Tag: دھماکا

  • پاک چین دوستی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا: چینی وزارت خارجہ

    پاک چین دوستی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا: چینی وزارت خارجہ

    بیجنگ: چینی وزارت خارجہ نے جامعہ کراچی میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک چین دوستی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ترجمان چینی وزارت خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جامعہ کراچی میں دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    چینی وزارت خارجہ نے متاثرین سے تعزیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک چین دوستی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتا۔

    خیال رہے کہ 26 اپریل کی دوپہر کو جامعہ کراچی میں بلوچ علیحدگی پسند تنظیم سے تعلق رکھنے والی خاتون خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس میں 3 چینی اساتذہ اور ایک پاکستانی شخص جاں بحق ہوئے۔

    دھماکے میں ایک غیر ملکی اور 2 ینجرز اہلکاروں سمیت 5 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    دھماکے کی ذمہ داری بلوچ علیحدگی و انتہا پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے مجید بریگیڈ نے قبول کرلی ہے، خود کش خاتون حملہ آور کی جاری کی گئی تفصیل کے مطابق خاتون کا نام شیری بلوچ ہے جو اعلیٰ تعلیم یافتہ تھی جبکہ ان کے شوہر بھی ڈاکٹر ہیں۔

    شیری بلوچ نے دھماکے سے قبل ٹویٹر پر بلوچ زبان میں الوداعی پیغام بھی پوسٹ کیا تھا۔

  • موبائل فون پھٹنے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟

    موبائل فون پھٹنے کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟

    موبائل فون پھٹنے کے واقعات شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں تاہم یہ بہت خطرناک ہوتے ہیں جو جان لیوا بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    دراصل موبائل فون پھٹنے کی وجہ کچھ خاص قسم کے حالات ہوتے ہیں جس سے فون کے لیتھیئم آئن سیل گرم ہو کر نقصان کا باعث بن سکتے ہیں، بعض اوقات فون میں آگ بھی بھڑک سکتی ہے جو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔

    یہاں موبائل فون پھٹنے کی کچھ وجوہات بتائی جارہی ہیں جن سے ہمیشہ گریز کرنا ضروری ہے۔

    موبائل فون کو ایسی جگہ نہ چھوڑیں جہاں اس کا درجہ حرارت بڑھ جائے، جیسے کہ سورج کی براہ راست روشنی میں، یا گاڑی کے اندر۔ یہ موبائل فون پھٹنے کی ایک اہم وجہ ہے۔

    موبائل فون کو چارج کرتے ہوئے بھی گرم جگہ پر چھوڑنے یا اس طرح رکھنے سے گریز کریں جہاں اسے ہوا نہ لگے۔ جیسے تکیے کے نیچے، کسی گرم شے مثلاً ہیٹر کے قریب، سورج کی براہ راست روشنی میں یا گاڑی کے ڈیش بورڈ پہ۔

    ایسی جگہوں پر موبائل فون کے گرم ہو کر نقصان پہنچانے کا اندیشہ زیادہ ہوسکتا ہے۔

    سستے چارجرز کے استعمال سے گریز کریں، یہ زیادہ درجہ حرارت جذب نہیں کرسکتے اور اپنے ساتھ فون کو بھی خراب کرسکتے ہیں، انتہائی صورت میں ان کے استعمال سے فون پھٹ بھی سکتا ہے۔

    یاد رکھیں کہ اگر آپ اپنے فون کو پھولتا ہوا محسوس کریں تو یہ خطرے کی نشانی ہے، ایسے فون سے فوراً دور ہوجائیں۔

    جب بھی کوئی موبائل فون گرم ہو کر پھٹتا ہے تو یہ اپنے قریب موجود دوسرے فونز کو بھی گرم کردیتا ہے، لہٰذا ایسے موقع پر حاضر دماغی سے کام لیتے ہوئے کوشش کریں کہ کم سے کم نقصان ہو۔

  • کراچی: شیر شاہ میں دھماکا، 15 افراد جاں بحق

    کراچی: شیر شاہ میں دھماکا، 15 افراد جاں بحق

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے شیر شاہ میں دھماکا ہوا جس سے قریب موجود عمارت کو شدید نقصان پہنچا، دھماکے سے 15 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے شیر شاہ پراچہ چوک کے قریب دھماکے سے قریب موجود عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔ ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 15 افراد جاں بحق جبکہ 12 زخمی ہوگئے۔

    لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ بھاری مشینری کی مدد سے ملبہ ہٹانے کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 2 منزلہ عمارت نالے پر تعمیر کی گئی تھی، عمارت میں بینک اور دیگر دفاتر موجود تھے، عمارت کا کچھ حصہ گرنے کے بعد ملبے کے نیچے مزید لوگوں کے دبے ہونے کا خدشہ بھی ہے۔

    دھماکے کے بعد دھماکے سے کئی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، ایمبولینسز اور دیگر ریسکیو ٹیموں کی جانب سے جائے وقوعہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ پولیس اور رینجرز اہلکار بھی جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ممکنہ طور پر نالے میں گیس بھرنے کے باعث ہوا تاہم دھماکے کی نوعیت جاننے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ طلب کر لیا گیا ہے، دھماکے کی نوعیت کا تعین بم ڈسپوزل اسکواڈ کی رپورٹ کے بعد کیا جائے گا۔

    ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ساؤتھ شرجیل کھرل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں 12 افراد جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے ہیں، امدادی سرگرمیاں تاحال جاری ہیں۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ اب تک کی رپورٹ کے مطابق دھماکا گیس لیکج سے ہوا، پہلی ترجیح جانیں بچانا ہے۔ متاثرہ عمارت میں بینک قائم تھا۔

    دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے شیر شاہ دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی کو انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔ وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ انکوائری میں پولیس افسران بھی شامل کیے جائیں تاکہ ہر پہلو سے چھان بین ہو سکے۔

    انہوں نے دھماکے میں جانی نقصان پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری صحت کو سول اسپتال میں فوری ضروری سہولیات دینے کی ہدایات کی۔

    وزیر اعلیٰ نے انتظامیہ کو اسپتال اور جائے وقوعہ پر پہنچ کر متاثرین کی ہر ممکن مدد کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی دھماکے میں جانی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کو طبی امداد پہنچانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی اور کمشنرکراچی سے تفصیلی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

  • کوئٹہ میں دھماکا، 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ میں دھماکا، 2 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں دھماکا ہوا ہے جس میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق مستونگ روڈ پر نواحی علاقے میں دھماکا ہوا ہے جس میں 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔

    پولیس کے مطابق لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، سیکیورٹی فورسز نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے سرچ آپریشن بھی شروع کردیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل بھی کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر دستی بم حملہ ہوا تھا جس میں 1 شخص جاں بحق اور 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    پولیس کے مطابق نامعلوم افراد دستی بم پھینک کر فرار ہوئے تھے۔

  • 113 سال قبل کا وہ خوفناک واقعہ کیا تھا جس نے آج بھی ماہرین کو پریشان کر رکھا ہے؟

    113 سال قبل کا وہ خوفناک واقعہ کیا تھا جس نے آج بھی ماہرین کو پریشان کر رکھا ہے؟

    ہماری زمین پراسرار رازوں کا مجموعہ ہے جن میں سے کئی راز تاحال ماہرین کو چکرائے ہوئے ہیں، انہی میں سے ایک راز 113 سال قبل پیش آنے والا وہ واقعہ جس کی حقیقت کا سراٖ ماہرین آج تک نہیں لگا سکے۔

    یہ 30 جون 1908 کی بات ہے جب سائبیریا کے علاقے ایونکی کے رہائشیوں نے آسمان پر نیلے رنگ کی روشنی کی حرکت کو رپورٹ کیا تھا جو ان کے بقول سورج جتنی تیز تھی۔ روشنی کی رپورٹ کے 10 منٹ بعد ایسی گرج دار آواز سنائی دی جیسے بھاری توپخانے سے گولہ باری کی جارہی ہو۔

    یہ آواز مشرق سے شمال کی جانب سفر کر رہی تھی جبکہ اس کے بعد ایک شاک ویو نے قصبے کو جھنجوڑ کر رکھ دیا اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔

    دھماکے کی آواز جس کی لہریں یورو ایشیا بلکہ برطانیہ تک زلزلہ پیما مراکز نے ریکارڈ کیے، مگر ایونکی اور ارگرد کے قصبوں کے رہائشیوں نے درحقیقت کسی قسم کے حقیقی دھماکے کو نہیں دیکھا۔

    اس دھماکے کے بعد کئی دن تک ایشیا اور یورپ کے اوپر آسمان میں جگمگاہٹ کو دیکھا گیا جو برفانی ذرات بلندی پر بننے کا نتیجہ تھا جبکہ مختلف ممالک میں ماحولیاتی دباؤ میں تبدیلیاں دیکھی گئیں۔ اگرچہ دھماکا تو کسی نے دیکھا نہیں مگر اس کے مقام کو ضرور دریافت کرلیا گیا جو مشرقی سائبیریا میں واقع تھا۔

    وہاں موجود 800 اسکوائر میل رقبے پر پھیلا جنگل یا 8 کروڑ درخت مکمل طور پر غائب ہوگئے اور اس کی کوئی وجہ بھی سمجھ نہیں آسکی۔

    ابتدا میں سائنسدانوں کا ماننا تھا کہ وہ دھماکے کے اثر کا نتیجہ ہے مگر اس مقام پر کبھی کوئی گڑھا دریافت نہیں ہوسکا۔ مگر جنگل کا جتنا بڑا حصہ مکمل طور پر سپاٹ ہوگیا، اس کو دیکھتے ہوئے اندازہ ہوتا تھا کہ دھماکے کی طاقت 10 سے 15 ٹن تھی۔

    سائنسدانوں نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آخر یہ دھماکا ہوا کیوں کیونکہ اتنی طاقت کا دھماکے سے ایک بڑے شہر تباہ ہوسکتا ہے۔ مگر اس کے بعد کبھی ایسا نہیں ہوا اور جب سے ہی سائنسدان کے ذہن چکرا رہے ہیں کہ آخر ایسا ہوا کیوں اور وجہ کیا تھی۔

    خوش قسمتی سے وہ علاقہ آباد نہیں تھا ورنہ بہت زیادہ انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا مگر دھماکے کی حرارت کو دور دراز کے قصبوں کے رہائشیوں نے بھی محسوس کیا تھا۔

    ایک عینی شاہد نے اس موقع پر بتایا کہ آسمان 2 حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا اور جنگل کے اوپر آسمان کا شمالی حصہ آگ سے بھرا ہوا لگتا تھا، اس کا کہنا تھا کہ اس وقت آسمان میں ایک دھماکا ہوا اور بہت بڑا کریش ہوا، ایسا کریش جس کو سن کر لگتا تھا کہ آسمان سے پتھر برس رہے ہوں یا فائرنگ ہورہی ہو۔

    اسے ٹونگوسکا ایونٹ کا نام دیا گیا جو انسانی تاریخ کا اب تک سب سے طاقتور ریکارڈڈ دھماکا بھی ہے جس سے خارج ہونے والی حرارت ہیروشیما میں گرائے جانے والے ایٹم بم سے 185 گنا زیادہ تھی۔

    مگر ایک صدی سے بھی زائد عرصے بعد ماہرین کے ذہنوں میں مختلف سوالات موجود ہیں کہ آخر اس جگہ ہوا کیا تھا۔ کچھ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ ایک سیارچہ اس دھماکے کی وجہ تھی مگر اتنے بڑے خلائی جسم کے شواہد اب تک دریافت نہیں ہوسکے

    کچھ حلقوں کے خیال میں یہ آتش فشاں پھٹنے یا کان کنی کا کوئی حادثہ تھا مگر اس کے بھی شواہد نہیں مل سکے۔

    درحقیقت سائبیریا کے اس خطے کا موسم ڈرامائی قسم کا ہے، جہاں موسم سرما کا دورانیہ بہت طویل ہوتا ہے جبکہ گرمی کا موسم بہت مختصر، جس کے باعث سطح میں ایسی تبدیلیاں آئی جن نے اس جگہ کو ناقابل رہائش بنادیا، بلکہ وہاں پہنچنا ہی بہت مشکل ہے۔

    جب دھماکا ہوا تو کسی کو بھی تحقیقات کے لیے وہاں جانے نہیں دیا گیا کیونکہ روسی حکام کو مختلف خدشات تھے۔

    سنہ 1927 میں روس کی ایک تحقیقاتی ٹیم نے آخرکار اس جگہ کا دورہ کیا اور دریافت کیا کہ دھماکے کے لگ بھگ 20 سال بعد بھی وہاں ہونے والا نقصان ویسے کا ویسا ہی تھا۔ اس ٹیم نے خیال ظاہر کیا کہ ایک خلائی جسم فضا میں پھٹا جس سے یہ نقصان ہوا مگر کوئی بھی گڑھا یا خلائی ذرات دریافت نہیں ہوسکے۔

    تو ٹیم نے یہ وضاحت کی کہ وہاں کا دلدلی خطہ اتنا زیادہ نرم تھا کہ اسے کسی قسم کا نقصان نہیں ہوا جبکہ تمام تر ملبہ اس کے اندر دفن ہوگیا۔

    مگر دلدلی حصے کی گہرائی میں کچھ بھی دریافت نہیں ہوسکا اور کچھ دہائیوں بعد روسی سائنسدانوں نے کہا کہ یہ کوئی شہاب ثاقب نہیں بلکہ دم دار ستارہ تھا، جن کا زیادہ تر حصہ چٹانی نہیں بلکہ برف پر مبنی ہوتا ہے۔

    زمین کے ماحول پر ہونے والی تباہی کے بعد برف بخارات بن کر اڑ گئی مگر یہ خیال بھی درست ثابت نہیں ہوسکا۔ پھر عجیب خیالات سامنے آئے جیسے کسی خلائی مخلوق کا اسپیس کرافٹ اس مقام پر گر کر تباہ ہوا۔

    سنہ 1958 میں محققین نے اس مقام سے سلیکیٹ اور مقناطیسی پتھر کے ننھے ذرات کو دریافت کیا اور مزید تحقیق سے ثابت ہوا کہ وہاں کی سطح میں نکل کی مقدار زیادہ ہے جو شہاب ثابت کا ایک جانا مانا عنصر ہے۔

    مگر بحث تھم نہیں سکی اور 1973 میں ایک تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ ایک بلیک ہول کا زمین سے ٹکراؤ اس دھماکے کا نتیجہ ہوا مگر اس کی تردید پر مبنی تحقیق بھی فوری طور پر سامنے آگئی۔

    سنہ 2014 میں یوکرین کے ماہرین کی ایک ٹیم نے دھماکے کے مقام سے 1978 میں اکٹھے کیے جانے والے چٹانی نمونوں کا تجزیہ کیا اور انہوں نے 1908 کی ایک تہہ کو دریافت کیا۔

    ماہرین نے کاربن منرل کے آثار دریافت کیے، جو اس وقت تشکیل پاتا ہے جب کوئی شہاب ثابت زمین سے ٹکراتا ہے۔

    مگر یہ بھی واضح نتیجہ نہیں تھا اور 2020 میں ایک تحقیق میں خیال ظاہر کیا گیا کہ ایک بڑا آئرن شہاب ثاقب زمین کے اتنے قریب آگیا کہ بہت بڑا شاک ویو پیدا کرسکے، مگر ٹکڑے ہوئے بغیر زمین کے پاس سے گزر گیا، اور شاک ویو کا اثر اس خطے میں دیکھنے پر آیا۔

    یہ واقعہ اب تک انسانی تاریخ کے چند پراسرار ترین واقعات میں سے ایک ہے جس پر اب تک تحقیقاتی کام جاری ہے، تاحال اس کی وضاحت نہیں ہوسکی کہ اس روز دراصل اس مقام پر کیا ہوا تھا۔

  • امریکا میں شہاب ثاقب گرنے سے زور دار دھماکا

    امریکا میں شہاب ثاقب گرنے سے زور دار دھماکا

    امریکا اور کینیڈا میں شہاب ثاقب گرنے سے ہونے والے زور دار دھماکے اور روشنی کے جھماکوں نے شہریوں کو خوفزدہ کردیا، مقامی افراد کا کہنا تھا کہ زور دار آواز کے باعث ان کے گھر ہل گئے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے شمال مشرقی حصوں اور کینیڈا کے صوبے اونٹاریو کے جنوبی حصے میں شہاب ثاقب گرے جن سے نہایت زور دار آواز پیدا ہوئی۔

    یہ شہاب ثاقب امریکی شہروں میری لینڈ، واشنگٹن ڈی سی، ورجینیا، پنسلوینیا اور نیویارک میں گرے۔

    مقامی افراد کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ روشنی کے چمکتے ہوئے گولے تیزی سے زمین کی طرف بڑھ رہے ہیں اور ان کے گرنے سے زوردار آواز اور روشنی کا جھماکا ہوا۔

    بعد ازاں امریکی خلائی ادارے ناسا نے ان شہاب ثاقب کی سیٹلائٹ سے لی گئی تصاویر جاری کیں جس میں انہیں زمین کی حدود میں داخل ہوتے دیکھا جاسکتا ہے۔ ناسا کے مطابق یہ سیارچوں کے ٹکڑے ہوسکتے ہیں۔

    وسطی و مغربی نیویارک کے رہائشیوں کا کہنا تھا کہ انہیں ایک زور دار آواز سنائی دی جس سے انہیں اپنے گھر ہلتے محسوس ہوئے۔

    خیال رہے کہ شہاب ثاقب کے زمین کی حدود میں داخل ہونے کا رواں ہفتے یہ دوسرا واقعہ ہے، اس سے چند روز قبل جاپان میں بھی ایسے ہی روشن ٹکڑے زمین پر گرتے دکھائی دیے تھے جس نے مقامی لوگوں کو خوفزدہ کردیا تھا۔

    ناسا کا کہنا ہے کہ خلا سے گرنے والے ان ٹکڑوں میں سے صرف 5 فیصد ہی زمین کی سطح تک پہنچ پاتے ہیں، ان میں موجود گیسوں کی وجہ سے زمین کی فضا میں داخل ہوتے ہی یہ آگ پکڑ لیتے ہیں۔

    زمین کا 70 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہونے کی وجہ سے زیادہ تر یہ ٹکڑے سمندروں یا دریاؤں میں جا گرتے ہیں۔

  • ریاض کے ہوٹل میں سلنڈر دھماکا، 1 شخص جاں بحق

    ریاض کے ہوٹل میں سلنڈر دھماکا، 1 شخص جاں بحق

    ریاض: سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض کے ایک ہوٹل میں گیس سلنڈر میں ہونے والے دھماکے سے 1 شخص جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہوگئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق واقعہ المونسیہ کے علاقے میں واقع ایک ہوٹل میں پیش آیا، گیس سلنڈر دھماکا اس قدر شدید تھا کہ ہوٹل کا فرنیچر اور سجاوٹ کی اشیا وغیرہ ٹوٹ کر بکھر گئیں، ہوٹل کے شیشے بھی دھماکے سے ٹوٹ گئے۔

    ہوٹل میں ہونے والے دھماکے کی شدت سے برابر کی دکانوں کو بھی کافی نقصان پہنچا۔

    دھماکے کی اطلاع ملتے ہی شہری دفاع کے امدادی یونٹس جائے وقوعہ پر پہنچ گئے جنہوں نے دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد علاج کے لیے اسپتال پہنچا دیا۔

    جاں بحق شخص کی لاش بھی اسپتال کے سرد خانے پہنچا دی گئی۔

    شہری دفاع کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے جبکہ دھماکے کی تحقیقات کے لیے متاثرہ ہوٹل کو متعلقہ ادارے کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

  • گلشن اقبال کراچی میں دھماکا، عمارت کا ایک حصہ منہدم، 5 جاں بحق، 23 زخمی

    گلشن اقبال کراچی میں دھماکا، عمارت کا ایک حصہ منہدم، 5 جاں بحق، 23 زخمی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے گلشن اقبال میں مسکن چورنگی کے قریب دھماکا ہوا ہے، جس سے عمارت کا ایک حصہ منہدم ہو گیا، واقعے میں 23 افراد زخمی  جب کہ 5 افراد جاں بحق ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال ابوالاصفہانی روڈ کے قریب ایک عمارت میں دھماکے سے 4 منزلہ عمارت کی پہلی اور دوسری منزل منہدم ہو گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جس علاقے میں دھماکا ہوا ہے وہ رہائشی علاقہ ہے، دھماکے سے عمارت کے ایک حصے میں 2 منزلیں اور 2 دکانیں منہدم ہو چکی ہیں، امدادی ٹیموں نے ملبے سے زخمیوں کو نکالنےکا آپریشن مکمل کر لیا ہے، دھماکے سے 3گاڑیاں اور 6 موٹر سائیکلوں کو نقصان پہنچا۔

    دھماکے کی شدت سے بینک کی کرسیاں اور موٹر سائیکلیں دوسری سڑک پر اڑ کر جا گری تھیں، دیواروں کا ملبہ بھی دور تک گرا ، بینک کا سامان باہر گرنے سے معلوم ہو رہا ہے کہ دھماکا بینک کے اندر ہی ہوا ہے۔

    حادثے کے زخمیوں میں ٹریفک اہل کار بھی شامل ہے جو شدید زخمی ہو گیا ہے، ٹریفک پولیس اہل کار بینک کے باہر ٹریفک کلیئر کرتے ہوئے زخمی ہوا۔

    کراچی : مسکن چورنگی دھماکا کیسے ہوا؟ وجوہات سامنے آگئیں

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مسکن چورنگی دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے کمشنر کراچی سے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    کراچی : مسافربس میں دھماکا

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا، دھماکے کی آواز اتنی زور دار تھی کہ دور دور تک سنی گئی، قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے، دھماکے کے بعد لوگوں میں بھگدڑ مچ گئی۔

    دھماکے کی نوعیت کا تعین ابھی تک نہیں ہو سکا ہے، کمشنر کراچی کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ گیس سلنڈر کا دھماکا معلوم ہوتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ عمارت خطرناک ہوگئی ہے، اسےگرایا جائے گا۔

  • کوئٹہ، تربت بازار میں دھماکا، ایک شخص جاں بحق، 7 زخمی

    کوئٹہ، تربت بازار میں دھماکا، ایک شخص جاں بحق، 7 زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے تربت بازار میں دھماکے سے ایک شخص جاں بحق جب کہ  7 افراد زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے تربت بازار میں ایک دکان کے قریب زور دار دھماکا ہوا ہے، جس میں ایک شہری جاں بحق ہو گیا اور 7 افراد زخمی ہوئے ہیں، زخمیوں میں 2 کی حالت تشویش ناک قرار دی جا رہی ہے۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ دھماکا عین بازار میں ایک آٹوز کی دکان کے سامنے ہوا، دھماکا اتنا زور دار تھا کہ دور دور تک اس کی آواز سنی گئی، قریبی عمارتوں کے شیشے بھی دھماکے سے ٹوٹ گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا موٹر سائیکل میں نصب بم پھٹنے سے ہوا، جس دکان کے سامنے دھماکا ہوا وہ مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

    واقعے میں زخمی ہونے والوں کو تربت کے ضلعی اسپتال طبی امداد کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے، سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے، اور پورے علاقے کو مکمل طور پر گھیرے میں لے لیا گیا ہے، لوگوں کو جائے وقوعہ کی طرف نہیں جانے دیا جا رہا۔

    دھماکے کی نوعیت کے بارے پتا نہیں چل سکا ہے، بم دسپوزل اسکواڈ بھی موقع پر پہنچ گیا ہے، دھماکے سے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیااللہ لانگو نے تربت دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دھماکے کی رپورٹ فوری طور پر طلب کر لی ہے، ان کا کہنا تھا کہ بد امنی پھیلانے کی ہر سازش ناکام بنائیں گے۔

    وزیر اعلیٰ کی مذمت

    وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے تربت دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں دہشت گردی میں جانی نقصان پر دکھ اور افسوس ہوا، بے گناہ لو گوں کا خون بہانے والے سخت سزا کے مستحق ہیں، ملک دشمن عناصر کے ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور بلوچستان میں ترقی اور امن کا عمل ہر صورت جاری رہے گا، چند عناصر بد امنی پھیلا کر صوبے کو پس ماندہ رکھنا چاہتے ہیں۔

  • افغانستان: خفیہ ایجنسی کے دفتر کے قریب دھماکا، کئی افراد ہلاک

    افغانستان: خفیہ ایجنسی کے دفتر کے قریب دھماکا، کئی افراد ہلاک

    کابل: افغانستان میں ایک بار پھر زوردار دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق افغان شہر ایبک میں خفیہ ایجنسی کے دفتر کے قریب زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق تقریباً 43 ہلاک اور زخمی افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔ فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہے اور ریسکیو آپریشن بھی جاری ہے۔

    آج ہی کے دن شدت پسندوں نے افغان صوبے گھور میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔ اہلکاروں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا۔

    افغانستان: شدت پسندوں نے فوجی چیک پوسٹ پر حملہ کردیا

    یاد رہے کہ حالیہ دنوں افغانستان میں دہشت گردوں نے ایک بار پھر سیکیورٹی ادارے کے اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی، فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایک شدت پسند کو ہلاک کردیا تھا۔