Tag: دھرنا

  • مولانا کی مہم جوئی، پی پی اور ن لیگ نے اتحاد چھوڑنے کی دھمکی دی

    مولانا کی مہم جوئی، پی پی اور ن لیگ نے اتحاد چھوڑنے کی دھمکی دی

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں رہبر کمیٹی کی مشاورت اور رابطے جاری ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے بیک ڈور رابطے کام کر گئے ہیں، مولانا کا مہم جویانہ موڈ دیکھ کر دونوں بڑی جماعتوں نے اتحاد چھوڑنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    ذرایع کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک دونوں بڑی جماعتوں کے رہنماؤں سے رابطے میں رہے، صادق سنجرانی نے اپوزیشن کی جماعتوں کو تعاون کی درخواست کی، جس کے بعد پی پی اور ن لیگ نے مولانا کو اتحاد چھوڑنے کی دھمکی دی، کہا جا رہا ہے کہ مولانا کو اتحادیوں نے نا امید کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے فضل الرحمان کو صاف جواب دے دیا کہ اتحاد جلسے تک تھا، مزید اقدام کے لیے قیادت سے مشاورت ہوگی، دونوں جماعتوں نے مولانا کو کسی بھی مہم جوئی سے باز رہنے اور پر امن طور پر واپس جانے کا مشورہ بھی دیا۔

    تازہ ترین:  مولانا کی ہرزہ سرائی، وزیر اعظم کی جانب سے پاک فوج کا بھرپور دفاع

    ذرایع کے مطابق اپوزیشن نے یہ مشورہ بھی دیا ہے کہ احتجاج کو تحریک میں بھی بدلا جا سکتا ہے، جیل بھرو تحریک، استعفوں اور ملک گیر احتجاج کے آپشن بھی زیر غور آئے، دونوں بڑی جماعتیں رہبر کمیٹی برقرار رکھنے پر مشکل سے رضا مند ہوئیں۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ 20 نومبر کو ملک گیر شٹر ڈاؤن اور بڑی شاہراہیں بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، رہبر کمیٹی اجلاس میں ضلعی ہیڈ کوارٹرز پر احتجاج کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا۔

    واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے وزیر اعظم کی گرفتاری کے بیان پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مولانا نے اداروں کے خلاف بھی ہرزہ سرائی کی، جس پر وزیر اعظم نے واضح مؤقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اداروں کا دفاع سیاست سے بالاتر ہو کر کریں گے۔

  • دھرنا رنگ لے آیا، سیکڑوں نرسز کو اگلے گریڈ میں ترقی ملے گی

    دھرنا رنگ لے آیا، سیکڑوں نرسز کو اگلے گریڈ میں ترقی ملے گی

    کراچی: سندھ بھر کی نرسز کا 24 روزہ احتجاجی دھرنا رنگ لے آیا، سیکڑوں نرسز کو اگلے گریڈ میں ترقی دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ اور محکمہ فنانس نے نرسز کے فور ٹیئر فارمولے کو بجٹ میں شامل کر لیا ہے، جس کے تحت سندھ کی نرسوں کو اگلے گریڈ میں ترقی دی جائے گی۔

    حکومت سندھ کی جانب سے حالیہ اقدام پر ینگ نرسز ایسوسی ایشن نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وزیر صحت کا شکریہ ادا کیا۔

    رپورٹ کے مطابق پہلے فیز میں 1047 نرسز کو اگلے گریڈ میں ترقی دی جائے گی، اگلے گریڈ میں ترقی پانے والوں میں گریڈ 16 سے 20 تک کے افسران شامل ہیں۔ ڈائریکٹر نرسنگ اور کالج آف نرسنگ کے پرنسپل کا گریڈ بھی 20 ہوگا۔

    سندھ میں پہلے 19 گریڈ کی 7 سیٹیں تھیں، مزید 14 سیٹوں کا بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ حکومتی اقدام پر سندھ نرسز الاؤنس نے بھی سندھ حکومت اور محکمہ صحت کا شکریہ ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وفاقی اسپتالوں میں ریگولر نرسز کے الاونسز میں اضافہ

    واضح رہے کہ نرسز کا مطالبہ تھا کہ ان کی تنخواہیں بھی دیگر صوبوں کے برابر کی جائیں اور سروس اسٹرکچر بحال کیا جائے، نرسز نے مطالبات کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر طویل دھرنا دیا، جس پر سندھ حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کرنا پڑا۔

    نرسز کے سندھ کے مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب کے ساتھ مذاکرات بھی ہوئے، اس سے قبل نرسز نے وزیر اعلیٰ ہاؤس جانے کی کوشش کی تو پولیس کی جانب سے ان پر آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال بھی کیا گیا۔

  • مولانا فضل الرحمان نے انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی

    مولانا فضل الرحمان نے انتظامیہ کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ طے شدہ معاہدہ ختم کرنے کی تردید کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ کے ساتھ طے شدہ معاہدہ ختم نہیں کیا، معاہدے کی پاس داری کریں گے، معاہدہ حکومت کے ساتھ نہیں انتظامیہ کے ساتھ ہے، ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔

    مولانا راشد سومرو نے معاہدہ ختم کیے جانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہوا، جب حکومت کے ساتھ کوئی معاہدہ ہوا ہی نہیں تو ختم ہونے کا سوال نہیں بنتا، ہم نے ڈی سی کو جلسے کی درخواست دی تھی، آئین اور قانون کے مطابق جلسہ کریں گے، اس بات کا کریڈٹ پرویز خٹک نہ لیں، انھیں تو درخواست ہی نہیں دی۔

    جے یو آئی ف کے رہنما کامران مرتضیٰ نے بھی معاہدہ ختم ہونے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ممکن ہے مولانا عطا الرحمان نے غصے میں بات کی ہو، حکومت کے ساتھ معاہدہ ختم ہونے کی خبر کی تردید کرتا ہوں، ہم عدالتی فیصلوں سے متعلق آگاہ ہیں، یہ تاثر دیا گیا کہ جے یو آئی ف کا حکومت سے کوئی معاہدہ ہوا ہے، ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہوا، ہم آئین اور قانون کی پابندی کریں گے۔

    واضح رہے کہ مولانا عطا الرحمان نے کہا تھا کہ فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ حکومت سے معاہدہ ختم سمجھیں، حکومت نے گرفتاریاں کر کے معاہدہ ختم کر دیا، حکومت نے حافظ حمد اللہ کی شہریت ختم کر کے معاہدہ ختم کیا، آزادی مارچ اسلام آباد میں داخل ہوگا تو حکومت نہیں رہے گی۔

  • جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ گرفتار

    جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ گرفتار

    مانسہرہ: جمعیت علمائے اسلام(ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ سے پہلے جے یوآئی(ف)کی پہلی بڑی گرفتاری عمل میں آئی، امیر جمعیت علمائے اسلام ف مانسہرہ مفتی کفایت اللہ کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا۔

    خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کو صبح ساڑھے 4بجے گرفتار کیا گیا، مانسہرہ اور اسلام آبادپولیس کی مشترکہ کارروائی میں یہ گرفتاری عمل میں آئی۔

    ذرائع کے مطابق مفتی کفایت اللہ کو نفرت انگیزتقریر اور اشتعال پھیلانے پر گرفتار کیا گیا، انہیں سینٹرل جیل ہری پور منتقل کردیا گیا ہے۔

    بھائی حبیب الرحمان کا کہنا ہے کہ مفتی کفایت اللہ کو 3ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا، وہ اس وقت سینٹرل جیل ہری پور میں موجود ہیں۔

    پیمرا کا سینیٹر حافظ حمداللہ سے متعلق تمام ٹی وی چینلز کو نوٹس

    یاد رہے کہ مفتی کفایت اللہ ستمبر 2015 میں بھی اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر انسدادِ دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کے ہاتھوں گرفتار ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب گذشتہ روز نادرا نے جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حمداللہ کی شہریت بھی منسوخ کر دی ہے اور پیمرا نے ٹی وی چینلز کو ہدایات جاری کی ہیں کہ حمداللہ غیرملکی ہیں انہیں ٹاک شوز میں نہ بلایا جائے۔

  • موجودہ حالات میں احتجاجی سیاست کا کوئی جواز نہیں، عثمان بزدار

    موجودہ حالات میں احتجاجی سیاست کا کوئی جواز نہیں، عثمان بزدار

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات میں احتجاجی سیاست کا کوئی جواز نہیں ہے، یہ وقت قوم کو یکجا کرنے کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ ملک کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے، موجودہ حالات میں احتجاجی سیاست کا کوئی جواز نہیں ہے، یہ وقت قوم کو یکجا کرنے کا ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ وطن کی مٹی ہم سے اتحاد اور یگانگت کا مطالبہ کر رہی ہے، پاک دھرتی کے اس قرض کو اتارنے کے لیے سب کو ایک ہونا پڑے گا۔

    سردار عثمان بزدار نے کہا کہ سیاسی قوتوں پربھی اس قرض کی ادائیگی کی بھاری ذمہ داری ہے، جوش نہیں بلکہ ہوش کی راہ پر چلنے کی ضرورت ہے، ملک افراتفری کی سیاست سے آگے نہیں جاسکتا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ قوم کی خوشحالی کے لیے منفی سیاست سے قطع تعلق کرنا ہوگا، ترقی کا واحد راستہ ملک میں استحکام، اتحاد اور اتفاق میں ہے۔

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ

    واضح رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے جے یو آئی (ف) سے پہلا باضابطہ رابطہ کرلیا، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے عبدالغفور حیدری کو ٹیلی فون کر کے ملاقات کا وقت طے کرلیا۔

    مذاکراتی کمیٹی آج رات 8 بجے عبدالغفور حیدری سے ملاقات کرے گی، یہ ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں عبدالغفور حیدری کی رہایش گاہ پر ہو گی۔

  • کوئی محب وطن پاکستانی دھرنے میں شامل نہیں ہوگا، گورنر پنجاب

    کوئی محب وطن پاکستانی دھرنے میں شامل نہیں ہوگا، گورنر پنجاب

    لاہور: گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کا کہنا ہے کہ کوئی محب وطن پاکستانی دھرنے میں شامل نہیں ہوگا، اپوزیشن کی جانب سے مطالبات غلط ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن بھی دل سے اس دھرنے میں شریک نہیں ہونا چاہتی۔

    گورنر پنجاب نے کہا کہ جمہوریت میں احتجاج پرکوئی قدغن نہیں ہوتی، ملک میں مارشل لا کی کوئی گنجائش نہیں، نہ ہی امکان ہے، قوم میں سیاسی شعورآچکا ہے جمہوریت میں ہی ملک کی بقا ہے۔

    چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے مطالبات غلط ہیں، اپوزیشن خود احتجاج نہیں کرنا چاہتی۔ انہوں نے کہا کہ پاور فل مذاکرات کمیٹی بنائی گئی ہے۔

    شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز شہبازشریف کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی تھی ، شہبازشریف نے آزادی مارچ میں شرکت بلاول بھٹو کی شمولیت سے مشروط کر دی تھی۔

    مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی جس سطح کا وفد بھیجے گی، ن لیگی وفد بھی اسی سطح کا ہوگا، پیپلزپارٹی کی دوسرے درجے کی قیادت کے ساتھ کھڑا نہیں ہوسکتا۔

    شہبازشریف نے واضح کر دیا تھا بلاول بھٹوکے نہ ہونے پر احسن اقبال قیادت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ کمر درد میں مبتلا ہوں صحت بہتر ہوئی تو اسلام آباد آنے کی کوشش کروں گا۔

  • حکومت کو کوئی گھبراہٹ نہیں، اسلام آباد پرسکون ہے، نورالحق قادری

    حکومت کو کوئی گھبراہٹ نہیں، اسلام آباد پرسکون ہے، نورالحق قادری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ حکومت کو کوئی گھبراہٹ نہیں، اسلام آباد پرسکون ہے، جو بد نظمی پھیلائے گا اس سے اسی طرح نمٹا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے مطالبات سنیں گے اور جائز چیزوں پر غور کیا جائے گا،پرامن دھرنا یا احتجاج والوں کو ہر سہولت فراہم کریں گے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ جو بد نظمی پھیلائے گا اس سے اسی طرح نمٹا جائے گا، کچھ لوگ آگ اورشعلے، کچھ پھول اور شہد کی باتیں کرتے ہیں۔

    پیر نورالحق قادری نے کہا کہ حکومت کو کوئی گھبراہٹ نہیں، اسلام آباد پرسکون ہے، بات چیت کر کے مولانا کو راضی کرنے کی کوشش کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تشکیل دی جانے والی کمیٹی کے سربراہ وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاج کے سلسلے میں فوج بلانے کا آپشن زیر غور نہیں ہے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا تمام اپوزیشن جماعتوں سے گزارش ہے آ کر بات کریں، اگر اپنے مطالبات سامنے نہیں لائیں گے تو افراتفری ہوگی، جس کی ذمہ دار وہی جماعتیں ہوں گی، اگر آپ ہم سے بات نہیں کریں گے تو پھر ہم اپنا فرض ادا کریں گے۔

  • مولانا کو جرگے کے لیے دعوت دی جائے گی: پرویز خٹک

    مولانا کو جرگے کے لیے دعوت دی جائے گی: پرویز خٹک

    اسلام آباد: وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ کور کمیٹی اجلاس میں اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا، مولانا فضل الرحمان سے جرگے کے لیے انھیں دعوت دی جائے گی۔

    اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حکومتی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی، اے این پی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں سے بات ہوگی، کوئی ایسا ایشو نہیں ہے جس کی وجہ سے مولانا دھرنا دے رہے ہیں، ایسا بھی نہیں ہو سکتا کہ کہا جائے اسلام آباد پر قبضے کے لیے آ رہا ہوں۔

    پروگرام الیونتھ آور میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا ایشو ہی کوئی نہیں ہے اور کہا جا رہا ہے حکومت چھوڑ دیں، یہ ناممکن ہے، بیانات ابتدا میں سخت آتے ہیں لیکن گفتگو سے مسئلے کا حل نکال لیا جاتا ہے، بات چیت کرنے میں کیا حرج ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  فضل الرحمان کے مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دی جائے: وزیر اعظم

    پرویز خٹک نے کہا اپوزیشن کے تحفظات درست ہیں تو انھیں دور کریں گے، مولانا فضل الرحمان ایشوز تو بتائیں جن پر مارچ یا دھرنا دیا جا رہا ہے، مجھے یقین ہے مولانا فضل الرحمان میری بات کو رد نہیں کریں گے، اپوزیشن آئے اور جو ملکی مسائل ہیں انھیں مل کر حل کریں۔

    ان کا کہنا تھا میں بھی پٹھان ہوں، فضل الرحمان بھی، پٹھانوں میں جرگوں میں مسئلے حل ہوتے ہیں، مل بیٹھ کر مسائل کا حل ڈھونڈیں گے، اپوزیشن سے بالواسطہ رابطے کر رہا ہوں، صرف مولانا نہیں دوسری جماعتوں سے بھی بات کروں گا۔

    وزیر دفاع نے کہا مذاکرات مسترد کر کے مولانا نے سخت بیان دیا، امید ہے وہ میری بات سمجھ جائیں گے۔

  • فضل الرحمان کے مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دی جائے: وزیر اعظم

    فضل الرحمان کے مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دی جائے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دی جائے، مارچ سے متعلق کمیٹی قائم کر دی ہے، اب وہی معلامات دیکھے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیر اعظم نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مولانا کے مارچ کو اہمیت دینے سے منع کر دیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ ارکان نے آزادی مارچ سے نمٹنے کے لیے مختلف تجاویز دیں، تاہم وزیر اعظم نے کہا مارچ کو زیادہ اہمیت نہ دیں، احتجاج پر گفتگو سے وقت ضایع نہیں کرنا چاہتے۔

    وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہمارا مؤقف میڈیا پر درست انداز میں پیش نہیں ہو رہا ہے، جس پر کور کمیٹی نے حکومتی مؤقف بھرپور انداز میں پیش کرنے کے لیے تجاویز دیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی مذاکرات کی پیش کش مسترد کر دی

    وزیر اعظم نے وفاقی وزیر فواد چوہدری کے نوکریوں، 400 اداروں کی بندش کے بیان پر بھی تبصرہ کرتے ہوئے انھیں ایسے بیانات سے متعلق محتاط رہنے کی ہدایت کر دی۔

    ان کا کہنا تھا کہ انھیں سعودی عرب کے دورے میں اس بیان کے متعلق معلوم ہوا، ہمیں مایوسی کی باتیں نہیں کرنی چاہیے۔ ذرایع کے مطابق فواد چوہدری نے اس موقع پر اپنا مؤقف بیان کرتے ہوئے کہا کہ کچھ ٹی وی چینلز میری کردار کشی کر رہے ہیں، میرے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا۔

    واضح رہے کہ اپوزیشن سے مذاکرات کے لیے وزیر اعظم نے پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی ہے تاہم مولانا فضل الرحمان کی ایک ہی رٹ ہے کہ مذاکرات نہیں ہوں گے، حکومت کو جانا پڑے گا۔

    دوسری طرف نوکریوں کے حوالے سے فواد چوہدری نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے ایک کروڑ نوکریاں دینے کے اعلان کا مطلب سرکاری نوکریاں نہیں، بے دریغ ملازمتیں دے کر اداروں کو دیوالیہ کرنا پی پی اور ن لیگ کا وتیرہ تھا۔

  • مولانا فضل الرحمان کا دھرنا: عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    مولانا فضل الرحمان کا دھرنا: عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کے دھرنے اور آزادی مارچ کو روکنے کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے سربراہ کے دھرنے اور آزادی مارچ کو روکنے لیے عدالت میں درخواستیں جمع کرائی گئی تھیں، جن پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے 4 صفحات پر مشتمل آرڈر جاری کر دیا۔

    چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ غیر مسلح افراد کو پُر امن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے، تاہم پُر امن احتجاج کو بھی شہریوں کے بنیادی حقوق سلب کرنے کا اختیار نہیں۔

    تازہ ترین:  حکومت کا مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ

    عدالت کا کہنا تھا قانون پر عمل کرنے والوں کو پرامن احتجاج سے محروم نہیں کیا جا سکتا، عوامی نظم و ضبط قائم رکھنا ریاست کی اوّلین ذمہ داری ہے، احتجاج کا حق واقعی ہے لیکن کچھ پابندیاں ہو سکتی ہیں۔

    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے دھرنے اور آزادی مارچ کے سلسلے میں پابندیاں لگاتے وقت خیال رکھیں، ریاست امن برقرار کے لیے، احتجاج کرنے کے مقام اور روٹ کی پابندی لگا سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والے کور کمیٹی کے اجلاس میں اپوزیشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم دوسری طرف مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کی پیش کش مسترد کر دی ہے۔