Tag: دولت

  • سونے کی قیمت میں کمی کے بعد آج بڑا اضافہ

    سونے کی قیمت میں کمی کے بعد آج بڑا اضافہ

    پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں کمی کے بعد آج سینکڑوں روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق سونے کی فی تولہ قیمت 1000 روپے اضافے سے 2 لاکھ 76 ہزار روپے ہوگئی ہے۔

    اسی طرح 10 گرام سونا 857 روپے اضافے کے بعد 2 لاکھ 36 ہزار 625 روپے کا ہوگیا ہے اس کے علاوہ عالمی مارکیٹ میں سونا 10 ڈالر اضافے کے بعد 2642 ڈالر فی اونس رہا۔

    سال 2025 میں سونے کی قیمتیں کہاں تک جاسکتی ہے؟ – آڈیو

    گزشتہ روز ملک میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 700 روپے کمی کے بعد 2 لاکھ 75 ہزار روپے ہوگئی تھی اور دس گرام سونے کی قیمت میں 600 روپے کی کمی کے بعد 2 لاکھ 35 ہزار 768 کی سطح پر آگئی تھی۔

    یاد رہے کہ سونا خریدنا روایتی طور پر محفوظ سرمایہ کاری سمجھا جاتا ہے جس کی قیمت افراط زر، سیاسی اور معاشی عدم استحکام کے اوقات میں بڑھ جاتی ہے۔

    پاکستان میں آج سونے کی قیمت

    اسے صدیوں سے کرنسی اور دولت کی شکل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے، جب سرمایہ کار دوسرے اثاثوں کے بارے میں غیر یقینی محسوس کرتے ہیں، تو وہ اکثر سونا خریدے ہیں۔

    پاکستان میں گزشتہ برس سونے کی قیمت کے تعین کے طریقہ کار میں تبدیلی کردی گئی تھی، جس کے تحت سونے کی قیمت انٹرنیشنل مارکیٹ ریٹ سے 20 ڈالر فی اونس زیادہ مقرر کی گئی۔

  • ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ نے شاہ رخ کی دولت میں کتنا اضافہ کیا؟

    ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ نے شاہ رخ کی دولت میں کتنا اضافہ کیا؟

    بالی وڈ اسٹار شاہ رخ خان کے لیے رواں برس نہایت ہی خاص رہا، اس سال اداکار نے اپنی فلم پٹھان اور جوان سے بالی وڈ میں ہنگامہ مچایا۔

    بالی وڈ اسٹار شاہ رخ خان کی زندگی 2023 سے پہلے کئی مسائل کا شکار رہی جس میں سے ایک ان کے بڑے بیٹے کی گرفتاری بھی تھی لیکن سال 2023 میں اپنی فلموں سے اداکار نے ایک بار پھر بالی وڈ پر  حکمرانی کی۔

    تاہم اب بھارتی میڈیا کی ایک رپورٹ سامنے آئی ہے  جس کے مطابق اس سال شاہ رخ خان کی دو فلموں ’پٹھان‘ اور ’جوان‘ نے پوری دنیا میں بالترتیب 10 ارب 50 کروڑ بھارتی روپے اور 11 ارب 60 کروڑ بھارتی روپے کا بزنس کیا ہے۔

    ان دونوں فلموں کی باکس آفس پر شاندار کامیابی نے اداکار شاہ رخ کی مجموعی دولت میں بھی اضافہ کیا ہے اور اس وقت وہ 63 ارب بھارتی روپے کے مالک ہیں۔

    یہ کہنا غلط نہ ہو گا کہ بالی وڈ کے تینوں خانز، شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان کامیابی کے سفر میں تقریباً برابر ہی رہے ہیں، ان تینوں خانز کی دولت ناقابل تصور ہے لیکن شاہ رخ خان اس وقت دونوں سے کافی آگے ہیں۔

    شاہ رخ خان کی مجموعی دولت اس وقت 63 ارب بھارتی روپے ہے، کنگ خان کے پاس اس وقت کئی برانڈز ہیں، ساتھ ہی ان کے مختلف کاروبار بھی ہیں تاہم ان کی سب سے بیش قیمت چیز ان کا بنگلہ ’منت‘ ہے جس کی مالیت اس وقت دو ارب انڈین روپے ہے۔

    شاہ رخ خان آئی پی ایل کی مشہور ٹیم کلکتہ نائٹ رائیڈرز کے مالک بھی ہیں، اس کے علاوہ ان کے پروڈکشن ہاؤس ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ کی مالیت بھارتی پانچ ارب روپے ہے۔

    شاہ رخ خان کی یہ 63 ارب روپے کی مجموعی دولت سلمان خان کے مقابلے میں 116 فیصد زیادہ ہے، تاہم بالی وڈ کےعامر خان دولت کے اس مقابلے میں شاہ رخ اور سلمان سے پیچھے ہیں۔

  • بھارت کے امیر ترین شخص کی دولت میں روزانہ اربوں ڈالر کمی

    نئی دہلی: ایشیا کے امیر ترین شخص قرار دیے جانے والے بھارتی شہری گوتم ایڈانی کی دولت میں ایک ہی دن میں اربوں ڈالر کی کمی واقع ہوگئی اور اس کمی کا سلسلہ جاری ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق بھارت سے تعلق رکھنے والے ایشیا کے امیر ترین شخص گوتم اڈانی پر لگائے گئے سنگین الزامات کے بعد ایک ہی دن کے اندر ان کی دولت میں اربوں ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔

    سرمایہ کاری پر امریکی تحقیقاتی کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ کی جانب سے لگائے الزامات کے بعد گوتم اڈانی کی دولت میں نمایاں کمی ہوئی۔

    امریکی تحقیقاتی کمپنی نے اڈانی گروپ پر کئی دہائیوں سے اسٹاک مارکیٹ میں ہیرا پھیری اور اکاؤنٹنگ فراڈ اسکیم میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے ہیں۔

    امریکی جریدے بلومبرگ نیوز کے مطابق تین دنوں کے دوران اڈانی گروپ کی مارکیٹ ویلیو میں 68 ارب ڈالر کی کمی آئی ہے۔

    پیر کو بھی اڈانی ٹوٹل گیس اور اڈانی گرین انرجی کے حصص میں اضافی 20 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ اڈانی ٹرانسمیشن میں 14.91 فیصد کمی اور اڈانی انٹر پرائز میں 4.21 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔

    اثاثوں کی مالیت میں خاطر خواہ کمی کے بعد گوتم اڈانی فوربز میگزین کے امیر ترین شخصیات کی فہرست میں تیسرے نمبر سے آٹھویں پر پہنچ گئے ہیں۔

    الزامات سے پہلے 60 سالہ گوتم اڈانی کے اثاثوں کی مالیت 130 ارب ڈالر تھی جو اب 88.2 ارب ڈالر رہ گئی ہے تاہم ایشیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز برقرار ہے۔

    اڈانی گروپ نے امریکی تحقیقاتی کمپنی ہنڈن برگ کی جانب سے عائد الزامات کو 413 صفحات پر مشتمل بیان میں مسترد کیا ہے۔

    اڈانی گروپ کا کہنا ہے کہ کسی مخصوص کمپنی پر یہ حملہ نہیں کیا گیا بلکہ منصوبہ بندی کے ساتھ بھارت، اس کی خودمختاری، آبرو اور آئین کے معیار سمیت ملکی ترقی پر حملہ کیا گیا ہے۔

    لیکن اڈانی گروپ کی جانب سے تفصیلی جواب کے باوجود کمپنی کے حصص پر دباؤ برقرار رہا۔

    ہنڈن ریسرچ نے اڈانی گروپ پر عوام کو منظم طریقے سے لوٹنے کا الزام عائد کیا ہے۔

    اڈانی گروپ کی جانب سے جاری بیان کے جواب میں امریکی کمپنی کا کہنا تھا کہ اڈانی گروپ بھارت کے مستقبل میں رکاوٹ بن کر کھڑے ہیں جبکہ خود کو قومی پرچم میں لپیٹے ہوئے عوام کو منظم انداز میں لوٹ رہے ہیں۔

  • ایلون مسک نے ایمیزون کے مالک کو ایک بار پھر شکست دے دی

    ایلون مسک نے ایمیزون کے مالک کو ایک بار پھر شکست دے دی

    اسپیکس ایکس اور ٹیسلا موٹرز جیسی کمپنیوں‌ کے مالک ایلون مسک نے ایک بار پھر ایمیزون کے مالک جیف بیزوس کو شکست دے کر امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز چھین لیا۔

    ایلون مسک کی دولت کی مجموعی مالیت 230 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے، جس کے بعد وہ ایمیزون کے مالک جیف بیزوس کو ایک بار پھر ہرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں، مسک کی دولت اب بل گیٹس اور وارن بفٹ دونوں کی دولت سے بھی زیادہ ہو گئی ہے۔

    ایلون مسک گزشتہ سال کے وسط میں فوربز کی ٹاپ ٹین بلینئرز کی فہرست میں شامل ہوئے تھے، لیکن اب وہ اس پر راج کر رہے ہیں، اور بیزوس دوسرے نمبر پر چلے گئے ہیں۔

    ایلون مسک نے اس فتح کی خوشی ایک شریر ایموجی ٹوئٹ کرتے ہوئے منائی، انھوں نے جیف بیزوس کی ایک ٹوئٹ پر دوسرے نمبر کا میڈل ٹوئٹ کیا، یہ بتانے کے لیے ان کا حریف اس بار دوسرے نمبر پر آیا ہے۔

    ڈیلی میل کے مطابق اسپیس ایکس نے 8 اکتوبر کو 100 بلین ڈالر کے شئیرز فروخت کیے تھے، جس سے کمپنی کی دولت میں ایک دم اضافہ ہوا، شیئرز کی قیمت میں 33 فی صد اضافے نے کمپنی کے حصص کو 100 اعشاریہ 3 بلین تک پہنچا دیا جو فروری میں 74 بلین ڈالرز پر تھی۔

    واضح رہے کہ ایمیزون اور بلیو اوریجن کے بانی جیف بیزوس اس وقت 197 بلین ڈالرز کی مالیت کے ساتھ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔

  • ارب پتی افراد کی دولت گھٹنے لگی، انکشاف

    ارب پتی افراد کی دولت گھٹنے لگی، انکشاف

    دنیا کی امیر ترین شخصیات اور ارب پتی افراد کے نام، ہر سال ان کے اثاثوں کی مالیت، ان کے کاروبار اور مختلف اداروں کے بارے میں معلومات عالمی ذرایع ابلاغ میں نمایاں جگہ پاتی ہے۔ یہ فہرست ہر خاص و عام کو متوجہ کرتی ہے اور ایسی رپورٹیں سب کی دل چسپی کا باعث ہوتی ہیں۔ تاہم ایک حالیہ رپورٹ نے نہ صرف عام لوگوں کی توجہ حاصل کر لی ہے بلکہ ارب پتی افراد اور مختلف کاروباری شخصیات کے لیے پریشان کُن بھی ہے۔

    جرمن میڈیا نے مختلف نیوز ایجنیسوں کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ برس دنیا بھر میں ارب پتی افراد کی دولت میں مجموعی طور پر کمی ہوئی ہے جس کا سبب امريکا اور چين کے مابین کشيدگی، غیر یقینی سیاسی صورت حال اور بازار حصص ميں بے قاعدگياں بنیں۔

    چین کے بعد امریکی ارب پتی اس سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ پچھلے ايک سال ميں دنيا کے امير ترین افراد کی مجموعی دولت ميں کمی کا انکشاف ‘‘يو بی ايس’’ اور ‘‘پی ڈبليو سی’’ نامی اداروں نے اپنی مشترکہ رپورٹ ميں کيا ہے۔

    ارب پتی افراد کی مجموعی دولت ميں ايک سال ميں 388 بلين ڈالر کی کمی نوٹ کی گئی اور ان کی ملکیت میں مجموعی رقوم 8,539 بلين ڈالر بنتی ہيں۔ اس حوالے سے رپورٹ کے مطابق مختلف خطوں کے لحاظ سے سب سے زيادہ کمی چين کے ارب پتی افراد کی دولت ميں نوٹ کی گئی ہے۔

    دوسرے نمبر پر امريکی ارب پتيوں کی دولت ميں اور تيسرے نمبر پر ايشيا پيسيفک خطے ميں بسنے والے ارب پتی افراد کی مجموعی دولت ميں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔

    اس رپورٹ ميں يو بی ايس کے سربراہ جوزف اسٹيڈلر کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ 2008 کے بعد يہ پہلا موقع ہے جب جيو پاليٹکس کے سبب ارب پتی افراد کی دولت ميں کمی واقع ہوئی ہے۔

    چين سب سے زيادہ متاثرہ ملک ثابت ہوا۔ ڈالر کی قدر کے حوالے سے ديکھا جائے تو چين کے امير ترين افراد کی مجموعی دولت ميں 12.8 فی صد کمی ہوئی۔ اس کے باوجود جوزف اسٹيڈلر کا کہنا ہے کہ چين ميں ہر دو سے ڈھائی دن ميں ايک نيا شخص ارب پتی افراد کی فہرست ميں شامل ہوجاتا ہے۔

  • ایسا کیا ہے جو دولت مند افراد کے برابر خوش رکھ سکتا ہے؟

    ایسا کیا ہے جو دولت مند افراد کے برابر خوش رکھ سکتا ہے؟

    ایک عام خیال ہے کہ پیسہ زندگی کو آسان بنا سکتا ہے اور خوشی کا سبب ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ایسی کیا شے ہے جو بغیر دولت کے بھی، آپ کو دولت مندوں کے جتنا ہی خوش رکھ سکتی ہے؟

    حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے علم ہوا کہ ورزش اور جسمانی سرگرمیاں کسی شخص کو دولت مند شخص کے برابر خوشی دے سکتی ہے۔

    یہ تحقیق آکسفورڈ اور ییل یونیورسٹی میں کی گئی جو دا لینسٹ نامی جریدے میں شائع ہوئی۔ تحقیق کے لیے 12 لاکھ سے زائد افراد کا جائزہ لیا گیا، ان افراد سے ان کی آمدنی اور جسمانی سرگرمیوں کے بارے میں معلومات حاصل کی گئیں۔

    ان افراد سے پوچھا گیا کہ مجموعی طور پر یہ کن حالات میں اور کتنے عرصے تک خود کو پریشان اور ذہنی تناؤ میں مبتلا محسوس کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: خوش رہنے کا آسان نسخہ

    ماہرین نے دیکھا کہ جسمانی سرگرمیوں کے عادی افراد سال میں اوسطاً 35 دن خود کو پریشان محسوس کرتے ہیں، اس کے برعکس ایسے افراد جو جسمانی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لیتے تھے ان کی پریشانی مزید 18 دن طول کھینچ گئی۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ زیادہ آمدنی والے یعنی مالی طور پر مطمئن افراد اور جسمانی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے افراد میں خوشی کی سطح یکساں پائی گئی۔

    اسی طرح ایسی سرگرمی جس میں زیادہ لوگوں سے گھلنے ملنے کا امکان ہو جیسے کوئی کھیل کھیلنا، جس میں پوری ٹیم کھیل میں حصہ لے، دیگر سرگرمیوں کے مقابلے میں زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔

    ماہرین نے خبردار کیا کہ اس کا یہ مطلب نہ سمجھا جائے کہ جتنی زیادہ ورزش کی جائے گی اتنی ہی زیادہ خوشی حاصل ہوگی، ہفتے میں 30 سے 60 منٹ پر مشتمل، 3 سے 5 ٹریننگ سیشن بھی وہی فوائد دے سکتے ہیں۔

  • وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    وہ شے جو دولت سے بھی زیادہ خوشی دے سکتی ہے

    ایک عام خیال ہے کہ دولت انسان کو بہت سی خوشیاں دے سکتی ہے، لیکن کیا واقعی یہ بات درست ہے؟

    نیویارک کی کورنل یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق دولت سے انسان کی زندگی میں آنے والی خوشی کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، تاہم ایک شے ایسی ہے جو دولت سے بھی زیادہ کسی انسان کو خوش باش بنا سکتی ہے۔

    وہ شے ہے، سیر و سیاحت کرنا۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ دولت، اور دولت سے خریدی جانے والی اشیا خوشی تو دے سکتی ہیں، تاہم یہ خوشی عارضی ہوتی ہے۔ اس کے برعکس سیاحت آپ کی خوشگوار یادوں میں ایک اضافہ ثابت ہوتی ہے اور ہمیشہ آپ کو خوش کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر بار نئی چیزیں خریدنے کی خوشی یکساں ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ماند پڑتی جاتی ہے۔

    اس کی 3 وجوہات ہیں۔ ہم جلد ہی ان چیزوں سے بور ہو کر نئی چیزوں کے شوق میں مبتلا ہوجاتے ہیں، ہم اپنا معیار بلند کرتے جاتے ہیں یا اس کی خواہش رکھتے ہیں (جس کے بعد وہ شے ہمارے لیے بے معنی ہوجاتی ہے) اور ہم دوسروں کی اشیا دیکھ کر احساس کمتری میں مبتلا ہوجاتے ہیں۔

    یہ چیزیں کچھ عرصہ تو ہمیں خوش رکھتی ہیں اس کے بعد ہم اس کے عادی ہوجاتے ہیں اور اس کے ساتھ ہی ہماری خوشی کا گراف نیچے چلا جاتا ہے۔

    اس کے برعکس سفر اور سیاحت ہمیں مستقل طور پر خوش رکھتا ہے۔ جب ہم اپنے پرانے ماحول سے کچھ عرصے کے لیے کٹ کر نئے ماحول میں جاتے ہیں، نئے لوگوں سے ملتے ہیں اور نئی چیزیں سیکھتے ہیں تو ہمارا دماغ ان تمام معلومات کو جذب کرنے میں مصروف ہوجاتا ہے۔

    ایسے میں دماغ میں موجود منفی خیالات، ناخوشی اور ڈپریشن کی سطح بہت نیچے چلی جاتی ہے اور دماغ نئے سرے سے تازہ دم ہوجاتا ہے۔ اس سفر کی یادیں ہر بار یاد کرنے پر خوشی کا احساس ہوتا ہے جبکہ یہ یادیں ناقابل فراموش ہوتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نہ صرف سفر کرنا بلکہ کچھ نیا سیکھنا یا کسی کھیل میں حصہ لینا بھی آپ کو مادی اشیا کے حصول سے زیادہ خوش کرسکتا ہے۔

    آپ اس تحقیق سے کتنے متفق ہیں؟

  • دولت زیادہ اہم ہے یا محبت؟

    دولت زیادہ اہم ہے یا محبت؟

    ایک طویل عرصے سے اس بات پر بحث چلی آرہی ہے کہ انسان کی زندگی میں کون سی شے زیادہ اہم ہے، پیسہ یا محبت؟ مختلف افراد اپنے تجربات کی وجہ سے مختلف جواب دیتے ہیں۔

    کچھ افراد کا کہنا ہے کہ محنت کر کے آپ پیسہ تو کما سکتے ہیں لیکن محبت نہیں، یہی وجہ ہے کہ محبت ایک نایاب اور قیمتی شے ہے۔

    اس کے برعکس کچھ افراد کا ماننا ہے کہ پیسہ زندگی کو سہل، آرام دہ اور رواں رکھتا ہے اور محبت نہ ملنے کا غم بھی غلط کر سکتا ہے۔

    تاہم ایک بات طے ہے کہ انسان کو اسی شے کی قدر زیادہ ہوتی ہے جس سے وہ محروم ہو۔ بڑے بڑے دولتمند افراد محبت نہ ملنے کے احساس محرومی کا شکار ہوتے ہیں، جبکہ اپنوں اور محبت کرنے والے عزیزوں سے گھرے افراد یہ شکوہ کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ وہ دولت مند کیوں نہیں۔

    اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے امریکی شہر نیویارک میں بھی ایک تجربہ کیا گیا۔ ایک بورڈ پر لوگوں سے دریافت کیا گیا کہ ان کے خیال میں دولت اور محبت میں سے زیادہ اہم کیا ہے۔

    سڑک پر آتے جاتے لوگوں نے اس سوال کا جواب دیا اور آخر میں دیکھا گیا کہ زیادہ لوگوں نے دولت کے بجائے محبت کی حمایت کی۔

    ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں پر کلک کریں۔

    آپ اس سوال کا کیا جواب دیں گے؟

  • معمر قذافی نے موت سے قبل 30 ملین ڈالر کی رقم کہاں چھپائی؟

    معمر قذافی نے موت سے قبل 30 ملین ڈالر کی رقم کہاں چھپائی؟

    طرابلس: لیبیا کے سابق مرد آہن کرنل معمر قذافی کے مرنے کے بعد ان کی مزید دولت منظر عام پر آگئی۔ برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق کرنل قذافی نے سنہ 2011 میں 30 ملین ڈالر جنوبی افریقہ کے سابق صدر جیکوب زوما کی رہائش گاہ پر چھپائے تھے۔

    برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ کے سابق صدر جیکوب زوما کی رہائشگاہ سے کرنل قذافی کی چھپائی گئی رقم نکال کر افریقا کی اسواتینی نامی ریاست منتقل کی گئی ہے، ماضی میں یہ ریاست سوازی لینڈ کے نام سے جانی جاتی تھی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ لیبین حکومت نے جنوبی افریقہ کے موجودہ صدر سیریل راما فوزا کو ایک درخواست دی ہے جس میں ان سے کرنل قذافی کی رقم واپس طرابلس کے حوالے کرنے کو کہا گیا ہے۔

    صدر راما فوزا نے مارچ میں اسواتینی ریاست کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے میں وزرا بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے اسواتینی ریاست کے بادشاہ مسواتی سوم کے ساتھ کرنل قذافی کی رقوم سے متعلق بات چیت کی تھی۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اسواتینی ریاست کے بادشاہ نے راما فوزا کے ساتھ دوسری ملاقات جوہانس برگ کے تامبو بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کی۔ اس دوسری ملاقات میں بھی کرنل قذافی کے چھاپے گئے اثاثوں کی واپسی کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔

    رپورٹ کے مطابق کرنل قذافی نے تیل کے وسائل سے اربوں ڈالر کی رقم حاصل کی اور اسے دنیا کے مختلف ملکوں میں خفیہ طریقے سے چھپا دیا تھا۔

    سنہ 2010 میں لیبیا کی تیل سے حاصل ہونے والی سالانہ آمدن 30 ارب ڈالر تھی مگر اس وقت بے روزگاری کی شرح بھی زیادہ تھی اور عام شہری معاشی مسائل سے دو چار تھے۔

    برطانوی اخبار کے مطابق سنہ 2010 میں کرنل قذافی نے ملک میں سونے کے محفوظ ذخائر کا پانچواں حصہ ایک ارب ڈالر میں فروخت کردیا تھا۔ انہوں نے رقم کا ایک بڑا حصہ خفیہ بینک کھاتوں اور کمپنیوں کے ذریعے چھپا دیا تھا۔

    خیال رہے کہ معمر قذافی 42 برس تک لیبیا کے حکمران رہے، وہ صرف 27 سال کی عمر میں حکمران بنے اور سنہ 1900 کے بعد سے اقتدار میں آنے والے کم عمر ترین رہنما تھے۔

    سنہ 2011 میں جنگجو باغیوں کے ساتھ جھڑپ کے دوران معمر قذافی باغیوں نے انہیں قتل کردیا تھا۔