Tag: دھاندلی

  • این اے 246 : الیکشن کمیشن  نے عملے کو خصوصی ہدایات جاری کر دیں

    این اے 246 : الیکشن کمیشن نے عملے کو خصوصی ہدایات جاری کر دیں

    کراچی : این اےدوسوچھیالیس پرالیکشن کمیشن نےعملے کیلئے ہدایات جاری کردیں۔انتخابی عمل میں مداخلت پر ریٹرننگ افسر فوری قانونی کارروائی کرےگا ۔

    مبینہ دھاندلی کی صدائیں یا موجودہ سیاسی صورتحال کی سنجیدگی۔ الیکشن کمیشن نےاین اےدوسوچھیالیس پرانتخابی عملےکیلئےہدایات جاری کردیں ۔

    جس میں واضح کہاگیا ہےعملےکاہررکن غیرجانبدار ہوگا۔ پولنگ ایجنٹ نےکسی قسم کی مداخلت کی توفوری کارروائی ہوگی۔ ریٹرننگ افسر کوذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ غیرجانبدار عملےکے تقرری کویقینی بنائے۔

    انتخابی عمل کاسامان ریٹرننگ افسرسے وصول کیاجائےگا، جاری ہدایات میں حکم دیاگیاہے کمیشن کی جانب سےدیئےگئےتمام فارمزکوپُرکرنالازمی ہے۔

    پولنگ کا سامان اورگنتی کی رپورٹ ریٹرننگ افسرکےپاس واپس جمع کرائی جائیں، نتائج پولنگ اسٹیشن کےباہرآویزاں کئےجائیں۔

  • اے این پی نے بھی جوڈیشل کمیشن میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا

    اے این پی نے بھی جوڈیشل کمیشن میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا

    کراچی : عوامی نیشنل پارٹی نے بھی جوڈیشل کمیشن میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    اےآر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتےہوئے اے این پی کے رہنما میاں افتخار حسین کا کہنا تھا کہ دھاندلی کی ثبوت اکھٹا کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سب کو معلوم ہےکہ عوامی نیشنل پارٹی کےساتھ دھاندلی کی گئی تھی ، الیکشن سے پہلے ہمارے امیدواروں اور عہدیداروں کو مختلف طریقوں سے ہراساں کیا گیا ۔

    افتخار حسین کا کہنا تھا کہ تمام ذیلی تنظیموں کو دھاندلی کے ثبوت جمع کرنے کی ہدایت کردی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی جوڈیشل کمیشن میں فریق بننے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم

    چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن قائم

    اسلام آباد: چیف جسٹس سپریم کورٹ نےانتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن قائم کردیا۔

    حکومت نے تحریک انصاف سے کیا وعدہ پورا کردیا، سپریم کورٹ کےچیف جسٹس نے انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کےلیےجوڈیشل کمیشن قائم کردیا ۔

    کمیشن کے سربراہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس ناصر الملک خود ہوں گے دوسرے ارکان جسٹس امیرہانی مسلم اور جسٹس ناصر الملک ہیں۔

    کمیشن کا پہلا اجلاس جمعرات کو ایک بجے سپریم کورٹ بلڈنگ میں منعقد کیا جائے گا، آرڈیننس کے تحت کمیشن کو پینتالیس روز میں تحقیقات مکمل کر کےرپورٹ حکومت کو دینی ہے ۔

    کمیشن کو تحقیقات کے لئے ضابطہ فوجداری اور ضابطہ دیوانی کے مکمل اختیارات حاصل ہوں گے،توہین عدالت کے حوالے سے رائج ملکی قانون کمیشن کے لئے بھی موثر ہو گا،تاہم کمیشن کی رپورٹ آنے کے بعد اس پر تنقید یا تجزیہ پر توہین عدالت کا قانون لاگو نہیں ہو گا۔

  • جوڈیشل کمیشن کا قیام : حکومت نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

    جوڈیشل کمیشن کا قیام : حکومت نے سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نےعام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کو جوڈیشل  کمیشن کی تشکیل کا خط لکھ دیا ہے، جو سپریم کورٹ کو موصول ہوگیا ہے۔

    وزارت پارلیمانی امورکی جانب سے لکھےگئےخط میں صدارتی آرڈیننس کی کاپی بھی منسلک کی گئی ہے۔آرڈیننس کے مطابق کمیشن تین ججز پر مشتمل ہوگا۔

    وزارت قانون کی جانب سے وزارت پارلیمانی امور کا تحریر کردہ خطرجسٹرار سپریم کورٹ کو منگل کے روز ایک دن کی تاخیر سے ملا۔

    خط میں چیف جسٹس ناصر الملک سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ کمیشن کے قیام کے ضمن میں صدارتی آرڈیننس کی روشنی میں تین جج نامزد کریں جن میں سے ایک جج کی نامزدگی بطور چئیرمین کمیشن کی جائے اور اگر چیف جسٹس خود اس کمیشن کا حصہ بننا پسند فرمائیں تو چئیرمین کے فرائض بھی وہ خود ہی سرانجام دیں گے۔

    آرڈیننس کے مطابق کمیشن پینتالیس روز کے اندر تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ دے گا کہ کیا دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی ہے یا نہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کی جانب سے 2013 کے الیکشن میں دھاندلی کیخلاف بھرپور تحریک چلائی گئی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں جو دھاندلی ہوئی ہے اس کی تفتیش ہونی چاہیئے، جنہوں نے دھاندلی کی انھیں پکڑا جائے، نادرا کے پاس سارا ریکارڈ موجود ہے۔

    دھاندلی میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کے بغیر کوئی فائدہ نہیں۔انھوں نے کہا کہ شفاف انتخابات تک ملک میں جہموریت نہیں آنے والی، حقیقی جہموریت کی وجہ سے میرٹ کا نظام آتا ہے۔

    جبکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے  بھی اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ ملک کے بیس حلقوں میں دو ہزار تیرہ کے عام انتخا بات میں منظم یا جزوی دھاندلی ثابت ہوگئی ہے۔

    تسلیم شدہ دھا ندلی زدہ حلقوں میں قومی اسمبلی کے سات، اور صوبائی اسمبلیوں کے تیرہ حلقے شامل ہیں۔ بعد ازاں حکومت اور پی ٹی آئی  کے درمیان طویل گفت و شنید کے بعد حکومت نے عدالتی کمیشن قائم کردیا،معاہدے پر دستخط ہو گئے۔

    رواں ماہ دو اپریل کوپنجاب ہائوس اسلام آباد میں عدالتی کمیشن کے قیام کے معاہدے پر دستخط ہو گئے، معاہدے پر حکومت کی جانب سے اسٰحق ڈار جبکہ تحریک انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی نے دستخط کئے ۔

    اٹارنی جنرل سلمان بٹ نے وزیر خزانہ جبکہ جہانگیر ترین اوراسد عمر نےشاہ محمود قریشی کی معاونت کی، وزیر اعلیٰ بلوچستان نے بھی معاہدے پر دستخط کئے۔

  • حکومت پیھچے ہٹی توسڑکوں پرآئیں گے،عمران خان

    حکومت پیھچے ہٹی توسڑکوں پرآئیں گے،عمران خان

    لاہور: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان جوڈشیل کمیشن کی تشکیل کے معاہدے میں تبدیلی کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگرحکومت پیچھے ہٹی تو سڑکوں پر آئینگے۔

    پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت سے اب کسی قسم کی کوئی بات نہیں ہوگی، ہم سڑکوں پر نکلے تو نوازشریف کے لیے حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا، حکومت جوڈیشل کمیشن کے قیام سے ڈری ہوئی ہے کیونکہ اس کے ذریعے دھاندلی سامنے آجائے گی تاہم نوازشریف کو پیغام دیتا ہوں کہ ایم او یوز کو کسی صورت تبدیل نہیں کیا جائے گا۔

     عمران خان نے سوشل میڈیا میں اپنی اور عارف علوی کی آڈیو ٹیپ سننے کےبارے میں لاعلمی ظاہر کی اور کہا کہ فون کال ٹیپ کرنا جرم ہے، عمران خان نے کہا کہ میں نے فون کال پر کسی کی ٹارگٹ کلنگ کرنے کیلئے نہیں کہا ہوگا۔

    یمن کی صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی حکومت نے کسی اور کی جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے ، ہمیں اپنے پڑوسی ملک ایران اور دوست سعودی عرب کے درمیان مسائل حل کرنے کے لیے کردار ادا کرنا چاہئے۔

     عمران خان نے کہا کہ ہمیں ماضی سے سکھنا چاہیئے کہ دس سال کےدوران امریکی جنگ میں ہمارے ہزاروں فوجی اور عوام مارے گئے، ملک کو اربوں ڈالر کانقصان پہنچا، ہمیں اس جنگ میں شریک نہیں ہونا چاہئے کیونکہ امریکا کی جنگ میں شریک ہوکر ہم نے جو نقصان اٹھایا اسے ساری قوم آج تک بھگت رہی ہے۔

  • حکومت اورپی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن کے قیام پرمتفق

    اسلام آباد : حکومت اورپی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن پرمتفق ہوگئےہیں،  کمیشن انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کرےگا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی ،جہانگیر ترین اور وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ حکومت اور پی ٹی آئی جوڈیشل کمیشن کے قیام پرمتفق ہو گئی ہیں اور جوڈیشل کمیشن جلد قائم کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں جانب سے سنجیدگی سے بات چیت کی گئی، ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات میں لچک دکھائی جو خوش آئند ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کے قیام پر ن لیگ اور تحریک انصاف میں اتفاق ہوگیا ہے جس میں چارنکات پر سمجھوتہ ہواہے۔

    اسحاق ڈارنے کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے اختیارات پر بھی اتفاق پایا گیاہے،جس کیلئے جرگے کے تمام ممبران کے مشکور ہیں، جن کی کوششوں سے حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان معاملات طے پائے۔

    اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دو ہزار تیرہ کے انتخابات دھاندلی کے حوالے سے دو سال سے زیر بحث ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا آئین ہر معاملے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے،انہوں نے کہا کہ ایسا نظام چاہتے ہیں جو سب کیلئے قابل قبول ہو اور جس سے جمہوریت کا فائدہ ہو۔

  • دھاندلی سے متعلق پی ٹی آئی کے تحفظات کی حمایت کرتے ہیں، رحمٰن ملک

    دھاندلی سے متعلق پی ٹی آئی کے تحفظات کی حمایت کرتے ہیں، رحمٰن ملک

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی دھاندلی سے متعلق پی ٹی آئی کے تحفظات کی حمایت کرتی ہے،ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء سینیٹر رحمٰن ملک نے پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر ترین سے اہم ملاقات کے موقع پر کہی ۔

    ملاقات میں عدالتی کمیشن کے قیام اور سینیٹ انتخابات سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال بھی ہوا، دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات اسلام آباد میں جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہوئی۔

    رحمٰن ملک نے کہاکہ پیپلز پارٹی دھاندلی سے متعلق پی ٹی آئی کے تحفظات کی حمایت کرتی ہے،پی ٹی آئی ہی نہیں ان کی جماعت بھی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے عدالتی کمیشن کے قیام کی حامی ہے۔

    اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان سینیٹ انتخابات سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ،جبکہ پنجاب اور کے پی کے سے سینیٹ انتخابات میں ایک دوسرے سے تعاون پر بھی بات چیت ہوئی۔دونوں رہنماؤں نے موجودہ سکیورٹی کی صورت حال پر بھی گفتگو کی۔

  • عمران خان آج چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کریں گے

    عمران خان آج چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کریں گے

    اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان آج چیف الیکشن کمشنر سردار رضا خان سے ملاقات کریں گے۔

    عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف مسلسل احتجاج کرنے والےعمران خان آج چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کریں گے، چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں عمران خان عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی پر بات کریں گے، ذرائع کے مطابق وہ چیف الیکشن کمشنر کو دھاندلی کے بعض ثبوت پیش کریں گے۔

    ملاقات میں الیکشن ٹربیونلز کی جانب سے بعض کیسز کے فیصلوں میں تاخیر کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا اور چیف الیکشن کمشنر کو متنازع حلقوں کے تحفظات کے بارے میں آگاہ کریں گے۔

    اس سے قبل عمران خان نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کیلئے وقت مانگا تھا، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے انہیں پیر کو ملنے کا وقت دیا ہے۔

     گزشتہ دو روز قبل الیکشن ٹریبونل نے تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ووٹوں کی جانچ سے متعلق درخواست مسترد کردی تھی، تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے این اے ایک سو بائیس میں مبینہ دھاندلی کے معاملے پر لوکل کمیشن کے خلاف الیکشن ٹریبونل سے استدعا کی تھی۔

    اس سے قبل عمران خان این اے ایک سو بائیس میں کمیشن کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کر چکے ہیں، انہوں نے ٹریبونل سے لوکل کمیشن کیخلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

  • احتجاج آئینی اوربنیادی حق ہے، شاہ محمود قریشی

    احتجاج آئینی اوربنیادی حق ہے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ تحریکِ انصاف آئین کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے، ڈی چوک پر احتجاج ہمارا آئینی اور بنیادی حق ہے۔

    سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف آئین کی مکمل بالادستی پر یقین رکھتی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کنٹینرز ہٹانے کا اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ تحریکِ انصاف کے مؤقف کی تائید ہے، تحریکِ انصاف کےرہنما کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ان کا بنیادی اور آئینی حق ہے۔

    واضح رہے کہ دو ہزار تیرہ کے الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف پاکستان تحریک ِ انصاف اورپاکستان عوامی تحریک گذشتہ ستائیس دن سے اسلام آباد میں دھرنا دئے بیٹھے ہیں۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

    حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کا دوسرا دوراختتام پذیر، ڈیڈلاک برقرار

     اسلام آباد: پاکستان تحریکِ انصاف اورحکومت کے درمیان جاری مذاکرات کا دوسرا دور بھی ختم ہوگیا، وزیرِاعظم کے استعفے کے معاملے پر ڈیڈلاک برقرار ہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نے کبھی بھی مارشل لاء کی بات نہیں کی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات کی کمیٹی بن چکی ہے جبکہ دھاندلی کی تحقیقات کے لئے حکومت کی جانب سے پیش کی گئی جوڈیشل کمیشن کی تجویز کو ہم نے قبول کرلیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ وزیراعظم نواز شریف تیس دن کے لئے چھٹی پر چلے جائیں اور عدالتی کمیشن روزانہ کی بنیاد پر کاروائی کرکے ایک مہینے کے اندر فیصلہ سنائے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ سانحۂ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر نامزد ملزمان کے خلاف درج ہوناایک جمہوری مطالبہ ہے اوراس پرفی الفور عمل ہونا چاہئے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ہم نے حکومت کو ایک معقول تجویز دے دی ہے اور اب گیند حکومت کے کورٹ میں ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے آئینی مطالبات مانے جائیں گے۔

    ان کا کہناتھا کہ پی ٹی آئی کے چھے مطالبے ہیں جن میں سے تین آئینی اصلاحات سے متعلق ہیں جن کے لیئے کمیٹی تشکیل دی جاچکی ہے جبکہ تین مطالبات اس مفروضے کی بنیاد پر قائم ہیں کہ گذشتہ الیکشن میں تحریکِ انصاف کے ساتھ دھاندلی ہوئی، اس لئے جب تک جوڈیشل کمیٹی اس معاملے پراپنا فیصلہ نہ دے ان مطالبات پر غور نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں مسلم لیگ ن اور تحریک ِ انصاف کے علاوہ دس دیگر جماعتیں بھی ہیں جنہوں نے قومی اسمبلی میں وزیر ِ اعظم کے استعفے اور پارلیمنٹ کی تحلیل کے خلاف متفقہ قرارداد منظورکی ہے۔

    ان کا کہنات تھا کہ سینٹ جو کہ پاکستان کے وفاق کی علامت ہے اور جہاں مسلم لیگ ن اکثریت میں بھی نہیں ہے بلکہ پیپلز پارٹی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی اکثریت ہے انہوں نے بھی اسی نوعیت کی قرار داد منطور کی ہے۔

    احسن اقبا ل نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ معاملات کو مذاکرات کے ذریعے جلد از جلد حل کرلیں، ضد اور انا کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ قوم پر مسلط نہیں کرنا چاہتے۔