Tag: دوران سفر

  • بٹوے میں ’’موم کی پینسل‘‘ رکھنا کیوں ضروری ہے؟

    بٹوے میں ’’موم کی پینسل‘‘ رکھنا کیوں ضروری ہے؟

    کسی بھی سفر پر نکلنے سے قبل اس کی منصوبہ بندی کرنا ناگزیر ہے تاکہ دوران سفر آپ کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    بہترین اور پیشگی اقدامات نہ صرف سفر کو خوشگوار بناتے ہیں بلکہ اضافی اخراجات کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا، اس کیلئے آپ کا بٹوہ مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ سفر پر جانے کیلئے سب سے پہلے آپ کے بٹوے میں کن چیزوں کی موجودگی ضروری ہے؟ ان میں پہلی چیز آپ کا شناختی کارڈ، بینک کارڈ اور کرنسی، اس کے علاوہ ایک اور چیز وہ ہے کریون۔ جی ہاں!! یعنی ایک عدد موم کی پینسل۔

    ایک رپورٹ کے مطابق کریون (موم کی پینسل) کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ آپ کو کچھ تحریر کرنے میں دشواری نہیں ہوتی اور کریون بغیر کسی پریشانی کے آپ کے کام آسکتی ہے کیونکہ نہ تو اسے پینسل کی طرح تراشنے کی ضرورت ہوتی ہے اور پین کی طرح اس کی سیاہی بھی کبھی ختم نہیں ہوتی۔

    اس کے برعکس اگر بٹوے میں انک پین یا بال پوائنٹ ہو تو اس کی سیاہی پھیلنے کا خدشہ ہوتا ہے اور سادہ پینسل گر جانے سے اس کا سکہ ٹوٹ جاتا ہے۔ قلم اور ہوائی جہاز کا کوئی جوڑ نہیں ہے، جہاز کے کیبن میں ہوا کا تیزی سے بدلتا ہوا دباؤ آپ کے قلم کے پھٹنے اور آپ کے تمام سامان پر سیاہی بہنے کا سبب بن سکتا ہے۔

    اس کے علاوہ کریون (موم کی پینسل )کو بٹوے میں رکھنے کا ایک اور فائدہ یہ بھی ہے کہ اس میں رکھے ہوئے کارڈ کسی وجہ سے مڑ سکتے ہیں لہٰذا بٹوے میں کریون رکھیں تاکہ بٹوہ سیدھا رہے اور کوئی کارڈ خراب نہ ہو، پنسل اور پین معمول کے بٹوے میں فٹ ہونے کے لیے بہت لمبے ہوتے ہیں جبکہ کریون کی لمبائی مناسب ہوتی ہے۔

    اس کے علاوہ بیرون ملک میں مقامی زبان کا مسئلہ تقریباً سب کو ہی درپیش ہوتا ہے اس کیلئے بھی یہی کام آئے گا، اپنا پیغام کسی کاغذ پر لکھ کر یا نقشے کی صورت میں کسی مقامی شخص کو اشارے سے سمجھ یا سمجھا سکتے ہیں یاپھر ہوٹل میں اپنی پسند کا آرڈر دے سکتے ہیں۔

  • دوران سفر کہیں بھی کھانا گرم کرنا نہایت آسان لیکن کیسے؟

    دوران سفر کہیں بھی کھانا گرم کرنا نہایت آسان لیکن کیسے؟

    کھانا گرم کرنے کیلئے مائیکرو ویو ایک انتہائی کارآمد اور آزموہ مشین ہے لیکن سفر کے دوران کھانا گرم کرنے کیلئے مائیکرو ویو کو ساتھ لے کر جانا بہت مشکل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لوگوں کی اس مشکل کو ٹیکنالوجی ماہرین نے بہت آسان کردیا جنہوں نے ایک ایسا مائیکرو ویو بیگ تیار کرلیا ہے جس سے کبھی بھی اور کہیں بھی کھانا گرم کیا جاسکتا ہے۔

    جی ہاں !! دنیا کا پہلا مائیکرو ویو بیگ جو دیکھنے میں ایک اسٹائلش لیپ ٹاپ بیگ جیسا لگتا ہے لیکن یہ اصل میں ایک کنڈکٹیو فیبرک سے بنا ہوا مائیکرو ویو ہے، جسے ولیٹیکس ول کک مائیکرو ویو بیگ کا نام دیا گیا ہے۔

    یہ بیگ معروف جاپانی کمپنی سانکی کونسس نے تیار کیا ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ جب آپ کے پاس اپنے لنچ کو گرم کرنے یا پھر گرم کھانا آرڈر کرنے کا کوئی ذریعہ نہ ہو تو آپ کے پاس موجود لنچ کو اس کے اندر رکھ کر گرم کیا جاسکتا ہے۔

    اس بیگ کے اندر 250 ڈگری تک گرم کرنے کی گنجائش ہوتی ہے۔ یہ سخت سردی کے دنوں میں جب آپ گھر سے باہر ہوں کھانا گرم کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ بظاہر ایک عام سا لیپ ٹاپ بیگ جیسا ہے لیکن اسکے اندر آپ جو کچھ بھی رکھیں گے تو یہ پانچ منٹ میں اسے 80 ڈگر سیلسیس تک گرم کردے گا۔

    اس بیگ کا اپنا وزن صرف 160 گرام ہے، اس میں ایک ری چارج ایبل بیٹری نصب ہے جو کہ اضافی 120 گرام وزنی ہے۔ اس کی خاص بات اس کا کھینچنے کے قابل فیبرک ہے جو کہ بیٹری سے توانائی حاصل کرتا ہے اور آٹھ گھنٹے تک چارج رہتا ہے۔ اسکی انسولیٹنگ بناوٹ اس طرح کی ہے کہ یہ گرمیوں میں ڈرنکس کو ٹھنڈا رکھے۔

  • دوران سفر متلی یا اُلٹی کیوں ہوتی ہے؟ آسان علاج

    دوران سفر متلی یا اُلٹی کیوں ہوتی ہے؟ آسان علاج

    اکثر لوگوں کو گاڑی، کشتی یا طیارے میں سفر کے دوران متلی، قے، یا سر چکرانے جیسی شکایات لاحق ہوتی ہیں یہ محض اتفاق یا عام بات نہیں بلکہ یہ ایک خاص بیماری کی جانب اشارہ ہے ۔

    ماہرین صحت کے مطابق اس کیفیت کو ’’موشن سک نس‘‘ کی بیماری کا نتیجہ قرار دیا جاتا ہے، تاہم یہ اتنا پیچیدہ مسئلہ نہیں کیوں کہ اس صورتحال سے چند ٹوٹکوں یا تجاویز پر عمل کرکے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    آپ نے مشاہدہ کیا ہوگا کہ کئی بار جب ہم سفر پر ہوتے ہیں تو تھوڑی دیر بعد ہمیں متلی ہونے لگتی ہے۔ درحقیقت اسے حرکت کی بیماری یا موشن سک نیس کہتے ہیں۔ یہ مرض کسی بھی عمر میں اور کسی کو بھی ہوسکتا ہے۔

    دراصل، حرکت کی بیماری ایک بہت عام بیماری ہے۔ گاڑی کی رفتار کی وجہ سے سفر کے دوران یہ ایک مسئلہ محسوس ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے پیٹ میں ہلچل ہوتی ہے اور متلی شروع ہوجاتی ہے۔
    لہذا، آج ہم آپ کو کچھ ایسے ہی ٹوٹکے بتاتے ہیں جو آپ کو سفر کے دوران متلی یا قے سے بچا سکتے ہیں۔

    1۔ پانی یا کاربونیٹیڈ مشروبات پئیں

    سفر کے دوران متلی یا قے کے لیے پانی یا کاربونیٹیڈ مشروبات پینا بہت فائدہ مند ہے یہ متلی اور الٹی کو روک سکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ جسم میں ہائیڈریشن کو بحال کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔ یہ جسم میں الیکٹرولائٹ کو متوازن کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔

    اس لیے جب بھی آپ کو قےاور متلی ہو تو یہ مشروب پئیں۔ اس دوران یہ بات ذہن میں رکھیں کہ سب سے پہلے سادہ پانی پئیں اور پھر اس کے بعد یہ ڈرنک پئیں۔

    2۔ ہینگ کھانا بھی مفید ہے

    ہینگ کی گولی معدے کو آرام دیتی ہے اورمتلی کو بھی دور کرتی ہے، ایسی حالت میں آپ کو سفر کے دوران کچھ ہینگ کی گولیاں بنا کر اپنے ساتھ رکھنی چاہئیں تاکہ جب بھی متلی اور قے محسوس کریں تو یہ گولیاں استعمال کرلیں۔ ہینگ نظام ہاضمہ کے لیے بہت فائدہ مند ہے اور یہ معدے میں بننے والی گیس کوختم کرتی ہے اور متلی اور قے کے احساس کو بھی مٹاتی ہے۔

    3۔ ادرک کا استعمال

    متلی کی صورت میں ایک کپ گرم ادرک کی چائے پئیں یا تازہ ادرک کو نمک ملا کر چبائیں، سفر کے دوران تھرماس میں یہ چائے بنا کر رکھی جا سکتی ہے۔ درحقیقت، ادرک الٹی کی روک تھام اور علاج کے لیے محفوظ اور موثر ہے۔ دراصل ادرک میں تیزابیت مخالف خصوصیات ہوتی ہیں جو تیزابیت کو کم کرتی ہیں۔

    4۔ سونف کھانا بہتر ہے

    سونف کے بیجوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ نظام انہضام کو پرسکون کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ لیکن سونف قے کے لیے بہت مؤثر طریقے سے کام کرتی ہے۔ ایسے میں سفر کے دوران سونف اپنے ساتھ رکھیں۔ پھر جیسے ہی آپ کو متلی یا قے محسوس ہو اسے چبا کر کھائیں۔ یہ معدے کو پرسکون کرتا ہے اور ماؤتھ فریشنر کا کام بھی کرتا ہے۔

    5۔ لونگ یا الائچی کھائیں

    لونگ اور الائچی موشن سک نیس کی وجہ سے ہونے والی متلی اور الٹی کے لیے ایک بہترین اور فوری علاج ہیں۔ اس میں یوجینول بھی ہوتا ہے جو کہ اینٹی بیکٹیریل کا کام کرتا ہے۔ لونگ اور الائچی اپنے ساتھ رکھیں اور جب آپ راستے میں متلی محسوس کریں تو فوراً کھائیں۔ یا سفر کے شروع میں الائچی چبانا شروع کردیں۔

    کوشش کریں کہ سفر کے دوران کھڑکی کے پاس بیٹھیں تاکہ تازہ ہوا آتی رہے اس سے سفر کے دوران بیماری میں کمی آئے گی۔ اس کے علاوہ، باتیں کرتے ہوئے ،راستے کی چیزوں پر غور کرتے ہوئے جائیں اپنے اوپر توجہ کم دیں کہ طبیعت خراب ہو رہی ہے یا خراب ہوگی۔

  • پی آئی اے سے سفر کرنے والوں کے لئے بڑی خبر

    پی آئی اے سے سفر کرنے والوں کے لئے بڑی خبر

    کراچی : قومی ایئرلائن (پی آئی اے ) نے مسافروں کو دوران سفر انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے مسافروں کے لیے اچھی خبر آگئی ، پی آئی اے انتظامیہ نے مسافروں کو دوران سفر انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    فیصلہ وفاقی وزیر ہوابازی خواجہ سعد رفیق کی خصوصی ہدایات کی روشنی میں کیا ہے۔

    اس سلسلے میں قومی ائیرلائن انتظامیہ نے طیاروں میں انٹرنیٹ ڈیواسز کی تنصیب کا کام شروع کردیا ہے۔

    پی آئی اے حکام نے ان فلائیٹ انٹرٹینمنٹ سسٹم کی تنصیب کے لیے خواہش مند فرموں سے سفارشات بھی طلب کر لی ہیں۔

    پی آئی اے کے چودہ اے320 اور دس بوئنگ 777 طیاروں میں انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

  • دوران سفر طبیعت خرابی سے کیسے بچا جائے؟

    دوران سفر طبیعت خرابی سے کیسے بچا جائے؟

    سفر کرنا ایک دلچسپ تجربہ ہوسکتا ہے لیکن ہر شخص سفر سے لطف اندوز نہیں ہوتا، بعض افراد کے لیے سفر کرنا ایک تکلیف دہ مرحلہ ہوسکتا ہے کیونکہ دوران سفر ان کی طبیعت خراب ہوجاتی ہے۔

    گاڑی کا سفر نہ صرف طویل ہوتا ہے بلکہ تھکن کے ساتھ ساتھ سر چکرانے اور جی متلانے جیسی شکایات کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، اکثر لوگوں کو گاڑی میں یا بحری سفر کے دوران موشن سکنس کا مسئلہ رہتا ہے یعنی چکر آنا اور قے کی کیفیت محسوس ہونا۔

    موشن سکنس کی علامات مختلف بھی ہو سکتی ہیں، جیسے کچھ کو پسینہ آتا ہے یا پھر پیٹ میں درد ہوتا ہے، جی متلاتا ہے اور مسلسل بے آرامی تو رہتی ہی ہے۔

    ان تمام علامات کے باعث سفر کرنا انتہائی مشکل اور خوفناک عمل ہو سکتا ہے لیکن کچھ طریقے اپنا کر اس تکلیف کو کم کیا جا سکتا ہے۔

    سفر سے پہلے کھانے سے گریز

    کسی بھی روڈ ٹرپ پر جانے سے پہلے کوشش کریں کہ کچھ زیادہ نہ کھائیں یا پئیں، زیادہ کھانے سے معدے پر بوجھ پڑتا ہے اور متلی کی کیفیت زیادہ محسوس ہوتی ہے۔

    مشروبات سے دور رہیں

    مشروبات بھی جی متلانے اور قے کی وجہ بن سکتے ہیں، بلکہ الکوحل سے تو جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے جس سے سر میں بھی درد ہوتا ہے۔ سر کا درد اگر شدید ہو جائے تو دل بھی خراب ہوتا ہے اور قے کی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔

    گاڑی میں ہلکی خوشبو والے اسپرے کا استعمال

    بہت تیز خوشبو والے اسپرے بھی موشن سکنس کا باعث بن جاتے ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ کسی ایسے اسپرے کا انتخاب کریں بالخصوص سفر کے دوران جو بے آرامی کا سبب نہ بنے۔

    سفر کے دوران درست سیٹ کا انتخاب

    جن افراد کو موشن سکنس کا مسئلہ رہتا ہے انہیں چاہیئے کہ وہ ڈرائیور کے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھیں، پیچھے بیٹھنا اور بالخصوص بیچ والی سیٹ پر بیٹھنے سے کافی پریشانی ہو سکتی ہے۔

    سفر کے دوران سونا بہتر

    سفر کے دوران کچھ دیر سو جانے سے موشن سکنس سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ یہ ایک ایسی کیفیت ہے کہ گاڑی میں زیادہ حرکت محسوس کرنے یا تیز خوشبو سے بھی متحرک ہو سکتی ہے۔

    ببل گم ضرور رکھیں

    چیونگم یا ببل گم چبانے سے بھی موشن سکنس کی شدت کم ہو سکتی ہے، چیونگم چبانے سے کچھ ایسے کیمیکل ریلیز ہوتے ہیں جن سے آپ کی توجہ دوسری طرف ہو جاتی ہے۔

    موسیقی سنیں اور ریلیکس کریں

    گاڑی کے سفر کے دوران موشن سکنس سے بچنے کے لیے موسیقی سننا بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے، ویسے بھی موسیقی سنتے ہوئے ایسے ہارمونز ریلیز ہوتے ہیں جس سے سننے والے کے موڈ میں بہتری آتی ہے۔

    گپ شپ لگاتے ہوئے جائیں

    اپنی توجہ ادھر ادھر کرنے کے لیے ضروری ہے کہ سفر کے دوران اپنا دماغ گپ شپ میں مصروف رکھیں، اور اگر اکیلے سفر کر رہے ہیں تو کسی دوست کو فون کرلیں۔

  • ہوائی جہاز میں‌ دوران سفر کھڑے ہونا ممکن

    ہوائی جہاز میں‌ دوران سفر کھڑے ہونا ممکن

    روم: اٹلی کی کمپنی نے ہوائی جہازوں کے لیے ایسی نشستیں تیار کرلیں کہ اگر دورانِ سفر مسافر چاہیے تو ان پر آرام سے کھڑے بھی ہوسکتے ہیں۔

    جہاز کے اڑان بھرنے سے قبل انتظامیہ کی جانب سے مسافروں کو متنبہ کرتے ہوئے اعلان کیا جاتا ہے کہ اب جہاز چونکہ اڑنے والا ہے لہذا تمام لوگ اپنی نشتوں پر آرام سے بیٹھیں اور سیٹ حفاظتی سیٹ بیلٹ باندھ لیں۔

    ہوائی جہاز کے سفر میں کھڑے ہونے کا خیال ناممکن بات ہے مگر اب اطالوی کمپنی نے اس کو ممکن بنادیا، کمپنی نے ایسی سیٹیں تیار کی ہیں جن میں مسافر اگر چاہیں تو کھڑے ہوکر بھی آرام سے سفر کرسکتے ہیں۔

    کمپنی کی جانب سے تیار کردہ ان نشتوں کو اسکائی رائیڈر کا نام دیا گیا ہے، ان سیٹوں کا وزن دیگر کے مقابلے میں آدھا ہے جبکہ صفائی ستھرائی کے اخراجات بھی کم ہیں۔

    مزید پڑھیں: دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز کی کامیاب پرواز

    کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اکانومی کلاس کے لیے تیار کی جانے والی یہ سیٹیں ماضی کی نشتوں کے مقابلے میں نہ صرف آرام دہ بلکہ پرسکون بھی ہیں اور یہ جگہ بھی کم گھیرتی ہیں۔

    اطالوی کمپنی کے مالک کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ سیٹیں سن 2010 میں ہونے والے سروے کی بنیاد پر بنائیں جس میں بتایا گیا تھا کہ ایک لاکھ 20 ہزار سے زائد مسافروں نے سفر کے دوران اونچی نشتوں پر بیٹھنے کو ترجیح دی جبکہ 80 ہزار کے قریب لوگوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اگر انہیں کھڑے ہونے والی نشست مل جائے تو سفر کا مزہ دوبالا ہوجائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔