چمن: صوبہ بلوچستان کے شہر چمن میں دھماکے کی آواز سنائی دی ہے۔ پولیس کے مطابق 4 افراد زخمی ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ چمن کے مال روڈ پر سڑک کنارے کھڑی موٹر سائیکل میں ہوا۔ ذرائع کے مطابق دھماکہ ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے موٹر سائیکل میں نصب مواد سے کیا گیا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکہ اس وقت ہوا جب پولیس کی پیٹرولنگ کی گاڑی گزر رہی تھی، جبکہ دھماکے کے بعد فائرنگ بھی کی گئی۔
واقعے کے بعد پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے جبکہ ریسکیو ادارے بھی پہنچنا شروع ہوگئے ہیں۔
دھماکے سے متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے جبکہ قریبی دکانوں میں آگ بھی لگ گئی۔ دھماکے کے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ چند روز میں دہشت گردی کی خوفناک لہر نے صوبہ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
16 جولائی کو بلوچستان کے ضلع مستونگ کے علاقے درینگڑھ میں بلوچستان عوامی پارٹی کی کارنر میٹنگ میں خوفناک خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں انتخابی امیدوار سراج رئیسانی سمیت ڈیڑھ سو سے زائد افراد شہید ہوئے۔
اس سے قبل بنوں میں متحدہ مجلس عمل کے امیدوار اکرم درانی کے قافلے پر بم حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوئے جبکہ اکرم درانی محفوظ رہے۔
10 جولائی کو بھی پشاور کے علاقہ یکہ توت میں عوامی نیشنل پارٹی کی انتخابی مہم کے دوران خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں اے این پی کے امیدوار ہارون بلور شہید ہوگئے تھے۔ دھماکے میں مزید 21 افراد بھی شہید ہوئے تھے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
بیجنگ : چین کے شمالی علاقے میں لوہے کی کان کے دروازے کے قریب بارود سے بھرا ٹرک پھٹنے سے 11 افراد ہلاک 9 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق چین کے لیاؤننگ صوبے میں لوہے کی کان کے دروازے کے قریب بارود سے بھرا ٹرک پھٹنے سے 11 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 9 زخمی اور 25 افراد ملبے تلے پھنس گئے۔
ریسکیو اہلکاروں نے جائے وقوعہ پرپہنچ کر امدادی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے اور حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ چین مین کان کنی کے دوران خطرناک واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں، گزشتہ سال مئی میں کوئلے کی کان میں گیس کے اخراج سے 18 کان کن ہلاک ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ 5 دسمبر2016 کو چین کے شمالی علاقے انر منگولیا کی کان میں گیس بھر جانے سے زوردار دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں59 مزدورجان کی بازی ہارگئے تھے۔
واضح رہے کہ چین دنیا میں کوئلہ پیدا کرنے اور اسے استعمال کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔اورجس کان میں حادثہ پیش آیا ہے وہاں سے سالانہ 60,000 ٹن کوئلہ نکالا جا سکتا ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کوئٹہ : صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کوئلے کی کان میں گیس دھماکے کے باعث وہاں کام کرنے والے 9 مزدور پھنس گئے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سنجدی میں کوئلے کی کان بیٹھنے سے وہاں کام کرنے والے 9 مزدور پھنس گئے جنہیں نکالنے کے لیے کوششیں شروع کردی گئیں۔
چیف مائینز انسپکٹر کا کہنا ہے کہ کان حادثے کے بعد کان کنوں کو نکالنے کے لیے ریسکیو آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور متاثرہ مزدوروں کو جلد ریسکیو کرلیا جائے گا۔
واضح رہے کہ رواں سال 25 اپریل کو خیبرایجنسی کی تحصیل باڑہ کے علاقے کالا خیل میں کوئلے کی کان میں گیس بھرنے سے دھماکہ ہوا تھا، دھماکے سے کان میں موجود 8 مزدور جان کی بازی ہار گئے تھے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک’پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
پشاور: صوبہ خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں رنگ روڈ روڈ پردھماکےکے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں رنگ روڈ پردھماکے کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے، دھماکے کے فوری بعد ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں۔
ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے بھی شامل ہیں، دھماکہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے کی گاڑی کے قریب ہوا۔
پولیس کے مطابق گاڑی کے قریب ایک موٹرسائیکل موجود تھی اورممکنہ طور پردھماکے کے لیے موٹرسائیکل کا استعمال کیا گیا ہے۔
پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے کرسرچ آپریشن شروع کردیا۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال 24 نومبر کو پشاور کےعلاقے حیات آباد میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نور اور ان کے محافظ شہید جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 30 جنوری کو پاک افغان سرحد کے قریب کرم ایجنسی کے علاقے غوزگھڑی میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ 1 زخمی ہوگیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کولمبو: سری لنکا میں بس میں دھماکے کے نتیجے میں بارہ فوجی اہلکاروں سمیت انیس افراد زخمی ہوگئے، دھماکے میں بس جل کر خاکستر ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں بس میں دھماکے کے نتیجے میں فوجی اہلکاروں سمیت 19 افراد شدید زخمی ہوگئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق دھماکے کے وقت مسافر بس میں سری لنکن آرمی کے 7 اور ایئرفورس کے 5 اہلکاروں سمیت 19 افراد سفرکررہے تھے جنہیں فوری طور پرطبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
دھماکے کے نتیجے میں مسافر بس آگ لگنے سے مکمل خاکستر ہوگئی۔
سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ بس میں سوار مسافر کے بیگ میں موجود گرنیڈ کے پٹھنے کے باعث دھماکہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہے تاہم انہوں نے مسافر کی شناخت کے بارے میں کوئی تفصیلات نہیں دی۔
دوسری جانب سری لنکن فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ بس شمالی جافنا سے دیاتھالوا کی طرف جا رہی تھی کہ راستے میں دھماکہ ہوا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
خیال رہے کہ سال 2016 میں بیلجیئم میں ہونے والے خودکش دھماکوں کے بعد سے ہی ملک میں سیکورٹی ہائی الرٹ ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال 21 جون کو بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں سیکورٹی فورسز نے ایک مشتبہ شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا جس پر شبہ تھا کہ وہ خودکش حملہ آورتھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کوئٹہ: بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ پر خودکش دھماکہ ہوا ہے جس میں 4 افراد جاں بحق جبکہ 20 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے سریاب روڈ پر سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب خودکش دھماکہ کیا گیا جس کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔
اس سے قبل وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی طور پر گفتگو کرتے ہوئے دھماکے کی تصدیق کی اور بتایا کہ پولیس اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوع پر روانہ کردی گئی ہیں۔
بعد ازاں ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ نے تصدیق کی کہ سریاب روڈ پر ہونے والا دھماکہ خودکش تھا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے سے قریب کھڑی گاڑیوں کو نقصان پہنچا جبکہ وہاں سے گزرنے والے رکشے، موٹر سائیکلیں اور ان پر سوار مسافر بھی دھماکے کی زد میں آئے۔
دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی کوئٹہ کے مطابق خودکش حملہ آور کے اعضا مل گئے ہیں۔ ’دہشت گرد سافٹ ٹارگٹ کو نشانہ بنا رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم مزید مضبوط ہو رہا ہے‘۔
ان کے مطابق سیکیورٹی سے متعلق کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
جنگ کی صورتحال میں ہیں
وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے جائے وقوع کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فرانزک کے لیے ٹیم لاہور سے بلالی ہے، شدید زخمیوں کو کراچی کے بڑےاسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جنگ کی صورتحال میں ہیں اور ہم ہی کامیاب ہوں گے، ’دہشت گرد معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں اور بیرونی عناصر کی مدد سے ہمیں غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں‘۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے معاونین کا ہر صورت خاتمہ کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ہی صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور کے علاقے حیات آباد میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نور اور ان کے محافظ شہید جبکہ 6 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
دوسری جانب بلوچستان کا دارالحکومت کوئٹہ بھی ایک طویل عرصے سے دہشت گردی کا شکار ہے جہاں اکثر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں اب تک درجنوں اہلکار اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران شہادت کا درجہ پا چکے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
پشاور: پشاور کےعلاقے حیات آباد میں پولیس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نور اور ان کے محافظ شہید جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور کے علاقے حیات آباد میں آج صبح آئی جی ہیڈ کوارٹر اشرف نور اپنے گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ راستے میں زرغونی مسجد کے قریب موٹرسائیکل سوار خودکش حملہ آور نے ان کی گاڑی کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
دھماکے کے نتیجے میں ایڈیشنل آئی جی ہیڈکوارٹرمحمد اشرف نوراپنے گن مین سمیت شہید جبکہ 6 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔
پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں شہید ہونے والے ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کی میت اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا جبکہ پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر جائے وقوع سے شواہد اکھٹے کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں۔
بم ڈسپوزل یونٹ کے مطابق دھماکے میں 15 سے 20 کلو گرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں 2 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔
شہید ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کی نماز جنازہ ادا
شہید ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کی نماز جنازہ پولیس لائنز میں ادا کی گئی جس میں گورنرخیبرپختونخواہ اقبال ظفرجھگڑا، اسپیکر صوبائی اسمبلی اسد قیصر، کورکمانڈر پشاور، آئی جی پولیس سمیت سیکورٹی فورسز کے دیگر حکام نے شرکت کی۔
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی پشاور دھماکے کی مذمت
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پشاور دھماکے میں قیمتی جانوں کے نقصان پراظہار افسوس کیا ہے۔
انہوں نے ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کی خدمات کو سراہا اوردھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
صدرممنون حسین کی پشاور دھماکے کی مذمت
صدرممنون حسین نے پشاورمیں دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکی شہادت پر دکھ اورافسوس کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسروں، جوانوں نے وطن عزیزکے لیے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، شہدا کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
صدر ممنون حسین نے کہا کہ سیکیورٹی اداروں کی حکمت عملی سے دہشت گردی پر قابو پایا، دہشت گردی کےمکمل خاتمےکے لیے سہولت کاروں کوبے نقاب کیا جائے۔
وزیرداخلہ احسن اقبال کی پشاور دھماکے کی مذمت
وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے پشاور حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہید ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکی شہادت پراظہار افسوس اور ان کے اہل خانہ سےاظہار ہمدردی کی۔
احسن اقبال نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستانی قوم متحد اورحوصلےبلند ہیں، دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سےحوصلے پست نہیں کر سکتے۔
وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ملک کو دہشت گردوں سے پاک کریں گے۔
وزیر دفاع خرم دستگیر کی پشاور دھماکے کی مذمت
وزیردفاع خرم دستگیر خان نے پشاور دھماکے پراظہار افسوس کرتے ہوئے شہید ایڈیشنل آئی جی اشرف نور کے لواحقین سے تعزیت کی۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے، دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہماراعزم متزلزل نہیں کرسکتیں۔
عمران خان کی پشاور دھماکے کی مذمت
پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پشاوردھماکے میں اے آئی جی کی شہادت پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایسےواقعات پولیس کودہشت گردی کےخلاف لڑنےسے نہیں روک سکتے۔
Saddened to learn of the martyrdom of Additional IG KP, Ashraf Noor, in condemnable Peshawar blast. It will not deter the determination and dedication of KP police and PTI govt in their fight against terrorism.
عمران خان نے کہا کہ ایسےواقعات پی ٹی آئی حکومت کےعزم، ارادے کوکمزورنہیں کرسکتے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی پشاور میں دہشت گردی کی شدید مذمت
وزیراعلیٰ شہبازشریف نے پشاور میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور دھماکے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکی شہادت پرافسوس کا اظہار کیا ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ اشرف نورنے فرض کی ادائیگی کے دوران جان کا نذرانہ دیا،شہدا نے اپنے لہو سےعظیم تاریخ رقم کی ہے، شہدا پوری قوم کا فخراور ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکی پشاوردھماکے کی مذمت
وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ نے ایڈیشنل آئی جی کی شہادت پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہ اشرف نور نے جان کا نذرانہ دے کرشہریوں کا تحفظ کیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نےصوبے میں دہشت کا صفایا کیا، امن قائم کیا، پولیس سے امن قائم کرنےکا بدلہ لینےکی کوشش کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر طاہر القادری کی پشاور دھماکےکی شدید مذمت
سربراہ پاکستان عوامی تحریک ڈاکٹرطاہرالقادری نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے شہید اہلکاروں کے لیے دعائے مغفرت، لواحقین کے لیےصبر وجمیل کی دعا کی۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دہشت گردی کوسراٹھانے سے ہرصورت روکنا ہوگا۔
سی سی پی او پشاور نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں ایڈیشنل آئی جی اشرف نورشہید جبکہ 6 اہلکار زخمی ہوئے جنہیں حیات آباد میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دھماکےمیں ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکی گاڑی کونشانہ بنایا گیا، خودکش حملہ آورموٹرسائیکل پرسوارتھا اور دھماکے کی جگہ سےحملہ آورکے اعضا ملے ہیں۔
سی سی پی او پشاور نے کہا کہ پشاورمیں دہشت گردی میں 70فیصد کمی آئی ہے جبکہ خاص کسی افسر کو نشانے بنانے کی اطلاع نہیں تھیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ایڈیشنل آئی جی اشرف نورکمانڈنٹ ایلیٹ فورس سمیت مختلف اہم عہدوں پر بھی اپنی خدمات دے چکے تھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیسبک وال پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: پاکستان نے کابل کے ڈپلومیٹک انکلیو میں دہشت گرد حملے کی مذمت کردی۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ دہشت گرد حملے میں قیمتی جانوں کے زیاں پر افسوس ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں دفتر خارجہ نے گزشتہ روز کابل کے ڈپلومیٹک انکلیو میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی مذمت کردی۔ دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ حملے میں قیمتی جانوں کے زیاں پرافسوس ہے۔ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افغان حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ریاستیں ایک دوسرے سے تعاون یقینی بنائیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے دار الحکومت کابل میں آسٹریلوی سفارت خانے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
افغان وزیر داخلہ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں غیر ملکی سفارت خانے کو نشانہ بنانے کی کوشش نہیں کی گئی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔