Tag: دھمکی آمیز خط

  • وزیراعظم شہباز شریف کا دھمکی آمیز خط پارلیمنٹ میں لانے کا اعلان

    وزیراعظم شہباز شریف کا دھمکی آمیز خط پارلیمنٹ میں لانے کا اعلان

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کا دھمکی آمیزخط پارلیمنٹ میں لانے کا اعلان کردیا اور کہا خط میں بیرونی سازش کا رتی برابر شبہ ہوا تو وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دیکر گھر چلا جاؤں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے دھمکی آمیزخط پارلیمنٹ میں لانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کوئی غدار ہے اور نہ کوئی غدار تھا،خط پارلیمان اور دنیا کےسامنے آنا چاہیے تاکہ یہ بحث ہمیشہ کےلیے ختم ہو۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمان کی سیکیورٹی کمیٹی کے ان کیمرہ اجلاس میں بریفنگ دی جائے، اجلاس میں خط لکھنے والے سفیر،تمام ارکان پارلیمنٹ اور مسلح افواج کےسربراہ شریک ہوں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اگر ثابت ہوجائے کہ ہم کسی سازش کا حصہ بنے ہیں یا خط میں بیرونی سازش کا رتی برابر شبہ ہوا تو وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔

    وزیراعظم پاکستان نے آئین شکنی کو کالعدم قرار دینے پر سپریم کورٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا فیصلے نے نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کیلئے دفن کردیا ہے۔

    یاد رہے وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا تھا کہ ہمت کریں گے اور آگے بڑھیں گے ایک لاکھ تک تنخواہ والوں کیلئے10فیصداضافہ یکم اپریل سےکریں گے پنشن میں 10فیصد اضافےکا اعلان کرتا ہوں۔

  • دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ

    دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا، وزیراعظم عمران خان قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی سربراہی میں کابینہ کے خصوصی اجلاس کا احوال سامنے آگیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ اراکین کو خفیہ مراسلہ ٹیلی پرامٹر پر دکھایا گیا۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، قومی اسمبلی ان کیمرہ سیشن میں شاہ محمود خفیہ مراسلے پر بریفنگ دیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بلائیں گے، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکا کو خفیہ مراسلہ دکھایا جائے گا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا ، جس میں دھمکی آمیز خط کابینہ اراکین کو دکھایا گیا تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم نے مبینہ سازشی خط پرکابینہ کو اعتماد میں لیا، جس پر وفاقی کابینہ نے وزیرعظم کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا تھا کہ ہمیں آپ کی قیادت پر اعتماد ہے۔

    ذرائع کے مطابق کابینہ نے خط کو پاکستان کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی کا ان کیمرا اجلاس بلانے کی تجویز دی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپنی ذات کےبجائے ملکی مفاد کی سیاست کی، خط کا تحریک عدم اعتماد سے گہرا تعلق ہے، ملک کے خلاف سازش پر آخری بال تک لڑوں گا۔

    عمران خان نے کہا تھا کہ عوام ہمارے ساتھ ہیں، غیر ملکی سازش کے تحت منتخب حکومت گرانے کی کوشش ہورہی ہے، کچھ عناصر غیر ملکی عناصر کی آلہ کار بنےہوئے ہیں، ایم کیو ایم اور باپ پارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت دی تھی۔

  • وزیراعظم  کو دھمکی آمیز خط میں نوازشریف  کا کردار ؟ تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

    وزیراعظم کو دھمکی آمیز خط میں نوازشریف کا کردار ؟ تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

    اسلام آباد : حکومت وزیراعظم عمران خان کو ملنے والے دھمکی آمیز خط کے مندرجات سامنے لے آئی ، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مراسلے میں نواز شریف کا کردار ہے اس میں کوئی شک نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے وزیر اعظم خان کے خلاف بین الاقوامی سازش کا پردہ فاش کر دیا، وفاقی وزرا اسد عمر نے وزیراطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔

    اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم کی تقریر سننے کیلئےاسلام آبادمیں لاکھوں لوگ پہنچے ، اس دن واقعی نظرآیا قوم کپتان کےساتھ کھڑی ہے ، شکریہ اداکرتاہوں۔

    وفاقی وزیر نے دھمکی آمیز خط کے حوالے سے بتایا کہ وزیراعظم نے تقریر میں مراسلے کا ذکر کیا تھا، مراسلے سے نظرآتاہے کہ بیرونی ہاتھ بھی عدم اعتماد تحریک میں شامل ہے، قومی راز بہت سنجیدہ نوعیت کے ہوتے ہیں، واضح قوانین بھی موجود ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ دھمکی آمیزخط ایک حقیقت ہے میں خود اس کو دیکھ چکاہوں، وزیراعظم تیار ہیں وہ سوچ رہے ہیں، کس کے ساتھ خط شیئر کریں، اگر کسی کو شک ہے توسپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو خط دکھا سکتے ہیں، مراسلہ چیف جسٹس کے سامنے رکھنے کیلئے وزیراعظم تیار ہیں۔

    اسد عمر نے بتایا کہ خط کی تاریخ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونےسے پہلے کی ہے ، خط کا وہ حصہ جو عدم اعتماد سے جڑتا ہے اس کی حیثیت کیا ہے، خط میں براہ راست عدم اعتماد کی تحریک کا ذکر ہے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ یہ مراسلہ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے سے پہلے لکھا گیا ، مراسلے میں لکھا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک آرہی ہے ، عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی اور عمران خان وزیراعظم برقرار رہے تو خوفناک نتائج آسکتے ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ مراسلہ وزیراعظم عمران خان کے منصب پر بیٹھنے سے براہ راست جڑا ہے، اس مراسلے میں کیا ہے یہ اعلیٰ سول و عسکری قیادت تک محدود ہے لیکن لوگوں کی تسلی کیلئے مراسلہ چیف جسٹس سپریم کورٹ کے سامنے رکھنے کو تیار ہیں۔

    اسد عمر نے خط کے حوالے سے بتایا کہ مراسلے میں جوباتیں ہیں وہ پاکستان کی خارجہ پالیسی سے جڑی ہے ، اس مراسلے سے واضح ہے یہ پیغام عدم اعتماد سے جڑاہواہے، مراسلے سے واضح ہے بیرونی ہاتھ اور عدم اعتماد کی تحریک آپس میں ملے ہوئے ہیں۔

    خط کے کرداروں سے متعلق وفاقی وزیر نے کہا کہ مراسلے میں کردار کون کون ہے یہ بہت اہم بات ہے، مراسلے میں نوازشریف کا کردار ہے اس میں کوئی شک نہیں، مراسلے کے ایک کردار میں نوازشریف واضح طورپر شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ظاہر ہے اس بات سے لاعلم نہیں ہے ، پی ڈی ایم کو بھی پتہ ہے اس مراسلے اورعدم اعتماد تحریک کا کیا تعلق ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ یہ قومی مسئلہ ہے یہ بہت بڑی چیز سامنے آئی ہے،وزیراعظم کو عوام نے منتخب کیاہے، وزیراعظم چاہتے تھے کہ عوام تک بھی مراسلہ کی کچھ تفصیلات پہنچائیں، وزیراعظم کا خیال ہے کہ عوام کو آگاہ کیاجائے کہ ہو کیارہا ہے۔

    وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ تر اراکین کونہیں معلوم عدم اعتماد کی تحریک کے پیچھے کیا عناصر ملوث ہیں ، تمام حقائق سامنے آنے کے بعد ارکان اسمبلی اس بارے میں ضرورسوچیں گے، ابھی تو لاعلمی کے اندر قومی اسمبلی کے اراکین اس کھیل کا حصہ ہیں امید ہے اراکین اسمبلی سوچیں گے کہ اس کھیل کا حصہ کیوں ہیں اور حقائق سامنے رکھ کر فیصلہ کریں گے۔