Tag: دھرنا

  • دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    کراچی: جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویز الہیٰ خود بتا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں ہو رہی، ہم شاہراہیں دن میں بند کرتے ہیں رات کو کھول دیتے ہیں۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ جے یو آئی ف کا پلان بی آئندہ کے لائحہ عمل تک جاری رہے گا، پلان بی کے خاتمے کے بعد پلان سی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پلان بی میں شامل نہیں ہیں۔

    جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما نے مزید کہا کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویزالہیٰ خود بتا دیں۔

    وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔ حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حکومت کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

  • جے یو آئی ف کا پلان بی، کارکنوں کے دن کے اوقات میں شاہراہوں پر دھرنے

    جے یو آئی ف کا پلان بی، کارکنوں کے دن کے اوقات میں شاہراہوں پر دھرنے

    کراچی: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے کارکنوں نے پلان بی کے تحت دن کے اوقات میں ملک بھر کے مختلف شہروں کی شاہراہوں پر دھرنے شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے کارکن پلان بی کے تحت دن کے اوقات میں شاہراہیں بند کر رہے ہیں، چوتھے روز بھی جے یو آئی کارکنوں نے حب ریور روڈ بند کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ، بلوچستان کے درمیان دھرنے کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے، شہری سڑک پر پھنس گئے ہیں، کوئٹہ چمن شاہراہ اور سکھر میں بھی قومی شاہراہ بلاک کر دی گئی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    کندھکوٹ میں جے یو آئی ف کا انڈس ہائی وے پر دھرنا جاری ہے جس سے ٹریفک معطل ہے، گھوٹکی میں بھی جے یو آئی کا قومی شاہراہ پر دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو چکا ہے، سکھر میں ٹھیڑی بائی پاس پر دھرنا دیا گیا ہے، قومی شاہراہ بلاک ہے، گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کا پلان بی روکنے کے لئے درخواست دائر

    کوئٹہ چمن شاہراہ کو سید حمید کے مقام پر بند کیا گیا ہے، شاہراہ کی بندش کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سپلائی معطل ہو گئی ہے۔

    چلاس میں تھور کے مقام پر جے یو آئی ف کے کارکنوں نے شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیا ہوا ہے، جس کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہو چکی ہے، اور مسافر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، شاہراہ کی بندش سے گلگت بلتستان کا راولپنڈی سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے۔

    کے پی کے ضلع مالاکنڈ میں بھی جے یو آئی ف کے کارکنوں نے چکدرہ پل کو ایک بار پھر بند کر دیا ہے، مالاکنڈ میں مین شاہراہ بھی بدستور بند ہے، مسافروں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، لوگ اذیت میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

  • بس کنڈیکٹر کا طالب علم کو جان لیوا دھکا، طلبہ کا جی ٹی روڈ پر دھرنا

    بس کنڈیکٹر کا طالب علم کو جان لیوا دھکا، طلبہ کا جی ٹی روڈ پر دھرنا

    اکاڑہ/ منڈی بہاؤالدین: پنجاب کے شہر اوکاڑہ میں ایک بس کنڈیکٹر نے طالب علم کو دھکا دے کر بس سے گرا دیا جس کے نتیجے میں طالب علم جاں بحق ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اوکاڑہ میں بائی پاس کے قریب دیپالپور روڈ پر ایک طالب علم بس سے گر کر جاں بحق ہو گیا، طلبہ نے کہا ہے کہ بس کنڈیکٹر نے اسامہ کو دھکا دے کر گرایا۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ جاں بحق طالب علم کی شناخت اسامہ کے نام سے ہوئی ہے، جسے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ اوکاڑہ بائی پاس پر سکینڈ ائیر کا طالب علم اسامہ اقبال اور دیگر طلبہ بس پر سوار ہو رہے تھے کہ اس دوران بس کنڈیکٹر نے اسامہ اقبال کو دھکا دے دیا، ڈرائیور نے بس دوڑانے کی کوشش کی اور اسامہ ٹائر کے نیچے آکر موقع ہی پر جاں بحق ہو گیا۔

    واقعے کے بعد بس ڈرائیور اور کنڈیکٹرموقع سے فرار ہو چکے ہیں، طلبہ نے اسامہ کی لاش احتجاجاً جی ٹی روڈ پر رکھ کر دھرنا دے دیا ہے، مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ جب تک بس عملے کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاتی تب تک احتجاج جاری رہے گا۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق اوکاڑہ کی مقامی پولیس کی نفری جی ٹی روڈ پہنچ گئی ہے، جہاں مظاہرین سے مذاکرات جاری ہیں۔

    طلبہ گروہوں میں فائرنگ

    دوسرے واقعے میں پنجاب کے شہر منڈی بہاؤالدین میں گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی کے دو طلبہ گروہوں میں جھگڑا ہو گیا، اس دوران ایک دوسرے پر آزادانہ فائرنگ کی گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ اور جھگڑے میں 4 طلبہ زخمی ہو گئے ہیں جنھیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    پولیس کے مطابق زخمی ہونے والے 2 طالب علموں ارحم اور سرخیل کی حالت تشویش ناک ہے، اسپتال میں ان کی جانیں بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

  • جے یو آئی دھرنا، کوئٹہ چمن شاہراہ پر ٹریفک بند، شہری عذاب میں مبتلا

    جے یو آئی دھرنا، کوئٹہ چمن شاہراہ پر ٹریفک بند، شہری عذاب میں مبتلا

    چمن: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے کارکنوں نے گزشتہ 7 گھنٹے سے کوئٹہ چمن شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے جس کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ بند پڑی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی گھنٹوں سے کوئٹہ چمن شاہراہ پر جے یو آئی دھرنے کے باعث ٹریفک کا شدید مسئلہ پیدا ہوا ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکل کا سامنا ہے۔

    پشین، قلعہ عبداللہ کے اسسٹنٹ کمشنر نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات بھی کیے لیکن مذاکرات ناکام رہے، دھرنا دینے والے کارکنان شاہراہ کھولنے پر راضی نہیں ہوئے، مذاکرات کی ناکامی پر کوئٹہ چمن شاہراہ بدستور بند ہے۔

    مرکزی شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت مکمل طور پر معطل ہو چکی ہے، سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی معطل ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کردیا

    جیکب آباد میں جمالی بائی پاس پر جے یو آئی کے کارکنوں کے دھرنے کے باعث سندھ، پنجاب، بلوچستان کے لیے ٹریفک معطل ہے، کارکنان کا کہنا ہے کہ انھوں نے دھرنا مولانا فضل الرحمان کے حکم پر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد میں مولانا کا دھرنا جاری ہے، فضل الرحمان کچھ دیر میں پلان بی کا اعلان کریں گے، شرکا سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ پلان بی پر عمل ہو گیا تو حکومت کا سنبھلنا ممکن نہیں رہے گا۔

    فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ مولانا کا پلان بی سیاسی بدحواسی کا پلان ہے، مولانا کو سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ کیا کریں؟

  • چوہدری برادران کی گزشتہ روز رات گئے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات

    چوہدری برادران کی گزشتہ روز رات گئے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کا دھرنا ختم کرانے کے لیے چوہدری برادران پیش پیش ہیں، ان کی طرف سے مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوششیں جاری ہیں، گزشتہ روز رات گئے چوہدری برادران نے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز چوہدری برادران نے مولانا فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات کی ہے، رہنماؤں میں ٹیلی فونک رابطے بھی کیے گئے، جب کہ کل ایک اور ملاقات کا بھی امکان ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ رہبر کمیٹی نے چوہدری برادران سے مولانا کی ملاقاتوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، مولانا فضل الرحمان نے دھرنے سے متعلق معاملات بھی دیگر جماعتوں پر ڈال دیے تھے، اب ان کے مؤقف میں یہ تبدیلی آ گئی ہے کہ انھوں نے کہا رہبر کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ہی اگلا قدم اٹھائیں گے۔

    ذرایع کے مطابق دھرنے سے متعلق آیندہ چند روز میں صورت حال تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا کا مارچ سے گزشتہ روز کا خطاب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ دھرنے کو ایک عشرہ مکمل ہو گیا ہے جس پر کارکنان کے جذبے اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم نے باطل کے خلاف جہاد کا علم بلند کیا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ابھی تک جے یو آئی ف کا دھرنا ختم کرنے کے سلسلے میں پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

  • وزیر اعظم نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم دے دیا

    وزیر اعظم نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے سردی سے ٹھٹھرتے دھرنے کے شرکا کی مدد کا حکم جاری کر دیا ہے، وفاقی دارالحکومت میں وزیر اعظم کے استعفے کے مطالبے کے ساتھ موجود مظاہرین بارش اور سردی کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے انسانی جذبے کا اعلیٰ مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں سردی اور بارش کے باعث پریشان دھرنے کے شرکا کی فوری مدد کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    وزیر اعظم نے ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’میں نے یہ اندازہ لگانے کے لیے کہ بارش اور بدلتے موسم کے حوالے سے شرکا کو کیا امداد فراہم کی جاسکتی ہے، چیئرمین سی ڈی اے کو فوری طور پر دھرنے کے مقام پر جانے کا حکم دیا ہے۔‘

    یہ بھی پڑھیں:  شہرِ اقتدار میں بارش، آزادی مارچ کے شرکا مشکلات کا شکار

    وزیر اعظم کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ چیئرمین سی ڈی اے بارش کے پیش نظر سہولتوں کا جائزہ لیں، کہ دھرنے کے شرکا کو کیا سہولتیں فراہم کی جا سکتی ہیں۔

    واضح رہے کہ وفاقی دارالحکومت میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلا دھار بارش شروع ہو گئی ہے جس کی وجہ سے آزادی مارچ کے شرکا شدید مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں، مارچ کے شرکا کھلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں، دھرنے کے مقام پر جے یو آئی کی جانب سے لگائے جانے والے بیش تر خیمے بارش کا مقابلہ نہیں کر سکتے۔

  • دھرنا ختم ہو سکتا ہے، ٹائم فریم نہیں دے سکتا: فضل الرحمان

    دھرنا ختم ہو سکتا ہے، ٹائم فریم نہیں دے سکتا: فضل الرحمان

    اسلام آباد: جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دھرنا ختم ہو سکتا ہے لیکن ٹائم فریم نہیں دے سکتا، مذاکرات کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی چوک پر جا کر تصادم نہیں چاہتے، تمام فیصلے اپوزیشن کی مشاورت سے کر رہے ہیں، میں چاہتا ہوں مریم نواز کنٹینر پر آ کر عوام سے خطاب کریں تاہم اب تک ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

    انھوں نے کہا دھرنا ختم ہوگا یا نہیں یہ فیصلہ اجتماعی طور پر اور اپوزیشن سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا، اپوزیشن جماعتیں پہلے بھی ساتھ تھیں اب بھی ساتھ ہیں، ڈی چوک جانے سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا، مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے، سیاسی لوگ ہیں، مطالبات پیش کرنا ہمارا حق ہے۔

    تازہ ترین:  مولانا مارچ آیندہ ایک دو روز میں ختم ہونے کا امکان

    دریں اثنا، مارچ سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ آج یہاں ہر صوبے اور قومیت کے لوگ موجود ہیں، کبھی کسی نے سوچا ہوگا کہ جے یو آئی ایسا کردار ادا کرے گی؟ ہم وہ باتیں کر رہے ہیں جو آئین میں ہیں، جب غیر منتخب لوگ اقدار پر قابض ہوں گے تو اضطراب پیدا ہوگا، کون اسے دور کرے گا، ہمیں آئینی، سیاسی اور معاشی حوالے سے مطمئن زندگی چاہیے۔

    مولانا نے اپنی رٹ دہراتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو جانا ہوگا، اس سے کم پر بات نہیں ہوگی، ان کے ہوتے ہوئے معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے، ہم بڑے تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اس روش کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، تصادم والی باتوں سے مستقل اجتناب کر رہے ہیں، اب یہ قوم کی آواز ہے اگر تصادم ہوگا تو قوم کے ساتھ ہوگا، پاکستانی شہری کی حیثیت سے حق رکھتا ہوں میرا اضطراب دور کیا جائے اور یہ اقتدار چھوڑنے سے دور ہوگا۔

    مولانا کی تقریر کے دوران اس وقت دل چسپ صورت حال پیدا ہوئی جب دھرنا ختم کرنے پر آمادہ جے یو آئی سربراہ نے مارچ کے شرکا سے سوال کیا کہ آپ بتائیں آپ کا کیا ارادہ ہے تو کارکنوں نے ڈی چوک کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔

  • مولانا فضل الرحمان کا ڈی چوک اور وزیر اعظم ہاؤس نہ جانے کا اعلان

    مولانا فضل الرحمان کا ڈی چوک اور وزیر اعظم ہاؤس نہ جانے کا اعلان

    اسلام آباد: جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ڈی چوک اور وزیر اعظم ہاؤس نہ جانے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کوئی غیر آئینی کام نہیں کریں گے، اسلام آباد مارچ حکمت عملی کا حصہ ہے پلان بی اور سی بھی موجود ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تحریک تحریک ہے حکمت پر جذبات کو فوقیت نہیں دینی، کوئی سازشی یہ نہ سوچے کہ ہم جذبات میں آ کر غلط قدم اٹھائیں گے، کوشش کر رہا ہوں کل اپوزیشن جماعتوں کا اجتماع ہو سکے، جمعہ جمعہ آٹھ دن کی سیاست کرنے والے ہمیں کیا سیاست سکھائیں گے، حکمران سن لیں، یہ تحریک طوفان کی طرح آگے بڑھتا جائے گا، تم ہمارے خلوص سے نہیں لڑ سکتے۔

    فضل الرحمان نے کہا کہ مسئلہ ایک شخص کے استعفے کا نہیں قوم کی امانت کا ہے، ہمیں کہا جا رہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں شکایت درج کرائیں، الیکشن کمیشن بے چارہ تو ہم سے بھی زیادہ بے بس ہے، بے بس نہ ہوتا تو اسلام آباد میں مارچ نہ ہوتا، ایوان میں فیصلہ ہوا تھا دھاندلی کی انکوائری پارلیمانی کمیٹی کرے گی، پی ٹی آئی فنڈنگ کیس 5 سال سے الیکشن کمیشن میں زیر سماعت ہے، الیکشن کمیشن دھاندلی کا فیصلہ کیسے کرے گا۔

    مولانا نے تقریر کے دوران نواز شریف کا نعرہ بھی لگا دیا، کہا ووٹ کو عزت دو۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ہم پاکستان کی فوج کو متنازع نہیں بنانا چاہتے، اداروں کو طے کرنا ہوگا ملک کا نظام آئین کے مطابق چلے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کو ووٹ کا حق دینا ہوگا حکمرانوں کو جانا ہوگا، حکمرانوں کے پاس اس کے سوا کوئی آپشن نہیں، اسلام آباد مارچ کے بعد یہ نہ سمجھیں کہ سفر رک گیا، ہم یہاں سے جائیں گے تو آگے پیش رفت کی طرف جائیں گے، اور پورا پاکستان بند کر کے دکھائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ آئندہ کا لائحہ عمل اپوزیشن کی مشاورت سے کریں گے، میں نے کل بھی کہا تھا اپوزیشن ہمارے ساتھ ایک اسٹیج پر ہے، ہر فیصلے میں مشاورت اور رہنمائی کرنا اپوزیشن کا حق ہے۔

  • پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے: بلاول بھٹو

    پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے: بلاول بھٹو

    بہاولپور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی دھرنے میں شرکت نہیں کر سکتی، مطالبات ہمارے ایک ہیں لیکن پہلے دن سے ہمارا مؤقف ہے دھرنے میں شرکت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق بلاول بھٹو نے بہاولپور میں وکٹوریہ اسپتال میں سانحہ تیز گام کے زخمیوں کی عیادت کی، بعد ازاں اسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پہلے دن سے مارچ اور جلسے کی حمایت کی ہے، اگر سی ای سی دھرنے پر کوئی فیصلہ کرے گی تو نظرثانی بھی کر سکتے ہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا فضل الرحمان نے یہ نہیں کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس جا کر وزیر اعظم کو گھسیٹیں گے، وزیر اعظم کو گرفتار کریں گے، مولانا نے یہ کہا کہ لاکھوں لوگوں کا جذبہ ہے وہ وزیر اعظم کو پکڑ سکتے ہیں۔

    بلاول بھٹو وکٹوریہ اسپتال میں سانحہ تیز گام کے ایک زخمی کی عیادت کرتے ہوئے

    پی پی چیئرمین نے کہا کہ وزیر ریلوے کو فوری استعفیٰ دینا چاہیے، موجودہ وزیر ریلوے کے دور میں سب سے زیادہ حادثات ہوئے ہیں، وفاق اور پنجاب حکومت اپنی ذمہ داری نبھائیں، افسوس ہے سانحہ تیزگام کے متاثرین کے ساتھ رویہ غیر مناسب ہے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ میں منتخب حکومت ہے، خامیاں اور کوتاہیاں بھی ہیں، جب سلیکٹڈ حکومت آتی ہے تو عوام کا خیال نہیں رکھتی، کشمیر پر بھارتی حملہ نہ ہوتا تو کرتارپور کی حوصلہ افزائی کرتے، حکومت وقت کو اپنی خارجہ پالیسی پر غور کرنا چاہیے، تاثر ہے کشمیر پر سودا ہوا ہے جو عوام قبول نہیں کر رہے ہیں، حکومت کو کشمیر کے مسئلے پر اپنی پوزیشن واضح کرنا ہوگی۔

  • امن عامہ سبوتاژ کرنے والے کو برداشت نہیں کیا جائے گا: وزیراعلیٰ پنجاب

    امن عامہ سبوتاژ کرنے والے کو برداشت نہیں کیا جائے گا: وزیراعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ آزادی کے نام پر نام نہاد مارچ درحقیقت غلامی مارچ ہے، مسترد شدہ عناصر قوم کو پرانے پاکستان کا پھرغلام بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار نے کہا کہ امن عامہ سبوتاژ کرنے والے کو برداشت نہیں کیا جائے گا، 22 کروڑ عوام نے پرانے پاکستان کو ٹھو کر مار دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اب نیا پاکستان بن رہا ہے اور غلامی کا دور واپس نہیں آئے گا، وزیراعظم کی قیادت میں تبدیلی کےسفر کو کوئی نہیں روک سکتا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے پی ٹی آئی کو 5سال کا مینڈیٹ دیا، پرامن احتجاج ہر کسی کا حق ہے، انتشار اور امن عامہ سبوتاژ کرنے والے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مسترد شدہ عناصر نام نہاد مارچ سے کشمیر کاز کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    مولانا31 سال سے ناجائزحکمرانوں کا کھایا نمک حلال کرنے میں آگے آگے ہیں

    دوسری جانب فردوس عاشق نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا ہے کہ عوام نہیں فضل الرحمان کا حکومت سے جھگڑا اسد محمود کے لیے ہے، زرداری کا جھگڑا بلاول کے لیے، نواز کا جھگڑا مریم کے لیے ہے، شہباز شریف کا جھگڑاحمزہ شہباز اور اسفندیارولی کا جھگڑا ایمل ولی کے لیے ہے۔