Tag: دھماکے

  • پاکستان کی افغانستان کی مسجد میں دھماکوں کی شدید مذمت

    پاکستان کی افغانستان کی مسجد میں دھماکوں کی شدید مذمت

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے افغانستان کے صوبے ننگرہار کی مسجد میں دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں ہماری دعائیں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان افغانستان کے صوبے ننگرہار میں دھماکوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان افغانستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سوگوار خاندانوں کے دکھ میں شریک ہیں اور بم دھماکوں میں قیمتی انسانی زندگیوں کے نقصان پر دلی تعزیت کرتے ہیں۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے مزید کہا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں ہماری دعائیں سوگوار خاندان کے ساتھ ہیں۔

    افغان صوبے ننگرہار کی مسجد میں 2 دھماکے، 62 نمازی شہید

    یاد رہے کہ گزشتہ روز افغان صوبے ننگرہار میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران 2 دھماکوں کے نتیجے میں 62 نمازی شہید اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ عینی شاہدین کا کہنا تھاکہ دھماکا اتنا زور دار تھا کے مسجد کی دیواریں گر گئیں۔

    دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویش ناک بتائی گئی ہے۔

  • عراق میں پُراسرار دھماکے، حزب اللہ کے 21 جنگجو جاں بحق

    عراق میں پُراسرار دھماکے، حزب اللہ کے 21 جنگجو جاں بحق

    بغداد : عراقی انٹیلی جنس حکام نے شبہ ظاہرکیا ہے کہ اسلحہ گودام میں دھماکے ڈرون طیاروں کی بمباری کے نتیجے ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق میں شہری دفاع کے حکام نے کہاہے کہ صلاح الدین گورنری میں ایک اسلحہ گودام میں ہونے والے پراسرار دھماکے کے نتیجے میں عراقی حزب اللہ ملیشیا کے 21 جنگجو جاں بحق اور 31زخمی ہوگئے ۔

    خیال رہے کہ عراقی حزب اللہ ایران نواز الحشد الشعبی ملیشیا کی وفادار تنظیم قرار دی جاتی ہے۔

    میڈیارپورٹس کے مطابق صلاح الدین گورنری میں منگل کی شام الحشد الشعبی ملیشیا کے وفادار عراقی حزب اللہ کے ایک اسلحہ گودام پر تین میزائل داغے گئے۔

    ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق عراقی انٹیلی جنس حکام نے شبہ ظاہر کیا کہ اسلحہ گودام میں دھماکے ڈرون طیاروں کی بمباری کے نتیجے ہوئے ،دھماکوں کے بعد جائے وقوعہ پر آگ بھڑک اٹھی۔

    شہری دفاع کا عملہ اور دیگر امدادیا دارے آگے بجھانے میں کامیاب ہوگئے ہیں تاہم وہاں پرہونے والے جانی نقصان کی مکمل تفصیل سامنے نہیں آئی ۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکے اتنے شدید تھے کہ ان کی آواز دور دور تک سنی گئی اور اسلحہ گودام میں آگ کے شعلے بلند ہوتے دیکھے گئے ۔

  • کمزورانٹیلی جنس دھماکوں کا سبب بنی، سری لنکن صدر

    کمزورانٹیلی جنس دھماکوں کا سبب بنی، سری لنکن صدر

    کولمبو: سری لنکن صدر میتھری پالاسری سینا کا کہنا ہے کہ دوست ممالک کی دی گئی معلومات مجھ سے شیئرنہیں کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکن صدر میتھری پالاسری سینا کا کہنا ہے کہ حکومت کوسری لنکا میں دھماکوں کی ذمہ داری لینی چاہئے۔

    میتھری پالاسری سینا کا کہنا ہے کہ کمزورانٹیلی جنس دھماکوں کا سبب بنی، فوجی انٹیلی جنس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔

    سری لنکن صدر نے مزید کہا کہ دوست ممالک کی دی گئی معلومات مجھ سے شیئرنہیں کی گئیں۔

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    یاد رہے کہ سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں سمیت 8 دھماکے ہوئے تھے جس میں غیرملکیوں سمیت 300 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 400 زخمی ہوئے تھے۔

    سری لنکا کے نائب وزیردفاع کے مطابق دھماکوں میں 9 خودکش حملہ آور ملوث تھے جن میں ایک خاتون بھی شامل تھی جبکہ 8 حملہ آوروں کی شناخت کی جاچکی ہے۔

    سری لنکا حملے: خود کش حملہ آور کا برطانیہ و آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کا انکشاف

    وزیردفاع کا کہنا تھا کہ دھماکوں کے الزام میں 60 افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں ان کا کہنا تھا کہ دھماکوں میں ملوث ایک بمبار نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم حاصل کی تھی۔

  • سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات ابتدائی مرحلے میں ہے، جیسنڈا ایرڈن

    سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات ابتدائی مرحلے میں ہے، جیسنڈا ایرڈن

    ولنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے کہ کوئی معلومات نہیں سری لنکا میں دھماکے کرائسٹ چرچ حملوں کے جواب میں تھے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے سری لنکا میں دھماکوں سے متعلق انٹیلی جنس نہیں تھی۔

    جیسنڈا ایرڈن نے کہا کہ کوئی معلومات نہیں دھماکے کرائسٹ چرچ حملوں کے جواب میں تھے، سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات ابتدائی مرحلے میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ ہر طرح کی دہشت گردی اور انتہاپسندی کی مخالفت کرتا ہے، کرائسٹ چرچ میں مساجد حملے کے پیش نظر پرتشدد افراد کے خلاف سخت مذمت سامنے آئی اور اس واقعے کے بعد دنیا بھر میں امن کا پیغام دیا گیا جس کی وجہ سے ہم سب متحد ہوئے۔

    سری لنکا دھماکے، ہلاکتوں کی تعداد 359 ہوگئی

    سری لنکن وزیردفاع روان وجے وردن نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ جو سری لنکا میں ہوا وہ کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے حملے کا بدلہ تھا۔

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر میں سفید فام دہشت گرد آسٹریلوی شہری نے 2 مساجد میں حملہ کرکے 50 سے زائد افراد کو شہید کردیا تھا۔

  • دہشت گردی کے خلاف عزم مستحکم ہے،  جیسنڈا ایرڈن

    دہشت گردی کے خلاف عزم مستحکم ہے، جیسنڈا ایرڈن

    ولنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے کہ گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں لوگوں کو نشانہ بنانا ہولناک عمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے سری لنکا دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ ہر طرح کی انتہا پسندی کو مسترد کرتا ہے۔

    جیسنڈا ایرڈن کا کہنا تھا کہ ہماری سرزمین پر15 مارچ کے حملوں کے بعد دہشت گردی کے خلاف ہمارا عزم مستحکم ہوچکا ہے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں لوگوں کو نشانہ بنانا ہولناک عمل ہے۔

    جیسنڈا ایرڈن کا مزید کہنا تھا کہ ہم مذہبی آزادی کی حمایت کرتے ہیں، ایسے پُرتشدد واقعات کو روکنے کے لیے ہم سب کو اجتماعی کوششیں کرنی ہوں گی۔

    سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر 3 گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں یکے بعد دیگرے آٹھ دھماکے ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں 290 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے۔

    سری لنکن وزیراعظم نے ملک میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اقدام قرار دیا تھا۔

    سری لنکا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت صورت حال پرقابوپانے کے لیے اقدامات کررہی ہے، عوام مشکل وقت میں متحد رہیں، افواہوں پرکان نہ دھریں۔

  • سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    سری لنکا دھماکے، 290 افراد ہلاک، 500 سے زائد زخمی، ملک میں کرفیو نافذ

    کولمبو : سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر 3 گرجا گھروں اور چار ہوٹلوں میں یکے بعد دیگرےآٹھ دھماکے ہوئے، جس کے نتیجے میں 290 افراد ہلاک جب کہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سری لنکا میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقع پر 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں دھماکے ہوئے جبکہ مضافات میں دو مسیحی عبادت گاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 290  افراد ہلاک جب کہ 500 سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 8 میں  سے 3 حملے خودکش تھے، پولیس نے 7 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    دھماکوں کے بعد کولمبو میں فوج طلب کر لی گئی، ملک میں منگل کی شام چھ بجے تک کرفیو نافذ کر دیا گیا، سوشل میڈیا کو بند کر دیا گیا، سری لنکن وزیر اعظم نے عوام سے افواہوں پر کان نہ دھرنے کی اپیل کر دی، پولیس نے گیارہ اپریل کو گرجا گھروں پر حملے کی وارننگ دی تھی۔

    غیر ملکی خبر  رساں ادارے کے مطابق کو چیکاڈے، سینٹ سیبسٹن اور بیٹیکولا چرچ میں دھماکے اس وقت ہوئے جب لوگ عبادت میں مصروف تھے۔

    کولمبو میں شانگری ہوٹل اور سینیمین گراؤنڈ میں بھی دھماکے ہوئے، دھماکوں کی اطلاع ملتے ہی امدادی ٹیمیں اور پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت نے متعدد دھماکوں کے بعد امن و امان کی صورتحال قائم کرنے کےلیے مختصر وقت کےلیے کرفیو نافذ کرکے عارضی طور پر سوشل میڈیا پر بھی پابندی عائد کردی۔

    سری لنکن صدر میتھری پالاسری سینا کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ مجھے  حملوں سے شدید رنج پہنچا ہے، عوام صبر کریں۔

    سری لنکن پولیس کے مطابق دھماکوں میں 290 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 35 غیر ملکی بھی شامل ہیں، جن میں امریکی، برطانوی اور نیدر لینڈز کے شہری شامل ہیں۔

    سری لنکن وزیراعظم نے ملک میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے بزدلانہ اقدام قرار دے دیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت صورت حال پرقابوپانے کے لیے اقدامات کررہی ہے، عوام مشکل وقت میں متحد رہیں، افواہوں پرکان نہ دھریں۔

    دنیا بھرمیں مسیحی برادری آج ایسٹرکا تہوار منارہی ہے

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں آج مسیحی برادری اپنا مذہبی تہوار ایسٹر عقیدت واحترام کے ساتھ منا رہی ہے۔

    ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز بسیلیکا چرچ میں ایسٹر کی مرکزی تقریب ہوئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

    کیتھولک مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مایوسی کو پیچھے چھوڑیں اور امید کو دفن نہ ہونے دیں جو چیزیں گزر گئی ہیں ان میں زندگی کے معنی تلاش نہ کریں۔

  • پاکستان کی سری لنکا میں دھماکوں کی شدید مذمت

    پاکستان کی سری لنکا میں دھماکوں کی شدید مذمت

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے سری لنکا میں دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان دہشت گردی کے خلاف سری لنکا کے ساتھ کھڑی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے
    اپنے پیغام میں ایسٹر کے موقع پر سری لنکا میں ہونے والے دھماکوں کی مذمت کی ہے۔

    ڈاکٹر محمد فیصل نے چرچ، ہوٹلوں میں دھماکوں سے قیمتی جانوں کے نقصان پراظہارافسوس کرتے ہوئے کہا کہ مشکل گھڑی میں پاکستان حکومت سری لنکا کے ساتھ کھڑی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان حکومت دہشت گردی کے خلاف سری لنکا کے ساتھ کھڑی ہے۔

    واضح رہے کہ سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر 3 گرجا گھروں اور تین ہوٹلوں میں دھماکے کے نتیجے میں 70 افراد ہلاک ہوگئے۔

    ویٹی کن سٹی کے سینٹ پیٹرز بسیلیکا چرچ میں ایسٹر کی مرکزی تقریب ہوئی جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

    کیتھولک مسیحوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مایوسی کو پیچھے چھوڑیں اور امید کو دفن نہ ہونے دیں جو چیزیں گزر گئی ہیں ان میں زندگی کے معنی تلاش نہ کریں۔

  • جرمنی میں معروف شخصیات کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی

    جرمنی میں معروف شخصیات کو دھماکے سے اڑانے کی دھمکی

    برلن : جرمنی کے سیاست دانوں، صحافیوں اور مشہور شخصیات کو بم سے اڑانے کی دھمکی آمیز ای میلز کی تعداد میں اضافہ ہوگیا، پولیس کا خیال رہے کہ اس میں نیونازی گروپ ملوث ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں گزشتہ کچھ عرصے سے سابق فوجی آمر ایڈ وولف ہٹلر کے حامی (نیو نازی گروپ) کی جانب سے ملک کی معتبر شخصیات کو دھمکی آمیز ای میلز بھیجی جارہی ہیں جن کے آخر میں موجود نشانات نیو نازی گروپ سے مماثلت رکھتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ای ملیز کے اختتام میں ایس ایس یو لکھا ہوتا ہے جس کا مطلب (نیشنل سوشلسٹ انڈر گراؤنڈ) ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ گروپ نے لوبیک شہر کے ریلوے اسٹیشن اور گیلزن کرشن کے فنانس آفس کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی تھی جس کے بعد حکام نے مذکورہ جگہوں کو خالی کرالیا گیا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق مبینہ طور پر نیو نازی گروپ کی جانب سے عام شہریوں کو بھی دھماکے سے ہلاک کرنے اور شہریوں پر کیمیائی ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی بھی دی گئی تھی۔

    مزید پڑھیں : جرمن پولیس کی کارروائی، نیو نازی گروپ کے 7 دہشت گرد گرفتار

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں جرمنی کی پولیس نے شدت پسند تنظیم بنانے کے شبے میں 7 افراد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا جن کا سن 20 سے 23 برس کے درمیان جبکہ تعلق نیو نازی گروپ سے بتایا گیا تھا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس نے مذکورہ افراد کو خفیہ اطلاعات موصول ہونے پر جرمنی کے صوبے سیکسنی اور باویریا کے مختلف شہروں میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران گرفتار کیا ہے۔

    جرمن میڈیا کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد’ریوولوشن کیمنٹز ‘ نامی شدت پسند تنظیم عمل میں لانے کے لیے سرگرم تھے جس کا مقصد غیر ملکی افراد، سیاست دان اور حکومتی ملازمین کو ہدف بنانا تھا۔

  • کابل : سیاسی اجتماع میں دھماکے اور فائرنگ، تین افراد ہلاک، 19 زخمی

    کابل : سیاسی اجتماع میں دھماکے اور فائرنگ، تین افراد ہلاک، 19 زخمی

    کابل : افغانستان کے دارالحکومت میں منعقدہ اجتماع کے دوران دھماکوں اور فائرنگ کے نتیجے میں آٹھ سیکیورٹی اہلکاروں سمیت متعدد افراد زخمی جبکہ تین افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں حزب وحدت پارٹی کے سربراہ عبدالعلی مزاری کی 24 ویں برسی کی تقریب میں نامعلوم مسلح افراد نے مارٹر گولوں سے حملہ کردیا۔

    افغان خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اجتماع میں پارٹی کارکنان، عام شہریوں، افغانستان کے سی ای او عبداللہ عبداللہ، سابق افغان صدر حامد کرزئی سمیت دیگر سیاسی رہنما بھی موجود تھے، مارٹر گولوں  اور فائرنگ کی زد میں آکر 19 افراد زخمی ہوگئے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برسی کی تقریب کو مارٹر گولوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی، پولیس نے مارٹر گولے فائر کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔

    افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طبی امداد فراہم کرنے والے عملے زخمیوں کو اسپتال منتقل کردیا ہے تاہم ابھی تک کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں.

    مزید پڑھیں : افغانستان میں دھماکا، 6 افراد ہلاک، کئی زخمی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 20 فروری کو افغانستان کے صوبہ لغمان میں دہشت گردوں نے حملہ کردیا تھا، دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے تھے۔

    حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گرد حملے کی ذمہ داری کسی عسکریت پسند گروہ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی البتہ اس قسم کے حملے طالبان کی جانب سے کیے جاتے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : افغانستان میں فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    جنوری میں ہی افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر اور این ڈی ایف کے صوبائی چیف کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں گورنر کی حفاظت پر تعینات 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ دوسری جانب طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکراتی دور کا سلسلہ بھی جاری ہے، جبکہ طالبان کا وفد افغان اپوزیشن رہنماؤں سے بھی ملاقات کرچکا ہے۔

  • فرانس کی لیون یونیورسٹی میں دھماکے، تین افراد زخمی

    فرانس کی لیون یونیورسٹی میں دھماکے، تین افراد زخمی

    پیرس : فرانس کی لیون یونیورسٹی میں یکے بعد دیگرے کئی دھماکے، دھماکوں کے نتیجے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے شہر لیون کے شمال میں واقع لیون یونیورسٹی کے ویلربینی کیمپس کی سائنس لائبری میں آج صبح کئی دھماکے ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زیر تعمیر چھت پر موجود گیس کے سلینڈر میں پہلے دھماکا ہوا جس کے باعث ہولناک آگ بھڑک اٹھی۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دھماکے کے بعد عمارت سے کالا دھواں اٹھ رہا ہے کہ اچانک ایک اور دھماکا ہوا اور آگ کا گولا آسمان کی جانب بلند ہوا۔

     

    فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو عملے نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر عمارت کو خالی کروالیا، جبکہ فائر فائٹرز آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حادثے میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں تاہم کسی کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

    یورنیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے حادثاتی طور پر ہوئے، چھت پر گیس کے کچھ سلینڈر رکھے ہوئے جن میں دھماکے ہوئے۔

    مزید پڑھیں : پیرس: بیکری میں گیس دھماکا، چار افراد ہلاک

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں واقع عمارت میں زور دار دھماکے بعد آگ بھڑک اٹھی، واقعے میں چار افراد ہلاک، جب کہ 20 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا تھا کہ دھماکا صبح 9 بجے ہوا تھا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکا بیکری میں گیس لیکیج کے باعث ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ خیال رہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت متعدد شہروں میں گزشتہ دو ماہ سے ’یلو ویسٹ‘ تحریک کے تحت حکومت کی معاشی پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں