اسلام آباد : توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کو دوسرا شوکاز نوٹس جاری کردیا، جس میں انھیں پانچ نومبر کو پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ فردوس عاشق اعوان نے نواز شریف کی زیر سماعت اپیل پر تبصرہ کیا گیا، آپ کو اس معاملے میں سزا کیوں نہ دی جائے؟
تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کیخلاف دورسرا شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ، عدالتی حکم پر اسسٹنٹ رجسٹرار ہائی کورٹ نے شوکاز نوٹس جاری کیا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا فردوس عاشق اعوان نے 29 اکتوبرکو بیان دیا تھا، انھوں نے زیرسماعت نوازشریف کی اپیل پر تبصرہ کیاتھا، آپ کےبیان سےعوام میں ایک تاثر زیر سماعت کیسزپرگیاہے، کریمنل توہین عدالت کانوٹس جاری کیا جاتا ہے اور نوٹیفکیشن توہین عدالت آرڈیننس2003کےتحت جاری کیا جارہا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان3دن میں جواب کرائیں اور آئندہ ساعت پر فردوس عاشق اعوان عدالت میں پیش ہوں، آپ کواس معاملے میں سزا کیوں نہ دی جائے، عدالتی حکم پر شوکازکی کاپی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کو دے دی گئی۔
مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عدالت نے فردوس عاشق اعوان کی معافی قبول کرلی
یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی قبول کرلی تھی اور نیا شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔
، چیف جسٹس ہائی کورٹ نے کہا آپ وزیراعظم کی معاون خصوصی ہیں، آپ جوکہیں گی وہ مطلب رکھتاہے، الیکٹڈ وزیر اعظم کی معاون خصوصی ہیں، میری ذات پرجو کچھ کہا جائے میں جواب نہیں دوں گا، آپ نے زیر سماعت کیس پر تبصرہ کیا ہے۔
عدالت نے کہا تھا کہ فردوس عاشق اعوان کی غیرمشروط معافی سول کارروائی میں قبول کی گئی لیکن کریمنل کارروائی چلے گی۔