Tag: دکاندار

  • چوری اور سینہ زوری: اسکول کے لڑکوں نے چوری کر کے دکاندار پر حملہ کردیا

    چوری اور سینہ زوری: اسکول کے لڑکوں نے چوری کر کے دکاندار پر حملہ کردیا

    لندن: برطانیہ میں اسکول کے بدقماش لڑکوں نے ایک دکاندار کو تشدد کا نشانہ بنا دیا، دکان دار نے انہیں چیزیں چرانے پر ٹوکا تھا۔

    یہ واقعہ مغربی لندن کے علاقے میں پیش آیا جو سی سی ٹی وی کیمرا میں ریکارڈ ہوگیا۔ فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دکاندار دکان میں موجود 4 لڑکوں کا راستہ روکے کھڑا ہے اور ان سے باز پرس کر رہا ہے۔

    اس کے بعد اچانک چاروں لڑکے دکاندار پر حملہ کردیتے ہیں، اسے دھکے دیتے ہیں اور اس کا گریبان پکڑ کر مار پیٹ کرتے ہیں۔ اس دوران کاؤنٹر کے پیچھے کھڑا دوسرا دکاندار ایک بلا لے کر لڑکوں کو دھمکانے کی کوشش کرتا ہے تاکہ وہ وہاں سے چلے جائیں۔

    دونوں فریق گرتے پڑتے دکان سے باہر جاتے ہیں، لڑکے بھاگنے سے قبل ایک بار اور پلٹ کر دکاندار کو لاتوں اور گھونسوں کا نشانہ بنا کر فرار ہوجاتے ہیں۔

    دکان کے قریب سے گزرتے راہگیروں نے دکاندار کو سہارا دیا اور دکان کے اندر پہنچایا۔

    موقع پر موجود ایک شخص کے مطابق دکاندار نے لڑکوں پر الزام لگایا تھا کہ وہ دکان سے چپس اور ڈرنکس چرا رہے ہیں اور ان سے باز پرس کر رہا تھا جس پر مشتعل ہو کر نوجوان لڑکوں نے حملہ کردیا۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال کسی نے انہیں اس ناخوشگوار واقعے کے حوالے سے رپورٹ نہیں کیا لہٰذا وہ کسی کارروائی کے مجاز نہیں۔

  • وزیر اعظم کی چھوٹے دکانداروں پر ٹیکس ختم کرنے کی ہدایت

    وزیر اعظم کی چھوٹے دکانداروں پر ٹیکس ختم کرنے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے چھوٹے دکانداروں کے لیے زبردست اقدام کرتے ہوئے 15 چھوٹے کاروباروں پر ٹیکس ختم کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے انسپکشن اور غیر ضروری سرٹیفکیٹس کےنام پر لیے جانے والے ٹیکسز کا نوٹس لے لیا، وزیر اعظم کی جانب سے لوکل گورنمنٹ کمیشن کو آبزرویشن بھیج دی گئیں۔

    وزیر اعظم نے وزرائے اعلیٰ اور بورڈ آف انویسٹمنٹ سے بھی مشاورت کی، انہوں نے چھوٹے دکانداروں پر غیر ضروری ٹیکسز ختم کرنے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ 15 چھوٹے کاروباروں پر ٹیکس ختم کیا جائے، صوبائی حکومتیں لوکل گورنمنٹ کمیشن کو ہدایات جاری کریں۔ غریب کاروباری افراد کو بے جا تنگ نہ کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ غیر ضروری سرٹیفکیٹس کے نام پر ہراساں کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے، چھوٹے دکانداروں کو پرسکون ماحول فراہم کرنا ترجیح ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کی آبزرویشن پر صوبائی حکومتیں متحرک ہوگئیں اور اقدامات شروع کردیے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم سے آج تاجر تنظمیوں کے سربراہان سمیت سو کے قریب تاجروں کی ملاقات بھی ہوگی، ملاقات میں تاجروں سے فکسڈ ٹیکس اور مکمل دستاویز سے حوالے سے مشاورت ہوگی۔

    وزیر اعظم عمران خان تاجروں سے خطاب میں آسان ٹیکس نظام پر اہم اعلان کریں گے جبکہ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی بھی ریمارکس دیں گے۔

  • ملک بھر کے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ تیار

    ملک بھر کے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ تیار

    کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک بھر کے تاجروں کے لیے فکسڈ ٹیکس کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے ملک بھر کے چھوٹے دکان داروں سے ٹیکس وصولی کے لیے ڈرافٹ تیار کر لیا، چھوٹے دکان دار سال میں 2 بار ٹیکس ادائیگی کریں گے۔

    ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس ریٹ آیندہ ہفتے جاری کیا جائے گا، بتایا گیا ہے کہ چھوٹے دکان دراوں کا کوئی آڈٹ نہیں ہوگا، چھوٹے دکان دار وِد ہولڈنگ ٹیکس وصولی کرنے کے پابند نہیں ہوں گے، دکان داروں کے لیے ویلتھ اسٹیٹمنٹ بھی فائل کرنا ضروری نہیں ہوگا۔

    ڈرافٹ میں تجویز دی گئی ہے کہ چھوٹے دکان داروں سے ٹیکس وصولی مختلف گیٹیگریز کے لیے الگ الگ متعارف کروائی جائیں گی، ڈرافٹ کے مطابق 150 اسکوائر فٹ والی دکان سے سالانہ 35 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس جب کہ 150 سے 300 اسکوائر فٹ کی دکان پر سالانہ 40 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مارکیٹوں کے لیے ٹیکس ریٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    یاد رہے کہ اکتوبر میں آل پاکستان انجمن تاجران نے وزیر اعظم عمران خان سے مطالبہ کیا تھا کہ ٹیکس ریٹرنز فارم کو اردو میں منتقل کیا جائے تاکہ تاجروں کو سمجھنے میں پریشانی نہ ہو، تاجروں نے ایف بی آر کی بھی شکایت کی اور مطالبہ کیا کہ ریونیو بورڈ کو ٹھیک کیا جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایف بی آر کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا تھا کہ تاجروں کے ساتھ معاہدہ طے پا گيا ہے، تجارتی مراکز اور مارکيٹوں کے لیے ٹيکس ريٹس جاری کیے جائیں گے، اس معاہدے پر آیندہ ہفتے سے عمل درآمد شروع ہوگا، تاجر اور ايف بی آر مل کر رجسٹريشن کے لیے کام کريں گے، ٹيکس وصولی کی تاريخ ميں ايک نئے دور کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک بھرمیں ہر علاقے اور مارکیٹ سے تاجروں کی نمایندہ کمیٹیوں کو جلد مطلع کر دیا جائے گا۔

  • کوئٹہ: عثمان روڈ  پر قتل ہو نے والوں کا مقدمہ درج

    کوئٹہ: عثمان روڈ پر قتل ہو نے والوں کا مقدمہ درج

    کوئٹہ: کوئٹہ کے عثمان روڈ پر قتل ہو نے والے پانچ افراد کا مقدمہ گوالمنڈی تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب کوئٹہ میں عثمان روڈ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے پانچ افراد کو قتل اور متعدد کو زخمی کردیا تھا اور فرار ہو گئے تھے۔ مذکورہ سانحہ کا مقدمہ گوالمنڈی تھانے میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے اور پولیس کی جانب سے واقع کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں اور ملزمان کی گرفتاری کے لئے اقدامات شروع کردیئے گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق مقدمہ مقتول دکاندار کے رشتہ دار افضل حسین کی مدعیت میں قتل اقدام قتل اور انسداد دہشتگردی کے دفعات کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ روزعثمان روڈ پر نامعلوم افراد نے تین دکانوں پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق دو زخمی ہوئے تھے۔

  • الہ دین پارک شاپنگ کی دکانوں میں انتظامیہ نے آگ لگائی،دکانداروں کا الزام

    الہ دین پارک شاپنگ کی دکانوں میں انتظامیہ نے آگ لگائی،دکانداروں کا الزام

    کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں الہ دین پارک کے شاپنگ سینٹر میں آتشزدگی کے باعث لاکھوں روپے مالیت کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا، دکاندار کہتے ہیں کہ پارک انتظامیہ نے دکانوں کو آگ لگائی۔

    رات گئے گلستان جوہر راشد منہاس روڈ پر واقع الہ دین پارک شاپنگ سینٹرمیں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے کئی دکانوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، فائر بریگیڈ کے عملہ نے موقع پر پہنچ کر کئی گھنٹے کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا تاہم آتشزدگی سےچھ دکانیں مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئیں جن میں لاکھوں روپے مالیت کا سامان تھا۔

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق ابتدائی شواہد سے لگتا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کے باعث لگی تاہم دکانداروں نے الزام عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیاہے کہ پارک انتظامیہ نے خالی کروانے کے تنازعے پر دکانوں کو آگ لگوائی ہے،

    دکانداروں کا کہنا ہے کہ انہیں پارک انتظامیہ کی جانب سے 30دسمبر تک دکانیں خالی کرنے کا نوٹس دیا گیا تھا اور دکانیں خالی نہ کرنے پردکانوں کو آگ لگوائی گئی۔آتشزدگی کی رپورٹ تاحال درج نہ ہوسکی۔