Tag: دوہری شہریت چھپانے

  • فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ

    فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے دوہری شہریت چھپانے پر وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو 24 فروری سے پہلے جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کابینہ،قانون وانصاف،الیکشن کمیشن ، قومی اسمبلی کے سیکریٹریز کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے دوہری شہریت چھپانے پر وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا کی نااہلی کے لئے درخواست پر سماعت کی ، درخواست گزار میاں محمد فیصل ایڈووکیٹ اپنے وکیل جہانگیر خان جدون کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل نے بتایا فیصل واوڈا نے عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت سے متعلق جھوٹا حلف نامہ جمع کروایا، اُس وقت فیصل واڈا امریکی شہریت کے حامل تھے، عدالت فیصل واڈا کی رکنیت بطور رکن قومی اسمبلی نااہل قرار دے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات میں حصہ لینے کے لئے فیصل واوڈا نے 11 جون 2018 کو الیکشن کمیشن میں کاغذات نامزدگی داخل کرائے، کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت فیصل واوڈا امریکی شہریت رکھتے تھے، الیکشن کمیشن میں دوہری شہریت نہ رکھنے کا جھوٹا حلف نامہ جمع کرایا۔

    جہانگیر خان جدون نے مزید کہا کاغذات کی سکروٹنی کے وقت بھی فیصل واوڈا امریکی شہری تھے، ریٹرننگ افسر نے 18 جون 2018 کو فیصل واوڈا کے کاغذات نامزدگی منظور کئے، جس پر جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا فیصل واڈا نے امریکی شہریت کب ترک کی۔

    وکیل نے جواب میں بتایا 22 جون 2018 کو امریکی شہریت ترک کرنے کے لئے کراچی میں امریکی قونصلیٹ میں درخواست دی، 25 جون 2018 کو منظور کی گئی اور فیصل واوڈا کو امریکی شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جاری ہوا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا کو 24 فروری سے پہلے جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کابینہ،قانون وانصاف،الیکشن کمیشن ، قومی اسمبلی کے سیکریٹریز کو نوٹس جاری کردیئے۔

    بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصل واوڈا کیخلاف دہری شہریت سےمتعلق درخواست پر سماعت 24 فروری تک ملتوی کر دی۔

  • سپریم کورٹ نے دوہری شہریت چھپانے والے 147 افسروں کو نوٹس جاری کردیا

    سپریم کورٹ نے دوہری شہریت چھپانے والے 147 افسروں کو نوٹس جاری کردیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے دوہری شہریت چھپانے والے 147 افسروں اور 231 افسروں کو بیگمات کی دوہری شہریت چھپانے پر نوٹس جاری کر دیا جبکہ ڈی جی ایف آئی اے کو دوہری شہریت کے حامل افسران سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سرکاری افسران اور ججز کی دوہری شہریت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    دوران سماعت ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ 17 اکتوبر سے 1لاکھ 72 ہزار سے زائد افسر ہیں، ایک لاکھ چالیس ہزار ملازمین کی معلومات درست تھی، دو رپورٹس عدالت میں پیش کر چکے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق کتنے افسران کی دوہری شہریت ہے، دوہری شہریت سے متعلق کافی معلومات آچکی ہے، کیا مزید معلومات آنے کا امکان ہے؟۔

    ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ صوبوں کی جانب سے ابھی دوہری شہریت سے متعلق معلومات آنا باقی ہے، جس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا سرکاری افسروں کی بیگمات پر دوہری شہریت پر قدغن ہے۔

    سیکرٹری اسٹیبلشمٹ نے بتایا کہ افسروں کو اپنی اور بیگمات کی دوہری شہریت ظاہر کرنی پڑتی ہے، چیف جسٹس نے کہا دوہری شہریت کی معلومات آ چکی ہیں، اٹارنی جنرل کو نوٹس پہلے بھی جاری کر چکے ہیں، دوہری شہریت کے حامل افسران کا کیا ہونا ہے، اٹارنی جنرل بتائیں گے۔

    ڈی جی ایف آئی اے نےعدالت کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 616 افسروں نے رضا کارانہ طور پر دوہری شہریت کو تسلیم کیا، 147 افسروں نے اپنی دوہری شہریت چھپائی اور 691 افسروں کی بیگمات دوہری شہریت کی حامل ہیں جبکہ سات ایسے افسر بھی ہیں، جن کی شہریت غیر ملکی ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا غیر ملکی سرکاری ملازمت اختیار کر سکتا ہے، جس پر ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا کہ غیر ملکی سرکاری ملازمت نہیں کر سکتا۔

    سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ نے کہا غیر ملکی منصوبوں پر آسکتے ہیں لیکن حکومت کی اجازت سے، ڈی جی ایف آئی اے نے مزید بتایا کہ 231 افسران کی بیگمات نے دہری شہریت چپھائی۔

    عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو دوہری شہریت کےافسران کی مزید معلومات حاصل کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے 2 ہفتوں میں مزید رپورٹ بھی طلب کر لی۔

    سپریم کورٹ نے دوہری شہریت چھپانے والے 147 افسروں اور سات غیر ملکی افسروں کو نوٹس جاری کردیے جبکہ 231 افسران کو بھی نوٹس جاری کئے، جن کی شریک حیات دوہری شہریت کی حامل ہیں۔

    بعد ازاں کیس کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔