نوشہرو فیروز : قوم پرست کارکنان نے مورو قومی شاہراہ پر 2 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ جس کے بعد ٹریفک کی آمدورفت بحال کردی گئی۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق متوفی زاہد لغاری کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے نوابشاہ اسپتال منتقل کردی گئی، ورثاء کا کہنا ہے کہ انتظامیہ اپنی ہٹ دھرمی پر قائم رہی، ہمارا مقدمہ درج نہیں کیا۔
ورثاء نے کہا کہ وکلاء کی مشاورت کے بعد خود ہی دھرنا ختم کررہے ہیں، زاہد لغاری کے قتل کا مقدمہ درج کرنے کے لیے عدالت سے رجوع کریں گے۔
ورثا نے بتایا کہ لاش کے پوسٹ مارٹم کے بعد رات یا صبح تدفین کریں گے، ورثا نے کہا کہ عدالتوں پر یقین ہے کہ ہمیں انصاف ملے گا اور قتل کا مقدمہ پولیس و دیگر ملزمان کیخلاف درج کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے 1شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا۔
واقعے کے بعد مشتعل مظاہرین نے وزیرداخلہ سندھ ضیاء لنجار کے گھر پر دھاوا بول دیا تھا، توڑ پھوڑ کی اور بعد ازاں گھر کو آگ لگا دی تھی۔
کراچی : پاکستان اسٹیل ملز کے برطرف ملازمین نے بن قاسم ریلوے ٹریک پر 10 گھنٹے سے جاری احتجاجی دھرنا ختم کردیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسٹیل ملز ملازمین اور ضلعی انتظامیہ کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے, بن قاسم ریلوے ٹریک پر کئی گھنٹوں سے جاری دھرنا اسٹیل ملز ملازمین نے ڈپٹی کمشنر کی یقین دہانی پر ختم کردیا۔
قبل ازیں ایس ایس پی اور ڈپٹی کمشنر ملیر نے مظاہرین سے مذاکرات کیے، مذاکرات کی کامیابی کے بعد اسٹیل ملز ملازمین نے 10 گھنٹے سے جاری اپنا احتجاجی دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم وزیر اعلیٰ سندھ کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کررہے ہیں۔
اسٹیل ملز کے برطرف ملازمین کا مطالبہ تھا کہ 6 ہزار ملازمین کو ملازمتوں پر بحال کیا جائے، اور اسٹیل ٹاؤن میں بجلی گیس بحال کی جائے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے 9 اپریل کو مذاکرات کیلئے ملازمین کو سی ایم ہاؤس بلایا ہے، اسٹیل ملز ملازمین نے بن قاسم ریلوے ٹریک پر 10گھنٹوں سے دھرنا دے رکھا تھا۔
ریلوےٹریک پر دھرنے کے باعث ٹرینوں کی آمد و رفت شدید متاثر تھی، وزیر ریلوے نے وزیراعلیٰ سندھ سے رابطہ کرکے ٹریک کی بحالی کی درخواست کی تھی۔
واضح رہے کہ احتجاجی دھرنے کے باعث کراچی سے پاکستان کے مختلف شہروں کو جانے اور آنے والی ٹرینوں کی آمدورفت متاثر ہوگئی تھی جس کے باعث لانڈھی اسٹیشن پر مسافروں نے احتجاج بھی کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا، احتجاجی دھرنے میں خواتین کی بڑی تعداد بھی شریک تھی تاہم اب مظاہرین منتشر ہوگئے ہیں۔
کراچی : وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ ماضی میں 3ہفتےاور ہم نے3دن میں مذاکرات سے دھرنا ختم کرایا، حکومتی رٹ کو چیلنج نہیں کرنے دیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان عادل عباسی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، فیصل واوڈا نے کہا کہ ماضی میں 3ہفتےاورہم نے3دن میں مذاکرات سے دھرنا ختم کرایا، دھرنے والوں سے مذاکرات کرنے پرحکومت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
سپریم کورٹ حکم کرے گی تو حکومت نام ای سی ایل میں ڈالے گی، وزیر اعظم نے پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ حکومتی رٹ کو چیلنج نہیں کرنے دیں گے، حکومتی رٹ کو کوئی بھی چیلنج کرے گا وہ ناقابل قبول ہے، توڑ پھوڑ کرنے والوں کیخلاف وزارت داخلہ نے ایکشن شروع کردیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کرنے کی اجازت کوئی بھی مذہب نہیں دیتا، لوگوں کے ہاتھوں گمراہ بچوں کو مار سکتے تھے مگر ہم یہ نہیں کرسکتے،
انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر سیاست کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، اسلامی تعلیم کو لازمی قراردیا جائے تاکہ لوگوں کو گمراہ کرنے سے روکا جاسکے، مدارس کی حمایت کرتے ہیں کیوں اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوسکتے ہیں، ہم سمجھتے ہیں پاکستان صرف ہمارا نہیں ن لیگ، پی پی کا بھی ہے، حکومت پوائنٹ اسکورنگ نہیں کررہی ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔
فیصل واوڈا کا مزید کہنا تھا کہ ورغلائے گئے نوجوانوں کیخلاف ایکشن نہ کرنا عقلمندی ہے، کوئی آکر غلط کام کرے تو ہم مدارس کو برا بھلا نہیں کہہ سکتے، فوج اور سپریم کورٹ حکومت کا حصہ ہیں ان کا تحفظ ہماری ذمہ داری ہے، پی پی قیادت کی عزیر بلوچ کے ساتھ تصاویر ہیں آج وہ ہم پر تنقید کررہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان سچ بات کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ملک میں کرپشن ہے، وزیر اعظم جھوٹ بول کر کسی کو پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے نہیں بلاسکتے، چین کے ساتھ دیگر ملکوں سے بھی اچھی خبروں کی امید ہے۔
لاہور : لیڈی ہیلتھ ورکرز کے مطالبات مان لیے گئے، سیکرٹری ہیلتھ اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کے بعد لاہور کے مال روڈ پر دیا گیا دھرنا پانچ روز بعد ختم ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق حکومتِ پنجاب کی جانب سے مطالبات کی منظوری کے بعد لاہور مال روڈ چیرنگ کراس پر پانچ روز سے جاری لیڈی ہیلتھ ورکرز نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا،۔
کئی روز کے مذاکرات کے بعد بالآخر سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان کے ساتھ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے معاملات طے پا گئے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر لیڈی ہیلتھ ورکرز رخسانہ انور کا کہنا تھا کہ مطالبات کی منظوری کانوٹی فیکیشن جاری ہوگیا ہے، کامیابی کا ساراکریڈٹ ہیلتھ ورکرز کوجاتا ہے۔
واضح رہے کہ دھرنے کے پانچ روز کے دوران پنجاب اسمبلی کی اطراف کی سڑکیں مکمل طور پر بند رہیں، دھرنے کے باعت چیئرنگ کراس پر ٹریفک جام ہوگیا، جس کے باعث شہریوں کو آمدورفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اے آر وائی نیوز کے نمائندے حسن حفیظ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں شہری کی درخواست پر کیس کی سماعت میں عدالت نے دھرنا ختم کراکے رپورٹ دینے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے حکومت سے وضاحت طلب کرتے ہوئے ہوم سیکرٹری پنجاب کو دو اپریل کوطلب کرلیا ہے، درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ مال روڈ پر لیڈی ہیلتھ ورکرز کے احتجاج کو 5 روز گزر گئے جس سے شہریوں کے معمولات زندگی مفلوج ہو کر رہ گئے ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنےکوختم کرنےکیلئےتمام تر کوششیں کی ہیں، دھرنا مذہبی ہے اس لئے مذاکرات سے حل کرناچاہتےہیں،ایک دو روزمیں عوام کو خوشخبری سنائیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، احسن اقبال نے کہا کہ دھرناختم کرنے کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ کاحکم آچکا ہے، یہ سیاسی دھرنا نہیں ہے، اس میں مذہبی جماعت شامل ہے، اس کوختم کرنے کیلئےتمام کوششیں کیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، دھرنے کی وجہ سےآج بھی ایک شخص کی موت ہوئی ہے، ملک کسی کشمکش کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ نے حلف نامے کو اصل شکل میں بحال کردیا ہے، حکومت کا یہ بڑا کارنامہ ہے کہ ختم نبوت کے قانون کو مؤثرکردیا، ختم نبوت کےقانون پاس ہونے پرخوشی منانی چاہئے، ملک میں کسی قسم کی کشیدگی نہیں ہونی چاہئے، ایک دو روز میں عوام کو خوشخبری سنائیں گے،۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ عوام کی جانب سے دھرنے والوں کیخلاف کارروائی کیلئے دباؤ بڑھ رہا ہے، راجہ ظفرالحق کی کمیٹی اس معاملے پرکام کررہی ہے، امید ہے کہ معاملہ خوش اسلوبی سےحل ہوجائےگا۔
مظاہرین کے مطالبے پر ان کا کہنا تھا کہ ٹھوس ثبوتوں کے بغیر وزیرقانون کے استعفے کا مطالبہ درست نہیں ہے، فی الحال وزیرقانون زاہدحامدپرکوئی جرم ثابت نہیں ہوا، عدالت سے اپیل ہے کہ دھرنا ختم کرنےکیلئے ہمیں ایک دو روزکا وقت دیں۔
وزیرداخلہ نے مزید کہا کہ دہشت گردی کاخطرہ ہروقت رہتاہے، ملک کو بیرونی خطرات کا بھی سامنا ہے،اندرونی تصادم کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھرنے والوں سے اپیل ہے کہ وہ گھروں کو لوٹ جائیں، ہم مذاکرات کیلئے بھی تیار ہیں، دھرنا ختم نہ کیا گیا توہائی کورٹ کےحکم پرعمل درآمد کیا جائے گا، ختم نبوت ﷺ قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی تھی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مذہبی جماعت کے دھرنے کے باعث شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق دھرنے کو فوری ختم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ جلوس اور احتجاج کرنا سب کا جمہوری حق ہے، نفرت اور پروپیگنڈا کرنا کسی بھی صورت پاکستان کیلئے ٹھیک نہیں، عوام کو محصور کرنا بھی نبی کریم کی تعلیمات کے منافی ہے۔
قوم کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں
احسن اقبال نے کہا کہ اس حوالے سے میں قوم کو اعتماد میں لینا چاہتا ہوں، دھرنے والوں سے میری اپیل ہے کہ یہ دھرنا ختم کردیں، کیونکہ دھرنے کی وجہ سے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے، ہوسکتا ہے مقامی آبادی تنگ آکرآپ کو نہ اٹھادیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ دھرنے والے پوری دنیا میں ملک کا نام بدنام کر رہے ہیں، اس کی وجہ سے ملک دشمن قوتوں کو پروپیگنڈے کا موقع ملا، ایک دوسرے پر کفر کے فتوے نہیں لگانے چاہئیں، جنت اور دوزخ کا فیصلہ صرف اللہ پر چھوڑنا چاہئے۔
دھرنا آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں رہ گئی
انہوں نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ پر یقین کے بغیر کوئی شخص مسلمان نہیں ہوسکتا، تمام جماعتوں نے مل کرحلف نامے کو اصل شکل میں بحال کردیا، ختم نبوت ﷺکے قانون کو کوئی خطرہ نہیں یہ قانون تاقیامت مؤثر کردیا گیا ہے، دھرنا آگے بڑھانے کی کوئی وجہ نہیں رہ گئی، دھرنے والوں کےتحفظات اب دور ہوجانے چاہئیں۔
امید کرتاہوں دھرنے والےہائی کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کریں گے، دھرنے کےشرکاء عوام کی تکلیف دورکریں اوراحتجاج ختم کریں، جذباتی نعروں سے قوم کےجذبات کو ابھاراجارہا ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ حلف نامے کو اصل شکل میں بحال کرنے کے باوجود تنازعہ بےبنیاد ہے، کسی کو تشدد پراکسانا مناسب نہیں ہے، پاکستان کےخلاف دشمن سازشیں کررہا ہے،اس سے قبل سال2014کے دھرنے میں بھی پاکستان کو شدید نقصان پہنچا، اُس دھرنےکی وجہ سے چینی صدر نے دورہ پاکستان ملتوی کردیا تھا۔
دھرنے والوں سے بات چیت کیلئے تیارہیں
وزیرداخلہ احسن اقبال نے دھرنے والوں کو مذاکرات کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے والوں سے بات چیت کیلئے تیارہیں، ملک کو پرامن رکھنے کیلئے بہت صبر کیا ہے، پاکستان کے دشمن چاہتےہیں کہ ملک میں بدامنی ہو اور سی پیک منصوبہ ناکام ہو۔
پولیس کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے
احسن اقبال نے متنبہ کیا کہ دھرنا ختم نہ کیا گیا تو مجبوراً اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پرعمل درآمد کیا جائے گا، انہوں نے یاد دلایا کہ دھرنا ٹو کا مقابلہ اسلام آباد اور پنجاب پولیس نے کیا تھا، پولیس اب بھی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تیار ہے، ہمیں اسلام آباد پولیس کی صلاحیتوں پر پورا بھروسہ ہے۔
نہیں چاہتے کوئی دوسرا سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو
ان کا کہنا تھا کہ ہماری اطلاعات ہیں کہ دھرنے والوں کی آڑ میں شرپسند عناصر اور مسلح افراد موجود ہیں، ہم نہیں چاہتے کوئی دوسرا سانحہ ماڈل ٹاؤن ہو، ریاست کو یرغمال بنانے کی کوشش کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، لوگوں کے ایمان پرفتوے نہ دیئےجائیں۔
انہوں نے بتایا کہ چین کا وفد پیر کو پاکستان آرہاہے ان کو کیا پیغام جائےگا، چینی وفد کیا سمجھے گا کہ محض دو ہزارافراد نے پورے اسلام آباد کو یرغمال بنایا ہوا ہے، حکومت کسی صورت کشیدگی نہیں چاہتی، لہٰذا ملک اور عوام کی خاطر دھرناختم کیا جائے۔
لاہور : ینگ ڈاکٹرز نے مذاکرات اور پنجاب حکومتی یقین دہانی کے بعد پانچ دن سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا، جبکہ واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین اپنے بچوں کے ہمراہ کلب چوک پر دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لاہور پولیس پانچ روز بعد مال روڈ کا ٹریفک بحال کرنے میں کامیاب ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرزاورمیو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر اسد اسلم کے درمیان ہونے والے مذاکرات اور حکومتی یقین دہانی کے بعد ڈاکٹرز نے اپنا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔
دوسری جانب واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین ابھی بھی اپنے بچوں کے ہمراہ کلب چوک پر دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز کے دھرنا ختم کرنے سے پہلے لاہور پولیس کے سربراہ اور مال روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر نے واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین اور ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ مذاکرات کر کے پانچ روز بعد مال روڈ عام ٹریفک کیلئے کھلوایا اور مظاہرین کو کلب چوک منتقل کیا گیا۔
سی سی پی او امین وینس سہیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی صورت ہم مال روڈ کو بند کرنے نہیں دیں گے، شہریوں کو اس سے بہت اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کے بعد اب واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین مذاکرات کیلئے حکومتی وفد کے منتظر ہیں تاکہ ان کے مسائل کے حل کیلئے انہیں حکومتی یقین دہانی کرائی جائے۔
کراچی : مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی کے خلاف نمائش چورنگی سمیت شہر کے چار مقامات پر دیا جانے والا دھرنا ختم کردیا گیا، ترجمان مجلس وحدت المسلمین علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ حکومت اب بھی ہوش میں نہ آئی تو لانگ مارچ کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں نمائش چورنگی، شاہراہ پاکستان، ملیر اور نیشنل ہائی وے پر مجلس وحدت المسلمین کی جانب سے ٹارگٹ کلنگ اور بدامنی کے خلاف احتجاجی دھرنا جاری رہا جس میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر شہر کے مختلف مقامات پر ٹریفک جام رہا اور شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا رہا، دھرنے کے بعد پریس کانفرنس میں مرکزی ترجمان مجلس وحدت المسلمین علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
وکلاء، ڈاکٹرزاورعلماء کرام ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام سمجھ لیں کہ دہشت گردوں کے خلاف خاموش رہنے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا، آج ہم پر حملہ ہورہا ہے کل دوسرے بھی محفوظ نہیں رہیں گے۔ دہشت گردی کے خلاف سب کو مل کر حکومت کو جگانا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہمیں انتہاپسندی کی طرف دھکیلنا چاہتی ہے، اگر حکومت نے اب بھی امن وامان کی صورتحال بہتر کرنے کے لئے اقدامات نہیں کئے تو 7 اگست کو اسلام آباد کیلئے لانگ مارچ کیا جائے گا۔
واضح رہے مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ملک میں جاری شیعہ ٹارگٹ کلنگ، ریاستی جبراور ملک و قوم کے مفادات کے منافی حکومتی پالیسیوں کے خلاف 13مئی کو بھوک ہڑتال کا آغاز کیا، جس کوآج 70 روز گزر چکے ہیں۔
اسلام آباد : ڈی چوک پر دھرنے کے قائدین اور حکومت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے، اور کچھ دیر میں دھرنے کے شرکاءپر امن طورپرمنتشر ہونا شروع ہوگئے۔
مظاہرین اور فورسز میں تصادم کا خطرہ ٹل گیا، ذرائع کے مطابق دھرنےکےشرکا کو منتشر کرنے کیلئے حکومت نے طاقت کےساتھ پُرامن حل کی تلاش کی بھی کوششیں جاری رکھیں۔
ڈی چوک میں جاری دھرنے کے مظاہرین اور حکوت کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے ہیں اور 7نکات پر مشتمل معاہدے پر اتفاق کر لیا گیاہے۔
حکومت اور مظاہرین کے درمیان طے پانے والے مطالبات مندرجہ ذیل ہیں ۔
توہین رسالت ﷺ کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔
پُرامن احتجاج کرنے والے شرکاء کو رہا کیا جائے۔
توہین رسالت کےمقدمےمیں کسی شخص کےساتھ رعایت نہیں کی جائیگی۔
علماکرام پرمقدمات کی واپسی کاجائزہ لیاجائے گا۔
فورتھ شیڈول میں شامل بےگناہ افرادکونکالاجائےگا۔
نظام مصطفیﷺ کے تحت علماء وزارتِ مذہبی امور سے شفارشات پیش کریں گے ۔
ٹی وی پر نشر ہونے والے فحاش مواد کو روکنے کے لئے علما ثبوت کے ساتھ پیمرا سے رجوع کریں گے ۔
انتظامیہ نے الٹی میٹم کے باوجود بیک ڈورپالیسی پرکام جاری رکھا۔ مذاکرات کے بعد دھرنے کی قیادت نے پنڈال میں پہنچ کر دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔
دھرنے بے ہوش والے دو کارکن دم توڑگئے، قیادت نے اعلان کیا کارکنوں کی شہادت پر پرچہ چوہدری نثار کے خلاف کٹوائیں گے۔
مذاکرات کی کامیابی کی خبر اے آر وائی نیوز پر نشر ہونے کے بعد حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں موبائل فون سروس جزوی طور پر بحال کر دی ہے۔
کراچی : نمائش چورنگی پردھرنا ختم کرانے کیلئے پولیس نے اپنی پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر جاری دھرنے کے شرکاء کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کے چاق وچوبند دستوں نے نمائش کے چاروں اطراف پوزیشن سنبھال لی ہیں.
جیسے ہی اعلیٰ حکام کی جانب سے حکم ملا تو پولیس اہلکار کارروائی کا آغاز کردیں گے، مظاہرین کو رضا کارانہ طور پر نمائش چورنگی خالی کرنے کا کہا جائے گا،بصورت دیگر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق شرکاء کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے یل اور واٹر کینن کا استعمال کیا جائے گا، اوراس دوران بڑی تعداد میں شرکا ء کی گرفتاریوں کا بھی امکان ہے.