Tag: دوربین

  • چلی میں دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ

    چلی میں دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی اسکوپ

    سان تیاگو: جنوبی امریکی ملک چلی دنیا کی سب سے بڑی دوربین (ٹیلی اسکوپ) بنانے جارہا ہے جس کی تعمیر کا افتتاح کردیا گیا۔

    چلی کی اس ٹیلی اسکوپ کی تعمیر چلی کے صحرائے اتا کاما میں کی جارہی ہے جو دنیا کی کسی بھی ٹیلی اسکوپ سے 5 گنا بڑی ہے۔

    ٹیلی اسکوپ کی تعمیر کا افتتاح چلی کی صدر مشیل بیچلے نے کیا۔ تقریب میں دیگر حکومتی عہدیداران اور سائنسی و خلائی ماہرین شریک ہوئے۔

    اس ٹیلی اسکوپ کی تعمیر پر 1 ارب ڈالر سے زائد لاگت آئے گی۔

    یہ دوربین زمین سے باہر دیگر سیاروں کی کھوج، ان کی فضا اور ان کے بارے میں دیگر معلومات فراہم کرسکے گی۔

    علاوہ ازیں یہ کائنات کے ان سربستہ رازوں سے بھی پردہ اٹھا سکے گی جو اب تک پوشیدہ ہیں۔

    ای ایل ٹی (ایکسٹریملی لارج ٹیلی اسکوپ) نامی یہ دوربین سنہ 2024 سے فعال ہو کر کام شروع کردے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دنیا کی سب سے بڑی دوربین نے کام شروع کردیا

    دنیا کی سب سے بڑی دوربین نے کام شروع کردیا

    چین کی جانب سے بنائی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی دوربین نے ستاروں، کہکشاؤں اور خلا کے پوشیدہ رازوں کے سگنل کی تلاش کا کام شروع کر دیا ہے۔

    فاسٹ نامی اس دوربین کی تیاری پر چین نے تقریباً 18 کروڑ ڈالر کی رقم خرچ کی ہے اور اس کو مکمل کرنے میں پانچ برس کا عرصہ لگا۔ اس دوربین کا حجم فٹ بال کے 30 گرؤانڈز کے برابر ہے۔

    اس دوربین میں 500 میٹر قطر کے ریفلیکٹر لگائے گئے ہیں جب کہ 4450 پینلز نصب کیے گئے ہیں۔ ہر پینل کی ایک سطح کی لمبائی 11 میٹر ہے۔ یہ دوربین دیگر جدید آلات کے مقابلے میں آسمان کو دو گنازیادہ سکین کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    دنیا کی سب سے بڑی دوربین پر فیڈ کیبن نصب *

    چین کے قومی فلکیات کے ادارے سے وابستہ زنگ ژوانین کا اس موقعے پر کہنا تھا کہ خلا کی گہرائیوں کا جائزہ لینے کے لیے بنائی جانی والی یہ دوربین اس بات کی مظہر ہے کہ چین غیر معیاری صنعت کاری سے ہٹ کر ہائی ٹیک سائنسی صنعت کاری کی طرف بڑھ رہا ہے۔

    زنگ ژوانین کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے خلا میں پوشیدہ رازوں کو بہتر طریقے سے جاننے میں مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس دوربین کی مدد سے خلائی مخلوق کے بارے میں بھی تحقیق کی جاسکے گی۔

    ان کے بقول یہ دور بین اگلے 10 سے 20 برس تک دنیا کی سب سے بڑی دور بین رہے گی اور اس کے سامنے دیگر بڑی دوربینیں پست دکھائی دیں گی۔

    دوربین کی لانچ کے موقع پر کئی ہزار افراد نے جمع ہو کر اس کا نظارہ دیکھا۔