Tag: دھاندلی کی تحقیقات

  • انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات، حکومت اور اپوزیشن میں خفیہ مفاہمت کا انکشاف

    انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات، حکومت اور اپوزیشن میں خفیہ مفاہمت کا انکشاف

    اسلام آباد: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب پر حکومت اور اپوزیشن میں خفیہ مفاہمت کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِدفاع پرویز خٹک کو انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقاتی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین بنائے جانے کی توقع ہے جس کے لیے حکومت نے اپوزیشن کے ساتھ مبینہ طور پر خفیہ مفاہمت کر لی ہے۔

    [bs-quote quote=”وزیرِدفاع کو دھاندلی کی تحقیقاتی کمیٹی کے چیئرمین بنائے جانے کی توقع ہے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    دھاندلی پر پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین کے انتخاب کے لیے اجلاس آئندہ ہفتے متوقع ہے، جس میں اپوزیشن کی جانب سے وزیرِ دفاع کی بہ طورِ چئیرمین تعیناتی کی مخالفت نہ کیے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے کہ 28 ستمبر کو پرویز خٹک کو انتخابات 2018 میں دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی کے لیے وزیرِ اعظم عمران خان کی طرف سے گرین سگنل مل گیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:  دھاندلی سے متعلق تحقیقاتی کمیٹی، پرویز خٹک کو سربراہی کیلئے گرین سگنل مل گیا


    پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی کے لیے سینیٹ سے نامزدگی آتے ہی پارلیمانی کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا جائے گا، تحقیقاتی کمیٹی میں اراکینِ قومی اسمبلی اور سنیٹرز شامل ہوں گے۔

    حکومت اور اپوزیشن کے 12، 12 اراکین بھی اس خصوصی کمیٹی کا حصہ ہوں گے، اپوزیشن اپنے دس نام پہلے ہی دے چکی ہے، مسلم لیگ (ن) نے پارلیمانی کمیٹی کے لیے 4 نام فائنل کیے ہیں جن میں احسن اقبال، رانا تنویر، رانا ثناء اللہ اور مرتضیٰ عباسی شامل ہیں۔

  • انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحقیقاتی کمیٹی سے متعلق اجلاس کل ہوگا

    انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر تحقیقاتی کمیٹی سے متعلق اجلاس کل ہوگا

    اسلام آباد: انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے سلسلے میں پارلیمانی کمیٹی کے قیام سے متعلق اجلاس کل ہوگا، اجلاس کی صدارت اسپیکر قومی اسمبلی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کے مطالبے پر تحریکِ انصاف کی حکومت نے انتخابات 2018 میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی کے قیام پر رضامندی ظاہر کرتے ہوئے کل اجلاس بلا لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”حکومت اور اپوزیشن نے کمیٹی ارکان کے نام فائنل کرلیے” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    کمیٹی کے قیام سے متعلق اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی کی زیرِ صدارت ہوگا، اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان شرکت کریں گے۔

    دھاندلی کی تحقیقات کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن نے کمیٹی ارکان کے نام بھی فائنل کرلیے ہیں، اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے اجلاس میں اراکین کے نام دیے جائیں گے۔

    کمیٹی کے قیام کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن سے مشاورت کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی کمیٹی کے قیام کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔

    یاد رہے کہ آٹھ دن قبل اپوزیشن کی تسلی کے لیے حکومت کی جانب سے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک قومی اسمبلی میں پیش کی گئی تھی۔


    یہ بھی پڑھیں:  پیپلزپارٹی دھاندلی کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن چاہتی ہے: شیری رحمان


    پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی طرف سے پی ٹی آئی کی حکومت پر دھاندلی کے الزامات مسلسل لگتے آ رہے ہیں، وزیرِ اعظم عمران خان اپنی پہلی تقریر میں کہہ چکے ہیں کہ وہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔

    ن لیگ کے صدر شہباز شریف موجودہ حکومت کو دھاندلی کی پیداوار قرار دے چکے ہیں، جب کہ شیری رحمان نے پی پی کی جانب سے تحقیقاتی پارلیمانی کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔

    دوسری طرف خبر ہے کہ تحریکِ انصاف کی حکومت نے پارلیمانی کمیٹی کی سربراہی اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزیرِ دفاع پرویز خٹک کو تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیے جانے کا امکان ہے۔

  • عدالتی کمیشن نے دھاندلی کی تحقیقات مکمل کرلیں، فیصلہ محفوظ

    عدالتی کمیشن نے دھاندلی کی تحقیقات مکمل کرلیں، فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن نے تحقیقات مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    کیا عمران خان کا موقف درست ثابت ہوگا۔ دوہزار تیرہ کےانتخابات میں شفافیت کامعیارکیاتھا؟ دھاندلی منظم منصوبہ بندی کےتحت ہوئی یاانتظامی نااہلی نےانتخابی عمل کو مشکوک بنایا؟

    چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی انکوائری کمیشن نے کارروائی مکمل کرکےفیصلہ محفوظ کرلیا، تین اپریل کو صدارتی آرڈیننس کےبعدآٹھ اپریل سےمبینہ انتخابی دھاندلی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کے انتالیس اجلاس ہوئے۔

    تحریک انصاف سمیت پیپلزپارٹی ، جماعت اسلامی، عوامی نیشنل پارٹی ق لیگ اور دیگر جماعتوں نےفریق بنتے ہوئے کمیشن میں مبینہ دھاندلی کے ثبوت فراہم کئے۔

    سولہ اپریل کو پہلی سماعت پرکمیشن نے نادراسے سینتیس انتخابی حلقوں کی انگوٹھوں کےنشانات کےذریعےووٹوں کی تصدیق سےمتعلق جائزہ رپورٹ طلب کی۔جس کےبعد معاملہ فارم چودہ اور پندرہ کےغائب اور غلط اندراج تک جاپہنچا

    ۔تین رکنی کمیشن نے آج تمام فریقوں کےدلائل سننے کےبعدفیصلہ محفوظ کرلیا۔ذرائع کے مطابق مینہ دھاندلی سے متعلق فیصلہ پانچ روزمیں سنائےجانےکاامکان ہے۔