Tag: دوسری لہر

  • کرونا کی دوسری لہر: ملک میں تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں؟

    کرونا کی دوسری لہر: ملک میں تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں؟

    اسلام آباد: ملک میں کو وِڈ 19 کی وبا کی دوسری لہر چل رہی ہے، وبا سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات کے تحت تعلیمی ادارے بند ہوں گے یا نہیں، اس کا فیصلہ آج ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تعلیمی اداروں سے متعلق اہم اجلاس آج ہوگا، جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں، وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس آج طلب کیا گیا تھا۔

    اجلاس میں چاروں صوبوں، آزاد کشمیر، اور گلگت بلتستان کے وزرائے تعلیم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوں گے، اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کرونا کیسز کاجائزہ لیا جائے گا، تعلیمی اداروں میں سردیوں کی چھٹیوں سے متعلق فیصلہ بھی متوقع ہے۔

    ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 34 مریض جاں بحق

    اجلاس میں اپریل سے اگست تک کے تعلیمی سال پرگفتگو ہوگی، آٹھویں کلاس کے بورڈ امتحانات سے متعلق بھی فیصلہ ہوگا، چند تجاویز زیر غور ہیں جن میں تعلیمی اداروں کو 24 نومبر سے 31 جنوری تک بند کرنا، 24 نومبر سے پرائمری اسکولز بند کرنا، 2 دسمبر سے مڈل اسکولز بند کرنا، تعلیمی سیشن کو 31 مئی تک بڑھانا شامل ہیں۔

    مذکورہ تجاویز پر صوبوں کے ساتھ مشاورت کی جائے گی، اجلاس میں میٹرک اور انٹر میڈیٹ امتحانات 2021 کا فیصلہ بھی متوقع ہے، جب کہ اجلاس کے بعد فیصلوں سے متعلق شفقت محمود پریس کانفرنس کے ذریعے آگاہ کریں گے۔

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس کی دوسری لہر، عوامی اجتماعات پر ایک بار پھر سے پابندیاں عائد

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی دوسری لہر، عوامی اجتماعات پر ایک بار پھر سے پابندیاں عائد

    واشنگٹن / نئی دہلی / برازیلیا: کرونا وائرس کی دوسری لہر نے دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، دنیا کے کئی ممالک میں وبا کے پھیلاؤ میں دوبارہ تیزی دیکھی جارہی ہے۔ عالمی سطح پر شادیوں اور عوامی اجتماعات پر ایک بار پھر سے پابندیاں عائد کرنی شروع کردی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی دوسری لہر ایک بار پھر دنیا کے تمام ممالک کومتاثر کر رہی ہے، برطانیہ، ایران، فرانس، اسپین، اٹلی، ارجنٹینا اور چیک ری پبلک شدید متاثر ہورہے ہیں۔

    عالمی سطح پر شادیوں اور عوامی اجتماعات پر ایک بار پھر سے پابندیاں عائد کرنی شروع کردی گئی ہیں، ایران، اٹلی، برطانیہ، یورپ اور ملائیشیا میں شادیوں، عوامی و سماجی اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی۔

    برطانیہ میں تعلیمی ادارے کھلنے کے بعد کوویڈ 19 کے مریضوں کی تعداد دگنی ہوگئی، نئے مریضوں میں طلبہ کی اکثریت شامل ہے۔

    آکسفورڈ کی بروکس یونیورسٹی میں پارٹی میں شریک 100 طلبہ میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوگئی۔ شہر میں ریڈ الرٹ کا اعلان کردیا گیا ہے اور اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نفاذ کا امکان ہے۔

    ایران بھی کرونا وائرس سے دوبارہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے، ایران میں ایک دن میں کرونا وائرس سے 239 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    عالمی اعداد و شمار

    مجموعی طور پر دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 کروڑ 64 لاکھ 38 ہزار 381 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 10 لاکھ 61 ہزار 237 ہوگئی۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 79 لاکھ 39 ہزار 695 ہے، ان میں سے 67 ہزار 504 کیسز تشویشناک ہیں جبکہ دنیا بھر میں اب تک 2 کروڑ 74 لاکھ 37 ہزار 448 کرونا مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کلوزڈ کیسز میں سے 96 فیصد مریض وہ ہیں جو صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی شرح 4 فیصد ہے۔

    اسی طرح فعال کیسز میں سے 99 فیصد معمولی بیمار ہیں جبکہ صرف 1 فیصد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے امریکا دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔

    امریکا میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 77 لاکھ سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 25 لاکھ 75 ہزار 854 ہو چکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ 16 ہزار 788 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 49 لاکھ 84 ہزار 154 ہوچکی ہے، 25 لاکھ سے زائد فعال کیسز میں سے زیر علاج 14 ہزار 571 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    بھارت کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے۔ ملک میں کرونا وائرس سے ایک دن میں 78 ہزار افراد متاثر ہوئے۔

    بھارت میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 68 لاکھ 35 ہزار سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 9 لاکھ 2 ہزار 397 ہوچکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 5 ہزار 554 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 58 لاکھ 27 ہزار 704 ہوچکی ہے۔

    برازیل میں بھی کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔

    برازیل میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 50 لاکھ سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 4 لاکھ 62 ہزار 629 ہو چکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 48 ہزار 304 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 43 لاکھ 91 ہزار 424 ہوچکی ہے۔

  • ریستوران اور شادی ہالز کوویڈ کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے: این سی او سی

    ریستوران اور شادی ہالز کوویڈ کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے: این سی او سی

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں ملک میں احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا گیا، این سی او سی کا کہنا ہے کہ عوامی اجتماعات، ریستوران اور شادی ہالز کوویڈ کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا اجلاس ہوا، اجلاس میں کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس میں ماہرین نے فورم کو دنیا میں کرونا وائرس کی دوسری لہر سے متعلق آگاہی دی، ماہرین نے اپنی بریفنگ میں بتایا گیا کہ ملک میں کوویڈ کیسز میں کچھ اضافہ ہوا ہے۔

    اجلاس میں مختلف شعبہ جات کھلنے کے بعد کرونا وائرس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا، این سی او سی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں عوام نے احتیاط کا دامن چھوڑ دیا، صحت عامہ کی پرواہ کیے بغیر ہاتھ ملانا معمول بن چکا ہے۔

    این سی او سی کی جانب سے کہا گیا کہ سماجی فاصلے اور نو ماسک نو سروس کی پالیسی پر عمل نہیں ہو رہا۔ عوامی اجتماعات، ریستوران اور شادی ہالز کوویڈ کے پھیلاؤ کے مراکز بن چکے ہیں۔

    اسد عمر کی سربراہی میں این سی او سی نے فریقین سے نئی صورتحال پر فوری مشاورت کا فیصلہ کیا، این سی او سی اسٹیک ہولڈرز سے مل کر جلد حکمت عملی تشکیل دے گا۔

  • بلوچستان میں کرونا وائرس کی دوسری لہر جاری

    بلوچستان میں کرونا وائرس کی دوسری لہر جاری

    کوئٹہ: محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 79 اور 3 روز کے دوران 597 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت بلوچستان کا کہنا ہے کہ صوبہ بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 79 کیسز رپورٹ ہوئے، بلوچستان میں 3 روز کے دوران 597 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ صوبے میں کرونا کیسز کی مجموعی تعداد 15 ہزار 92 ہوچکی ہے۔ بلوچستان میں کرونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 145 ہوچکی ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق کرونا وائرس میں مبتلا 13 ہزار 547 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، صوبے میں فعال کیسز صرف 8 فیصد رہ گئے ہیں جن کی تعداد 1400 ہے۔

    بلوچستان سمیت ملک بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 10 ہزار 841 ہوچکی ہے جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 8 ہزار 353 ہے۔

    ملک میں 2 لاکھ 96 ہزار 22 کرونا مریض صحتیاب ہو چکے ہیں جبکہ کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہزار 466 ہوگئی ہیں۔

  • کورونا وائرس کی دوسری لہر ، امریکی ماہرین نے‌ خبردار کردیا

    کورونا وائرس کی دوسری لہر ، امریکی ماہرین نے‌ خبردار کردیا

    واشنگٹن : امریکی ادارہ سینٹرفار ڈزیز کنٹرول کے ڈائریکٹر نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر اس سے بھی زیادہ تباہ کن ہونے کا خدشہ ہے، موسم سرما میں کوروناوائرس، نزلہ زکام کے ساتھ پھر حملہ آور ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ادارہ سینٹر فارڈزیز کنٹرول کے ڈائریکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ نے کورونا وائرس کے دوسرے حملے کی پیش گوئی کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ سردیوں میں کورونا وائرس دوبارہ آسکتا ہے، موسم سرما میں کورونا وائرس کے زیادہ شدت کیساتھ آنے کا امکان ہے۔

    امریکیوں کیلئے وائرس کی دوسری لہر موجودہ لہر سے زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے ، موسم سرما میں کوروناوائرس، نزلہ زکام کے ساتھ پھر حملہ آور ہوسکتا ہے۔

    یاد رہے امریکا کے سینئر سائنسدان ڈاکٹر انتھونی فاکی نے کوروناسےمتعلق بیان میں کہا تھان کہ کورونا وائرس ہر سال سیزنل وائرس کی طرح حملہ کرسکتا ہے، وائرس کے دوبارہ حملہ کرنے سے پہلے ویکسین تیار کرنا ہوگی۔

    ڈاکٹرانتھونی فاکی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نے جنوب سے جڑ پکڑنا شروع کی تھی جہاں اس وقت سردیوں کا موسم ہے اور زیادہ کیسزان ممالک میں سامنے آرہے ہیں جہاں ٹھنڈ ہے۔

    امریکی سائنسدان نے کہا تھا کہ رات دن ویکسین بنانے کیلئے کام کررہے ہیں، اس وقت دو ویکسین تیار ہیں جو ہم انسانوں پر آزما رہے ہیں، ایک امریکا کے پاس ہے اور دوسری چین کے پاس موجود ہے جبکہ اس کے مکمل طور پر استعمال پر ایک سے ڈیرھ سال لگ سکتا ہے۔

    خیال رہے کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرامریکا میں ہلاکتوں کی تعداد45 ہزارسے تجاوز کرگئی جبکہ کورونا سے متاثرافراد کی تعدادسات لاکھ بانوے ہزارسے زیادہ ہے، نیویارک میں ہلاک افراد کی تعداد اٹھارہ ہزارسے زائد ہے۔

    دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات ایک لاکھ ستتر چھ سو چوہترہوگئیں جبکہ مریض 25 لاکھ، ستاون ہزار837 ہوگئے ہیں۔