Tag: دھرنوں کے خلاف

  • سندھ اسمبلی: اسلام آباد دھرنوں کیخلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور

    سندھ اسمبلی: اسلام آباد دھرنوں کیخلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور

    کراچی: سندھ اسمبلی کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کی سورٹھ تھیبو کی اسلام آباد میں جاری دھرنوں کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔جبکہ ایم کیو ایم نےبلدیاتی انتخابات جلد کرانےکی قرارداد بھی اسمبلی میں پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے آج ہونےوالے اجلاس میں مسلم لیگ ن کی رکن سورٹھ تھیبو کی جانب سے اسلام آباد میں جاری دھرنوں کے خلاف قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

    قرارداد کے متن کے مطابق تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں میں وزیراعظم پاکستان سمیت بیشتر قومی رہنماؤں کی تضحیک کی جارہی ہے۔ اسمبلی میں ایم کیو ایم کےرکن سندھ اسمبلی کامران اختر نے صوبے میں جلد بلدیاتی انتخابات کرانے کی قرارداد بھی پیش کی ۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بلدیاتی ادارے نہ ہونے کی وجہ سےسترفیصد ریونیودینے والا شہر زبوں حالی کا شکارہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ تین کروڑعوام پررحم کھاتے ہوئے بلدیاتی انتخابات فوری کرائے جائیں۔

  • سپریم کورٹ:دھرنوں کے خلاف حکم جاری کرنے کی استدعا مسترد

    سپریم کورٹ:دھرنوں کے خلاف حکم جاری کرنے کی استدعا مسترد

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نےدھرنوں کے خلاف حکم جاری کرنے کی درخواست مسترد کردی، عدالت نےغیرآئینی اقدام سے متعلق کیس میں تحریک انصاف سے کل تحریری جواب طلب کرلیا ہے۔

    سپریم کورٹ میں ممکنہ ماورائے آئین اقدام اوردھرنوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں عدالتی بینچ نے کی۔ اعلیٰ عدالت کے نوٹس پر تحریک انصاف کے وکیل حامد خان پیش ہوئے جبکہ پاکستان عوامی تحریک کی جانب سےکوئی وکیل حاضر نہیں ہوا۔

    اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ عوامی تحریک کے ورکرز نے شاہراہ بلاک کر رکھی ہے، ان کی تقریر بھی اشتعال انگیز ہے، اُنہیں روکا جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس حوالے سے حکم جاری نہیں کریں گے، یہ معاملات ہینڈل کرنا حکومت کا کام ہے۔

    چیف جسٹس ناصر الملک نے حامد خان سے کہا کہ آپ کےجو بھی سیاسی مطالبات ہے، ہمارا اس سےکوئی تعلق نہیں اور نہ ہی ہم اس میں مداخلت کریں گے، جسٹس آصف کھوسہ نے کہا کہ آپ اپنے مطالبات سے بیشک ایک انچ پیچھے نہ ہٹیں لیکن شاہراہ دستور سے چند فٹ پیچھے ہٹ جائیں تاکہ آمد و رفت کا راستہ کھل جائے۔

    جس پر حامد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے شاہراہ دستور پر راستہ روکا ہے نہ ہی کسی شخص کو کسی بھی عمارت میں آنے جانے سے روکا جارہا ہے، جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کا موقف قابل ستائش ہے لیکن اس پر عمل درآمد بھی یقینی بنائیں، اعلیٰ عدالت نے تحریک انصاف سےتحریری جواب طلب اور پی اے ٹی کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔