Tag: دولت مند

  • دولت مند افراد ہر گھنٹے برطانیہ چھوڑ کر کیوں جا رہے ہیں؟

    دولت مند افراد ہر گھنٹے برطانیہ چھوڑ کر کیوں جا رہے ہیں؟

    لندن : برطانیہ سے یومیہ بنیادوں پر دولت مند افراد کی بڑی تعداد تیزی سے ملک چھوڑ کر جارہی ہے، گزشتہ سال 12 ارب پتی اور 78 ملینئیر جن کی دولت 100 ملین ڈالر سے زائد تھی ملک چھوڑ کر چلے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانیہ سے دولت مند افراد کی ریکارڈ تعداد نئی حکومت کے قیام کے بعد ملک چھوڑ چکی ہے۔

    برطانوی اخبار ’ٹائمز ‘نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ برطانیہ کو گزشتہ سال جولائی میں حکومت کی تبدیلی کے بعد امیر افراد کے ریکارڈ اخراج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

    تجزیاتی فرم نیو ورلڈ ویلتھ کے مطابق گزشتہ سال مملکت چھوڑنے والوں میں 12 ارب پتی اور دیگر 78 افراد شامل تھے جن کی مجموعی دولت 100 ملین ڈالر سے زیادہ تھی۔ فرم کی رپورٹ می کہا گیا ہے کہ ہر 45 منٹ میں ایک کروڑ پتی شخص برطانیہ چھوڑ کر جارہا تھا۔

    اس حوالے سے برطانوی وزیر خزانہ ریچل ریوز نے تصدیق کی ہے کہ برطانیہ میں متنازعہ غیرمقامی غیر ملکی نظام اپریل 2025 سے ختم کر دیا جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام طویل مدتی رہائشیوں کو دنیا بھر میں ان کے اثاثوں اور وراثت پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

    ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں مقیم کاروباری افراد کی ایک بڑی تعداد ٹیکسوں میں اضافے کے اعلان کے بعد سے ملک چھوڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ سال برطانیہ نے خالص 10 ہزار 800 دولت مند افراد کو ہجرت کی صورت میں کھو دیا جو کہ 2023 کے مقابلے میں 157 فیصد زیادہ تھا اور چین کے علاوہ کسی بھی دوسرے ملک سے زیادہ تعداد تھی۔

    درحقیقت ملک چھوڑنے والے افراد کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے، زیادہ تر لوگ دیگر یورپی ممالک اٹلی اور سوئٹزرلینڈ کے علاوہ متحدہ عرب امارات بھی جارہے ہیں۔

  • ایلون مسک نے تاریخ رقم کر دی، دنیا کے پہلے 400 بلین ڈالر مین بن گئے

    ایلون مسک نے تاریخ رقم کر دی، دنیا کے پہلے 400 بلین ڈالر مین بن گئے

    ایلون مسک دنیا کے پہلے 400 بلین ڈالر مین بن گئے ہیں، تاریخ میں پہلی بار یہ ہندسہ کسی امیر شخص نے عبور کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایلون مسک نے دراصل SpaceX کے شیئر فروخت کیے ہیں، جس کے بعد ان کی دولت چار سو ارب ڈالر کا ہندسہ کراس کر گئی ہے، اور یوں وہ دنیا کے پہلے ’$400 بلین مین‘ بن گئے ہیں۔

    بلومبرگ بلینیئرز انڈیکس کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ایلون مسک کی جائیداد 447 بلین ڈالر ہو گئی ہے، اس انڈیکس میں بتایا گیا ہے کہ امیزون کے جیف بیزوس دنیا کے دوسرے سب سے امیر شخص ہیں اور ان سے ایلون مسک کا نیٹ ورتھ 200 بلین ڈالر زیادہ ہے۔

    ایلون مسک کو یہ کامیابی خلائی تحقیق کے اہم منصوبے ’اسپیس ایکس‘ کے ایک نجی اندرونی شیئر کی فروخت کی وجہ سے ملی ہے، جس کے بعد ان کی 384 بلین ڈالر کی دولت میں حیران کن طور پر 50 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ حالیہ امریکی صدارتی انتخابات کے بعد سے ٹیسلا کے اسٹاک میں تقریباً 70 اضافہ ہوا ہے۔

    ٹیسلا کے روبوٹس کی مال میں خریداری کی ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا

    بتایا جا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم میں شامل ہونے سے ایلون مسک کو زبردست فائدہ ہوا ہے اور وہ دن دونی رات چوگنی ترقی کر رہے ہیں۔ انڈیکس کے مطابق مسک کی نیٹ ورتھ میں ایک ہی دن میں 62.8 بلین ڈالر کا اضافہ دیکھنے کو ملا ہے، جب کہ سال 2024 میں مسک کی جائیداد میں 218 بلین ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔

  • کس شہر میں سب سے زیادہ لکھ پتی موجود ہیں؟

    کس شہر میں سب سے زیادہ لکھ پتی موجود ہیں؟

    واشنگٹن: امریکی شہر نیویارک دنیا کے ان تمام شہروں میں سرفہرست ہے جہاں دولت مند افراد کی سب سے زیادہ تعداد رہائش پذیر ہے۔

    برطانوی کمپنی ہینلی اینڈ پارٹنرز کے مرتب کردہ ڈیٹا کے مطابق اس وقت لکھ پتی یا سب سے زیادہ دولت مند افراد امریکی شہر نیویارک میں رہتے ہیں جن کی تعداد 3 لاکھ 45 ہزار 600 ہے۔

    یہاں لکھ پتی افراد سے مراد وہ لوگ ہیں جن کے پاس کم سے کم 10 لاکھ ڈالرز سے زائد دولت یا اس مالیت کی جائیداد ہے۔

    جاپان کا شہر ٹوکیو اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں 3 لاکھ 4 ہزار 900 لکھ پتی افراد رہائش پذیر ہیں، امریکی شہر سین فرانسسکو اس لسٹ میں تیسرے نمبر پر ہے جہاں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد 2 لاکھ 76 ہزار 400 ہے۔

    برطانوی شہر لندن کا نمبر اس فہرست میں چوتھا ہے اور اس وقت وہاں 2 لاکھ 72 ہزار 400 لکھ پتی یا اس سے زیادہ دولت رکھنے والے افراد رہائش پذیر ہیں۔

    سنگاپور کو اس فہرست میں پانچویں نمبر پر رکھا گیا ہے جہاں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد 2 لاکھ 49 ہزار 800 ہے۔

    اس فہرست میں امریکی شہروں لاس اینجلس کا نمبر چھٹا، شکاگو کا ساتواں اور ہیوسٹن کا آٹھواں ہے جبکہ چینی شہر بیجنگ اور شنگھائی اس لسٹ میں نویں اور دسویں نمبر پر ہیں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2022 کے پہلے 6 مہینوں میں ان 10 میں سے 7 شہروں میں رہنے والے لکھ پتی افراد کی تعداد میں پچھلے برسوں کے مقابلے میں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    صرف نیویارک شہر میں پچھلے برس کے مقابلے میں 12 فیصد جبکہ ٹوکیو میں 8 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ دنیا کے ایسے شہروں جہاں لکھ پتی افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے کی فہرست میں سے پانچ شہروں کا تعلق مشرق وسطیٰ سے ہے۔

  • غریب بچے بڑے ہو کر دولت مند کیسے بن سکتے ہیں؟

    غریب بچے بڑے ہو کر دولت مند کیسے بن سکتے ہیں؟

    غریب بچے بڑے ہو کر دولت مند کیسے بن سکتے ہیں؟ یہ ایسا سوال ہے جس کے جواب کا ہر غریب شخص متلاشی ہے، لیکن اب ایک بڑے پیمانے پر کی گئی امریکی تحقیق نے اس سلسلے میں ایک اہم انکشاف کیا ہے۔

    امریکی سائنسی جریدے ‘نیچر‘ میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ میں ‘دوستی کی طاقت’ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ امیر دوستوں والے بچوں کے بڑے ہو کر دولت مند بننے کا امکان زیادہ ہوتا ہے، اگرچہ ایسا پہلے بھی سمجھا جاتا رہا ہے تاہم پہلی مرتبہ اتنے وسیع پیمانے پر ریسرچ کی گئی ہے۔

    محققین نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ اگر غریب گھروں کے بچے ایسے پڑوس میں پلے بڑھیں، جہاں امیر بچے ان کے دوست ہوں، تو بڑے ہو کر ان کے اپنے طور پر دولت کمانے کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں۔

    تحقیق کے نتائج کے مطابق وہ غریب بچے جو ایسے پڑوس میں پلے بڑھے جہاں ان کے 70 فی صد دوست امیر تھے، تو مستقبل میں ان کی آمدنی ان کے ساتھیوں کے مقابلے میں 20 فی صد زیادہ تھی، بہ نسبت ان کے جو طبقاتی فرق والے رابطوں کے بغیر پلے بڑھے۔

    امریکی محققین کی ایک ٹیم نے اس موضوع پر اپنی ریسرچ کا دائرہ وسیع کرنے کے لیے فیس بک کا انتخاب کیا، کیوں کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا سوشل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ہے، اور دنیا کے تقریباً 3 ارب انسان فیس بک استعمال کرتے ہیں۔

    محققین نے صارفین میں سے تقریباً 7.2 کروڑ افراد کے اعداد و شمار کا مطالعہ کیا، تاہم 25 سے 44 برس تک کی عمر کے ان افراد کی ذاتی تفصیلات کو راز میں رکھا گیا۔

    محققین نے ایک ایلگورتھم کا استعمال کیا، جس میں افراد کو ان کی سماجی اور اقتصادی حیثیت، عمر، علاقے اور کئی دیگر زمروں میں تقسیم کیا گیا، ماہرین نے اپنی ریسرچ میں ایک زمرہ یہ بھی بنایا تھا کہ امیر اور غریب ایک دوسرے سے کس طرح با ت چیت کرتے ہیں۔

    ریسرچ میں دیکھا گیا کہ افراد کے ان کی معاشی حیثیت سے بلند کتنے دوست تھے؟ محققین نے حاصل شدہ اعداد و شمار کا پچھلے تجزیوں اور تحقیقی مطالعات سے موازنہ بھی کیا۔

    ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہر اقتصادیات اور اس ریسرچ ٹیم کے سربراہ راج شیٹی نے کہا دو الگ الگ بنیادوں پر اخذ کیے گئے نتائج ‘حیرت انگیز طور پر یکساں’ تھے، پہلے مطالعے سے یہ نتیجہ نکلا کہ ‘معاشی بنیاد پر ربط’ اس بات کی پیش گوئی کرنے کے لیے سب سے مضبوط بنیاد ہے کہ کوئی شخص کتنی اقتصادی ترقی کر سکتا ہے۔ دوسرے مطالعے سے یہ پتا لگانے کی کوشش کی گئی تھی کہ امیر یا غریب طبقات کے بچے کسی خاص شعبے میں کیوں دوست بنا لیتے ہیں۔

    محققین کو امید ہے کہ ان کی اس ریسرچ سے پالیسی سازوں کو مثبت اور تعمیری اقدامات میں مدد ملے گی، راج شیٹی کا خیال ہے کہ دیگر ممالک میں بھی ایسی ریسرچز کے نتائج اسی طرح کے ہوں گے، اس لیے انھوں نے دیگر ملکوں کے محققین سے فیس بک ڈیٹا استعمال کر کے اپنے ہاں ریسرچ کرنے کی اپیل بھی کی۔

    ماہرین نے یہ اشارہ بھی کیا ہے کہ غریب اور امیر بچوں کی زیادہ سے زیادہ دوستیوں سے غربت میں کمی بھی لائی جا سکتی ہے۔

  • کرونا وبا کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    کرونا وبا کے دوران ارب پتیوں کی دولت میں کتنا اضافہ ہوا؟

    نیروبی: دنیا سے غربت کے خاتمے پر مرتکز بین الاقوامی تنظیم آکسفیم نے کہا ہے کہ دسمبر 2021 تک امیر ترین افراد کی دولت 7 کھرب ڈالر سے بڑھ کر 15 کھرب ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آکسفیم کنفیڈریشن نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں‌کہا گیا ہے کہ وبا کے گزشتہ 2 سال کے دوران دنیا کے 10 امیر ترین افراد کی دولت دُگنی ہو چکی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ایلون مسک، جیف بیزوس سمیت دنیا کے دس امیر ترین آدمیوں کی دولت کرونا وبا سے قبل 700 ارب ڈالرز تھی جو اَب 1500 ارب ڈالرز ہوگئی ہے۔

    فوربز میگزین کے ارب پتیوں کی فہرست سے لیے گئے اعداد و شمار کے مطابق وبا سے قبل 20 مہینوں میں ٹیسلا موٹرز کے مالک ایلون مسک کی دولت میں 10 گنا اضافہ ہوا اور وہ 294 بلین ڈالرز تک پہنچ گئی۔

    اسی عرصے کے دوران جب وال سٹریٹ پر ٹیکنالوجی کے ذخائر بڑھ رہے تھے، ایمازون کے مالک جیف بیزوس کی دولت 67 فی صد بڑھ کر 203 بلین ڈالر ہو گئی، فیس بک کے مارک زکربرگ کی دولت دگنی ہو کر 118 بلین ڈالر ہو گئی، جب کہ مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کی دولت 31 فی صد بڑھ کر 137 بلین ڈالر ہو گئی۔

    آکسفیم کی رپورٹ کے مطابق وبا کے دوران ہی دوسری طرف دنیا بھر میں عدم مساوات کے باعث نہ صرف غربت بڑھی بلکہ ہر 4 سیکنڈز میں ایک موت بھی واقع ہوئی۔

  • دنیا کے دولت مند ترین افراد کی 20 مشترک دلچسپیاں

    دنیا کے دولت مند ترین افراد کی 20 مشترک دلچسپیاں

    کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ دنیا میں بسنے والے دولت مند ترین افراد اپنے فارغ اوقات میں کیا کرتے ہیں اور کس طرح اپنا وقت گزارتے ہیں؟

    ایک عام خیال ہے کہ شاید یہ افراد اپنی دولت کی نمائش کرتے ہوئے مہنگی مہنگی گاڑیاں یا جہاز خریدتے ہوں گے، تاہم حال ہی میں جاری کی جانے والی ایک رپورٹ سے معلوم ہوا کہ زیادہ تر دولت مند افراد کی مشترکہ دلچسپی فلاحی سرگرمیاں ہیں۔

    ویلتھ ایکس نامی ایک ادارے نے دنیا بھر کے ایسے افراد کے 20 ترجیحی مشغلوں کی ایک فہرست مرتب کی ہے جن کی دولت 3 کروڑ ڈالر سے زیادہ ہے۔

    مزید پڑھیں: کامیاب افراد کی تعطیلات کیسی ہوتی ہیں؟

    رپورٹ کے مطابق فلاحی سرگرمیاں دنیا کے ایک تہائی دولت مند افراد کا پہلا مشغلہ ہیں۔ دنیا کے 2 امیر ترین افراد وارن بفٹ اور بل گیٹس اپنی دولت کا نصف سے زائد حصہ فلاحی سرگرمیوں میں صرف کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    فلاحی کاموں کے علاوہ ان دولت مند افراد کی دوسری ترجیح مختلف کھیلوں جیسے ٹینس، گالف، اسکینگ اور فٹبال وغیرہ میں حصہ لینا اور ان میں سرمایہ کاری کرنا ہے۔

    یہاں ویلتھ ایکس کی دولت مند افراد کی مشترک دلچسپیوں پر مشتمل وہ فہرست دی جارہی ہے جس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کتنے فیصد دولت مند افراد اس مشغلے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔


    اسکینگ: 7.2 فیصد


    گھڑیاں: 7.7 فیصد


    مچھلیاں پکڑنا: 7.8 فیصد


    زیورات: 8.1 فیصد


    شکار: 8.8 فیصد


    کھانے کھانا: 10.9 فیصد


    گالف: 11 فیصد


    ثقافتی تقریبات میں شرکت یا ان کا انعقاد: 12.1 فیصد


    مطالعہ: 12.3 فیصد

    مزید پڑھیں: کامیاب افراد کی زندگی کا ایک لازمی اصول


    فٹ بال: 13.1 فیصد


    مختلف اشیا کو ذخیرہ کرنے کا شوق: 14.1 فیصد


    گاڑیاں: 14.5 فیصد


    ورزش: 14.8 فیصد


    بوٹنگ: 14.9 فیصد


    الکوحل: 15.9 فیصد


    سیاست: 22.2 فیصد


    فیشن اور اسٹائل: 25.2 فیصد


    آرٹ: 28.7 فیصد


    سفر: 31 فیصد


    فلاحی سرگرمیاں: 56.3 فیصد


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وہ 7 عادات جو آپ کو کامیاب اور امیر بنا سکتی ہیں

    وہ 7 عادات جو آپ کو کامیاب اور امیر بنا سکتی ہیں

    دنیا میں موجود تمام کامیاب اور دولت مند افراد کی کچھ عادات مشترک ہوتی ہیں۔ دراصل یہ عادات ہی ہوتی ہیں جو لوگوں کو کامیاب بناتی ہیں۔

    مثال کے طور پر اگر آپ صبح دیر سے اٹھنے کے عادی ہیں تو آپ بے حد نقصان اٹھا سکتے ہیں۔ آپ کی کلاسز چھوٹ سکتی ہیں۔ آپ اپنی ملازمت پر دیر سے پہنچیں گے۔ صبح آپ کسی سے کاروباری ملاقات نہیں کرسکتے کیونکہ آپ جانتے ہیں آپ صبح نہیں اٹھ سکیں گے۔

    اس طرح آپ ایسے بہت سے مواقع ضائع کردیں گے جو آپ کی کامیابی کے لیے سیڑھی بن سکتے ہیں۔

    یاد رکھیں کہ اگر آپ اپنی صبح کا آغاز صحیح انداز سے کریں گے تو آپ کا سارا دن اچھا گزرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ کامیاب افراد اپنی صبحوں کا آغاز بہترین طریقوں اور عادات سے کرتے ہیں۔

    کیا آپ جاننا چاہتے ہیں کہ وہ کون سی عادات ہیں جو کامیاب اور دولت مند افراد صبح اٹھ کر انجام دیتے ہیں؟

    :سب سے پہلے اٹھنا

    wu-1

    صبح اس وقت اٹھنا جب سب سو رہے ہیں شروع میں تو مشکل لگے گا، لیکن دنیا کے 90 فیصد کامیاب افراد اسی عادت کے پابند ہیں۔ صبح کا وقت تخلیقی صلاحیتوں کے استعمال کے لیے بہترین ہے۔ اس وقت کوئی چیز آپ کے کام میں خلل نہیں ڈالتی اور آپ پرسکون ہو کر بڑے سے بڑا کام سر انجام دے سکتے ہیں۔

    صبح جلدی اٹھ جانے سے آپ کو دن کے کئی گھنٹے اضافی مل جاتے ہیں اور آپ اپنے کئی کام مکمل کر سکتے ہیں۔ یہی نہیں آپ اپنے آفس یا کسی دوسرے کام پر جانے کے لیے ذہنی اور جسمانی طور پر آرام سے تیار ہوسکتے ہیں۔

    :جسم کو متحرک کرنا

    wu-2

    اگر آپ صبح جلدی اٹھ گئے ہیں لیکن نیند میں ہیں تو جلدی اٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں۔ نیند بھگانے اور فوری توانائی حاصل کرنے کا بہترین طریقہ ورزش کرنا ہے۔

    ضروری نہیں کہ آپ کوئی بھاری بھرکم ورزش کریں جو آپ کو تھکا دے۔ اس کے لیے ہلکی پھلکی چہل قدمی بھی کافی ہوگی۔ صبح ورزش آپ کے جسم کے بند اعضا کو کھول دیتی ہے اور وہ بہترین طور پر اپنے افعال انجام دیتے ہیں۔

    :بھرپور ناشتہ

    wu-3

    صبح کا ناشتہ بے حد ضروری ہے۔ جدید تحقیق کے مطابق یہ نہ صرف آپ کی توانائی میں اضافہ کرتا ہے بلکہ آپ کو موٹاپے سے بھی بچاتا ہے۔

    اکثر افراد صبح بھوک نہ لگنے کی شکایت کرتے ہیں جس کے باعث وہ ناشتہ نہیں کرتے اور یوں سارا دن غنودگی اور تھکن کا شکار رہتے ہیں۔ صبح ہلکی پھلکی ورزش سے آپ کو بھوک بھی لگ جائے گی اور آپ ایک بہترین ناشتے کے ساتھ اپنے دن کا آغاز کر سکیں گے۔

    اپنے ناشتہ میں پروٹین جیسے مچھلی، انڈے، دلیہ وغیرہ شامل رکھیں اور غیر صحت مند غذائی اجزا سے پرہیز کریں۔

    :باخبر رہنا

    wu-4

    صبح گھر سے نکلنے سے پہلے حالات سے ضرور باخبر رہیں۔ اکثر آدھی رات میں کوئی ایسا واقعہ رونما ہوجاتا ہے جو اگلی صبح سب کی زبانوں پر ہوتا ہے۔ اگر آپ اخبار نہیں پڑھیں گے تو آپ بے خبر رہیں گے۔

    ناشتے کے دوران سرسری سا اخبار پڑھنے کو اپنی عادت بنالیں۔

    :فہرست بنانا

    wu-5

    اپنے دن بھر میں سر انجام دیے جانے والے کاموں کی فہرست بنائیں۔ یہ کام آپ اس وقت کریں جب آپ صبح صادق میں اٹھیں۔ اس سے ایک تو آپ کو کاموں کو نمٹانے میں آسانی ہوگی۔ دوسرا آپ اپنے لیے ٹارگٹ سیٹ کر سکیں گے کہ فلاں کام آج ہر حال میں انجام دینا ہے۔

    دن کے اختتام پر اس فہرست کو دیکھیں اور جب آپ دیکھیں گے کہ آپ یہ تمام کام انجام دے چکے ہیں تو آپ کو طمانیت کا احساس ہوگا۔

    :طویل المعیاد منصوبہ بندی

    wu-6

    صرف ایک دن کی منصوبہ بندی کرنے کے ساتھ ساتھ طویل المعیاد منصوبہ بندی بھی کریں۔ اپنی زندگی کا ایک واضح مقصد بنائیں اور ہر روز اس تک پہنچنے کے لیے قدم قدم آگے بڑھیں۔

    یاد رکھیں، امیر اور کامیاب ترین لوگ ایک رات میں ہی اس مقام تک نہیں پہنچتے۔ ان کی کامیابی کے پیچھے برسوں کی محنت، رت جگے اور کٹھن دن ہوتے ہیں جو عموماً لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔

    :نیا دن ۔ نئی امید

    wu-7

    ہر نیا طلوع ہوتا سورج نئی امیدیں اور مواقع لے کر آتا ہے۔ کبھی بھی یہ مت سوچیں کی آج آپ کا برا دن ہے۔ ہوسکتا ہے دن کے اختتام پر آپ کے لیے کوئی بہترین چیز موجود ہو۔

    اگر کوئی دن ایسا بھی ہے جو آپ کے خیال میں برا ہے تو اس کے بارے میں زیادہ مت سوچیں۔ اگلے دن میں یقیناً آپ کے لیے کچھ بہترین ہوگا۔ مایوسی اور ناامیدی سے دور رہیں اور ہر حال میں خوش رہنے کی کوشش کریں۔

  • دولت مند افراد ایک جیسا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

    دولت مند افراد ایک جیسا لباس کیوں پہنتے ہیں؟

    کیا آپ جانتے ہیں امیر اور کامیاب لوگ ایک جیسے کپڑے کیوں پہنتے ہیں؟

    چلیئے کچھ عرصہ پیچھے چلتے ہیں۔ فیس بک کے بانی مارک زکر برگ اپنے گھر بیٹی کی پیدائش کے باعث ’پیٹرنٹی لیو‘ پر تھے۔ اس سے قبل یہ چھٹیاں صرف ماؤں کو ہی دی جاتی تھیں لیکن پھر لوگوں کو احساس ہوا کہ ایک باپ کو بھی اپنے نومولود بچے کے پاس وقت گزارنے کا اتنا ہی حق ہے جتنا ماں کو، چنانچہ اس مقصد کے لیے آفسز میں ’پیٹرنل لیو‘ کا قانون متعارف کروایا گیا اور مارک زکر برگ نے اس سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔

    دو ماہ کی چھٹیوں کے بعد جب مارک کو آفس جانا تھا تو اس سے ایک دن قبل انہوں نے اپنی ایک تصویر فیس بک پر شیئر کی جس میں وہ اگلے دن پہنے جانے والے لباس کے لیے پریشان تھے۔

    مگر دیکھنے والے حیران رہ گئے کہ الماری میں ان کے پاس صرف دو ہی رنگوں کی کئی ٹی شرٹس تھیں۔ اور وہ دو رنگ بھی ایک دوسرے سے ملتے جلتے تھے۔

    ایسا ہی کچھ معامہ ایپل کے بانی آنجہانی اسٹیو جابز کے ساتھ تھا۔ انہیں کئی عوامی اجتماعات میں کم و بیش ایک ہی سیاہ شرٹ میں دیکھا گیا۔

    سوال یہ پیدا ہوتا ہے دنیا کے یہ 2 کامیاب اور دولت مند ترین انسان اس معاملے میں اتنی ’غربت‘ کا مظاہرہ کیوں کرتے ہیں؟

    jobs

    اس کے پیچھے وہ وجہ ہے جس کے باعث یہ لوگ آج اتنے کامیاب اور دولت مند ہیں۔

    کامیاب اور دولت مند افراد عموماً اپنے اوپر سوچ و بچار کرنے میں کم وقت خرچ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ سادگی پسند ہوتے ہیں۔

    ان کی نظر بڑے مقاصد پر ہوتی ہے لہٰذا وہ اس سوچ میں اپنا وقت ضائع نہیں کرتے کہ ’آج کیا پہنا جائے‘۔

    mark

    اس سے انہیں کئی فائدے ہوتے ہیں جو آپ بھی جانیئے۔

    اس عادت سے ان کا وقت بچتا ہے۔ وہ بے مقصد شاپنگ مالز میں گھومنے، شاپنگ کرنے، اور نت نئے لباسوں پر ضائع کیے جانے والے وقت کو نئی تخلیقات  ایجاد کرنے میں صرف کرتے ہیں۔

    اس سے انہیں ذہنی دباؤ سے نجات ملتی ہے۔ وہ اس بات سے بالکل آزاد ہوجاتے ہیں کہ لوگ ان کے بارے میں کیا سوچیں گے۔

    ان کی توانائی دیگر بامقصد کاموں میں خرچ ہوتی ہے۔

    وہ کبھی بھی برا لباس نہیں پہنتے کیونکہ ایک بار جو لباس ان پر سوٹ کرے وہ اسی کو اپنا ’ٹریڈ مارک‘ بنا لیتے ہیں۔

    اور یہی نہیں، ایک جیسے کپڑے پہننے سے وہ نئے فیشن کو اپنانے کے لیے بے جا پیسہ خرچ کرنے سے بھی بچ جاتے ہیں۔

    آپ کا اس آئیڈیے کو اپنانے کے بارے میں کیا خیال ہے؟