Tag: دوشنبے

  • تاشقند اور بغداد میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خصوصی پروازیں

    تاشقند اور بغداد میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لیے خصوصی پروازیں

    کراچی: اے آر وائی نیوز دیار غیر میں پھنسے پاکستانیوں کی آواز بن گیا، پی آئی اے نے تاشقند، دوشنبے اور بغداد میں پھنسے پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے خصوصی پروازیں چلانے کا فیصلہ کر لیا، اس سلسلے میں ایک پرواز تاشقند پہنچ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی آئی اے کا طیارہ محصور پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے تاشقند پہنچ گیا ہے، پی آئی اے کی خصوصی پرواز پی کے 9812 دوپہر 2 بجے 148 ہم وطنوں کو واپس لے کر اسلام آباد پہنچے گی۔ فلائٹ آپریشن بند ہونے کی وجہ سے 2 ہفتے سے پھنسے پاکستانیوں نے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سے واپسی کے سلسلے میں اپیل کی تھی۔

    حکومت پاکستان کی خواہش پر سی ای او پی آئی اے ایئر مارشل ارشد ملک نے فوری طور پر طیارہ پیش کیا اور بر وقت فلائٹ کے انتظامات کیے، پی آئی اے کا ایک اور خصوصی طیارہ عراق میں پھنسے پاکستانیوں کو لانے کے لیے رات کو بغداد کے لیے اڑان بھرے گا۔ عراق میں پھنسے 161 پاکستانی خصوصی پرواز پی کے 9813 کے ذریعے وطن واپس آئیں گے۔

    ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں پھنسے پاکستانی پی آئی اے اور حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کر رہے ہیں

    ہم وطنوں کی وطن واپسی کے سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان اور قومی کوآرڈینیشن کمیٹی تمام معلامات کو مانیٹر کر رہے ہیں، دیگر ممالک میں پھنسے مسافروں نے ایک وڈیو پیغام میں حکومت اور پی آئی اے کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ وطن واپسی پر مسافروں کو 24 گھنٹے کے لیے مقامی ہوٹل میں آئسولیٹ کیا جائے گا، جہاں ان کا سویب ٹیسٹ لیا جائے گا۔

    تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے اور تاشقند سے پاکستانیوں کو لانے کے لیے جانے والا پی آئی اے طیارہ

    سی ای او ارشد ملک نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ پی آئی اے ہر قومی خدمت میں ایک قدم آگے کھڑی ہوتی ہے، جب بھی ملک کو ضرورت پڑی پی آئی اے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے خدمات سرانجام دے گی، فضائی عملہ قومی ہیروز ہیں جو خطرات کے باوجود بیرون ملک بے یار و مددگار ہم وطنوں کو واپس لانے کے لیے مستعد اور سرگرم ہے۔

  • مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل ہونا چاہئے، ترک صدر

    مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل ہونا چاہئے، ترک صدر

    دوشنبے: ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہش کے مطابق حل ہونا چاہئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دوشنبے میں عالمی سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کے دوران انہوں نے پاکستان موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر مذاکرات کے بعد ہی حل ہوسکتا ہے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک دیرینہ تنازع ہے جس کا حل ناگزیر ہے۔

    امریکا کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ترک صدر نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ہم ہٹ دھرمیوں پر مبنی پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں، مقبوضہ بیت المقدس فلسیطن کا دل ہے اور ہم مسلم ملک فلسطین کے ساتھ ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، ترک صدر اردوان

    انہوں نے کہا کہ ترکی ہمسایہ ملک شام میں جنگ کے خاتمے اور استحکام کے قیام کی بھرپور کوششیں کررہا ہے اور داعش سمیت دیگر تنظیموں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے جو شام کا مستقبل خطرے میں ڈال رہی ہیں۔

    یاد رہے کہ تاجکستان میں ایشیائی ممالک کی پانچویں کانفرنس ہورہی ہے جس کا مقصد خطے میں موجود ممالک کے درمیان رابطے اور اعتماد بڑھانے کے لیے اقدامات کرنا ہے، مذکورہ کانفرنس میں پاکستان اور بھارت سمیت 13 سربراہان مملکت شرکت کررہے ہیں۔

  • تاجکستان کی جیل میں داعش قیدیوں کی ہنگامہ آرائی، 32 افراد ہلاک

    تاجکستان کی جیل میں داعش قیدیوں کی ہنگامہ آرائی، 32 افراد ہلاک

    دوشنبے: تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے کی جیل میں داعش قیدیوں کی ہنگامہ آرائی کے نتیجے میں سیکیورٹی گارڈز سمیت 32 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جیل میں ہونے والے فسادات میں تین جیلرز اور 5 قیدیوں سمیت 32 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوئے ہیں، ہنگامہ آرائی کے بعد جیل میں مزید نفری طلب کرلی گئی۔

    تاجکستان کی وزارت انصاف کے مطابق قیدیوں کے درمیان ہونے والے فسادات میں تیز دھار آلے استعمال کیے گئے۔

    حکام کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے آپریشن کے دوران 24 قیدیوں کو ہلاک کردیا جس کے بعد جیل میں صورت حال پر قابو پالیا گیا ہے، اس جیل میں قید زیادہ تر قیدی داعش جنگجو ہیں۔

    مزید پڑھیں: تاجکستان میں مسلح افراد کا حملہ، 4 غیرملکی سیاح ہلاک

    وزارت انصاف کا کہنا ہے کہ جیل میں جھگڑا داعش کمانڈر بیخروز گلمورود کے گروہ نے شروع کیا، بیخروز گلمورود تاجک اسپیشل فورس کے کرنل گلمورود کے بیٹے ہیں جنہوں نے 2015 میں داعش میں شمولیت اختیار کی تھی اور شام میں جھڑپ کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔

    واضح رہے کہ تاجکستان حکومت نے شدت پسند تنظیموں سے علیحدگی اختیار کرنے والے جنگجوؤں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں بھی تاجکستان کی ایک جیل میں قیدیوں کے درمیان ہونے والے تصادم کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی، تصادم کے نتیجے میں درجنوں قیدی ہلاک ہوگئے تھے۔