Tag: دو روزہ سرکاری دورہ

  • وزیرخارجہ 2 روزہ دورے پرمتحدہ عرب امارات پہنچ گئے

    وزیرخارجہ 2 روزہ دورے پرمتحدہ عرب امارات پہنچ گئے

    دبئی : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ سرکاری دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچ گئے جہاں وہ امارتی ہم منصب کے علاوہ اعلیٰ حکام سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ دورے پرمتحدہ عرب امارات پہنچ گئے، شاہ محمود قریشی سربنی یاس فورم کے9 ویں اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اپنے دو روزہ دورے کے دوران متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ سے ملیں گے، شاہ محمود قریشی 2 روزہ دورے کے دوران اماراتی حکام سے ملاقات کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی دورے کے دوران ملاقاتوں میں مختلف امور پر بات چیت کریں گے اورخطے کی صورت حال پرغور کیا جائے گا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دو روزہ دورے کے بعد پاکستان آئیں گے اور دورے کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو بریفنگ دیں گے۔

    یو اے ای پاکستان میں آئل ریفائنری قائم کرنے میں دلچسپی رکھتا ہے‘ شاہ محمود قریشی


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 26 اکتوبر کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے متحدہ عرب امارات سے اہم اور اچھے تعلقات ہیں اور ان تعلقات میں مزید وسعت پیدا کی جاسکتی ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں آئل ریفائنری قائم کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

  • افغان صدر اشرف غنی آج پاکستان پہنچ رہے ہیں

    افغان صدر اشرف غنی آج پاکستان پہنچ رہے ہیں

    اسلام آباد: افغانستان کے صدر اشرف غنی آج دو روزہ سرکاری دورہ پر پاکستان پہنچیں گے، گزشتہ ماہ اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ ان کا پاکستان کا پہلا دورہ ہوگا۔

    افغان صدر کو دورۂ پاکستان کی دعوت وزیرِاعظم نواز شریف نے دی تھی اور ان کا یہ دعوت نامہ وزیرِاعظم نواز شریف کے خصوصی مشیر برائے خارجہ ا مورسرتاج عزیز نے ان تک پہنچایا تھا، دفتر خارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ افغان صدر اشرف غنی اپنے پاکستانی ہم منصب ممنون حسین اور وزیرِاعظم نواز شریف سے ملاقاتیں کریں گے۔

    gha

     افغان صدر اشرف غنی کے ہمراہ ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی پاکستان آئے گا اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف منصوبوں پر دستخط ہوں گے، صدر منتخب ہونے کے بعد اشرف غنی کا یہ پہلا دورۂ پاکستان ہو گا۔ افغان صدرکا یہ دورہ پاکستانی سول اور فوجی قیادت کے افغانستان کے دوروں کے تسلسل کے جواب میں کیا جارہا ہے۔