Tag: دوستی

  • دفتر کا تناؤ زدہ ماحول بہترین دوستی کا سبب

    دفتر کا تناؤ زدہ ماحول بہترین دوستی کا سبب

    کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے اسکول اور کالج کے پرانے دوست آپ کے بہترین دوست ہیں؟ کیا آپ اپنے بہترین دوستوں کی فہرست میں اپنے دفتر کے ساتھیوں کو شامل نہیں کرتے؟ تو پھر یہ تحقیق آپ کے تمام خیالات کو غلط ثابت کردے گی۔

    boss-3

    انگلینڈ کی ایک یونیورسٹی میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق ایسا دفتر جہاں کا ماحول بہت تناؤ زدہ ہو، اور باس سخت مزاج ہو، وہاں کام کرنے والے افراد کے درمیان اگر دوستی کا رشتہ قائم ہوجائے تو یہ نہایت دیرپا اور مضبوط ثابت ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق ایسے دفتر میں ملازمین میں آپس میں ایک دوسرے سے حسد کرنے اور ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی منفی عادات نہیں پنپتیں اور وہ دن بدن آپس میں ایک دوسرے سے قریب ہوتے جاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دوست آپ کے درد کی دوا

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے ماحول میں وہ افراد بھی بہت گہرے دوست بن جاتے ہیں جن میں آپس میں کوئی قدر مشترک نہی ہوتی۔ خصوصاً یہ دوستی اور بھی گہری ہوجاتی ہے جب باس نہایت سخت مزاج، تند خو اور نکتہ چین ہو۔

    تحقیق کے مطابق چونکہ اس دفتر میں کام کرنے والے افراد یکساں حالات، دباؤ اور پریشانی سے گزرتے ہیں لہٰذا ان کے درمیان خلوص اور ہمدردی کا رشتہ قائم ہوجاتا ہے۔ ایسے افراد مشکل مواقعوں پر ایک دوسرے کا جذباتی سہارا بھی بنتے ہیں یوں ان کے درمیان ایک بہترین دوستی قائم ہوجاتی ہے۔

    boss-2

    تحقیق میں ماہرین نے دیکھا کہ ایسے دفاتر میں قائم ہونے والی دوستیاں زندگی بھر قائم رہیں اور بہت عرصے بعد بھی ان دوستوں نے مشکل وقت پڑنے پر ایک دوسرے کی مدد کی۔

  • روس کسی کےساتھ لڑائی نہیں چاہتا،پیوٹن

    روس کسی کےساتھ لڑائی نہیں چاہتا،پیوٹن

    ماسکو: روسی صدرولادیمیرپیوٹن کا کہناہےکہ روس کسی کے ساتھ لڑائی نہیں چاہتا بلکہ اسےدوستوں کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کےمطابق ماسکو میں پارلیمان سے سالانہ خطاب کے دوران صدرپیوٹن کاکہناتھاکہ کچھ غیر ملکی روس کو دشمن سمجھتے ہیں لیکن روس ایسا نہیں چاہتا نہ کبھی ایسا چاہے گا،اسے دوستوں کی ضرورت ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    ولادیمیرپیوٹن کا کہنا تھا کہ 2014 میں ہونے والے کریمیا کے الحاق کے بعد مغرب سے جاری سرد جنگ، یوکرائن اور شام کی کشیدگی میں روس خود کو ایک انتہائی بری حالت میں گہرا ہوا دیکھ رہا ہے۔

    دوسری جانب صدرپیوٹن نے شامی صدربشارالاسد کی حمایت اورشام میں حزب اختلاف کےخلاف کارروائیوں میں مصروف روسی افواج کی تعریف کی۔

    مزید پڑھیں:روسی صدر نے امریکہ سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہارکردیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ روسی صدر پیوٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے پر مسرت کا اظہار کیااور کہا تھاکہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان اچھے تعلقات دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔

  • ننھے ہاتھی نے انسان کی جان بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگا دی

    ننھے ہاتھی نے انسان کی جان بچانے کے لیے پانی میں چھلانگ لگا دی

    جانوروں کی انسانوں سے محبت اور وفاداری میں کوئی شک نہیں۔ انسانوں کی جانب سے ذرا سی محبت کے برتاؤ پر جانور انسانوں کے بے دام غلام بن جاتے ہیں اور ان کے لیے اپنی جان کی بازی لگانے سے بھی گریز نہں کرتے۔

    شیر اور چیتوں جیسے خطرناک جانوروں سے بھی اگر محبت کا برتاؤ کیا جائے تو وہ اپنی وحشیانہ فطرت چھوڑ کر انسان کے گہرے دوست بن جاتے ہیں۔

    ایسی ہی ایک اور ویڈیو کچھ وقت قبل منظر عام پر آئی جسے انٹرنیٹ پر 30 لاکھ سے زائد بار دیکھا گیا۔

    ویڈیو میں ایک ہاتھی کا بچہ جھنڈ کے ساتھ دریا کے کنارے کھیل رہا ہے اور دریا میں ایک آدمی تیراکی کرتا دکھائی دے رہا ہے۔

    elephant-2

    اچانک اس ہاتھی کے بچے کو غلط فہمی ہوئی کہ دریا میں نہانے والا آدمی ڈوب رہا ہے اور اس کے بعد وہ بغیر کچھ سوچے سمجھے تیزی سے اس آدمی کی جان بچانے کے لیے پانی میں دوڑتا چلا گیا۔

    اس موقع پر نہ ہی تو اس نے اپنی ماں کی طرف دیکھا نہ اسے پانی سے ڈر محسوس ہوا۔ وہ سیدھا دوڑتا ہوا اس آدمی کی طرف گیا۔ اس کے اس ’جذبہ انسانیت‘ سے وہ شخص بھی بے حد متاثر ہوا اور اس نے ہاتھی کے بچے کو گلے لگالیا۔

  • انسانوں سے پینگوئن کی انوکھی دوستی نے حیران کر دیا

    انسانوں سے پینگوئن کی انوکھی دوستی نے حیران کر دیا

    انسان تو انسان جانوربھی محبت کی زبان خوب سمجھتےہیں اورمحبت کا جواب محبت سےدینا جانتےہیں، پینگوئن اور برازیل کےشہری کی دوستی نے سب کوحیران کر دیا۔

    ڈولفن کی انسانوں کےساتھ دوستی سےسب ہی واقف ہیں مگر پینگوئن اورکسی انسان کی دوستی واقعی حیران کرنےوالی بات ہے، برازیل کے ایک ریٹائرڈشہری اورپینگوئن کاانوکھا یارانہ بہت ہی دلچسپ ہے۔

    ڈی سوزا کی پینگوئن سےدوستی دوہزار گیارہ میں ہوئی جب اس نےننھےپینگوئن کی جان بچائی تھی، ہرسال جون کےمہینےمیں آٹھ ہزار کلو میٹرکا سفر طے کرکے یہ پینگوئن اپنےجگری دوست سےملنےضرورآتی ہے۔

    اب کےبرس بھی آتےہی پینگوئن نےاپنےدوست کوپیارکیااورکانوں میں سرگوشی بھی کی، ڈی سوزانامی شہری کیساتھ پینگوئن جب ملنےآئی تونہایا،کھاناکھایا اور پھر ساتھ ملکر سوئمنگ بھی کی۔

    ڈی سوزا اور پینگوئن نےخوب تفریح کی جسےساحل پر موجودلوگوں نےدیکھ کر انجوائے بھی کیا ۔