Tag: دھاتی ڈور

  • دھاتی ڈور اور پتنگ بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ

    دھاتی ڈور اور پتنگ بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ

    پنجاب کے شہر عارف والا میں پولیس نے انسانی زندگیوں کی قاتل دھاتی ڈوریں اور پتنگیں بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مارا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عارف والا میں تھانہ صدر کی پولیس نے کئی انسانی جانوں کے خاتمے کا سبب بننے والی دھاتی ڈوروں اور پتنگیں بنانے والی فیکٹری پر چھاپہ مار کر ایک ملزم گرفتار کیا۔

    پولیس کے مطابق یہ فیکٹری نواحی گاؤں میں قائم تھی۔ فیکٹری سے دھاتی ڈوریں، پتنگیں، کیمیکل، مشینری اور دیگر سامان بھی برآمد کر لیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم قصور کا رہائشی حاجی محمد ہے جس سے تحقیقات جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ دھاتی پتنگ بازی میں دھاتی ڈوروں کے استعمال کے باعث اب تک درجنوں قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

    گزشتہ ماہ پنجاب حکومت نے صوبے میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے اس کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا تھا اور پتنگ اڑانے پر 3 سے 7 سال تک کی سزا کا بل منظور کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/punjab-bans-kite-flying-across-province-under-new-law/

  • کراچی: گلے پر پتنگ کی ڈور پھرنے سے بچہ جاں بحق

    کراچی: گلے پر پتنگ کی ڈور پھرنے سے بچہ جاں بحق

    کراچی: شہرقائد میں پتنگ کی ڈور نے ایک اور زندگی نگل لی، گلے پر ڈور پھرنے سے پانچ سالہ بچہ جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پتنگ کی ڈور نے پانچ سالہ بچے کی جان لے لی، اہلخانہ غم سے نڈھال ہیں جبکہ علاقہ مکین بھی اس افسوس ناک واقعے کے بعد افسردہ ہیں۔

    پانچ سال کا ایان والد کے ساتھ گھر سے کیا نکلا اور دنیا سے ہی چلا گیا، ڈور پھرنے سے جاں بحق ہونے والے بچے کی والدہ نے روتے ہوئے التجا کی یہ سب چیزیں بند ہونی چاہیئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے جیسا حال کسی اور کا نہ ہو۔

    لاہور: پولیس دھاتی ڈور کا استعمال نہ روک سکی، نوجوان گلے پر ڈور پھرنے سے جاں بحق

    دوسری جانب والد نے بتایا کہ موٹرسائیکل پر جاتے ہوئے ڈور سے بیٹا زخمی ہوا، جبکہ لوگوں سے مدد مانگی لیکن کوئی اسپتال لے جانے کو تیار نہ ہوا۔

    انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ذمے داروں کو پھانسی دی جائے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل لاہور کے علاقے شرقپور روڈ پر نوجوان گلے پر ڈور پھرنے سے زندگی کی بازی ہار گیا تھا، اور مالو بازار میں نوجوان ہاتھ کٹنے سے زخمی ہوگیا تھا۔

  • لاہور: پولیس دھاتی ڈور کا استعمال نہ روک سکی، نوجوان گلے پر ڈور پھرنے سے جاں بحق

    لاہور: پولیس دھاتی ڈور کا استعمال نہ روک سکی، نوجوان گلے پر ڈور پھرنے سے جاں بحق

    لاہور: پنجاب میں پولیس دھاتی ڈور کا استعمال نہ روک سکی، نوجوان شہری گلے پر ڈور پھرنے سے جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے شرقپور روڈ پر نوجوان گلے پر ڈور پھرنے سے زندگی کی بازی ہار گیا، اور مالو بازار میں نوجوان ہاتھ کٹنے سے زخمی ہوگیا۔

    لاہور کی پولیس پتنگ بازی روکنے میں ناکام ہوگئی، قاتل ڈور نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی، پچیس سال کا موٹر سائیکل سوار نوجوان رضوان ولد حمید کے گلے پر میلاد چوک پر گلے پر ڈور پھر نے سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔

    دوسری جانب لاہور کے علاقے مالو بازار میں شفقت، ہاتھ پر ڈور پھرنے سے زخمی ہوگیا۔

    ریکسیو ون ون ٹو ٹو نے موقع پر پہنچ کر لاش پولیس کے حوالے کردی، جبکہ زخمی شفقت کو طبی امداد کے لیے ڈی ایچ کیو اسپتال شیخو پورہ منتقل کر دیا گیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل درجنوں شہری پتنگ کی ڈور گلے میں پھرنے سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ ماضی میں لاہور میں دھاتی ڈور کی روک تھام کے لیے سخت کارروائیاں دیکھنے میں آئی تھیں، تاہم اس کے باوجود اس کا استعمال کیا جارہا ہے۔

  • لاہور: دھاتی ڈور سے کرنٹ لگتے ہی نوجوان چل بسا

    لاہور: دھاتی ڈور سے کرنٹ لگتے ہی نوجوان چل بسا

    لاہور : پتنگ بازی نے ایک اور نوجوان کی جان لے لی، باغبان پورہ کا نوجوان دھاتی ڈور سے کرنٹ لگنے سے جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پتنگ بازی کے شوق نے ایک اورگھر میں صف ماتم بچھا دی۔ لاہور کے علاقے باغبان پورہ میں دھاتی ڈور ساجد کے لیے موت کا پھندا بن گئی۔

    ساجد کے گھرکی چھت پرپتنگ کٹ کر آگئی، نوجوان نے ڈور پکڑی تو کرنٹ سے تڑپنے لگا اوردیکھتے ہی دیکھتے دم توڑ گیا، گھر والوں کا کہنا ہے کہ ڈور دھاتی تھی جس کا دوسرا حصہ بجلی کے تار میں اٹکا ہوا تھا۔

    ساجد کےگھروالوں اور پڑوسیوں کے احتجاج کے بعد پولیس کو ہوش آیا، پولیس نے علاقے میں کریک ڈاؤن کرتے ہوئے درجنوں پتنگ بازوں کو گرفتار کرلیا۔

    واضح رہے کہ پتنگ بازی میں سدی مانجھے کی جگہ کیمیکل ڈور کے استعمال نے گزشتہ کئی سال میں لا تعداد گھروں میں صف ماتم بچھا دی ہے، اس حوالے سے بسنت میلوں میں بھی اکثر ایسے واقعات پیش آچکے ہیں، کہ جس میں کئی گھروں کے چراغ بجھ گئے۔