Tag: دھرنا

  • مخالف جماعت کے میئر کے اختیارات کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    مخالف جماعت کے میئر کے اختیارات کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ اپنی مخالف جماعت کے میئر کے لیے اختیارات مانگ رہے ہیں کیوں کہ ہماری جنگ کسی شخص کے خلاف نہیں بلکہ شہر قائد کو حقوق دلانے کے لیے ہے۔

    وہ پریس کلب پر کارکنان کے اہم جنرل ورکز اجلاس سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے کارکنا نکو ہدایت جاری کی کہ وہ گلی گلی اور محلے محلے پھیل جائیں اور پاک سرزمین کا پیغام پہنچائیں اور انہیں اپنے حقوق کے لیے جدو جہد پر آمادہ کریں جب کہ میں اور انیس قائم خانی یہاں پریس کلب پر دھرنا دیے بیٹھیں رہیں گے۔


    مصطفیٰ کمال کا آج سے پریس کلب کے باہر بیٹھنے کا اعلان


    انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو کچرا اٹھانے تک کا اختیار اپنے پاس رکھنا ہے تو وہ کسی یونین کونسل کے چیئرمین بن جائیں اور اپنا شوق پورا کرلیں لیکن پھر وزارت سے مستعفی ہو جائیں۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم لوگوں کو جوڑنے آئے ہیں اور شہر کراچی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اپنا کردار جس حد ہو سکتا ہے نبھائیں گے اور حکمرانوں کو مضبور کردیں گے کہ وہ کراچی کو اس کا جائز مقام دیں۔


    مصطفیٰ کمال کااحتجاج کا دائرہ کراچی کے دیگرعلاقوں تک بڑھانے کا اعلان


    سربراہ پاک سرزمین نے کہا کہ ہمارے ساتھ یہاں آنے والے لوگوں کو ذبردستی گاڑیوں میں ٹھونس کر نہیں لایا گیا ہے بلکہ ان لوگوں نے ہماری آواز پر لبیک کہتے ہوئے تعصب اور نفرت کی سیاست کو دفن کر کے اصلاح اور خدمت کی سیاست کا بیڑہ اٹھایا ہے۔

    واضح رہے مصطفیٰ کمال اور انیس قائم خانی سمیت پاک سرزمین پارٹی کے رہنما گزشتہ دس روز سے کراچی پریس کلب پر کراچی کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔

  • سیاسی حصہ نہیں شہریوں کے لیے پانی مانگ رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    سیاسی حصہ نہیں شہریوں کے لیے پانی مانگ رہے ہیں، مصطفیٰ کمال

    کراچی : چیئرمین پاک سرزمین پارٹی مصطفی کمال نے کہا ہے کہ ملک کو سب سے زیادہ ریونیو دینے والےشہر کو پانی فراہم نہ کرنا حکومتی نااہلی کے سوا کچھ نہیں کیوں کہ کراچی کوئی گاؤں نہیں جہاں حکومت پانی نہی‌ پہنچاسکتی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے رافع حسین سے گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کراچی ملک کو ستر فیصد کما کر دیتا ہے لیکن بدلے میں سندھ حکومت شہریوں کو بنیادی سہولیات تک فراہم سے قاصر نظر آتی ہے جو کہ سراسر نا انصافی اور متعصبانہ عمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت سےکوئی سیاسی حصہ نہیں مانگ رہے بلکہ صرف اتنا چاہتے ہیں کہ کراچی کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی مل جائے اور یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے جسے حکومت فراہم کرنے میں ناکام ہو گئی ہے کیوں کہ مطمع نظر کرپشن ہے خدمت نہیں۔


    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ آج ہمارے احتجاج کی حمایت میں شہر میں ریلیاں نکلیں اور ان ریلیوں میں ہم کسی کو ڈرا دھمکا کراحتجاج میں نہیں لائے بلکہ عوام اپنے حقوق کے لیے خود اُٹھ کھڑی ہوئی ہے اور اب یہ لوگ اپنے مسائل کا حل لیے بغیر نہیں جائیں گے۔

    واضح رہے کراچی پریس کلب پر احتجاج پر بیٹھے پاک سرزمین پارٹی کے رہنماؤں نے مطالبات پورے نہ ہونے پر کراچی کے 12 مقامات پر احتجاج اور دھرنے کا دائرہ کار بڑھایا جس میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بنیادی مسائل کے حل کے لیے نعرے بازی کی۔


    *مصطفیٰ کمال کااحتجاج کا دائرہ کراچی کے دیگرعلاقوں تک بڑھانے کا اعلان


    نیپا ، سرجانی ٹاؤن، ناگن چورنگی، کورنگی ڈھائی، اسٹار گیٹ، لیاقت آباد دس نمبر، یوپی موڑ ، فائیو اسٹار، اورنگی نمبر پانچ ، بڑا بورڈ، بلدیہ اتحاد ٹاؤن، اور قائد آباد سمیت دیگر علاقوں میں دھرنے دیے گئے اور احتجاجی کیمپ لگائے گئے جس کے باعث شہر میں ٹریفک جام ہوگیا۔

    اسی طرح کراچی کی اہم اور مصروف ترین شاہراہ نمائش چورنگی پر بھی مظاہرین جمع ہوگئے جہاں مظاہرین نے احتجاج کرتے ہوئے روڈ بھی بلاک کردیا جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور لوگ اپنی گاڑیوں میں پھنس گئے۔

  • اکتیس اکتوبر کے واقعات کی ذمہ دار خود تحریک انصاف ہے، چوہدری نثار

    اکتیس اکتوبر کے واقعات کی ذمہ دار خود تحریک انصاف ہے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے 31 اکتوبر کے واقعات کا ذمہ دارتحریک انصاف کو قرار دے دیا۔ انہوں نے تشدد کی سیاست کرنے والوں کے لیے خود کو آمر قرار دے دیا۔

    اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نادرا میں قابل افراد کام کر رہے ہیں صرف چند افراد کی وجہ سے ادارہ بدنام ہوتا ہے۔ ان کے سدباب کے لیے آن لائن شکایت سیل قائم کیا جارہا ہے۔ جعلی شناختی کارڈوں کے خلاف کافی عرصہ پہلے سے مہم شروع کی جاچکی ہے۔

    انہوں نے ہدایت کی کہ نادرا میں شناختی کارڈ بنوانے کے لیے آنے والوں بزرگوں، بچوں اور خواتین کا خیال کیا جائے اور کسی کو لائن توڑنے کی اجازت نہ دی جائے۔

    چوہدری نثار نے بتایا کہ ایف آئی اے کو جعلی نوٹیفیکشن کے حوالے سے ہدایت کردی ہے۔ سوشل میڈیا پر زیادہ چیزیں جھوٹی پھیلائی جاتی ہیں۔

    تحریک انصاف کے دھرنے کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر میں کوئی آمر ہوتا تو 2 نومبر کو پرویز خٹک اور ان کے ساتھ ہزاروں افراد کو اسلام آباد نہ آنے دیتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ انتشار، تشدد اور لاک ڈاؤن کے منصوبے کے لیے اسلام آباد آئیں گے تو قانون حرکت میں آئے گا اور میں ان کے لیے آمر بن جاؤں گا۔ البتہ اگر پرامن دھرنوں، جلسوں اور سیاسی سرگرمیوں کے لیے آئیں گے تو ساری سڑکیں ان کے لیے کھلی ہوں گی۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ 31 اکتوبر کو صوابی اور اسلام آباد میں ہونے والی شیلنگ اور نقصان کی ذمہ دار خود تحریک انصاف ہے۔ پارٹی قیادت نے کارکنوں کو اکسایا جس کے بعد وہ بے قابو ہوگئے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے دھرنے کی کال پر اسلام آباد آنے والے مظاہرین پر پولیس نے شیلنگ کی تھی جس سے تحریک انصاف کے 2 کارکن اور ایک نومولود بچہ جاں بحق ہوگئے تھے۔ تحریک انصاف نے بعد ازاں دھرنے کو یوم تشکر میں تبدیل کر کے اسلام آباد میں جلسہ کیا تھا۔

  • لاہور میں دھرنا دینے والے 10ڈاکٹرز برطرف

    لاہور میں دھرنا دینے والے 10ڈاکٹرز برطرف

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں دھرنا دینےوالے 10ڈاکٹرز کو سیکریٹری صحت پنجاب نے نوکری سے برطرف کردیا۔

    تفصیلات کےمطابق سیکریٹری صحت پنجاب نے اے آروائی نیوز کی خبر پر نوٹس لیتے ہوئے دھرنا دینے والے 10ڈاکٹرز کو برطرف کردیا گیا۔ڈاکٹرز کو گزشتہ روز شو کاز نوٹس جاری کیے گئے تھے اور ان کو جواب لکھنے کے لیے کہا گیا تھا لیکن ان کی جانب سےجواب جمع نہیں کرایا گیا۔

    سیکریٹری صحت کا مزید کہناتھاکہ ڈاکٹر اگر نوکری پرواپس نہیں آئیں گے اوران کی جانب سےجواب نہیں جمع کروایا گیا توڈاکٹروں اورنرسوں کو نوکری سے فارغ کردیا جائےگا جبکہ 21 نرسوں کو بھی شو کاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔

    ان کا مزید کہناتھا کہ 45 نئے ڈاکٹرز کی خدمات حاصل کی گئی ہیں جن میں 35 نئے ڈاکٹرز نے نوکری جوائن بھی کرلی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کےمشیر صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز سے کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے کیونکہ ان کے مطالبات درست نہیں ہیں اور اگر یہ نوکری پر واپس نہ آئے تو ان کو بھی برطرف کردیا جائے گا۔

    صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری ہے جس کے باعث ایک اور بچی دم توڑ گئی جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 3ہوگئی۔

    لاہور میں ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث تیسرے روز بھی مریضوں کو شدید مشکلات کے سامنے کے ساتھ مال روڈ پرایک طرفہ ٹریفک بند ہونےسےشہریوں کوشدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    یاد رہے کہ میو اسپتال کے ینگ ڈاکٹرز مریض اور لواحقین پر مبینہ تشدد کرنے والے دو ڈاکٹرز اور ایک نرس کی بحالی کےلیےاحتجاج کر رہے ہیں۔ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہےگا۔

    ہڑتال کے باعث اموات کی تحقیقات کےلیےسیکریٹری صحت نے کمیٹی بنا دی تھی جو تین دن میں تحقیقاتی رپورٹ سیکریٹری صحت کو پیش کرے گی۔

    واضح رہے کہ لاہور میں ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے باعث آج صبح میو اسپتال میں علاج نہ ہونے سے ڈیڑھ سالہ ثنا زندگی کی بازی ہار گئی تھی۔

  • تحریک انصاف کل یوم تشکر منائے گی

    تحریک انصاف کل یوم تشکر منائے گی

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف  نے کل اسلام آباد پیریڈ گراؤنڈ میں یوم تشکر منانے کا اعلان کردیا ِ عمران خان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے ہمارا مقصد پورا کردیا۔

     تحریکِ انصاف کے سربراہ نے بنی گالہ میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں پورے پاکستان کی جانب سے سپریم کورٹ کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جس نے جمعرات سے وزیراعظم نواز شریف کی تلاشی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    سپریم کورٹ نے فریقین سے تحریری جواب طلب کرلیا

    انہوں نے وہاں جمع عوام کی کثیر تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 20سال کی جدوجہد میں جومیرے ساتھ چلے میں ان سب کا شکرگزارہوں اور خیبر پختونخواہ کے وزیراعلیٰ اوران کے ساتھ موجود کارکنان کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں جمہوریت کے لیے شیلنگ کو برداشت کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب سے پانامہ لیکس کا انکشاف ہوا ہے اس کے خلاف ہر پلیٹ فارم سے جدوجہد کی لیکن کہیں بھی انصاف نہیں ملا لیکن سپریم کورٹ کے حکم پر اب پہلی بار طاقتور کی تلاشی لی جارہی ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پہلے ہم نے جمہوریت کے لیے جدو جہد کی تھی اب ہم کرپشن کے خلاف نکلے ہیں ،ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ کہ ہم اسلام آباد آئیں اور اسلام آباد لاک ڈاؤن کریں جب 10لاکھ عوام آئے تو لاک ڈاؤن ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کی تاریخ میں کبھی طاقتور نے اپنی تلاشی نہیں دی ‘ پولیس والے بھی کمزور موٹر سائیکل والےکو روک کر پیسے لیتے ہیں۔ ہم نے دو آپشنز دیے یا نوازشریف استعفی دے یا تلاشی دے۔

    یاد رہے کہ تحریک انصاف نے 2 نومبر کو پناما کرپشن کے خلاف دھرنے کا اعلان کررکھا تھا جس کے سبب وفاقی حکومت نے اسلام آباد آنے والے تمام تر راستے کنٹینر لگا کرسیل کردیے تھے اوراسلام آباد آنے والے کارکنان کی پکڑدھکڑ اور انہیں روکنے کے لیے شدید شیلنگ بھی کی گئی تھی۔

      شیلنگ کے سبب خیبرپختونخواہ کے وزیراعلیٰ پرویزخٹک جو کہ 500 گاڑیوں کا قافلہ لے کر اسلام آباد آرہے تھے صوابی کے مقام پررکنے پرمجبور ہوگئے تھے۔

    پاناما لیکس کی تحقیقات سے متعلق دائردرخواستوں پرچیف جسٹس آف پاکستان انورظہیر جمالی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ سماعت کررہا تھا، سپریم کورٹ کے بینچ میں جسٹس آصف سعید کھوسہ،جسٹس امیرہانی مسلم،جسٹس عظمت سعیداورجسٹس اعجازالحسن شامل ہیں۔

     سپریم کورٹ نے پانامہ لیکس کی تحقیقات اور وزیراعظم کی نااہلی کیلئے درخواستوں پر سماعت میں وزیراعظم اوران کے اہلخانہ کو2 دن میں جواب داخل کرانے کا حکم دیا اور فریقین سے ٹی اوآرز اور کمیشن کی تجویز تحریری طور پر طلب کرتے ہوئے کرتے ہوئے کیس کی سماعت 3 نومبر تک ملتوی کردی

  • وفاقی حکومت کے غیر جمہوری اقدامات قابل مذمت ہیں،اپوزیشن رہنما

    وفاقی حکومت کے غیر جمہوری اقدامات قابل مذمت ہیں،اپوزیشن رہنما

    اسلام آباد : دونومبر کو ہونے والے دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے وفاقی حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے باعث پیدا ہونے والی کشیدگی پر ملک کی مخلتف سیاسی جماعتوں نے مذمت کرتے ہوئے اسے غیر جمہوری اور غیر آئینی عمل قرار دیا.

    اسلام آباد میں پیدا ہونے والی کشیدگی اور امن و امان کی مخدوش حالت کی لمحہ بہ لمحہ تفصیلات بتانے کے لیے اے آر وائی نیوز کی براہ راست نشریات کے پینل سے بات کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ نواز شریف نے آج وفاق پر بڑی ضرب لگائی ہے، شریف برادران نے آج پنجاب کو وفاق سے علیحدہ کردیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب تو مہمان نواز صوبہ ہے ، لوگوں کو کیوں روکا جارہا ہے ،پنجاب سے کے پی کے تک شلینگ کی جارہی ہے،نواز شریف نے وفاق پر بڑی ضرب لگائی اور شریف برادران نے آج پنجاب کو وفاق سے علیحدہ کردیا۔

    یہ بھی پڑھیں : ملک سول وار کی طرف بڑھ رہا ہے، نواز شریف استعفی دیں،شیخ رشید

    قبل ازیں شیخ رشید نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان نے مستعفی ہونے کا مطالبے کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک سول وار کی جانب بڑھ رہا ہے اور ملک کی صورت حال کشیدہ اور انتہائی تشویش ناک ہے۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما اور مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے بھی اپنے ردعمل میں کہا کہ حکومت طاقت کے نشے میں مست ہاتھی بن گئی ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختونخواہ کو تشدد کے ذریعے روک کر کیا پیغام دیا جارہاہے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اقتدار بچانے کےلیے وفاق کو دائو پر لگار ہے ہیں،وزیراعلیٰ پر تشدد کرنے سے وفاق کمزور ہوجائے گا،ملک کو مخصوص ٹولے کی ملکیت بنایا جارہا ہے۔

    اسی طرح ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ وفاقی حکومت کے اقدام سے ملک غیر مستحکم ہورہا ہے، اسلام آباد میں موجود فریقین ہوش مندی کا مظاہرہ کریں، سیاسی جاعتوں کو پرامن احتجاج کی اجازت دی جائے۔

  • دھرنے سے نمٹنے کے لیے حکومت کی حکمت عملی تیار

    دھرنے سے نمٹنے کے لیے حکومت کی حکمت عملی تیار

    اسلام آباد: دھرنے کے شرکا سے نمٹنے کے لیے حکومت نے حکمت عملی تیار کرلی۔ اے آر وائی نیوز نے پلان کی کاپی حاصل کرلی۔

    دھرنے کے شرکا کو رونے کے لیے حکومت نے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔

    حکمت عملی کے مطابق مختلف علاقوں میں پولیس اور فرنٹیئر کانسٹیبلری کے اہلکار تعینات ہوں گے۔ قیدیوں کو لے جانے والی گاڑیاں اور شیلنگ کے لیے الگ الگ ٹیمیں ہوں گی۔

    پولیس اور ایف سی اہلکاروں کو 2 شفٹوں میں تعینات کیا جائے گا۔ اسلام آباد پولیس کو لاہور، ملتان، فیصل آباد، بہاولنگر پولیس کی مدد حاصل ہوگی۔ آزاد کشمیر سے بھی پولیس کے دستوں کو اسلام آباد بلایا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کی 2 نومبر کے دھرنے اور حکومت کو اس دھرنے کو ناکام بنانے کی تیاریاں جاری ہیں۔

    آج صبح اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد لاک ڈاؤن سے متعلق مقدمات کا فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف پریڈ گراؤنڈ پر دھرنا دے سکتی ہے اور اگر عوام زیادہ ہوئی تو ایکسپریس وے پر دھرنا دینے کی اجازت ہے، اس کے علاوہ کسی اور مقام پر دھرنا دینے کی اجازت نہیں ہے۔ عدالت نے کسی کو گرفتار نہ کرنے اور عمران خان کے پروگرام میں خلل نہ ڈالنے کا حکم بھی دیا ہے۔

    دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ تحریک انصاف کے کارکنوں کو گرفتار نہ کرنے اور شہر کے داخلی و خارجی راستوں سے کنٹینر ہٹانے کا حکم بھی دے چکی ہے تاہم عدالتی حکم کی خلاف ورزی بھرپور طریقے سے جاری ہے۔

    حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جارہا ہے اور اب تک سینکڑوں کارکنوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد کے داخلی راستوں پر کنٹینرلگا دیے گئے ہیں اور شیریں مزاری سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کو اسلام آباد میں داخلے سے روکا جارہا ہے۔

  • اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو دھرنے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کو دھرنے کی اجازت دے دی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو 2 نومبر کو اسلام آباد میں دھرنا کرنے کی اجازت مل گئی۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں اسلام آباد لاک ڈاؤن سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں تحریک انصاف کی جانب سے بابراعوان اور نعیم بخاری عدالت میں پیش ہوئے۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کو حکم دیا کہ وہ دھرنا پریڈ گراؤند پر دے سکتے ہیں اور اگر عوام زیادہ ہوئی توایکسپریس وے پر دھرنا دینے کی اجازت ہےاس کے علاوہ کسی اور مقام پر دھرنا دینے کی اجازت نہیں ہے۔

    عمران خان کا دھرنا روکنے کے خلاف تمام درخواستیں نمٹاتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے حکم دیا کہ شہر میں کوئی کنٹینر نہ لگایا جائے اورانتظامیہ یقین دہانی کروائے کہ شہریوں کے حقوق متاثر نہیں ہوں گے۔

    سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصا ف کے وکیل بابر اعوان نے حکومتی اقدامات پرتنقید کرتےہوئےکہنا تھا کہ شریفستان نے پورے ملک کو کنٹینرستان بنا دیا ہے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے وکیل بابراعوان کا کہناتھا کہ کل کی صورت حال کی وجہ سے عمران خان سے ملاقات نہیں ہوسکی اور ان کا کہناتھا کہ اسی وجہ سے عمران خان کا وکالت نامہ بھی دستخط نہیں کروایا جاسکا۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل بابراعوان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو 10 بجے عدالت طلب کیا تھا۔

    واضح رہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے آئی جی اسلام آباد کو پی ٹی آئی چیئرمین کو عدالت میں پیش کرنے کے انتطامات کے احکامات جاری کیے تھے۔

  • کارکنان تمام رکاوٹیں ہٹاکر کل اسلام آباد پہنچیں،عمران خان

    کارکنان تمام رکاوٹیں ہٹاکر کل اسلام آباد پہنچیں،عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہناہے کہ کارکنان تمام رکاوٹیں ہٹاکر کل اسلام آباد بنی گالہ پہنچیں۔

    تفصیلات کےمطابق تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد میں اپنی رہائش گاہ بنی گالہ پر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو اسلام آباد آنے سے روکا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ یہ کون سی جمہوریت ہے کہ آپ لوگوں کو بند کریں اور جیلوں میں ڈالیں۔

    عمران خان کا کہناتھا کہ دفاع پاکستان سب کے سامنے جلسہ کرتی ہے،ان کےلیے دفعہ 144 نہیں ہے؟۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف قوم کو جوابدہ ہیں۔

    تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہناتھا کہ کل عدالت نہیں جارہا،میرے وکلا نے بتایا انھوں نے جج سےبات کرلی ہےمنگل کوسپریم کورٹ جاؤں گا۔

    عمران خان نے کہا کہ تمام کارکن بنی گالا آنا شروع کردیں ،یہاں رہنے کے لیے بہت جگہ ہے اور کھانے کا بھی انتظام ہے، بنی گالا سے تمام لوگ 2مئی کو اسلام آباد جائیں گے۔

    تحریک انصاف کے سربراہ کا کہناتھاکہ راستے بندکرنا توہین عدالت ہےکس قانون کے تحت سڑکیں بند کی گئی ہیں۔انہوں نے کہاکہ پرویزرشید کو قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے پرویزرشید کی قربانی سے قوم مطمئن نہیں ہوگی.۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کے سربراہ نے خواجہ آصف کے ٹویٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب گیڈرکی موت آتی ہے توشہرکی طرف بھاگتا ہے۔

  • احتجاج کو پُرامن رکھنا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے،خورشید شاہ

    احتجاج کو پُرامن رکھنا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے،خورشید شاہ

    سکھر : قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے تحریک انصاف کے احتجاج پر ریاستی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کو پُرامن رکھنا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا ہے کہ سیاسی کارکنان پر ریاستی تشدد قبول نہیں کریں گے ایسا ہوا تو جمہوریت کو نقصان ہوگا۔

    قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنا ہر سیاسی جماعت کا جمہوری اور آئینی حق ہے تا ہم احتجاج کے دوران امن عامہ کی صورت حال کو قابو میں رکھنا دونوں فریقین کی ذمہ داری ہے،شیخ رشید اور تحریک انصاف کو بھی احتجاج کا حق حاصل ہے لیکن یہ احتجاج ذمہ داری کے احساس کے ساتھ کیے جانے چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے اور کسی بھی غیر جمہوری طرز عمل اور غیر آئینی اقدام کی حمایت نہیں کرے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بلاول بھٹو نے گزشتہ رات ہی پنجاب حکومت کی غیر جمہوری اقدام کی مذمت کرتے ہوئے حکومت کو معاملہ فہمی کا پیغام دیا تھا۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمروں کے خلاف جنگ لڑی ہے،جیلوں اور عدالتوں کا سامنا کیا ہے اس لیے ہم کسی بھی ایسے اقدام کا ساتھ نہیں دیں گے جس سے کسی آمر کی جھلک آتی ہو۔