Tag: دھنک کے رنگ

  • سائنس: قوسِ قزح (Rainbow) کے بارے میں اہم معلومات

    سائنس: قوسِ قزح (Rainbow) کے بارے میں اہم معلومات

    آپ نے بارش کے رک جانے کے بعد اکثر زمین کے گرد اس مقام پر ایک خوب صورت ہالا دیکھا ہوگا، جو مختلف رنگوں پر مشتمل ہوتا ہے اور اس کو ہم قوس قزح (دھنک کے رنگ) کہتے ہیں۔

    قوسِ قزح (Rainbow) قدرت کا ایک حسین اور دل کش مظہر ہے، جو دیکھنے والے کو حیرت میں ڈال دیتا ہے، اور سوچنے پر مجبور کرتا ہے کہ یہ خوب صورت رنگوں والی قوس آخر کیسے اور کیوں بنتی ہے؟

    قوسِ قزح فزکس کے 3 بنیادی اصولوں انعطاف (Refraction)، انتشار (Dispersion) اور انعکاس (Reflection) کے مشترکہ عمل سے وجود میں آتی ہے۔ یہ اُس وقت بنتی ہے جب سورج کی روشنی بارش کے چھوٹے قطروں سے گزرتی ہے۔

    جب روشنی پانی کے قطرے میں داخل ہوتی ہے، تو عمل انعطاف کے باعث یہ مڑ جاتی ہے، پھر عمل انتشار کے ذریعے 7 رنگوں میں تقسیم ہو جاتی ہے، اور آخر میں یہ عمل انعکاس کے عمل سے قطرے سے باہر نکلتی ہے۔

    قوس قزح سائنس rainbow قوس قزح سائنس rainbow

    بارش کا ہر قطرہ روشنی کو تقریباً 42 ڈگری کے زاویے پر منعکس کرتا ہے اور جب لاکھوں قطرے ایک ساتھ روشنی منعکس کرتے ہیں تو ایک مکمل دائرہ بن جاتا ہے۔

    یہ پورا عمل روشنی کو 7 رنگوں سرخ، نارنجی، پیلا، سبز، نیلا، نیل (انڈیگو- نیلے اور بنفشی کے درمیان کا رنگ) اور بنفشی میں تقسیم کر دیتا ہے اور یہی سات رنگ ہمیں آسمان پر نیم دائرہ نما ایک ہالے کی صورت میں نظر آتے ہیں، جسے ہم قوسِ قزح یا رینبو کہتے ہیں۔

    آسمانی بجلی کے بننے کی سائنسی حقیقت جانیے

    ہر رنگ کی شعاع پانی کے قطرے سے مختلف زاویے پر باہر نکلتی ہے، اسی لیے آسمان پر قوس قزح میں رنگوں کی ترتیب ہمیشہ ایک جیسی ہوتی ہے، یعنی سرخ رنگ باہر اور وائلٹ (بنفشی) رنگ اندر کی طرف۔

    زمین پر کھڑے شخص کو یہ کمان ہمیشہ نیم دائرے کی شکل میں نظر آتی ہے، حالاں کہ حقیقت میں یہ مکمل گول دائرہ ہوتی ہے، جو ہوائی جہاز سے بہ آسانی دیکھا جا سکتا ہے۔

    قابل غور بات یہ ہے کہ قوسِ قزح آسمان پر موجود نہیں ہوتی، بلکہ یہ روشنی، پانی کے قطروں اور دیکھنے والے کے زاویے کے باہمی تعلق سے زمین پر دکھائی دیتی ہے۔ ہر انسان کا مقام اور دیکھنے کا زاویہ مختلف ہوتا ہے، اس لیے زمین پر ایک ہی جگہ کھڑے دو افراد کو بھی قوس قزح ہمیشہ مختلف جگہ نظر آئے گی۔

    (تصاویر اسکردو کے نیشنل پارک دیوسائی میں بنائی گئی ہیں۔)