Tag: دوسرے مرحلے

  • سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ، الیکشن کمیشن کا اجلاس کل ہوگا

    سندھ میں بلدیاتی الیکشن کا دوسرا مرحلہ، الیکشن کمیشن کا اجلاس کل ہوگا

    کراچی: سندھ میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کے لیے الیکشن کمیشن کا اجلاس کل ہوگا جس میں کراچی اورحیدرآباد کی سیاسی جماعتوں کے نمائندگان اپنا موقف پیش کرینگے۔

    اجلاس میں سندھ حکومت کے نمائندے بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے پر رپورٹ پیش کرینگے، ساتھ ہی سندھ حکومت کی طرف سے مشیر قانون مرتضیٰ وہاب امن و امان پر موقف پیش کرینگے۔

    پیپلزپارٹی کی طرف سے نثار کھوڑو الیکشن کمیشن میں پیش ہوں گے جبکہ ایم کیو ایم کی طرف سے وسیم اختر اور فروغ نسیم الیکشن کمیشن میں پیش ہونگے جہاں پولیس فورس کی عدم دستیابی سمیت دیگر موقف الیکشن کمیشن کے سامنے رکھے جائینگے۔

  • حکومت کا دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے  کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    حکومت کا دوسرے مرحلے میں تعلیمی ادارے کھولنے کے حوالے سے بڑا اعلان

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کل سے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنے کی اجازت دے دی اور کہا چھٹی سےآٹھویں جماعت تک کی کلاسزکا آغاز کل سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وزیرتعلیم شفقت محمود ، معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے شرکت کی جبکہ صوبائی وزرائے تعلیم و سیکرٹریز بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔

    اجلاس میں اسکول کھولنے کے دوسرے فیز سے متعلقہ امور پرغور کیا گیا ، جس کے بعد این سی او سی نے کل سے دوسرے مرحلے میں اسکولز کھولنےکی اجازت دیتے ہوئے کہا کل چھٹی سے آٹھویں تک کی کلاسز کا آغاز ہوگا ، دوسرے مرحلے میں اسکول طےشدہ شیڈول کےمطابق کھولے جائیں گے۔

    بعد ازاں پنجاب اور خیبر پختونخواہ نے کل سے چھٹی سے 8ویں کی کلاسوں کے آغاز کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    یاد رہے حکومت نے 15 ستمبر سے ملک بھر میں مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا ، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، 15 دن تک حالات ٹھیک رہے تو تمام انسٹی ٹیوشنز کو کھول دیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 15 ستمبر سے یونی ورسٹیاں اور کالجز کھولے جائیں گے، ہائر ایجوکیشن کے انسٹی ٹیوشنز کھلیں گے، نویں، دسویں، گیارہویں، بارہویں کلاسوں کی بھی اجازت ہوگی، 7 دن دیکھیں گے پھر دوبارہ جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 23 ستمبر کو چھٹی، ساتویں، 8 ویں جماعت کو اجازت دی جائے گی، ایک ہفتہ مزید حالات کا جائزہ لیا جائے گا، جائزے کے بعد 30 ستمبر کو پرائمری اسکولز بھی کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔

  • برطانوی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں‌ بورس جانسن دوسرے مرحلے میں بھی آگے

    برطانوی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں‌ بورس جانسن دوسرے مرحلے میں بھی آگے

    لندن : وزارت عظمیٰ کےلیے دوسرے مرحلے میں وزیر برائے بریگزٹ ڈومینک راب مقابلے سے باہر ہوگئے جو صرف 30 ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی یورپین یونین سے علیحدگی (بریگزٹ) کے حامی بورس جانسن نے تھریسامے کے بعد ملک کے اگلے وزیراعظم کے امیدوار کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں 40 فیصد ووٹ حاصل کرکے اپنی برتری قائم رکھی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بورس جانسن نے 313 میں سے 126 ووٹ حاصل کرکے تیسرے مرحلے کے لیے جگہ بنائی ہے جبکہ دیگر 4 امیدواروں نے 33 یا اس سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔

    رپورٹ کے مطابق سیکریٹری خارجہ جیریمی ہنٹ نے 46، سیکریٹری ماحولیات مائیکل گوو نے 41، سیکریٹری انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ روری اسٹیورٹ نے 37 اور ہوم سیکریٹری ساجد جاوید نے 33 ووٹ حاصل کیے۔

    بورس جانسن نے پہلے مرحلے کے مقابلے میں 12 ووٹ زیادہ حاصل کیے جبکہ پہلے مرحلے کے مقابلے میں سب سے زیادہ 12 ووٹ اسٹورٹ نے حاصل کیے، دوسرے مرحلے میں بریگزٹ کے وزیر ڈومینک راب مقابلے سے باہر ہوگئے ہیں جنہیں صرف 30 ووٹ ملے تھے۔

    برطانیہ کے سابق وزیر خارجہ اور لندن کے سابق میئر بورس جانسن کا کہنا ہے کہ وہ برطانیہ کو 31 اکتوبر تک یورپین یونین سے باہر نکال لیں گے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کے نئے وزیر اعظم کے امیدوار کے لیے ووٹنگ کے پہلے مرحلے میں بورس جانسن نے 313 میں سے 114 ووٹ حاصل کیے تھے، پہلے مرحلے میں برطانیہ کے موجودہ وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ 43 ووٹ کے ساتھ دوسرے، وزیر ماحولیات مائیکل گوو 37 ووٹ کے ساتھ تیسرے اور سابق وزیر بریگزٹ ڈومینِک راب 27 ووٹ کے ساتھ چوتھے نمبر پر رہے تھے۔

    سیکریٹری داخلہ ساجد جاوید 23 ووٹ کے ساتھ پانچویں، سیکریٹری ہیلتھ میٹ ہینکوک 20 ووٹ کے ساتھ چھٹے اور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ سیکریٹری روری اسٹیورٹ 19 ووٹ کے ساتھ چھٹے نمبر پر رہے تھے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ تھریسا مے کے استعفے کے بعد ملک کے نئے وزیر اعظم کی دوڑ میں شامل امیدواروں کی تعداد پہلے مرحلے کی ووٹنگ کے بعد 10 سے کم ہو کر 7 رہ گئی تھی۔

    برطانیہ کی وزارت عظمیٰ کے لیے آخری دو امیدواروں میں سے ایک کے انتخاب کے لیے ملک بھر میں کنزرویٹو پارٹی کے ایک لاکھ 60 ہزار اراکین ووٹ دیں گے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق آخری مرحلے میں کامیاب ہونے والا امیدوار پارٹی کا نیا سربراہ ہوگا اور ساتھ ہی تھریسا مے کی جگہ ممکنہ طور پر جولائی کے آخر میں ملک کا نیا وزیر اعظم بنے گا۔