیمت 200 کے قریب پہنچے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن شاکرعمرگجر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجناس،مویشی،ادویات، بجلی،گیس کی قیمت روزبروزبڑھ رہی ہیں، چھوٹے ڈیری فارمر کا استحصال ہو رہا ہے۔

    شاکرعمر گجر کا کہنا تھا کہ دودھ کی فی لیٹر قیمت200 کے قریب پہنچے گی اور اگلے سال دودھ کی قیمت 200روپے سے بھی اوپر جائے گی۔

    صدر ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے بتایا کہ وزیراعظم اجناس کی برآمدپرپابندی لگادیں توقیمت کم ہوسکتی ہے، وزیراعظم کوخط میں خدشات کا اظہار کیا پر شنوائی نہیں ہوئی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ دودھ کی قیمتوں کو رسد و طلب کے مطابق رکھا جانا چاہیے، کمشنر کے سامنے بولنا بھی بدتمیزی تصور کیا جاتا ہے۔

    خیال رہے بجلی، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ڈیری فارمرز کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، سرکاری نرخ سے 20 روپے زائد میں فروخت ہونے والا دودھ 10روپے مزید مہنگا کردیا۔

    شہربھر میں دودھ 150 روپے فی لیٹرمیں فروخت کیا جارہا ہے جبکہ کمشنر کراچی نے گزشتہ سال8دسمبر کو دودھ کی قیمت120روپے مقرر کی تھی۔

  • کراچی میں دودھ کی قیمت کیا ہوگی؟

    کراچی میں دودھ کی قیمت کیا ہوگی؟

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی اور حیدر آباد میں دودھ کی قیمت کا تعین کردیا گیا، سرکاری تخمینہ ایسوسی ایشن کے اعلامیے کے ساتھ جاری کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ لائیو اسٹاک سندھ نے کراچی میں دودھ کی فی لیٹر کاسٹ آف پروڈکشن 133 روپے فی لیٹر متعین کی ہے جبکہ حیدر آباد کے لیے دودھ کی فی لیٹر کاسٹ آف پروڈکشن 127 روپے فی لیٹر متعین کی گئی ہے۔

    سرکاری تخمینہ ایسوسی ایشن کے اعلامیے کے ساتھ جاری کر دیا جائے گا۔

    دوسری جانب ڈیری اینڈ کیٹل فارمرز کا کہنا ہے کہ دودھ کی قیمت ڈیری فارمرز کا منافع 26.60 روپے فی لیٹر شامل کر کے 159.60 روپے فی لیٹر اور 19 روپے فی لیٹر کرایہ، ہول سیلرز اور ملک ریٹیلرز کے منافع کے ساتھ 178.60 روپے فی لیٹر ہوگی۔

    ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ کمشنر کراچی نے اگر 24 تاریخ کو نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو دودھ کی قیمتوں میں ازخود اضافہ کردیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک نے عوامی نمائندگی کے بغیر ڈیری فارمرز کے لیے دودھ کی پیداواری لاگت تیار کی ہے، پیداواری لاگت میں صارفین کے حقوق کو مکمل نظر انداز کر دیا گیا اور مبینہ طور پر ڈیری فارمرز کی مرضی و منشا کے مطابق قیمت کا تعین کیا گیا۔

    یاد رہے کہ ڈیری فارمرز عدالتی احکامات کے خلاف دودھ 94 روپے فی لیٹر کے بجائے 140 روپے فی لیٹر فروخت کر رہے ہیں، ڈیری فارمرز سنہ 2018 سے انتظامیہ کی مقرر کردہ قیمت سے زیادہ پر دودھ فروخت کر رہے ہیں۔

  • دودھ فی لیٹر قیمت 155 روپے کرنے کا مطالبہ

    دودھ فی لیٹر قیمت 155 روپے کرنے کا مطالبہ

    کراچی: ڈیری کیٹل فارمرز نے دودھ فی لیٹر قیمت 155 روپے کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے دودھ کی فی لیٹر قیمت کا نیا تخمینہ جاری کر دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ تخمینے کے مطابق دودھ کی فی لیٹر قیمت 155 روپے بنتی ہے۔

    اس سلسلے میں ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن نے سیکریٹری لائیو اسٹاک کو قیمتوں‌ پر نظر ثانی کے لیے ایک خط لکھ دیا ہے۔

    صدر ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن شاکر عمرگجر نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ کمشنر کراچی قیمتوں کے سلسلے میں نیا نوٹیفکیشن کیوں جاری نہیں کرتے۔

    انھوں نے کہا ڈیری فارمرز کو یومیہ کروڑوں کا نقصان ہورہا ہے، پچھلے نوٹیفکیشن کے مطابق شہری نقصان میں نظر آ رہے ہیں، جب کہ قیمتیں بڑھانے کے لیے فارمرز کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔

    شاکر گجر کا کہنا تھا اگر کمشنر کراچی نے نیا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا تو دودھ کی قیمتوں میں از خود اضافے کا اعلان کرنے میں حق بجانب ہوں گے۔

    کراچی میں غیرمعیاری دودھ کی فروخت کیخلاف آپریشن کا حکم

    یاد رہے کہ یکم ستمبر کو شہر قائد میں ڈیری فارمرز کے ایک گروپ نے ازخود دودھ کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ کیا تھا۔

    دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر ہے، جب کہ ڈیری فارمر گروپ غیر قانونی طور پر دودھ 130 فی لیٹر پر فروخت کر رہا ہے، ڈیری فارمرز کے ایک گروپ کے اجلاس میں ازخود دودھ کی قیمت میں بیس روپے فی لیٹر اضافے کے بعد فی لیٹر قیمت 150 تک پہنچ جائے گی۔

    اور اب ڈیری کیٹل فارمرز ایسوسی ایشن شہر کی انتظامیہ سے دودھ 155 روپے فی لیٹر فروخت کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔

  • دودھ کی قیمت میں غیر قانونی اضافے کا نوٹس لے لیا گیا

    دودھ کی قیمت میں غیر قانونی اضافے کا نوٹس لے لیا گیا

    کراچی: کمشنر کراچی نے دودھ کی قیمت میں غیر قانونی اضافے کا نوٹس لے لیا، دوسری طرف وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے معاون خصوصی نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کی قیمت میں از خود اضافہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمشنر کراچی نوید شیخ نے دودھ فروشوں کو تنبیہ کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنرز کو احکامات جاری کر دیے۔

    کمشنر کراچی نے مراسلے میں ہدایت کی ہے کہ ڈپٹی کمشنرز متعلقہ دودھ فروشوں کے رہنماؤں کے ساتھ اجلاس کریں، اور انھیں آگاہ کریں کہ دودھ کی قیمت میں از خود اضافہ غیر قانونی ہے، دودھ کی قیمت مقرر کرنے کا اختیار کراچی انتظامیہ کا ہے، خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

    ادھر وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی ڈاکٹر کھٹومل جیون نے بھی ڈویژنل کمشنرز کو ناجائز منافع خوروں کے خلاف کارروائی کے لیے مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈویژنل کمشنرز طے شدہ قیمتوں پر دودھ کی فروخت کو یقینی بنائیں۔

    ڈیری فارمرز نے دودھ کی قیمت میں 20 روپے کا اضافہ کر دیا

    مراسلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ سرکاری نرخ نامے پر عمل درآمد کے لیے ضلعی انتظامیہ کاروائیاں مزید تیز کرے، صوبے بھر میں اشیا خورد و نوش کی کوئی کمی نہیں، ناجائز منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کو نہیں چھوڑیں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈیری فارمرز نے ایک بار پھر دودھ کی قیمت میں از خود 20 روپے کا اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد دودھ کی فی لیٹر قیمت 140 روپے ہو گئی ہے۔ جب کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر ہے، اور شہر میں غیر سرکاری طور پر 120 روپے پر فروخت کیا جا رہا تھا۔

    اب تک ڈیری فارمرز غیر سرکاری طور پر دودھ کی قیمتوں میں از خود 46 روپے کا اضافہ کر چکے ہیں۔

  • دودھ کی قیمت میں 10، سبزیوں کی قیمتوں میں 50 روپے کا اضافہ

    دودھ کی قیمت میں 10، سبزیوں کی قیمتوں میں 50 روپے کا اضافہ

    کراچی: شہر قائد میں کھانے پینے کی بنیادی چیزوں کی قیمتوں میں ایک بار پھر من مانا اضافہ ہو گیا ہے، ایک طرف لاک ڈاؤن کی وجہ سے عام آدمی کی قوت خرید میں کمی آئی دوسری طرف اس کے لیے اشیائے ضروریہ مزید مہنگی کر دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی والوں کے لیے یہ ایک بری خبر ہے کہ دودھ کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کر دیا گیا ہے، دودھ فروشوں نے ایک بار پھر حکومت کی رٹ چیلنج کرتے ہوئے دودھ 110 روپے فی لیٹر سے 120 روپے فی لیٹر کر دیا۔

    شہر میں دودھ 120 روپے فی لیٹر فروخت کیا جانے لگا ہے جب کہ انتظامیہ کی مجرمانہ خاموشی بدستور جاری ہے، ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے صدر شاکر گجر نے دعویٰ کیا ہے کہ پیداواری لاگت میں اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے دودھ کی قیمت بڑھانی پڑی۔

    انھوں نے کہا کہ ڈیری فارمرز نے آج سے دودھ 120 روپے فروخت کرنے کا اعلان کیا تھا، بھینس کالونی میں دودھ کی قیمتوں میں 330 روپیا فی من کا باہمی مشاورت سے اعلان کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی لیٹر مقرر ہے، جب کہ دودھ غیر سرکاری قیمت 110 روپے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔

    دوسری طرف سبزیوں کی قیمتوں میں بھی 50 روپے سے زائد کا اضافہ کر دیا گیا ہے، ٹماٹر 100 سے 120 روپے کلو میں فروخت ہو رہا ہے، کریلا 120 روپے کلو، پالک 80 روپے میں فروخت ہونے لگی۔ اروی 150 روپے کلو، کھیرا 80 روپے، بھنڈی 200 روپے کلو میں فروخت ہو رہی ہے۔

  • سندھ ہائی کورٹ کا دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے یقینی بنانے کا حکم

    سندھ ہائی کورٹ کا دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے یقینی بنانے کا حکم

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے یقینی بنانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں دودھ فروشوں کی جانب سے من مانی قیمت وصولی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے کمشنر کراچی کو زائد قیمت وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    سماعت کے دوران ڈپٹی ڈائریکٹر پلاننگ کے ایم سی نے استفسار پر عدالت کو بتایا کہ کراچی میں دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے مقرر ہے، عدالت نے سرزنش کی کہ صرف باتوں سے کیا ہوتا ہے، آپ طے شدہ قیمت پر عمل در آمد کیوں نہیں کراتے؟

    جسٹس علی مظہر نے کہا دودھ والے من مانی قیمتوں پر دودھ فروخت کر رہے ہیں، کمشنر کراچی کیا کر رہے ہیں، دودھ 94 روپے فی لیٹر کیوں نہیں ملتا؟ ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم چھاپے بھی مارتے ہیں اور جرمانہ بھی عائد کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، عدالت نے کمشنر کراچی سے 12 نومبر کو جامع رپورٹ طلب کر لی۔

    واضح رہے کہ شہر قائد کے مختلف علاقوں میں اس وقت مختلف قیمتوں پر دودھ کی فروخت جاری ہے، دودھ فروشوں نے اپنی طرف سے 110 سے لے کر 140 روپے فی لیٹر قیمت مقرر کر رکھی ہے۔

    کمشنر کراچی کئی بار اس صورت حال کا نوٹس لے چکے ہیں، چھاپوں میں متعدد دودھ فروشوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے، تاہم کوئی ٹھوس حل نہیں نکالا گیا ہے۔ دودھ فروش دکان داروں کا کہنا ہے کہ جب انھیں دودھ مہنگا ملے گا تو وہ سستا کیسے بیچیں گے۔

  • کراچی: مقررہ نرخ سے مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈؤان، 4 گرفتار

    کراچی: مقررہ نرخ سے مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈؤان، 4 گرفتار

    کراچی: شہر قائد میں مقررہ نرخ سے مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کریک ڈؤان شروع ہو گیا ہے، کمشنر کراچی کے حکم پر ٹیم نے 4 دودھ فروشوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی نے کہا ہے کہ دودھ کے لیے مقرر سرکاری نرخ کی خلاف ورزی پر 4 دودھ فروش گرفتار کیے گئے ہیں۔

    کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے کہا کہ مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف چھاپوں کے دوران 21 چالان، ایک لاکھ 62 ہزار روپے جرمانے کیے گئے۔

    انھوں نے صارفین سے کہا کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے ہے، صارفین اضافی قیمت نہ دیں۔

    کمشنر کراچی نے اعلان کیا کہ کسی کو بھی سرکار کی رٹ چیلنج نہیں کرنے دیں گے، دودھ کی سرکاری نرخوں کی خلاف ورزی پر گرفتاری اور جرمانہ ہوگا۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل سندھ حکومت نے بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے کا نوٹس لیا تھا، جس پر حکومت نے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: ڈیری فارمرز اور شہری حکومت میں ٹھن گئی، گھٹنے ٹیکنے سے انکار

    وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی کھٹومل جیون نے کشمنر کراچی کو سرکار ی قیمت پر دودھ فروخت نہ کرنے والے ڈیلروں اور دکان داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا اور کہا کہ ایسے ڈیری فارمز، باڑوں اور دکانوں پر چھاپے مار کر انھیں سیل کر دیا جائے۔

    دوسری طرف ڈیری فارمرز اور شہری حکومت میں ٹھن گئی ہے، ڈیری فارمرز نے دودھ کی سرکاری نرخوں پر فروخت کے حکم نامے کے آگے گھٹنے ٹیکنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

    دو روز قبل ڈیری اینڈ کیٹل فارمر ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) کے صدر شاکر عمر گجر نے کہا تھا کہ حکومت اجناس کی قیمتوں کو قابو کرنے میں ناکام ہو گئی ہے، ہمارے خلاف کارروائی ہوئی تو سڑکوں پر آ کر احتجاج کریں گے۔

  • کراچی: ڈیری فارمرز اور شہری حکومت میں ٹھن گئی، گھٹنے ٹیکنے سے انکار

    کراچی: ڈیری فارمرز اور شہری حکومت میں ٹھن گئی، گھٹنے ٹیکنے سے انکار

    کراچی: شہر قائد میں ڈیری فارمرز اور شہری حکومت میں ٹھن گئی ہے، ڈیری فارمرز نے دودھ کی سرکاری نرخوں پر فروخت کے حکم نامے کے آگے گھٹنے ٹیکنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دودھ کی قیمتوں کے سلسلے میں ڈیری فارمرز اور شہری حکومت کے درمیان تنازع حل نہیں ہو سکا، ڈیری فارمرز نے دودھ کی اضافی قیمتوں میں کمی نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔

    ڈیری اینڈ کیٹل فارمر ایسوسی ایشن (ڈی سی ایف اے) کے صدر کا کہنا ہے کہ حکومت اجناس کی قیمتوں کو قابو کرنے میں ناکام ہو گئی ہے۔

    ڈی سی ایف اے کے صدر شاکر عمر گجر نے کہا کہ حکومت کی نا اہلی سے دودھ کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ہمارے خلاف کارروائی ہوئی تو سڑکوں پر آ کر احتجاج کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سندھ حکومت کا کراچی میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے کا نوٹس

    شاکر عمر گجر کا کہنا تھا کہ وہ دودھ فروخت کرنے والے رٹیلرز کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈی سی ایف اے نے یہ رد عمل سندھ حکومت کی طرف سے کراچی کے مختلف علاقوں میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے پر نوٹس لینے کے بعد ظاہر کیا ہے۔

    وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی کھٹومل جیون نے کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی کلو مقرر ہے، سرکار ی قیمت پر دودھ فروخت نہ کرنے والے ڈیلروں اور دکان داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    ڈاکٹر کھٹومل جیون نے حکم جاری کیا کہ اضافی قیمت پر دودھ فروخت کرنے والے ڈیری فارمز، باڑوں اور دکانوں پر چھاپے مارکر سیل انھیں کر دیا جائے۔

  • سندھ حکومت کا کراچی میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے کا نوٹس

    سندھ حکومت کا کراچی میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے کا نوٹس

    کراچی: سندھ حکومت نے کراچی کے مختلف علاقوں میں دودھ 110 روپے فروخت ہونے کا نوٹس لے لیا، کمشنر کراچی سے رپورٹ طلب کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر دودھ ایک سو دس روپے میں فروخت ہونے لگا ہے، جس پر سندھ حکومت نے کمشنر کراچی سے رپورٹ مانگ لی ہے۔

    معاون خاص برائے رسد و قیمت کھٹومل جیون کا کہنا ہے کہ دودھ کی سرکاری قیمت 94 روپے فی کلو مقرر ہے۔

    وزیر اعلی سندھ کے معاون خصوصی نے کشمنر کراچی کو سرکار ی قیمت پر دودھ فروخت نہ کرنے والے ڈیلروں اور دکان داروں کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔

    ڈاکٹر کھٹومل جیون کا کہنا تھا کہ اضافی قیمت پر دودھ فروخت کرنے والے ڈیری فارمز، باڑوں اور دکانوں پر چھاپے مار کر انھیں سیل کر دیا جائے۔

    معاون خاص برائے سپلائی پرائسز کا کہنا تھا کہ کراچی کے شہریوں کو مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی، کمشنر اور تمام پرائس میجسٹریٹس کل سے مہنگا دودھ فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کریں۔

    انھوں نے سختی کے ساتھ ہدایت کی کہ پرائس میجسٹریٹ مہنگا دودھ فروخت کرنے والے دکان داروں، ڈیری فارمز اور ڈیلروں کو دودھ سرکاری قیمت پر فروخت کرنے کا پابند کریں۔

    خیال رہے کہ کراچی میں دودھ کی اضافی قیمتوں پر فروخت کا معاملہ کئی ماہ سے خبروں کی زینت بن رہا ہے، متعدد بار کمشنر کراچی اور سندھ حکومت کی جانب سے اس کا نوٹس لیا گیا ہے، لیکن مسئلہ بدستور موجود ہے۔

  • دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے مقرر ہے، ایک گروپ مہنگا فروخت کر رہا ہے: کمشنر کراچی

    دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے مقرر ہے، ایک گروپ مہنگا فروخت کر رہا ہے: کمشنر کراچی

    کراچی: کمشنر کراچی نے کہا ہے کہ شہر قائد میں ایک گروپ دودھ کی قیمت میں اضافہ کر کے فروخت کر رہا ہے، شہریوں کی شکایات پر ان کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کمشنر کراچی افتخار شالوانی نے شہر میں دودھ مہنگا فروخت کرنے کی شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ دودھ کی قیمت فی لیٹر 94 روپے مقرر ہے۔

    کمشنر کراچی کا کہنا تھا کہ شہر میں کسی صورت دودھ کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، دودھ مہنگا کرنے والے ایک گروپ کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں۔

    کمشنر کراچی نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مہنگا دودھ نہ خریدیں، بلکہ شہری مہنگے داموں دودھ بیچنے والوں کی نشان دہی کریں۔

    واضح رہے کہ اس وقت بلدیہ اور سائٹ سمیت متعدد علاقوں میں دودھ 110 روپے سے لے کر 120 روپے لیٹر فروخت کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ دودھ مافیا کی ہٹ دھرمی برقرار ہے، پہلے دودھ مہنگا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، سرکار نے اجازت نہ دی لیکن دودھ فروشوں نے سرکاری قیمت پر دودھ بیچنے سے صاف انکار کر دیا۔

    کمشنر کراچی کی جانب سے دودھ مہنگا فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا گیا تھا تاہم دودھ کئی علاقوں میں کھلم کھلا مہنگا فروخت ہو رہا ہے۔

    یاد رہے کہ آل کراچی ملک ایسوسی ایشن نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے لیے 11 جولائی کو ہڑتال کا اعلان بھی کیا تھا۔