Tag: دو بچے

  • ’کوہلی کی حرکتیں دیکھ کر لگتا نہیں کہ ان کے دو بچے بھی ہیں‘

    ’کوہلی کی حرکتیں دیکھ کر لگتا نہیں کہ ان کے دو بچے بھی ہیں‘

    بھارتی کرکٹر ویرات کوہلی انگلینڈ کے خلاف دوسرے ون ڈے میچ میں گراؤنڈ میں ڈانس کرتے نظر آئے جس پر شائقین نے انھیں تنقید کا نشانہ بنا ڈالا۔

    چیمپئنز ٹرافی سے قبل او ڈی آئی فارمیٹ میں اپنے ہنر کو آزمانے کے لیے اس وقت انگلش ٹیم بھارت کے دور پر ہے، جہاں پہلے میچ میں اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا، تاہم دوسرے میچ میں سپراسٹار بیٹر ویرات کوہلی کی جانب سے گراؤنڈ میں رقص نے شائقین کی توجہ حاصل کرلی۔

    ویرات کوہلی کا بلا تو آج کل میدان میں خاموش ہے مگر کافی عرصے سے وہ کسی نہ کسی میچ میں رقص کرتے نظر آجاتے ہیں، پہلے میچ سے باہر رہنے والے ویرات کوہلی دوسرے میں بھارتی پلیئنگ الیون کا حصہ بنے اور خبروں میں بھی آگئے۔

    انگلینڈ کے خلاف سیریز کے دوسرے ون ڈے سے کوہلی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ہے جس میں کوہلی بظاہر ڈانس کرتے نظر آرہے ہیں۔

    شروع میں ایسا لگا کہ وہ فیلڈ میں اپنے ساتھی کھلاڑی کو اشارہ کررہے ہیں مگر آخر میں یہ ان کے ڈانس کا ایک انداز تھا۔

    36 سالہ پلیئر نے پہلے اپنا ہاتھ اٹھایا جس سے لگا کہ وہ ساتھی کھلاڑی کو اپنی طرف متوجہ کررہے ہیں مگر جلد ہی یہ اشارہ ڈانس میں تبدیل ہوگیا اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    اس پر صارفین نے کمنٹس کرتے ہوئے لکھا کہ لگتا نہیں کہ ویرات کوہلی کے دو بچے بھی ہیں، ایک شخص نے ان کی حرکت کی طرف اشاہ کرکے اپنے دل کی بھڑاس نکالی۔

    کچھ لوگ ویرات کوہلی کی سائیڈ لیتے ہوئے بھی نظر آئے جبکہ کچھ لوگوں نے ویرات کوہلی کو میدان میں کھیل پر توجہ مرکوز رکھنے کا مشورہ دیا۔

  • تھر:مزید دو بچے جان سے گئے،تعداد197 تک جا پہنچی

    تھر:مزید دو بچے جان سے گئے،تعداد197 تک جا پہنچی

    تھرپارکر: غذائی قلت نےآج مزید چاربچوں کی جان لے لی۔ یکم اکتوبرسے بھوک سے مرنے والے بچوں کی تعدادایک سو ستانوےہوگئی۔سندھ حکومت کی جانب سے بھیجی گئی امداد کے باوجود تھر کے کئی علاقوں میں بھوک نے ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔

    سردی کے موسم میں موت کی آنکھ مچولی تا حال جاری ہے ۔وسائل کم اور  مسائل زیادہ ہیں۔زمینیں بنجرہوچکی ہیں،کنویں خشک ہوگئے،ان حالات میں بچے  قحط اور بھوک سے نڈھال ہوکر بیمار نہ ہوں تو کیا ہو؟

    اس پر ستم یہ کہ قریب کوئی اسپتال  بھی نہیں،اور اگراسپتال ہے تو وہاں تک جانے کے لئے سواری دستیاب نہیں  نہیں۔دوردرازعلاقوں تک مریض کو مشکل سے اسپتال لے بھی جائیں تو انکشاف ہوتا ہے کہ ڈاکٹرز موجود ہ نہیں ۔

    انکیوبیٹر ہیں تو ان کی تعداد اتنی کم کہ بچوں کی جان بچانے کے لئے حیدرآبادکے اسپتالوں کا رخ کرناپڑتاہے۔چھاچھرو، مٹھی، اسلام کوٹ سمیت اندرون تھر خوراک کی کمی ہے ۔روز کئی بچے موت کا شکار ہوکر صحرا کی مٹی میں مل جاتے ہیں۔