Tag: دھاندلی کیس

  • این اے 122: دھاندلی کیس کا اہم فیصلہ آج سنایا جائے گا

    این اے 122: دھاندلی کیس کا اہم فیصلہ آج سنایا جائے گا

    اسلام آباد : الیکشن ٹربیونل این اے 122 مبینہ دھاندلی کیس کا فیصلہ آج سنائے گا۔ الیکشن ٹریبونل کے جج کاظم علی ملک نے این اے 122 مبینہ دھاندلی کیس سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

    تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے درخواست دائر کی گئی کہ این اے 122 کے انتخابات میں سردار ایاز صادق نے دھاندلی سے کامیابی حاصل کی۔

    ٹربیونل کے حکم پر لوکل کمیشن نے ووٹوں کی گنتی کرائی اور نادرا سے ووٹوں کی تصدیق کرائی گئی۔ لوکل کمیشن اور نادرا نے بڑے پیمانے پر بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی تھی۔

    الیکشن ٹریبونل نے سماعت مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جو آج (22اگست) کو سنایا جائے گا۔

  • دھاندلی کیس : الیکشن ٹربیونل نے چئیرمین اور ڈی جی نادرا کو طلب کر لیا

    دھاندلی کیس : الیکشن ٹربیونل نے چئیرمین اور ڈی جی نادرا کو طلب کر لیا

    اسلام آباد : الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 اور پی پی 147 انتخابی دھاندلی کیس کی سماعت 13 جون تک ملتوی کرتے ہوئے نادرا کی فرانزک رپورٹ پر جرح کے لئے چئیرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کو طلب کر لیا۔

    الیکشن ٹربیونل کے جج کاظم علی ملک نے کیس کی سماعت کی۔ نادرا کی جانب سے قائم مقائم چئیرمین اور ڈپٹی ڈائریکٹر ٹیکنیکل الیکشن ٹربیونل کے روبرو پیش ہوئے۔

    انہوں نے ٹربیونل کو آگاہ کیا کہ چئیرمین نادرا بیرون ملک دورے پر ہونے کی بناء پر پیش نہیں ہو سکے۔ جس پر ٹربیونل نے کارروائی 13 جون تک ملتوی کرتے ہوئے چئیرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کو جرح کے لئے طلب کر لیا۔

    الیکشن ٹربیونل کے روبرو نادرا کی جانب سے دونوں حلقوں کی فرانزک رپورٹ پیش کی گئی تھی، جس پر جرح کے لئے چئیرمین نادرا اور ڈی جی نادرا کی طلبی کی گئی ہے۔

    الیکشن ٹربیونل کے روبرو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق جبکہ پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 147 سے مسلم لیگ ن کے رکن محسن لطیف کی انتخابی اہلیت کو تحریک انصاف کے ناکام امیدوار شعیب صدیقی نے چیلنج کر رکھا ہے۔

  • خواجہ سعد رفیق غیر مہذب اور غیر پارلیمانی زبان پر اتر آئے

    خواجہ سعد رفیق غیر مہذب اور غیر پارلیمانی زبان پر اتر آئے

    لاہور: عمران خان کے احتجاج کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور این اے ایک سو پچیس میں دھاندلی کی نادرہ رپورٹ نے وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق کو بھی حواس باختہ کردیاوفاقی وزیر بھی غیر مہذب اور غیر پارلیمانی زبان پر اتر آئے۔

    لاہور پریس کلب میں خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس کے دوران تہذیب اور اخلاق کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سیاسی مخالفین کے خلاف کھل کر غیر مہذب زبان استعمال کی سعد رفیق نے کہا کہ مذاکرات کرنے والے کرتے رہیں جب تک تحریک انصاف کے رہنما سخت زبان استعمال کرتے رہیں گے تو وہ بھی خاموش نہیں رہیں گے۔

    سعد رفیق نے کہا کہ لاہور میں مسلم لیگ کے کارکنان کو ہدایت کی گئی ہے کہ کل کوئی گھروں سے نکل کر سڑکوں پر نہ آئے اور سیاسی ماحول کشیدہ کرنے سے گریز کیا جائے انھوں نے کہا کہ کل لاہور میں تاجردکانیں کھولیں گے اور ٹریفک بھی چلے گی کسی نے قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو قانون حرکت میں آئے گا۔

     ریلوے کی کرپشن اور اپنی نااہلی چھپانے کےلیےاے آر وائی نیوزکےرپورٹرز کو ہتھ کڑیاں لگانے اور اینکر پرسن اقرار الحسن کے خلاف مقدمات درج کروانے پر خواجہ سعد رفیق صحافیوں سے دبے لفظوں میں معذرت کرتے نظر آئے اور تسلیم کیا کہ ریلوے میں کرپشن ہے خواجہ سعد رفیق نے مگر مچھ کے آنسو روتے ہوئے کہا کہ انھیں دو رپورٹرز کو ہتھ کڑیاں لگنے پر دکھ ہے۔

  • نادرا کی رپورٹ سے دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہو گیا، حامد خان

    نادرا کی رپورٹ سے دودھ کا دودھ پانی کاپانی ہو گیا، حامد خان

    لاہور: پی ٹی آئی کے رہنما حامد خان نے کہا ہے کہ ثابت ہوگیا کہ خواجہ سعد رفیق نے این اے ایک سو پچیس کےانتخابات چرائےجبکہ کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ کےبعد خواجہ سعد رفیق نااہل ہو سکتے ہیں۔

    دو ہزار تیرہ کے انتخابات مین نادرا کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے این اے ایک سو پچیس سے پی ٹی آئی کے امیدوار حامد خان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پہلے روز سے کہ رہی تھی کہ انتخابات مین دھاندلی ہوئی ، نادرا کی رپورٹ سے دو دھ کا دودھ پانی کاپانی ہو گیا۔

    ان کا کہنا تھاکہ پی ٹی آئی کا یہ کہنا درست ثابت ہوا کہ خواجہ سعد رفیق نے الیکشن چرائے،سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے اے آر وائی سے گفتگو میں کہا کہ اس رپورٹ کے بعد خواجہ سعد رفیق نااہل ہوسکے ہیں، انکا کہنا تھا کہ نادرا کی رپورٹ سے عمران خان کا مطالبہ درست ثابت ہو گیا ہے جس مین انہوں نے چار حلقے کھولنے کی بات کی تھی۔

  • خواجہ سعد رفیق کےحلقےمیں دھاندلی کےثبوت مل گئے

    خواجہ سعد رفیق کےحلقےمیں دھاندلی کےثبوت مل گئے

    لاہور : حلقہ این اے 125 میں متعدد پولنگ سٹیشنوں پر کئی افراد نے چھ چھ ووٹ بھی کاسٹ کیے نادرا نے دھاندلی کی تصدیق کر دی۔

    نادرا کی جانب سے حلقہ این اے 125 کے پانچ پولنگ سٹیشنوں 5،6،98،107،110 کے متعلق پچاس صفحات پر مشتمل رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کروائی گئی جس میں بتایا گیا کہ پانچوں پولنگ سٹیشنوں کے متعدد ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکی بعض جگہوں پر ایک ایک شخص نے چھ چھ بار ووٹ بھی کاسٹ کیے ۔

     جعلی شناختی کارڈ پر ووٹ کاسٹ کیے گئےجس کی وجہ سے متعدد ووٹوں پر لگے انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق بھی نہیں ہوسکی جبکہ کاونٹر فائلوں میں پائے گئے شناخی کارڈ نمبر بھی جعلی پائے گئے ۔

     رپورٹ کے مطابق پانچوں پولنگ سٹیشنوں کے 1254 ووٹوں میں سے 280 ووٹ جعلی نکلے ۔ حلقہ این اے125 سے مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق نے کامیابی حاصل کی تھی جس کے خلاف تحریک انصاف کے حامد خان نے دھاندلی کے الزامات کے تحت الیکشن ٹریبونل میں درخواست دائر کر رکھی ہے۔

  • لاہور: این اے 125 میں دھاندلی کا مقدمہ، کمیشن رپورٹ جمع

    لاہور: این اے 125 میں دھاندلی کا مقدمہ، کمیشن رپورٹ جمع

    لاہور: حلقہ این اے ایک سو پچیس دھاندلی کیس میں کمیشن نے اپنی رپورٹ الیکشن ٹریبونل میں جمع کرادی گئی ہے۔

    لاہور کےالیکشن ٹریبونل میں دھاندلی کیس کی سماعت ہوئی، جس میں ٹربیونل کے حکم پر قائم کمیشن نے اپنی رپورٹ جمع کروائی، ٹریبونل نے دوبارہ گنتی کے لیے ووٹوں کو انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق کے لیے نادرا کو بجھوا دیا ہے۔

    حلقہ این اے ایک سو پچیس میں خواجہ سعد رفیق نے کامیابی حاصل کی تھی، جس پر پی ٹی آئی کے حامد خان نے دھاندلی کی درخواست دائر کررکھی ہے۔

  • لاہور: ہائیکورٹ میں حلقہ این اے 122 دھاندلی کیس کی سماعت

    لاہور: ہائیکورٹ میں حلقہ این اے 122 دھاندلی کیس کی سماعت

    لاہور: ہائیکورٹ میں حلقہ این اے ایک سو بائیس دھاندلی کیس کی سماعت ہوئی، جس کے دوران عدالت نے الیکشن ٹربیونل کی کارروائی کے خلاف حکمِ امتناعی میں دس ستمبر تک توسیع کردی ہے۔

     سماعت کے دوران عدالت نے یہ مؤقف اختیار کیا کہ اگرفریقن راضی ہوں تو معاملہ الیکشن ٹربیونل کو دوبارہ بھجوا دیا جائے، عمران خان کے وکیل کا مؤقف تھا کہ ہائیکورٹ کوالیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف سماعت کا اختیار نہیں۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء ایازصادق نے عدالت میں یہ مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن ٹربیونل میں عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے، الیکشن ٹربیونل ہمارےاعتراضات سنے بغیر ہی درخواست کی سماعت کررہا ہے، عدالت نےالیکشن ٹربیونل کی کارروائی کے خلاف حکمِ امتناعی میں دس ستمبر تک توسیع کردی ہے۔

    دوہزار تیرہ کے انتخابات میں حلقہ این اے ایک سو بائیس سے سردار ایاز صادق پاکستان مسلم لیگ ن کی نمائندگی کرتے ہوئے تیرانوے ہزار تین سو نواسی ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھےجبکہ تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کو چوراسی ہزارپانچ سوسترہ ووٹ کے ساتھ ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔