Tag: دھماکہ

  • صدر اشرف غنی کی ریلی سمیت افغانستان میں 2 دھماکے، 30 افراد جاں بحق

    صدر اشرف غنی کی ریلی سمیت افغانستان میں 2 دھماکے، 30 افراد جاں بحق

    کابل: افغانستان میں مختلف مقامات پر ہونے والے 2 دھماکوں میں 30 افراد جاں بحق ہوگئے۔ پہلا دھماکہ افغان صدر اشرف غنی کی انتخابی ریلی کے قریب ہوا، افغان صدر محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق پہلا دھماکہ افغانستان کے وسطی صوبے پروان میں صدر اشرف غنی کی ریلی کے قریب ہوا۔ دھماکہ ریلی کی طرف جانے والے راستے میں ایک چیک پوائنٹ کے نزدیک ہوا جب ایک موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔

    دھماکے کے وقت صدر اشرف غنی ریلی سے خطاب کر رہے تھے جو اس ہولناک دھماکے میں محفوظ رہے۔

    پروان کے اسپتال ڈائریکٹر کے مطابق حملے میں 24 افراد جاں بحق اور 31 زخمی ہوئے، ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی بھی ہے۔

    مذکورہ دھماکے کے کچھ ہی دیر بعد دارالحکومت کابل میں امریکی سفارتخانے کے نزدیک ایک اور دھماکہ ہوا۔ افغان میڈیا کے مطابق دھماکے میں 6 افراد جاں بحق ہوئے۔

    دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی، ہلاک اور زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کے بعد علاقے کو سیل کردیا گیا۔

    دونوں دھماکوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی۔

    افغانستان میں رواں ماہ کے آخر میں صدارتی انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔ طالبان نے انتخابی مہمات اور پولنگ اسٹیشنوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دیتے ہوئے عوام کو خبردار کیا تھا کہ وہ ووٹ نہ ڈالیں۔

    خیال رہے کہ 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان کے ساتھ جاری امن مذاکرات منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے یہ اعلان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا تھا۔

    امریکی صدر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ طالبان سے مذاکرات کابل حملے کے بعد منسوخ کیے گئے ہیں جس میں ایک امریکی فوجی سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ طالبان دوران مذاکرات غیر ضروری بالا دستی چاہتے ہیں، طالبان جنگ بندی نہیں کر سکتے تو انہیں مذاکرات کا بھی کوئی اختیار نہیں ہے۔

  • کابل میں شادی کی تقریب میں دھماکہ، 63 افراد جاں بحق

    کابل میں شادی کی تقریب میں دھماکہ، 63 افراد جاں بحق

    کابل: افغان دارالحکومت کابل میں شادی کی تقریب میں ہونے والے خودکش دھماکے میں 63 افراد جاں جبکہ 182 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش بمبار نے شادی کی تقریب میں خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 63 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ دھماکہ مقامی وقت کے مطابق رات 10 بجکر 40 منٹ پر ہوا۔

    کابل پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والےا افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ دہشت گرد حملے میں ہزارہ کمیونٹی کے افراد نشانہ بنے۔

    عینی شاہدین کے مطابق خودکش دھماکہ اس وقت ہوا جب شادی کی تقریب جاری تھی اور شادی ہال مہمانوں سے بھرا ہوا تھا۔

    دوسری جانب افغان طالبان نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ان کی جانب سے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی گئی ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ ہفتے کابل پولیس اسٹیشن کے باہر دھماکہ ہوا تھا جس میں کم از کم 14 افراد ہلاک جبکہ 150 زخمی ہوگئے تھے حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔

    واضح رہے کہ افغانستان میں حالات بہت کشیدہ رہے ہیں حالانکہ طالبان اور امریکہ امن معاہدے کے اعلان کے قریب پہنچ رہے ہیں طالبان اور امریکی نمائندے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں امن مذاکرات کررہے ہیں اور فریقین نے پیشرفت کی اطلاع بھی دی ہے۔

  • کوئٹہ: مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ، 7 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ، 7 افراد جاں بحق

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران دھماکہ ہوا ہے جس میں 7 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دھماکہ کوئٹہ کے قریب ایک قصبے کچلاک میں ایک مدرسے میں نماز جمعہ کے دوران ہوا، جب مسجد میں بے شمار نمازی موجود تھے۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے میں 7 افراد جاں بحق جبکہ 22 زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر پہنچ کر زخمیوں کو مفتی محمود اسپتال منتقل کیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ نہایت زوردار تھا جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    دھماکے کے بعد مزید دھماکہ خیز مواد کی تلاش کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) کو طلب کرلیا گیا، اس دوران علاقے کو عام افراد سے خالی کروالیا گیا۔ بی ڈی ایس ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد محراب کے ساتھ ہی نصب کیا گیا تھا۔

    واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہنچ گئی جس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سیل کردیا۔

    سندھ میں سیکیورٹی سخت

    کوئٹہ دھماکے کے بعد انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے صوبے میں سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اقدامات انتہائی چوکنا اور مستعد رکھے جائیں۔

    اس سے قبل 6 اگست کو بھی کوئٹہ ٹک ٹک گلی شو مارکیٹ میں دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ دھماکے سے ایک دکان تباہ ہوئی جبکہ زخمیوں میں 2 بچے بھی شامل تھے۔

    ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد خریدار بن کر آئے اور بارودی مواد دکان میں رکھ گئے، دہشت گردوں نے کوئٹہ کے عوام کو نشانہ بنایا ہے۔

    بعد ازاں وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو ہمسایہ دشمن ملک کی پشت پناہی حاصل ہے، دہشت گردی کی لہر گزشتہ 2 دہائیوں سے چل رہی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ہمسایہ دشمن ملک دہشت گرد بلوچستان میں بھیج رہا ہے، ہماری سیکیورٹی فورسز ہر وقت چوکنا ہے، دہشت گردی کی جڑ تک پہنچ چکے ہیں جلد خاتمہ کردیا جائے گا۔

  • پشاور: بارودی مواد ناکارہ بناتے ہوئے پھٹ گیا، 5 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی

    پشاور: بارودی مواد ناکارہ بناتے ہوئے پھٹ گیا، 5 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی

    پشاور: صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں بارودی مواد ناکارہ بناتے ہوئے دھماکہ ہوگیا، واقعے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق نوشہرہ اضاخیل پایان میں بارودی مواد ناکارہ بناتے ہوئے دھماکہ ہوگیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) منصور امان کا کہنا ہے کہ واقعے میں 5 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔

    ان کے مطابق پولیس نے علاقے کوگھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ریسکیو اداروں نے موقع پر پہنچ کر زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کی شو مارکیٹ میں دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور 9 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد خریدار بن کر آئے اور بارودی مواد دکان میں رکھ گئے، دہشت گردوں نے کوئٹہ کے عوام کو نشانہ بنایا ہے۔

    وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو نے کہا تھا کہ دہشت گردوں کو ہمسایہ دشمن ملک کی پشت پناہی حاصل ہے، دہشت گردی کی لہر گزشتہ 2 دہائیوں سے چل رہی ہے۔

  • زیارت : مزار کے قریب گاڑی میں دھماکہ، تین افراد جاں بحق، تین زخمی

    زیارت : مزار کے قریب گاڑی میں دھماکہ، تین افراد جاں بحق، تین زخمی

    زیارت : خرواری بابا مزار کے قریب گاڑی میں دھماکے سے تین افراد جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے، زخمیوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے شہر زیارت میں خرواری بابا مزار کے قریب زوردار دھماکے سے تین افراد موقع پر جاں بحق ہوگئے، واقعے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جا رہا ہے، جبکہ امدادی ٹیموں کے رضاکاروں نے زخمیوں کو فوری طبی امداد کی فراہمی کیلئے مقامی اسپتال منتقل کردیا۔

    اسسٹنٹ کمشنر زیارت کے مطابق دو زخمیوں کو کوئٹہ روانہ کردیا گیا، دھماکا ممکنہ طور پر گاڑی میں موجود سلنڈرکا ہوسکتا ہے، جاں بحق اور زخمیوں کا تعلق کراچی سے ہے، متاثرہ افراد نے گاڑی کرائے پر لی تھی۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد تفریح کلیلئے کراچی سے زیارت پہنچے تھے کہ گاڑی کا گیس سلنڈر زوردار دھماکے سے پھٹ گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قانونی کارروائی کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کردی جائیں گی۔

  • دہشت گرد کسی ایک قوم یا قبیلے کے نہیں سب کے مشترکہ دشمن ہیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    دہشت گرد کسی ایک قوم یا قبیلے کے نہیں سب کے مشترکہ دشمن ہیں: وزیر اعلیٰ بلوچستان

    کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے، دہشت گرد کسی ایک قوم یا قبیلے کے نہیں سب کے مشترکہ دشمن ہیں۔ دہشت گردی ایک کمیونٹی نہیں پورے بلوچستان کا مسئلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کوئٹہ کی امام بارگاہ ہزارہ ٹاؤن پہنچے جہاں انہوں نے گزشتہ روز دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین سے اظہار تعزیت و ہمدردی کیا۔ اس موقع پر شہدا کے لیے دعا کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ لواحقین کا عزم و حوصلہ قابل تحسین ہے، لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ دہشت گردوں کو انجام تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ دہشت گرد کسی ایک قوم یا قبیلے کے نہیں سب کے مشترکہ دشمن ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کل کا واقعہ پورے بلوچستان کے لیے نقصان دہ ہے۔ واقعے کے فوری بعد صوبائی وزرا متاثرین کے پاس پہنچے۔ بلوچستان اور کوئٹہ کے معاملات کو ہمیں درست کرنا ہے۔ دہشت گردی ایک کمیونٹی نہیں پورے بلوچستان کا مسئلہ ہے۔

    جام کمال کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں سیف سٹی جیسا نظام لانا ہوگا، مظاہرین کو گارنٹی دیتا ہوں، حکومت ذمہ داری پوری کر رہی ہے۔ مظاہرین سے گزارش ہے اپنا دھرنا ختم کریں۔ ہزار گنجی جیسے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی جاری ہے۔

    خیال رہے کہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کل صبح ہزار گنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 20 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق دھماکہ خیز مواد آلوؤں میں رکھا گیا تھا، جاں بحق افراد میں سیکیورٹی اہلکار بھی شامل ہے جبکہ 8 جاں بحق افراد کا تعلق ہزارہ کمیونٹی سے ہے۔

  • چمن میں دھماکہ، قبائلی رہنما سمیت 3 افراد زخمی

    چمن میں دھماکہ، قبائلی رہنما سمیت 3 افراد زخمی

    چمن: صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں بم دھماکہ ہوا ہے جس میں 3 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

    ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ چمن کے علاقے بوغرہ روڈ پر سبزی مارکیٹ کے قریب ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زخمیوں میں قبائلی رہنما حاجی باول خان بھی شامل ہیں۔

    پولیس کے مطابق بم قبائلی رہنما کی دکان کے قریب نصب کیا گیا تھا۔ دھماکے میں 3 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ چمن میں گزشتہ ماہ ایک اور بم دھماکہ ہوا تھا جب تاج روڈ پر واقع قدیمی مسجد کو نماز مغرب کے دوران نشانہ بنایا گیا۔

    دھماکے سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے تھے جبکہ قریبی دکانوں میں آگ بھی لگ گئی تھی۔ دھماکے میں 10 افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

  • کراچی: کھڈا مارکیٹ پر کار میں پراسرار دھماکہ

    کراچی: کھڈا مارکیٹ پر کار میں پراسرار دھماکہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کار میں ہونے والا دھماکہ پولیس کے لیے معمہ بن گیا۔ گاڑی ایک روز قبل جمشید کوارٹرز کے علاقے سے چوری ہوئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کار دھماکے کا واقعہ کراچی کے علاقے کھڈا مارکیٹ، ڈیفنس میں پیش آیا۔ ابتدا میں پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ دھماکہ سلنڈر پھٹنے کے باعث ہوا تاہم بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ گاڑی میں سلنڈر پھٹنے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ گاڑی ایک خالی پلاٹ پر کھڑی تھی۔ گاڑی سے ایل پی جی کے 6 چھوٹے اور ایک سی این جی کا سلنڈر ملا ہے، گاڑی ایک روز قبل جمیشد کوارٹرز کے علاقے سے چوری ہوئی ہے۔

    پولیس کے مطابق گاڑی اشفاق اعوان نامی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے اور چوری کے بعد حنا نامی خاتون نے گاڑی چوری کی رپورٹ درج کروائی تھی۔ دھماکے سے تباہ گاڑی سنہ 2007 میں بھی چوری ہوئی تھی جو 5 روز بعد مل گئی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے میں کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا تاہم گاڑی تباہ ہوچکی ہے۔

    واقعے کے بعد انچارج محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) مظہر مشہوانی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے ہیں۔ سی ٹی ڈی کی ٹیم جائے وقوعہ کا معائنہ کر رہی ہے۔ ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ بھی جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔

    دھماکہ خوف و ہراس پھیلانے کے لیے تھا

    ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ گاڑی میں دھماکہ دیسی ساختہ وی بی آئی ای ڈی سے کیا گیا، بڑا دھماکہ کرنے کے لیے سلنڈرز لگائے گئے تھے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق ابتدائی طور پر دھماکے کا کوئی ٹارگٹ نہیں تھا، ممکنہ طور پر دھماکہ خوف و ہراس پھیلانے کے لیے تھا۔ گاڑی چوری کی گئی تھی، 10 گھنٹے بعد یہاں دھماکہ ہوا۔

    ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ ساؤتھ زون کو دہشت گردوں نے ایک مرتبہ پھر ٹارگٹ بنایا، وی بی آئی ای ڈی کا مطلب وہیکل بم ہے۔ گاڑی کو ایسے طریقے سے تیار کیا گیا کہ بم جیسا دھماکہ ہو۔ واقعے میں مقامی سہولت کار استعمال کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کھارادر کے ہی علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک ریستوران پر فائرنگ کی تھی جس نے نوجوان زخمی ہوگیا تھا۔

    ملزمان جاتے جاتے 10 لاکھ روپے بھتے کی پرچی بھی پھینک گئے تھے۔ فائرنگ کا مقدمہ دکان مالک کی مدعیت میں کھارادر تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمےمیں دہشت گردی، بھتہ خوری اور اقدام قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

  • پشین میں دھماکہ ، تین لیویز اہلکار شہید، دو زخمی

    پشین میں دھماکہ ، تین لیویز اہلکار شہید، دو زخمی

    پشین: بلوچستان کے ضلع پشین میں اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی کی گاڑی کو بم حملے کانشانہ بنایا گیا جس میں تین لیویز اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پشین میں بائی پاس کے مقام سے اسسٹنٹ کمشنر کی گاڑی گزر رہی تھی کہ سڑک کنارے نصب ریموٹ کنٹرول بم دھماکے سے پھٹ گیا۔

    دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے ، اب تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق تین لیویز اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہوئے ہیں، عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ انتہائی زور دار تھا۔

    دھماکے کے نتیجے میں اسسٹنٹ کمشنر محفوظ رہے ہیں، زور دار دھماکے نے ارد گرد کی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔

    جائے وقوعہ پر امدادی ٹیموں کے علاوہ پولیس اور لیویز اہلکاروں کی بڑی تعداد جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ خیز مواد ایک موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔

  • کوہاٹ میں کوئلے کی کان میں دھماکہ، 9 کان کن جاں بحق

    کوہاٹ میں کوئلے کی کان میں دھماکہ، 9 کان کن جاں بحق

    کوہاٹ: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر کوہاٹ میں کوئلے کی کان دھماکے سے بیٹھ گئی۔ حادثے میں 9 کان کن جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق کوہاٹ کے اخوروال کے علاقے میں موجود کوئلے کی کان میں زوردار دھماکہ ہوا جس کے بعد کان منہدم ہوگئی۔

    حادثے کے بعد فوری طور پر پاک فوج کو طلب کرلیا گیا جس کے بعد امدادی کارروائیاں شروع ہوئیں۔

    ڈپٹی کمشنر کوہاٹ خالد الیاس کے مطابق حادثے کے وقت کان میں 11 مزدور موجود تھے جن میں سے 9 جاں بحق ہوچکے ہیں۔ 9 افراد کی لاشیں اور ایک زخمی کو نکال لیا گیا ہے۔

    زخمی افراد کو سول اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے مارواڑ میں کوئلے کی کان میں دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں چار مزدور جاں بحق جبکہ 14 مزدور ملبے تلے پھنس گئے تھے۔

    مارواڑ میں ہی کوئلے کی کانوں میں گیس دھماکے کے نتیجے میں دو حادثات ہوئے تھے جن میں مجموعی طور پر اٹھارہ کان کن جاں بحق اور سولہ زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ کان کنی کی صنعت میں آئے روز اس طرح کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

    بلوچستان میں دیگر صنعتیں نہ ہونے کی وجہ سے کوئلہ کی کان کنی یہاں کی ایک بڑی صنعت ہے۔ یہاں کے متعدد اضلاع لورالائی، کچھی، ہرنائی اور کوئٹہ کے پہاڑی علاقوں میں بڑی تعداد میں کوئلہ کی کانیں ہیں جن میں لوگوں کی بڑی تعداد کام کرتی ہے۔