بیجنگ: چین کےمشرقی صوبے شان ڈونگ کےکیمیکل پلانٹ میں دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور9 زخمی ہوگئے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے نے چین کے سرکاری میڈیا اور مقامی حکومت کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ دھماکہ رات گئےکیمیکل کپمنی کے پلانٹ میں ہوا جس کے بعد پلانٹ کے ایک حصے میں آگ لگ گئی۔
چینی حکام کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہوئےجبکہ 9 افراد زخمی بھی ہوئے جبکہ پلانٹ میں لگی آگ پر قابو پالیا گیا ہے۔
واضح رہےکہ رواں برس 26مارچ کوچین میں ایک عمارت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 20 سے زائد زخمی ہوگئےتھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں
بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد کے وسط میں موجود ایک معروف آئس کریم پارلر میں دھماکے کے نتیجے میں13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کےمطابق بغداد کے ضلع کرادہ میں واقع آئس کریم پارلر کو ایک خودکش حملہ آور نے کار بم دھماکے میں نشانہ بنایا۔جس میں 13افراد ہلاک جبکہ70 سے زیادہ افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
خیال رہےکہ اس سے قبل دہشت گرد تنظیم دولتِ اسلامیہ نے گذشتہ سال اسی قسم کے حملوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
اس سے قبل گذشتہ رمضان میں کرادہ کے ہی ایک مصروف علاقے میں سڑک پر رکھا ہوا بم پھٹ گیا تھا اور ساتھ ہی کار بم دھماکہ ہوا تھا۔ دھماکے کے وقت وہاں لوگ عید کے سلسے میں شاپنگ کر رہے تھے اور تحائف کی خریداری کر رہے تھے۔
یاد رہےکہ رواں سال فروری میں بغداد کےجنوبی علاقے بعیا میں خودکش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری کار سے عوام کو نشانہ بنایا تھاجس میں 48افراد ہلاک جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہوگئےتھے۔
واضح رہےکہ رواں سال مارچ میں عراق کے ایک گاؤں میں شادی کی تقریب کے دوران دو خودکش دھماکوں کے نتیجے میں کم ازکم 26افراد جان کی بازی ہارگئےتھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں
لندن: برطانوی ملکہ الزبتھ نے مانچسٹر چلڈرن اسپتال کا دورہ کیا اورمانچسٹر دھماکے میں زخمی ہونے والے بچوں کی عیادت کی۔
یاد رہے کہ 2 روز قبل برطانوی شہر مانچسٹر کے ایرینا میں کنسرٹ کے دوران خودکش دھماکہ ہوا تھا جس میں 22 افراد ہلاک اور 59 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
زخمیوں میں 12 بچے بھی شامل تھے جنہیں مانچسٹر چلڈرن اسپتال منتقل کیا گیا۔ ان میں سے 4 بچوں کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔
ملکہ برطانیہ نے آج مانچسٹر میں بچوں کے اسپتال کا دورہ کیا اور ان زخمی بچوں کی عیادت کی۔ انہوں نے زخمی بچوں کے والدین سے بھی ملاقات کی اور انہیں تسلی دی۔
The Queen speaks to Millie Robson, aged 15, from County Durham, and her mum, Marie at Royal Manchester Children’s Hospital. pic.twitter.com/9yJem1gt88
بچے اور ان کے والدین ملکہ کو اپنے درمیان پا کر بے حد خوش ہوئے اور ان کا شکریہ ادا کیا۔
ملکہ نے زخمیوں کی بہترین دیکھ بھال پر اسپتال کے عملے کا شکریہ بھی ادا کیا جو گزشتہ 2 دن سے بغیر آرام کیے مریضوں کی مسیحائی میں مصروف ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے شہر مستونگ میں مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملے کے بعد آج دوسرے روز بھی شہر کی فضا سوگوار ہے۔ خود کش دھماکے کا مقدمہ سٹی تھانے میں درج کرلیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر ہونے والے دھماکے کے بعد ملک بھر کی فضا سوگوار ہے۔ مستونگ میں تمام کاروباری مراکز، مارکیٹیں، بینک اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔
مولانا عبد الغفورحیدری کے سیکریٹری افتخار مغل کی نماز جنازہ اسلام آباد میں ادا کی گئی۔ نمازہ جنازہ میں جمعیت علمائے اسلام کے کارکنوں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
خود کش دھماکے کا مقدمہ سٹی تھانے میں درج کرلیا گیا ہے۔ مقدمہ ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیا گیا۔
ایس پی مستونگ کے مطابق دھماکے کی جگہ کو سیل کردیا گیا ہے۔ معائنے کے لیے لاہور سے فرانزک ٹیمیں پہنچ رہی ہے۔
دوسری جانب دھماکے میں ہلاک افراد کی تعداد 26 ہوگئی ہے۔ مولانا عبد الغفور حیدری سمیت 40 زخمی کوئٹہ کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ڈاکٹرز کے مطابق زخمیوں میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔ دھماکے کے خلاف اسلام آباد میں آج احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے شہر مستونگ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر بم حملہ ہوا ہے جس میں 25 افراد جاں بحق ہوگئے۔ دھماکے میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سمیت درجنوں افراد زخمی ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق دھماکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور جماعت علمائے اسلام کے سیکریٹری مولانا عبد الغفور حیدری کے قافلے کے قریب اس وقت ہوا جب وہ ایک مدرسے میں دستار بندی کی تقریب سے واپس جارہے تھے۔
مستونگ کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر نے 25 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جن میں مولانا کا ڈرائیور بھی شامل ہے۔ افسر کے مطابق مولانا عبد الغفور حیدری سمیت 37 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر کے مطابق زخمی افراد میں بچوں سمیت مختلف عمر کے لوگ شامل ہیں۔
دھماکے میں مولانا عبد الغفور حیدری گاڑی کے شیشے لگنے سے زخمی ہوئے۔ واقعے میں متعدد گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
دھماکے کے بعد زخمیوں اور لاشوں کو سول اسپتال مستونگ جبکہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا جارہا ہے۔ کوئٹہ اور مستونگ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
دھماکہ خودکش تھا
ڈی پی او مستونگ غضنفر علی کا کہنا ہے کہ دھماکہ خودکش تھا۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ ابتدائی شواہد کے مطابق دھماکہ خودکش لگتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے شواہد جمع کرنے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی لیویز اور ایف سی اہلکار جائے وقوع پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔
زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کرنے کے لیے ہیلی کاپٹر کو بھی اسٹینڈ بائی کر دیا گیا ہے۔ موسم کو مدنظر رکھتے ہوئے ہیلی کاپٹر مستونگ بھیجا جائے گا۔
مولانا عبد الغفور حیدری محفوظ ہیں
اے آر وائی نیوز کے رابطہ کرنے پر مولانا عبدالغفور حیدری نے بتایا کہ وہ زخمی ہیں مگر ٹھیک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دھماکے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ ان کے ساتھ گاڑی میں موجود دیگر ساتھی بھی زخمی ہوئے ہیں۔
مولانا کے مطابق حملہ شدید تھا، ان کی گاڑی تباہ ہوگئی ہے۔ انہیں دیگر ساتھیوں کے متعلق کوئی علم نہیں کہ وہ کس حال میں ہیں۔
مولانا عبد الغفور حیدری کو سی ایم ایچ کوئٹہ اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
وزیر اعظم و سیاسی رہنماؤں کی مذمت
وزیر اعظم نواز شریف نے عبد الغفور حیدری کے قافلے پر حملے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی جلد صحتیابی کی دعا اور دھماکے میں جاں بحق افراد کے اہلخانہ سے تعزیت کی۔
وزیر اعظم نے زخمیوں و دیگر متاثرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کا خاتمہ کر کے عوام کے جان و مال کا تحفظ کیا جائے گا۔
امیر جمیعت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حملہ جے یو آئی کے لیے صدمے کی خبر ہے۔
انہوں نے واقعے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کئی انتہائی مخلص ساتھی جام شہادت نوش کر چکے ہیں۔ دشمن جے یو آئی کو اپنے راستے کی بڑی رکاوٹ سمجھتے ہیں لیکن دہشت گرد اور جرائم پیشہ افراد کو شکست اور حق کی فتح ہوگی۔
مولانا فضل الرحمٰن کے مطابق مولانا عبد الغفور حیدری کو براہ راست کوئی دھمکی نہیں دی گئی تھی۔ ’کارکنان نے صبر اور استقامت سے ایسے حالات کا مقابلہ کرنا ہے۔ ہم نے دین کی سر بلندی اور پاکستان کی ترقی کے لیے کام کرنا ہے‘۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے مستونگ میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے ایف سی اور بلوچستان پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری نے بھی مستونگ دھماکے کی سخت مذمت کی ہے کرتے ہوئے قیمتی جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے بھی مستونگ دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے جن کو قابو کرنا سب کی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے دھماکے میں شہادتوں پر غم اور دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مولانا عبد الغفور حیدری و دیگر زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے بھی مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلے پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کے ذمہ داروں، منصوبہ سازوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جمیعت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن پر بھی قاتلانہ حملہ کیا جاچکا ہے۔
سنہ 2011 میں ان کے قافلے پر یکے بعد دیگرے 2 خودکش دھماکے کیے گئے جن میں مولانا محفوظ رہے۔
سنہ 2104 میں مولانا فضل الرحمٰن کی گاڑی کے قریب ایک خودکش بمبار نے اس وقت خود کو دھماکے سے اڑا دیا جب وہ جمیعت علمائے اسلام کی ریلی سے خطاب کے بعد واپس جارہے تھے۔
مذکورہ واقعے میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ اس دھماکے میں بھی مولانا محفوظ رہے تاہم ان کی بلٹ پروف گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
یاد رہےکہ گزشتہ ماہ افغانستان کے شمالی صوبے بلخ میں افغان فوجی اڈے پرطالبان کی جانب سے کیے جانے والے حملے میں 140فوجی جان کی بازی ہارگئےتھے۔
افغان عسکری حکام کاکہناتھاکہ حملے کے بعد کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والی لڑائی میں دس طالبان جنگجو بھی مارے گئے۔
واضح رہےکہ طالبان نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیاہے تھاکہ انہوں نےافغان فوج کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں
پشاور: خیبرپختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں پولیس موبائل کےقریب دھماکےکے نتیجےمیں3اہلکاروں سمیت4افراد زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کےمطابق پشاور میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے کےنتیجے میں 3سیکیورٹی اہلکاراور 1راہگیرزخمی ہوگئےجبکہ ایک اسکول کےباہر نصب بم کو ناکارہ بنادیا گیا۔
ترجمان خیبرپختونخوا پولیس کے مطابق پشاور میں شمشتو کے نواحی علاقے خٹک پل کے نزدیک محکمہ انسداد دہشت گردی کی گاڑی کو سڑک کنارے نصب بم کا نشانہ بنایا گیا جس میں 3 سیکیورٹی اہلکاراور1راہگیر زخمی ہوئے۔
دھماکے کے بعد علاقے کو کلیئر کرالیا گیا جبکہ سرچ آپریشن کا عمل جاری ہے۔
اسکول کے باہر نصب بم ناکارہ بنادیا گیا
دوسری جانب صبح سویرے پشاور کےعلاقےارمڑ میں واقع ایک پرائمری اسکول کی عمارت کےقریب تین کلو وزنی بارودی مواد برآمد ہواتھا۔
خیبرپختونخوا پولیس کے ترجمان کے مطابق بارودی مواد کی نشاندہی پر بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کیا گیا۔
ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بم کو بغیر کسی جانی نقصان کے ناکارہ بنادیا گیا تاہم اس عمل میں اسکول کی عمارت کا کچھ حصہ متاثر ہوا۔
واضح رہےکہ رواں سال فروری میں پشاور میں ججز کی گاڑی پر خودکش حملے کے نتیجے میں ڈرائیور جاں بحق جبکہ 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں
پشاور: پارہ چنار میں گزشتہ روز کےدھماکے کے بعد شہر کی فضا سوگوار ہے،تمام کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔
تفصیلات کےمطابق گزشتہ روز پارہ چنار کےعلاقے نور مارکیٹ میں دھماکے کےبعد آج شہر بھرکی فضا سوگوار ہے۔دھماکے میں جاں بحق افراد کے لیے قرآن خوانی کااہتمام کیاگیاہے۔
پارہ چنار میں دھماکے کےبعد سے سیکورٹی کے سخت انتظاماے کیے گئے ہیں جبکہ جگہ جگہ ناکہ بندی کی گئی اور گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی ہے۔
دھماکےمیں جاں بحق افراد کی ان کے آبائی علاقوں میں تدفین کردی گئی ہے۔شہر کے تمام کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔
خیال رہےکہ پاکستان کے وفاق کے زیر انتظام فاٹا کرم ایجنسی کا صدر مقام پارہ چنار جو پشاور سے 80 میل کے فاصلے پر مغرب کی طرف کوہ سفید کے دامن میں واقع ہے۔یہاں سے درہ پیوار سے ہو کر افغانستان کو راستہ جاتا ہے۔
یاد رہےکہ گزشتہ روز پارہ چنار دھماکے میں 24افراد جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے ،جبکہ پاک فوج کے ہیلی کاپٹر کی مدد سے شدید زخمیوں کو پشاور کے اسپتال متنقل کیاگیاتھا۔
واضح رہےکہ وزیراعظم نواز شریف نے پارہ چنار دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئےکہاتھاکہ دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا گیا ہے‘ اور بچےکچھے دہشت گردوں کو بھی کیفرِ کردار تک پہنچایا جائےگا۔
اسلام آباد: عمران خان کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات مایوس کن ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن ہونا چاہیئے تھا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ فاٹا اور خیبر پختونخوا کو ضم کرنے میں دونوں کا فائدہ ہے۔ فاٹا کے معاملے پر دیر کی تو ہو سکتا ہے ایک اور ضرب عضب شروع کرنا پڑے۔
انہوں نے آج صبح لاہور میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعات مایوس کن ہیں۔ دہشت گردوں کے خلاف پورے ملک میں آپریشن ہونا چاہیئے تھا۔
پاناما کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار سپریم کورٹ میں وزیر اعظم کی تلاشی لی گئی۔ اقتدار میں آنے والا کرپشن کرنے سے پہلے دس بار سوچے گا۔
اس سے قبل سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف
ہر ممکن کوشش کی اور آخری گیند تک لڑائی لڑی۔ اب میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ کامیابی عطا فرمائے۔
I have given my best & fought to the last ball for my country against corruption & for justice. Now I am praying to the Almighty for success