Tag: دھرنا

  • لاہور: تحریک انصاف کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف وکلا کا احتجاج

    لاہور: تحریک انصاف کارکنان کی گرفتاریوں کے خلاف وکلا کا احتجاج

    لاہور: تحریک انصاف کے کارکنوں پر پولیس تشدد اور گرفتاریوں کے خلاف تحریک انصاف لائرز ونگ کے وکلا لاہور کے مال روڈ پر نکل آئے۔ وکلا سڑک پر ٹائر جلا کر گو نواز گو کے نعرے لگاتے رہے۔

    تحریک انصاف کے وکلا نے کارکنوں پر پولیس تشدد کے خلاف لاہور ہائیکورٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے جی پی او چوک میں ٹائر جلا کر مال روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا۔

    احتجاج کے دوران وکلا گو نواز گو اور حکومت مخالف نعرے لگاتے رہے۔ وکلا کے احتجاج کے باعث مال روڈ پر ٹریفک کی بندش سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کا شہر کے تمام راستوں سے کنٹینرز ہٹانے کا حکم *

    احتجاج کے دوران ایک شہری نے وکلا کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹ عبور کرنا چاہی تو احتجاج کرنے والے ایک وکیل نے اسے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    واضح رہے کہ تحریک انصاف کے احتجاجی دھرنے کے خلاف حکومت نے کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ کل شام تحریک انصاف کے تقریباً 500 کارکنان کو گرفتار کیا گیا جبکہ آج مزید 55 کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    دوسری جانب راولپنڈی کے کمیٹی چوک میں پولیس نے شیخ رشید کے خطاب کے دوران لاٹھی چارج اور شیلنگ شروع کردی جس کے سبب کارکنان کے بار بار منتشر ہونے اور کمیٹی چوک کے اطراف کی گلیوں میں منظم ہو کر دوبارہ کمیٹی چوک پر جمع ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • اسلام آباد: ہائی کورٹ کا شہر کے تمام راستوں سے کنٹینرز ہٹانے کا حکم

    اسلام آباد: ہائی کورٹ کا شہر کے تمام راستوں سے کنٹینرز ہٹانے کا حکم

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کی درخواست پر اسلام آباد کے تمام داخلی اور خارجی راستوں سے کنٹینرز ہٹانے اور کسی کو گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تحریک انصاف کے کارکنان کی گرفتاری کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔

    اپنے ریمارکس میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والوں کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ کسی کی سنتے نہیں۔ انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کل والےآرڈر پر تحریک انصاف نے ججز اور عدالت کی کردار کشی شروع کردی۔

    اسلام آباد میں ایک بار پھر دفعہ 144 نافذ *

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ جب عدالت کوئی حکم دیتی ہے تو اس پرعملدر آمد کروانا بھی جانتے ہیں۔ انہوں نے دریافت کیا کہ آپ شہر بند کریں گے یا پرامن احتجاج کریں گے؟ جواب میں تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں اور کل والے حکم کو من و عن مانتے ہیں۔

    جسٹس شوکت عزیز نے پولیس کو گرفتار کارکنوں کی فہرست 31 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے اسلام آباد کی سڑکوں سے کنٹینر ہٹانے کا حکم بھی دے دیا البتہ کوئی جرم کا مرتکب ہو تو اس کو گرفتار کیا جائے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ 31 اکتوبر تک کوئی کنٹینر نہیں لگے گا۔

    واضح رہے کہ کل بھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور ضلعی انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روک دیا تھا۔ عدالت نے سیکریٹری داخلہ کو حکم دیا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں کوئی کنٹینر نہیں لگے گا۔ عدالت کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ کو مختص کر کے نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔

  • دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے کریک ڈاؤن کا آغاز

    دھرنے کو ناکام بنانے کے لیے کریک ڈاؤن کا آغاز

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی جانب سے 2 نومبر کو دیے جانے والے دھرنے کے خلاف انتظامیہ نے کریک ڈاؤن آپریشن کر کے تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے متعدد کارکنان کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی پولیس اور اسلام آباد انتظامیہ نے تحریک انصاف کی جانب سے 2 نومبر کو اسلام آباد کو لاک ڈاؤن کیے جانے اور سرکاری و انتظامی امورکو چلنے نہ دینے کے اعلان کے بعد کریک ڈاؤن آپریشن کا آغاز کردیا ہے،تحریک انصاف اور عوامی مسلم لیگ کے کارکنان کے گھروں پر چھاپے مار کر 55 کارکنان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    اسی سے متعلق : کوئی طاقت 2 نومبر اسلام آباد کے احتجاج کو نہیں روک سکتی، عمران‌ خان

    پولیس کے مطابق چھاپے اور گرفتاریاں کارِ سرکار میں مداخلت ، دارالخلافہ کو بند کرنے کے لیے منصوبہ بندی کرنے اور لوگوں کو تشدد پر اکسانے جیسے جرائم کی وجہ سے عمل میں لائی گئی ہیں،گرفتار کارکنان کو مختلف تھانوں میں منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان سے تفتیش کی جاری ہے۔

    یہ پڑھیے : شیخ رشید کا اسلام آباد کے ساتھ راولپنڈی بھی بند کرنے کا اعلان

    اس کے علاوہ انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے کئی ہوٹلوں پر بھی چھاپے مارے گئے ہیں اور وہاں موجود مسافروں کی فہرستیں طلب کیں اور کچھ مسافروں سے پوچھ گچھ کی گئی جب کہ چند مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں : ہمارے صبر اور امن پسندی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، نواز شریف

    واضح رہے 2 نومبر کو تحریک انصاف کرپشن کے خلاف اسلام آباد میں دھرنا دے جا رہی ہے جس میں ان کے حلیف شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ اور پاکستان عوامی تحریک اورممکنہ طور پر طاہرالقادری خود بھی شرکت کریں گے،چیرمین تحریک انصاف نے اعلان کیا تھا کہ وزیراعظم کے استعفی یا تلاشی دینے تک اسلام آباد کو بند رکھیں گے۔

    مزید تفصیلات کے لیے کلک کیجیے: اسلام آباد میں ایک بار پھر دفعہ 144 نافذ

  • ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روک دیا

    ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روک دیا

    اسلام آباد: ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور ضلعی انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روکتے ہوئے دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ کو مختص کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے 2 نومبر کے دھرنے کو روکنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اور آئی جی عدالت میں پیش ہوئے۔ ہائی کورٹ نے تحریک انصاف اور ضلعی انتظامیہ کو شہر سیل کرنے سے روک دیا۔

    کیس کی سماعت کے دوران اسلام آبائی ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ احتجاج کے لیے سی ڈی اے کی جانب سے جگہ مختص کی گئی ہے، لہٰذا سیاسی جماعتیں وہاں احتجاج کریں۔

    یہ جگہ سنہ 2014 میں سی ڈی اے نے اسلام آباد میں سیاسی سرگرمیوں اور دھرنوں کے لیے مختص کی تھی جسے ’ڈیموکریسی پارک اینڈ اسپیچ کارنر‘ کہا جاتا ہے۔ احتجاج کے لیے مختص اس جگہ کو سی ڈی اے کی پیشگی اجازت کے بعد استعمال کیا جا سکتا ہے۔

    جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سیکریٹری داخلہ کو حکم دیا کہ وفاقی دارالحکومت میں کوئی کنٹینر نہیں لگے گا۔ عدالت کی جانب سے ہدایت کی گئی کہ دھرنے کے لیے پریڈ گراؤنڈ کو مختص کر کے نوٹیفیکیشن جاری کیا جائے۔

    عدالت نے آج آئی جی پولیس اسلام آباد اور سیکریٹری داخلہ کو ذاتی طور پر عدالت پیش ہونے کا حکم دے رکھا تھا جبکہ دھرنے کی لائیو کوریج روکنے کے معاملے پر چیئرمین پیمرا کو بھی طلب کیا گیا تھا۔

    سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ امپائر صرف پاکستان کی عدالتیں ہیں، یہ سب پر واضح ہونا چاہیئے۔

    بعد ازاں عدالت نے 31 اکتوبر کو عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر کے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

    سماعت کے بعد درخواست گزار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت عالیہ نے دھرنے کے لیے مختص جگہ بتا دی ہے۔ عمران خان وہاں پر امن احتجاج کر سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف پاناما لیکس میں حکومت کی کرپشن سامنے آنے کے بعد 2 نومبر سے اس کے خلاف احتجاجی دھرنے کا آغاز کرنے جارہی ہے۔ عمران خان نے واضح طور پر کہہ رکھا ہے کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے دھرنے کو ملتوی یا منسوخ نہیں کیا جائے گا۔

  • ادارے انصاف نہ دیں تو احتجاج کرنا ہمارا حق ہے،عمران خان

    ادارے انصاف نہ دیں تو احتجاج کرنا ہمارا حق ہے،عمران خان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا ہے کہ جب ادارے انصاف نہیں دے رہے تو احتجاج کرنا ہمارا حق بنتا ہے،ہمارا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم استعفیٰ دیں یا خود کو احتساب کے لیے پیش کریں۔

    ایک طرف عوام اوردوسری طرف کرپٹ مافیا ہےتفصیلات کے مطابق سربراہ تحریک انصاف عمران خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا شروع دن مطالبہ رہا ہے کہ یا تو وزیر اعظم استعفی دیں یا خود کو احتساب کے لیے پیش کریں جب یہ مطالبہ نہیں مانا گیا تو ملک کے ہر مقتدر ادارے کے دروازے پر دستک دی لیکن کہیں بھی سنوائی نہیں ہوئی تو احتجاج کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بادشاہت نے ملک کے اداروں کو تباہ کردیا ہے ہمیں ملک کو کرپٹ حکمرانوں سے اور اداروں کو تباہی سے بچانا ہے جس کے لیے احتجاج کرنا ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ ہمارا کیس صرف پانامہ لیکس یا وزیر اعطم کی کرپشن کے خلاف ہی نہیں بلکہ ہمارا کیس اداروں کی میں بیٹھے درباریوں کے خلاف کے بھی ہے جو اداروں کی بدحالی کے ذمہ دار ہیں۔

    اس لیے پانامہ لیکس پر سپریم کورٹ میں کیس چلتا رہے گا اور قصوروار کو سزا بھی ملے گی اور ہمارا احتجاج بھی ساتھ ساتھ جاری رہے گا کیوں کہ یہ احتجاج اداروں کی کارکردگی کے خلاف بھی ہے۔

    عمران خان نے اپوزیشن جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک رہنما ہمیں سڑکوں پر نکلنے اور اسلام آباد بند کرنے سے منع کر رہے ہیں کیوں کہ یہ لوگ خود کرپت ہیں اس لیے ہمیں کرپٹ سیاست دانوں کے خلاف احتجاج نہ کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

    حکومت کی جانب سے دفاعی حکمت عملی اپنانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ جب ادارے انصاف نہیں دے رہے تو احتجاج کرنا ہماراحق ہے،کوئی کسی غلط فہمی نہ رہے اگر پُر امن احتجاج کو روکا گیا تو نتائج کی ذمہ دار خود حکومت ہو گئی۔

    پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے ایک مرتبہ پھر دعوی کرتے ہوئے کہا کہ 2 نومبر کو عوام کا سمندر اسلام ٓباد میں موجود ہو گا اور سارے کرپٹ حکمرانوں کو بہا کر لے جائے گا،انصاف کے اداروں کو مفلوج کرنے والے حکمرانوں کا مقدمہ عوامی عدالت میں چلے گا اور عوام ہی دو نومبر کو کرپٹ حکمرانوں کو سزا سنائیں گے۔

     

     

  • کوئی شہر  بند نہیں ہو گا، نہ کسی کو بند کرنے دینگے،خواجہ سعدرفیق

    کوئی شہر بند نہیں ہو گا، نہ کسی کو بند کرنے دینگے،خواجہ سعدرفیق

    لاہور: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہناہے کہ کوئی شہر کسی صورت بند نہیں ہوگا اور نہ ہی کرنے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کےمطابق لاہور کےمقامی ہوٹل میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےخواجہ سعد رفیق کا کہناتھاکہ حکومتی پالیسیوں پر تنقید کرنے کا ہر کسی کو حق حاصل ہے لیکن شہر بند کرنے کا حق کسی کو حاصل نہیں ہے۔

    وفاقی وزیر ریلوے کا کہناتھاکہ حکومت کہ ذمہ داری ہے کہ وہ دارالحکومت کی حفاظت کو یقینی بنائے اور حکومت وفاقی دارالحکومت کی حفاظت کو ہر صورت یقینی بنائے گی۔

    مزید پڑھیں:جہاں روکیں وہیں بیٹھ جاؤ، عمران خان نے کارکنوں کو پلان بی دیدیا

    خواجہ سعد رفیق  نے کہا کہ سیاست کو سیاست کی حد تک ہی رکھا جائے تو بہتر ہے،احتجاج کی سیاست کرنےوالوں کو اس بات کااحساس ہونا چاہیے کہ اس ملک میں 46ار ب ڈالر کی سرمایہ کا ری آرہی ہے،اس میں رکاوٹ بننے کی کوشش نہ کریں ۔

    انہوں نے کہا کہ چاہے جتنی بھی رکاوٹیں آئیں،انشاء اللہ اپنی نسلوں کو ایک خوش حال اور مضبوط پاکستان دے کر جائیں گے،سازشیں کرنےوالے پہلے بھی ناکام ہوئے تھے اب بھی ناکام ہوں گے۔

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی شہر کو بند کرنا غیر قانونی اورغیر آئینی ہے۔

  • عمران خان کے شریف برادران پر ایک بار پھر سنگین الزامات

    عمران خان کے شریف برادران پر ایک بار پھر سنگین الزامات

    راولپنڈی: عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف پر الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ تاثر دے رہی ہے کہ دو نومبر کا دھرنا فوج کروا رہی ہے۔ متنازعہ خبر لیک کرنے والوں کے نام اب تک سامنے کیوں نہیں آئے۔ انہوں نے ایک بار پھر نواز شریف سے احتساب کے لیے پیش ہونے کا مطالبہ کیا۔

    عمران خان نے شریف برادران پر ایک بار پھر سنگین الزامات عائد کر دیے۔ بنی گالہ میں عمران خان کی زیر صدارت 2 نومبر کے دھرنے پر اہم اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شریف برادران غریب عوام کے پیسے سے کیس نہ لڑیں۔

    انہوں نے الزام لگایا کہ ن لیگ تاثر دے رہی ہے کہ 2 نومبر کا احتجاج فوج کروا رہی ہے۔

    فوج کے خلاف متنازعہ خبر کے معاملے پر عمران خان کا کہنا تھا کہ خبر لیک کرنے والوں کے نام اب تک سامنے کیوں نہیں آئے۔

    رحیم یار خان میں قومی صحت پروگرام کے دوران وزیر اعظم کے آبدیدہ ہونے پر عمران خان نے کہا کہ نواز شریف کو 8 سال بعد رونا آیا ہے، یہ رونا دراصل پاناما کا رونا ہے۔

    اس سے قبل بنی گالہ میں عمران خان کی زیر صدارت میڈیا اسٹریٹجک کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 2 نومبر کے دھرنے کے لیے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • بدھ 2 نومبر کو اسلام آباد بند کردیں گے،عمران خان

    بدھ 2 نومبر کو اسلام آباد بند کردیں گے،عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا ہے کہ 2 نومبر کی دوپہر 2 بجے سے دارالخلافہ کو بند کرنا شروع کردیں گے۔

    عمران خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کو 2 نومبر کو دوپہر 2 بجے سے لاک ڈاؤن کرنا شروع کردیں،دھرنا وزیر اعظم کے استعفیٰ تک جاری رہے گا،کوئی ہمارے پُرامن احتجاج کے سامنے نہ آئے ورنہ نتائج کا ذمہ دار خود ہوگا۔

    اسی سے متعلق : پانامہ لیکس پر انصاف نہ ملا تو دھرنا ہوگا، عمران خان

    عمران خان نے اسلام آباد کے شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے آپ کی پریشانی کا اندازہ ہے لیکن آپ کی چھوٹی قربانی سے ملک کو بڑا فائدہ ہوگا اور یہ آخری بار ہونے جا رہا ہے اس لیے پوری قوت اور ہمت کے ساتھ ہمارا ساتھ دیں۔

    یہ پڑھیں : تیس اکتوبر کو صرف دھرنا نہیں دھرنا پلس ہوگا، عمران خان

    انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کے خلاف پانامہ لیکس میں ثبوت پکرے گئے ہیں اب اس کے بعد کیا چارہ رہ جاتا ہے کہ یا تو وزیر اعظم استعفی ٰدیں اور اگر چوری نہیں کی تو پھرتلاشی دیں اور احتساب کے لیے خود کو پیش کریں۔

    یہ بھی پڑھیں : عمران خان نے پانامہ لیکس کمیشن کے ٹی اوآرزمسترد کردیئے

    عمران خان نے دھرنے کی تاریخ میں تبدیلی کی وجوہات سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ وکلاء کے الیکشن کے باعث احتجاج کی تاریخ کو تبدیل کیا گیا جب کہ 30 اکتوبر اتوار ہونے کے باعث سرکاری دفاتر بھی بند ہوں گے ہم اس بار سرکاری دفاتر کو جانے والے راستوں کو بھی بلاک کریں گے۔

    سربراہ تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ہم نے 6 ماہ تک صبر سے کام لیا اس دوران اسپیکر قومی اسمبلی کا رویہ بھی دیکھا، الیکشن کمیشن کا حال بھی دیکھا، نیب کی عدم دلچسپی بھی دیکھی اور ایف آئی اے کی کارکردگی بھی جانچ لی،کہیں سے انصاف نہیں ملا تو دھرنا دینے کا فیصلہ کیا۔

    چیرمین تحریک انصاف نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم کے استعفی دینے یا تلاشی دینے تک واپس نہیں جائیں گے،ان دو آپشن کے سوا وزیراعظم کے پاس اور کوئی راستہ نہیں ہے۔

  • رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر سماعت 28 ستمبر کو ہوگی

    رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر سماعت 28 ستمبر کو ہوگی

    لاہور: چیف جسٹس نے تحریک انصاف کے 30 ستمبر کو رائے ونڈ مارچ روکنے کی درخواست پر 28 تاریخ کو سماعت کی تاریخ مقرر کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے سربراہ کی جانب سے رائے ونڈ مارچ کو روکنے کے حوالے سے درخواست دائر کی گئی تھی ، جس پر عدالت نے سماعت کے لیے 28 تاریخ مقرر کردی ہے۔

    درخواست کی سماعت لاہور ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ درخواست پر سماعت کرے گا۔ بنچ کے دیگر ارکان میں جسٹس انوار الحق اور جسٹس قاسم خان شامل ہیں۔

    پڑھیں:  رائے ونڈ مارچ کے لیے تحریک انصاف کی تیاریاں زور و شور سے جاری

    رائے ونڈ مارچ روکنے کے حوالے سے درخواست مقامی شہری عاطف نے دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’’عمران خان کرپشن کو بنیاد بنا کر حکمراں جماعت کے خلاف پورے ملک میں نفرت انگیز تقاریر کررہے ہیں جس سے ملک میں انتشار پھیلنے کا خدشہ ہے‘‘۔

    مزید پڑھیں:   رائے ونڈ مارچ کی تاریخ کیلئے پی ٹی آئی کا اہم اجلاس طلب

    درخواست گزار نے مزید کہا ہے کہ ’’چیئرمین تحریک انصاف نے وزیر اعظم پاکستان کی رہائش گاہ پر دھرنا دینے کا اعلان کیا ہے جس کے بعد دونوں جماعتوں کے درمیان مختلف گروپس بنانے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے، اگر تحریک انصاف نے 30 ستمبر کو رائے ونڈ کا رُخ کیا تو دونوں جماعتوں کے کارکنان میں تصادم کا خدشہ ہے‘‘۔

    درخواست میں ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ ’’تحریک انصاف کو رائے ونڈ دھرنا دینے سے فوری روکتے ہوئے اس کے خلاف احکامات جاری کیے جائیں‘‘۔لاہور ہائی کورٹ نے درخواست کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے فریقین کو 28 تاریخ کو طلب کرلیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رائیونڈ مارچ: فیصل آباد میں پی ٹی آئی کی خواتین نے بلا فورس تیار کرلی

    یاد رہے تحریک انصاف کی جانب سے ملک میں کرپشن کے خلاف تحریک احتساب ریلی کا آغاز کیا گیا تھا، جو ملک کے مختلف علاقوں میں نکالی گئیں تاہم عمران خان نے رائے ونڈ مارچ کو فائنل راؤنڈ قرار دیتے ہوئے قوم سے اس ریلی میں شرکت کی اپیل کی ہے۔

    دوسری جانب حکمراں جماعت کی جانب سے تحریک انصاف کی ریلی کو روکنے کے لیے کارکنان پر مبنی فورس تشکیل دی گئی ہے جس کے جواب میں پی ٹی آئی کی مقامی قیادتوں نے جوابی فورس بنا دی ہے۔

  • لاہور: دھرنے مسائل کا حل نہیں،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف

    لاہور: دھرنے مسائل کا حل نہیں،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف

    لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ دھرنے مسائل کا حل نہیں،عوام اب کسی کو ترقی کے سفر میں رکاوٹیں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے.

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں ملک و قوم کی ترقی وخوشحالی کا سفر کامیابی سے طے کریں گے، آج کا پاکستان 2013ء کے مقابلے میں کہیں بہتر ،پرامن اور معاشی طور پر مضبوط ہے.

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف کی ٹھوس معاشی پالیسیوں کے باعث قومی معیشت بہتر ہوئی ہے،زرمبادلہ کے ذخائر ملک کی تاریخ کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکے ہیں.

    وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ملک کو مسائل سے نکالنے کے لیے ان کی کاوشیں بار آور ثابت ہو رہی ہیں،توانائی بحران کے خاتمے کےلیے دن رات کی جدوجہد رنگ لائے گی، جلد ملک سے اندھیرے چھٹ جائیں گے اور 2018ء میں ملک ”روشن پاکستان“ ہو گا.

    شہباز شریف نے کہا کہ دھرنے مسائل کا حل نہیں،ترقی کا راستہ روکنے والے کسی طور پر عوام کے خیر خواہ نہیں،عوام اب کسی کو ترقی کے سفر میں رکاوٹیں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے،انہوں نے کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہے.