Tag: دورہ افغانستان

  • فوجی طیارے میں سفر کی درخواست مسترد، نینسی پیلوسی نے دورہ افغانستان منسوخ کردیا

    فوجی طیارے میں سفر کی درخواست مسترد، نینسی پیلوسی نے دورہ افغانستان منسوخ کردیا

    واشنگٹن : کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے فوجی طیارے میں سفر کی درخواست منسوخ ہونے پر کمرشل طیارے کے ذریعے دورہ افغانستان ملتوی کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کانگریس کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے درمیان میکسیکو بارڈر پر دیوار کی تعمیر کے معاملے پر گزشتہ ایک ماہ سے کشیدگی چل رہی ہے۔

    اسپیکر نینسی پیلوسی نے الزام عائد ہے کہ امریکی صدر سے دورہ افغانستان کیلئے فوجی طیارے درخواست دی تھی جسے ڈونلڈ ٹرمپ منسوخ کرتے ہوئے مسافر طیارے میں سفر کرنے پر زور دیا۔

    نینسی پیلوسی نے ٹرمپ انتظامیہ پر الزام لگایا کہ امریکی صدر اور ان کی ٹیم نے دورہ افغانستان سے متعلق تفصیلات آشکار کرکے جنگ زدہ ملک میں موجود امریکی فوجیوں اور شہریوں کو خطرے میں ڈال دیا۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کانگریس کی اسپیکر نے کہا تھا کہ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ دورے کے باعث امریکی اہلکاروں کی زندگی خطرے میں ڈالنے سے منع کیا تھا۔

    صدرٹرمپ نے دیوار کے لیے فنڈز مختص کیے بغیر بجٹ پر دستخط سے انکار کردیا اور ملک آج حکومتی شٹ ڈاؤن کا شکار ہے، شٹ ڈاؤن کی وجہ سے 8 لاکھ سرکاری ملازمین بغیر تنخواہ کام کرنے پر مجبور ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکہ: حکومتی شٹ ڈاؤن بدترین شکل اختیار کرگیا، ڈیمو کریٹس نے ٹرمپ کا بائیکاٹ کردیا

    شٹ ڈاؤن کے باعث ایک چوتھائی حکومتی امور متاثر ہوئے، قبل ازیں شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے لیے ٹرمپ اور ڈیموکریٹس میں مذاکرات ہوئے تھے جو ناکام رہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ضد کے باعث امریکا میں طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن کو 28 روز ہوچکے ہیں، دو روز قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ کانگریس اراکین سمجھوتہ کرنا چاہتے ہیں لیکن اسپیکر انہیں سمجھوتے سے روک رہی ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ڈیموکریٹس نے میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے بجٹ کی منظوری نہ دی تو حکومتی شٹ ڈاؤن جاری رہے گا۔

  • وزیرِ خارجہ ایک روزہ دورۂ افغانستان کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    وزیرِ خارجہ ایک روزہ دورۂ افغانستان کے بعد وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد: وفاقی وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی ایک روزہ دورۂ افغانستان کے بعد واپس پہنچ گئے، انھوں نے سہ فریقی مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود پڑوسی ملک افغانستان کے ایک روزہ دورے کی تکمیل پر وطن واپس پہنچ گئے ہیں، وزیرِ خارجہ نے پاک چین افغانستان سہ فریقی مذاکرات میں ملک کی بھرپور نمائندگی کی۔

    [bs-quote quote=”دورۂ افغانستان دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم اور سود مند ثابت ہوگا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    شاہ محمود نے افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقاتیں کیں، افغان وزیرِ خارجہ صلاح الدین ربّانی اور چینی ہم منصب وانگ ژی سے بھی ملاقات کی۔

    وزارتِ خارجہ کے مطابق وزیرِ خارجہ کا دورۂ افغانستان دو طرفہ تعلقات کے لیے اہم اور سود مند ثابت ہوگا۔ دورے سے خطے میں امن و استحکام، تعمیر و ترقی اور انسدادِ دہشت گردی میں مدد ملے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات


    خیال رہے کہ وزیرِ خارجہ وفد کے ہم راہ سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کے لیے آج کابل پہنچے تھے، جہاں پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات ہوئے، پاکستانی وفد میں وزیرِ خارجہ، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت سیاسی، سول اور عسکری حکام شامل تھے۔

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے، اہم علاقائی اور باہمی دل چسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

  • افغانستان کا دورہ مفید رہا، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی

    افغانستان کا دورہ مفید رہا، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی افغانستان کا دورہ مکمل کر کے اسلام آباد پہنچ گئے، انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کا دورہ مفید رہا، دو طرفہ تجارتی امور کے سلسلے میں مشترکہ اقتصادی کمیشن بنایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی جانب سے خطے میں امن کوششوں کی ابتدا افغانستان سے ہو گئی ہے، وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔

    افغانستان دورے میں وزیرِ خارجہ نے افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے بھی ملاقات کی، ملاقا ت میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور وفد کے دیگر ارکان بھی شریک تھے، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دل چسپی کے دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔

    کابل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا کہ دورۂ افغانستان مفید رہا، پاک افغان چیلنجز مشترکہ ہیں اس لیے مل کر ان سے نمٹنا ہوگا۔ اس موقع پر افغان وزیرِ خارجہ صلاح الدین ربّانی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن پورے خطے کا امن ہے۔


    کابل: شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات


    افغان صدر اشرف غنی، چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ اور افغان ہم منصب صلاح الدین ربّانی کے ساتھ ملاقاتوں میں دو طرفہ تجارتی امور، پاک افغان امن و استحکام کے لیے ایکشن پلان اور بارڈر منیجمنٹ پر گفتگو کی گئی۔

    وزیرِ خارجہ شاہ محمود کا کہنا تھا کہ اکتوبر میں مذاکرات کا اگلا دور ہوگا، جب کہ افغانستان کا اقتصادی کمیشن اگلے ماہ پاکستان کا دورہ کرے گا۔

  • افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا، ایاز صادق

    افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا، ایاز صادق

    اسلام آباد: پاکستان اور افغاستان صرف ہمسائے اور بھائی نہیں،افغانستان میں امن ہوگا تو پاکستان میں بھی امن ہوگا جبکہ افغانستان کی بحالی میں ہی پاکستان کی بحالی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں پارلیمانی رہنماؤں پر مشتمل وفد کے ہمراہ دورہ افغانستان سے وطن واپس لوٹنے والے اسپیکر قومی اسمبلی کا کہناتھاکہ افغان قیادت نے وعدہ کیا ہے کہ افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر ایاز صادق کا کہنا تھا کہ افغان قیادت اور پارلیمانی وفد کے درمیان خوشگوار ماحول میں مذاکرات ہوئے جبکہ افغان قیادت نے انہیں ہر ممکن سہولت فراہم کی اور عزت بخشی۔

    اسپیکر قومی اسمببلی ایاز صادق کا کہنا تھا کہ افغانستان پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے۔

    انہوں نےکہاکہ ہماری خواہش تھی کہ ملاقاتوں کا جو سلسلہ منقطع ہوگیا ہے اسے بحال کریں جبکہ افغان عوام کی بھی یہی خواہش ہے کہ پاکستان سے دوستی اور رابطہ مثالی ہونا چاہیے۔

    ایاز صادق نے کہا کہ افغان قیادت نے وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے بھجوائے گئے تحریری پیغام کو سراہا اور معلومات کے تبادلے کا وعدہ کیا۔


    ایران کی سی پیک منصوبے میں شمولیت کی خواہش


    اسپیکر قومی اسمبلی کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ وفد کا ایک ایک رکن پاکستانی کی حیثیت سے افغانستان گیا تھا، ہم حالات اور تعلقات بہتر کرنے گئے تھے تلخیوں کے لیے نہیں۔

    دہشت گردوں کے ناموں کی فہرست کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ایازصادق نے کہا کہ افغانستان فہرستوں کے تبادلے کے لیے نہیں گئے تھے۔

    اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ پاکستان سے ڈی جی آئی ایس آئی بھی چند روز میں افغانستان جانے والے ہیں،ہم بند دروازے کھولنے اور ٹوٹے ہوئے رابطوں کو خوشگوار کرنے گئے تھے۔

    انہوں نےدورہ ایران کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران پر واضح کرچکے ہیں کہ اگر پاکستان اتحادی فوج کی سربراہی کرتا ہے تو اس میں ایران کا مفاد اور مسلم امہ کو مدنظر رکھا جائے گا۔

    واضح رہےکہ ایاز صادق نے بتایا کہ ایران نے بھی سی پیک کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کی ہے جبکہ دوره تہران میں ایرانی صدر سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں۔