Tag: دورہ نیوزی لینڈ

  • امام الحق ’رپورٹر‘ بن گئے، ویڈیو سامنے آگئی

    امام الحق ’رپورٹر‘ بن گئے، ویڈیو سامنے آگئی

    آکلینڈ: قومی کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کا 18 گھنٹے طویل سفر طے کیا اس دوران کھلاڑیوں نے خود کو مصروف رکھنے کے لیے مختلف سرگرمیاں کیں جس کی ویڈیو پی سی بی نے جاری کردی۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے کھلاڑیوں کی نیوزی لینڈ کے طویل سفر کی ویڈیو جاری کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ امام الحق ’رپورٹر‘ کی طرح ساتھی کھلاڑیوں سے مختلف سوالات کررہے ہیں۔

    امام الحق نے بتایا کہ قومی ٹیم کھلاڑیوں نے کوئی فلم نہیں چھوڑی، سب ہی 8 یا اس زائد گھنٹے سو بھی چکے ہیں، میں خود بھی طویل پرواز کے باعث بہت تھک چکا ہوں۔

    اس کے بعد وہ کیمرا مین کے ساتھ سب سے پہلے عابد علی کی سیٹ پر جاتے ہیں، ان سے پوچھتے ہیں اس پرواز میں وہ کیا کرتے رہے ہیں؟

    عابد علی نے امام الحق کو بتایا کہ میں نے کئی فلمیں دیکھیں، سو بھی چکا ہوں، آپ سے، عماد وسیم، حارث سہیل اور کپتان بابراعظم سے باتیں کرکے وقت گزارنے کی کوشش کی ہے۔

    امام الحق نے اس کے بعد ان کے برابر والی سیٹ پر براجمان عماد وسیم کی طرف مائیک کیا اور انہیں پی ایس ایل فائیو میں کراچی کنگز کی نمائندگی کرتے ہوئے فائنل میں کامیابی پر مبارک باد دی اور ان سے وقت گزاری کے حوالے سے استفسار کیا۔

    عماد وسیم نے انہیں بتایا کہ میں نے فلمیں نہیں دیکھیں ہاں سیزن دیکھے ہیں۔

    اس کے بعد قومی کرکٹر مائیک حارث سہیل کی طرف موڑ دیا اور دوران سفر ان کی مصروفیت سے متعلق پوچھا اُس کے بعد انہوں نے خود ہی بتایا کہ دبئی کے بعد میں نے ایک فلم دیکھی ہے اور سوتا رہا ہوں۔

    اس کے بعد امام الحق نے بتایا کہ ابتدائی لائن کے بعد اب ہم آخری لائن کی طرف آگئے ہیں، تھوڑی دیر میں ہماری فلائٹ لینڈ کرنے والی ہے۔

  • پاکستان کرکٹ ٹیم دورہ نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہوگئی

    پاکستان کرکٹ ٹیم دورہ نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہوگئی

    لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم دورہ نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیوزی لینڈ روانہ ہونے والے 54 رکنی اسکواڈ میں 34 کھلاڑی اور 20 آفیشلز شامل ہیں۔

    قومی اسکواڈ براستہ دبئی نیوزی لینڈ جائے گا، نیوزی لینڈ پہنچنے کے بعد لنکن یونی ورسٹی میں 14 روز کا قرنطینہ کرے گا۔

    پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان 3 ٹی ٹوینٹی اور 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی، سیریز کا آغاز 18 دسمبر سے ہوگا آکلینڈ میں ٹی 20 میچ سے ہوگا۔

    دورہ نیوزی لینڈ سے قبل قومی ٹیم کو ایک دھچکا بھی پہنچا ہے، گزشتہ روز پی سی بی کا کہنا تھا کہ اوپنر فخر زمان تیز بخار کے باعث دورہ نیوزی لینڈ سے دست بردار ہوگئے ہیں، انھیں ٹیم ہوٹل میں قرنطینہ کر دیا گیا۔

    دورہ نیوزی لینڈ‌ سے قبل قومی ٹیم کو دھچکا

    پی سی بی کے مطابق فخر زمان کا کرونا ٹیسٹ منفی آیا تھا، لیکن انیں تیز بخار کی علامات ظاہر ہوئیں، جس کے باعث انھیں باقی کھلاڑیوں سے الگ کر کے آئسولیٹ کیا گیا۔

    ٹیم کے ڈاکٹر سہیل کا کہنا تھا کہ ہم مستقل طور پر فخر زمان کی حالت پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے پُر امید ہیں، تاہم وہ اسکواڈ کے ساتھ سفر کرنے کے قابل نہیں، اس لیے ٹیم کے ساتھ نیوزی لینڈ نہیں جا سکیں گے۔

  • دورہ نیوزی لینڈ‌ سے قبل قومی ٹیم کو دھچکا

    دورہ نیوزی لینڈ‌ سے قبل قومی ٹیم کو دھچکا

    لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کا کہنا ہے کہ اوپنر فخر زمان دورہ نیوزی لینڈ سے دستبردار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی کا کہنا ہے کہ اوپنر فخر زمان تیز بخار کے باعث دورہ نیوزی لینڈ سے دستبردار ہوگئے، انہیں ٹیم ہوٹل میں قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

    پی سی بی کے مطابق فخر زمان کا کورونا ٹیسٹ منفی آیا تھا، انہیں آج تیز بخار کی علامات ظاہر ہوئیں۔

    ٹیم ڈاکٹر سہیل سلیم کا کہنا تھا کہ فخر زمان کی کورونا رپورٹ ہفتے کے روز موصول ہوئی تھی جو منفی آئی تھی لیکن آج انہیں بخار کی علامات ظاہر ہوئیں، بخار کے باعث انہیں باقی کھلاڑیوں سے الگ کرکے قرنطینہ کردیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم مستقل طور پر فخر زمان کی حالت پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور ان کی جلد صحت یابی کے لیے پرامید ہیں۔

    ڈاکٹر سہیل کا کہنا ہے کہ فخر زمان بخار کے باعث اسکواڈ کے ساتھ سفر کرنے کے قابل نہیں ہیں، وہ ٹیم کے ساتھ نیوزی لینڈ نہیں جاسکیں گے۔

    واضح رہے کہ قومی ٹیم کل صبح 3 بجے نیوزی لینڈ کے لیے روانہ ہوگی، نیوزی لینڈ پہنچ کر ٹیم ولنگٹن میں 14 روزہ قرنطینہ مکمل کرےگی۔

    پاکستانی ٹیم دورہ نیوزی لینڈ میں 3 ٹی 20 اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلے گی، جب کہ پہلا ٹی ٹوینٹی 18 دسمبر کو آکلینڈ میں کھیلا جائے گا۔

  • دورہ نیوزی لینڈ کے لیے قومی ٹیم کی کرونا ٹیسٹ رپورٹ

    دورہ نیوزی لینڈ کے لیے قومی ٹیم کی کرونا ٹیسٹ رپورٹ

    اسلام آباد: دورہ نیوزی لینڈ کے لیے قومی ٹیم کے تمام 35 کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ منفی آ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کے سلسلے میں کھلاڑیوں‌کے کرونا ٹیسٹ کیے گئے تھے، جس کی رپورٹ منفی آ گئی ہے، 20 رکنی ٹیم اسٹاف کا بھی کرونا وائرس ٹیسٹ کلیئر آ گیا۔

    پاکستانی ٹیم کل صبح 3 بجے نیو زی لینڈ کے لیے روانہ ہوگی، نیوزی لینڈ پہنچ کر ٹیم ولنگٹن میں 14 روزہ قرنطینہ مکمل کرےگی۔

    پاکستانی ٹیم دورہ نیوزی لینڈ میں 3 ٹی 20 اور 2 ٹیسٹ میچز کھیلے گی، جب کہ پہلا ٹی ٹوینٹی 18 دسمبر کو آکلینڈ میں کھیلا جائے گا۔

    اب مجھ پر نئے چیلنجز اور نئی ذمہ داریاں آئی ہیں: بابراعظم

    قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے دو دن قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا ہم نیوزی لینڈ کے خلاف کافی اچھی کرکٹ کھیلے ہیں اس دورے کے موقع پر بھی کوشش کریں گے کہ اچھی شروعات کریں۔

    انھوں نے کہا دورہ نیوزی لینڈ کے لیے کھلاڑی پرجوش ہیں، نیوزی لینڈ کے خلاف اچھا ریکارڈ ہے، جب بھی باہر جاتے ہیں تو چیلنجز تو ہوتے ہیں، لیکن ٹیم پُر اعتماد ہے، اچھا پرفارم کرتی آ رہی ہے۔

    تینوں فارمٹ کے کپتان بابر اعظم نے کہا میں پریشر کو انجوائے کرتا ہوں، کوشش ہوتی ہے اچھا کھیلوں، سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلتے ہیں تو کافی سیکھنے کو ملتا ہے۔

  • سمیع اسلم دورہ نیوزی لینڈ کے لیے منتخب نہ کیے جانے پر مایوس

    سمیع اسلم دورہ نیوزی لینڈ کے لیے منتخب نہ کیے جانے پر مایوس

    لاہور: نوجوان آل راؤنڈر سمیع اسلم نے قومی کرکٹ ٹیم میں منتخب نہ ہونے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل دورہ انگلینڈ کے لیے بھی انہیں نظر انداز کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سمیع اسلم کا کہنا تھا کہ دکھ ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کے لیے چنے گئے 35 کھلاڑیوں میں ان کا نام شامل نہیں۔

    24 سالہ آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ اس سے قبل دورہ انگلینڈ کے لیے بھی انہیں نظر انداز کیا گیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ انہوں نے قائد اعظم ٹرافی کے گزشتہ سیزن میں اچھی کارکردگی دکھائی تھی، قائد اعظم ٹرافی کے گزشتہ سیزن میں، وہ سب سے زیادہ رن بنانے والے کھلاڑیوں میں شامل تھے۔

    سمیع نے کہا کہ انہوں نے سیزن میں 4 سنچریوں کی مدد سے 864 رنز بنائے تھے۔

    آل راؤنڈر نے مزید شکایت کرتے ہوئے کہا کہ سنہ 2018 میں بھی انگلینڈ میں انہیں کوئی میچ کھلائے بغیر ٹیسٹ ٹیم سے ڈراپ کردیا گیا تھا۔

  • کامران اکمل کی کارکردگی سے خوف زدہ نہیں بلکہ خوش ہوں، سرفرازاحمد

    کامران اکمل کی کارکردگی سے خوف زدہ نہیں بلکہ خوش ہوں، سرفرازاحمد

    کراچی : قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ لاہور میں بین الاقوامی کرکٹ کی بحالی کے بعد کراچی میں پی ایس ایل کے فائنل کے انعقاد کی امید نے شہریوں میں جوش و خروش کی لہر دوڑا دی ہے۔

    شاہینوں کے قائد کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کررہے تھے انہوں نے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے لیے کراچی آئیڈیل جگہ ہے اور جب کہ لاہور میں پہلے فائنل ہوچکا ہے اس لیے امید ہے کہ اس بار کراچی میزبانی کے فرائض انجام دے گا۔

    قومی ٹیم کے کپتان کا کہنا تھا کہ چیمپئنز ٹرافی کے بعد سے تمام لڑکے پُر اعتماد اور اچھی فارم میں ہیں اور دورہ نیوزی لینڈ میں جیت کے عزائم کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جلد جانے کی وجہ سے نیوزی لینڈ میں ہونے والی سیریز سے پہلے ہی وہاں کے موسم کے لحاظ سے ایڈجسٹ ہونے کا موقع مل جائے گا۔

    فواد عالم کی ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی دکھانے پر سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ باصلاحیت کھلاڑی کیم کارکردگی سلیکشن کمیٹی کے سامنے ہے اور امید ہے فواد عالم جلد ٹیم کا حصہ ہوں گے۔

    سرفراز احمد نے انڈر 19 ٹیم کے دومرتبہ کم اسکور پر آؤٹ ہونے کو فکر مند صورت حال قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں سہولیات کی فراہمی اور ٹورنامنٹ کے انعقاد سے نوجوان کھلاڑیوں کی صلاحیت مین نکھار لایا جا سکاتا ہے۔

    قومی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں کامران اکمل کی بہترین کارکردگی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میں خوف زدہ نہیں جو اچھی کارکردگی دکھائے گا وہ ٹیم کا حصہ بنے گا۔

    سرفراز احمد نے مزید کہا کہ اصل کرکٹ ٹیسٹ کرکٹ ہی ہے جس میں جتنا کھیلیں اتنا ہی سیکھنے کو ملتا ہے لیکن ہمیں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں بہترین کارکردگی کے بعد اب ٹیسٹ ٹیم کو بھی وننگ ٹریک پر لانے کی ضرورت ہے تاہم اس میں کچھ وقت لگے گا۔

  • بولرز کی ناقص کارکردگی شکست کا باعث بنی، محمد آصف

    بولرز کی ناقص کارکردگی شکست کا باعث بنی، محمد آصف

    کراچی: پاکستان کے معروف فاسٹ بولرز محمد آصف نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ میں ریورس سوئنگ نہ ہونے کی وجہ سے وہاب ریاض کو کنڈیشنز سے مدد نہیں مل پائی، آسٹریلیا میں بھی ایسا ہی ہوگا، یہاں ریورس سوئنگ بہت کم ہوتی ہے۔

    یہ بات سوئنگ کے ماسٹرمحمد آصف نے اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام ‘اسپورٹس روم’ میں بہ طور مہمان تجزیہ نگار کے طور پر کہی۔ انہوں نے دورہ نیوزی لینڈ میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بیٹنگ میں پاکستان کو ہمیشہ سے مشکلات کا سامنا رہا ہے تا ہم اس بار بھی بولنگ کا شعبہ بھی کوئی کارکردگی نہ دکھا سکا۔

     

    آصف نے کہا کہ ٹاس جیت کر گرین وکٹ پر جلد نیوزی لینڈ کو آؤٹ کرنا چاہیے تھا لیکن ہمارے بولرز نےبہت ہی خراب بولنگ کرائی، جس وکٹ پر کیوی بولرز کی گیند ہمارے بلے بازوں سے کھیلی نہیں جارہی تھی اس وکٹ کا فائدہ اٹھانے میں پاکستانی بولرز ناکام رہے۔

    آصف نے بولرز کی تکنیکی خامیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کی ہمارے بولرز کو معلوم ہی نہیں تھا کہ گیند کس جگہ کرانی ہے، گیند بیٹسمین کو کرانے کے بجائے، وکٹ کیپر کو پہنچائی جا رہی تھی، اگر وکٹ ٹو وکٹ بال کرائی جاتی تو نتیجہ مختلف ہوتا۔

    محمد آصف کا ماننا تھا کہ فاسٹ بولرز راحت علی نے پہلے میچ میں اچھی بولنگ کرائی تھی ایسے میں راحت کو بٹھا کر کسی اور کو کھلانا غلط فیصلہ تھا، ویاب ریاض کی جگہ راحت علی کو دی جاسکتی تھی۔

    آصف نے اپنا تجربہ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ نیوزی لینڈ کا دو بار دورہ کیا لیکن کبھی ایسی پچ نہیں دیکھی، پچ پر اتنی گھاس تھی کہ معلوم ہی نہیں ہورہا تھا پچ کہاں ہے اور گراؤنڈ کہاں، آصف نے کہا کہ ایسی وکٹیں بولرز کے لیے جنت ہوتی ہیں، یہ ہمارے بولرز کی نااہلی ہے کہ تیز اور گرین وکٹ پر کوئی بھی بولر وکٹیں لینے میں کامیاب نہ ہوسکا۔

    محمد آصف نے ہملٹن میں خراب کارکردگی دکھانے پر اپنے ساتھی کرکٹر وہاب ریاض پر دل کھول کر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہاب ریاض صرف ایشیائی وکٹوں کے بولر ہیں، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی تیز وکٹوں پر وہاب ریاض سے امید نہیں رکھنی چاہیے تھی کیوں کہ وہاب ریاض کا اہم ہتھیار ریورس سوئنگ ہے، اگرریورس سوئنگ ہوگی تو ہی وہاب کو وکٹیں ملیں گی، ورنہ مشکل ہے۔

    انہوں نے یہ بھی خدشہ ظاہر کیا کہ نیوزی لینڈ میں ریورس سوئنگ نہ ہونے کی وجہ سےوہاب ریاض کو کنڈیشنز سے مدد نہیں ملے گی گرین وکٹوں پر وہاب کو کھلانے کا نتیجہ سب کے سامنے ہے اور آسٹریلیا میں بھی ایسا ہی ہوگا، یہاں ریورس سوئنگ بہت کم ہوتی ہے۔

    پروگرام کے دوران محمد آصف نہ صرف یہ کہ بالرز کی بُری کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ چار فاسٹ بولرز کو ایک ساتھ کھلانے پر سلیکشن کمیٹی کی میچ پلاننگ اور کارکردگی پر سوال اُٹھا دیا۔

    محمد آصف کی تنقید اپنی جگہ لیکن ہیڈ کوچ مکی آرتھر وہاب ریاض کو آسٹریلیا میں نمبر ون ہتھیار قرار دے چکے ہیں اور 2005 کے عالمی کپ میں آسٹریلیا کے خلاف وہاب ریاض کا تیز اسپیل آج بھی سب کو یاد ہے، واٹسن کو کرائے اسی اسپیل کی وجہ سے وہاب آج بھی ٹیم کا حصہ ہیں،ایسا کہنا غلط نہ ہوگا۔

    ہیڈکوچ کے ٹرمپ کارڈ نیوزی لینڈ میں تو فیل ہوگئے، اب دیکھنا یہ ہے کہ دورہ آسٹریلیا میں وہاب ریاض اپنے ہیڈ کوچ کے اعتماد پر پورا اتر سکتے ہیں یا انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    یاد رہے کہ وہاب ریاض نے 6 برس قبل انگلینڈ کے خلاف ڈیبیو میچ میں پانچ وکٹیں لے کرآصف اور عامر کے ہمراہ پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا، پہلے میچ میں 5 وکٹیں لینے کے باوجود وہاب ریاض کبھی ٹیم کا مستقل رکن نہیں رہے۔