Tag: دوٹوک جواب

  • فہد مصطفیٰ کا ’کبھی میں کبھی تم‘ کے سیکوئل سے متعلق دوٹوک جواب

    فہد مصطفیٰ کا ’کبھی میں کبھی تم‘ کے سیکوئل سے متعلق دوٹوک جواب

    پروڈیوسر و اداکار فہد مصطفیٰ نے حال ہی میں اختتام پذیر ہونے والے اپنے مقبول ڈرامے ’کبھی میں کبھی تم‘ کے سیکوئل پر دوٹوک اعلان کیا ہے۔

    فہد مصطفیٰ ایک انتہائی کامیاب اور مشہور پاکستانی اداکار، میزبان اور پروڈیوسر ہیں، ان کے قابل ذکر ڈراموں میں دوسری بیوی، میں عبدالقادر ہوں اور دیگر شامل ہیں۔

    اداکار نے 2014 میں ٹیلی ویژن سے بریک لیا تھا جس کے بعد بلاک بسٹر ڈرامہ سیریل کبھی میں کبھی تم کے ذریعے کامیاب واپسی کی، کبھی میں کبھی تم کا آغاز جولائی کے شروع میں ہوا تھا اور 5 نومبر کو اس کی آخری قسط نشر کی گئی۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Fahad Mustafa (@mustafafahad26)

    اور ڈرامے کا اختتام بھی خوشگوار انداز میں کرنے پر صارفین بھی خوش دکھائی دیے تھے، تاہم سوشل میڈیا پر بعض مداحوں نے مطالبہ کرنا شروع کیا کہ ’کبھی میں کبھی تم‘ کا سیکوئل بنایا جانا چاہیے جس پر اب ڈرامے کے پروڈیوسر و اداکار فہد مصطفیٰ نے دو ٹوک جواب دیا ہے۔

    حال ہی میں انہوں نے وسیم بادامی کے کرکٹ شو ہر لمہ پرجوش میں شرکت کی۔ شو میں انہوں نے کبھی میں کبھی تم کے سیکوئل کے بارے میں بات کی۔

    سیکوئل کے بارے میں بات کرتے ہوئے فہد مصطفیٰ نے کہا کہ میں کبھی میں کبھی تم کے سیکوئل کی اجازت نہیں دوں گا، میں ایسا کبھی نہیں ہونے دوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس ڈرامے کا سیکوئل بننے نہیں دوں گا، یہ ایک مکمل کہانی ہے جو اپنے انجام کو پہنچ چکی ہے، اسے چھیڑنا زیادتی ہوگی، بعض کہانیاں وہیں رہنے دی جائیں تو بہتر ہوتا ہے اور یہی اصل کامیابی کی علامت ہے۔

  • ’حماس سے تعلق کا سلسلہ جاری رہے گا‘ ملائیشیا کا مغرب کو دوٹوک جواب

    ’حماس سے تعلق کا سلسلہ جاری رہے گا‘ ملائیشیا کا مغرب کو دوٹوک جواب

     ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم نے کہا ہے کہ جنوبی اسرائیل کے اس حملے کے بعد ملائیشیا حماس کی مذمت کے لیے مغربی دباؤ سے اتفاق نہیں کرتا۔

    ملائیشین وزیر اعظم انور ابراہیم نے پیر کو جاری بیان میں کہا کہ ملائیشیا فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی مذمت کے لیے مغربی دباؤ سے اتفاق نہیں کرتا، حماس سے پہلے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہےگا۔

    رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم انور ابراہیم نے کہا کہ مغربی اور یورپی ممالک نے ملائیشیا سے بارہا ملاقاتوں میں حماس کی مذمت کرنے کو کہا ہے تاہم انہوں نے مذمت کرنے سے انکار کردیا۔

    ملائیشین وزیراعظم نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ’’میں نے کہا کہ ہم ایک پالیسی کے طور پر حماس کے ساتھ پہلے سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا‘‘۔

    اسرائیلی جارحیت سات دن میں 724 بچوں کی زندگیاں نگل گئی، ہر طرف دل دہلا دینے والے مناظر

    ’’ اسی طرح ہم مغربی اور یورپی ممالک کے دباؤ والے رویے سے متفق نہیں ہیں، کیوں کہ حماس نے انتخابات کے ذریعے آزادانہ طور پر غزہ میں کامیابی حاصل کی اور غزہ والوں نے خود انہیں قیادت کے لیے منتخب کیا۔

    واضح رہے کہ مسلم اکثریتی ملیشیا فلسطین کا بھرپور حمایتی رہا ہے،  اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان تنازع کے دوران فلسطینی ریاستی حل کی وکالت کرتا رہا ہے تاہم اسرائیل کے ساتھ ملائیشیا کے سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماضی میں حماس کے رہنماؤں نے اکثر ملائیشیا کا دورہ کیا اور اس کے وزیراعظم سے ملاقاتیں کیں۔

    ملائیشیا کے سابق وزیر اعظم نجیب رزاق نے 2013 میں غزہ پر اسرائیل کی ناکہ بندی کی مخالفت کی اور حماس کی دعوت کے بعد فلسطینی علاقے میں داخل ہوئے تھے

  • امریکا سے مذاکرات نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک جواب

    امریکا سے مذاکرات نہیں کریں گے، آیت اللہ خامنہ ای کا دوٹوک جواب

    تہران : آیت اللہ خامنہ ای نے ایران امریکا تناؤ سے متعلق کہا ہے کہ امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں تاہم یورپی اور دیگر ممالک سے مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ سیّد علی خامنہ ای نے دوٹوک انداز میں واضح کیا ہے کہ ایران امریکا کے ساتھ کسی قسم کے کوئی مذاکرات نہیں کرے گا۔

    ایران کے سپریم لیڈر نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا سے مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں، یہ نقصان دہ ہوں گے، تاہم ایران کو یورپی اور دیگر ممالک سے مذاکرات میں کوئی مسئلہ نہیں۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے یہ بھی واضح کیا کہ یورپی ممالک کے ساتھ مذاکرات میں بھی انقلاب کے مرکزی پہلوﺅں پر بات نہیں کی جائے گی کیونکہ انقلاب کے پہلووں پر مذاکرات کا مطلب دفاعی صلاحیتوں سے دستبرداری ہے اور ایران اپنی فوجی صلاحیتوں پر مذاکرات نہیں کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے پہلے ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ امریکا پابندیاں اٹھالے اور دباﺅ نہ ڈالے تو بات ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : جنگ ہوگی نہیں اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے، سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای

    اس سے قبل  ایرانی سپریم لیڈر سیّد علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان آمنا سامنا کسی فوجی مڈ بھیڑ کے بجائے دراصل عزم کا امتحان ہے۔

     سپریم لیڈر سید علی خامنہ ای کا ملک کے اعلیٰ افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ تناؤ کے باوجود تہران اور واشنگٹن کے درمیان جنگ نہیں ہو گی اور مذاکرات ہم نہیں کریں گے