Tag: دہری شہریت

  • ‘دہری شہریت کا حامل کوئی بھی شخص قانوناً سینیٹر یارکن اسمبلی نہیں بن سکتا’

    ‘دہری شہریت کا حامل کوئی بھی شخص قانوناً سینیٹر یارکن اسمبلی نہیں بن سکتا’

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دہری شہریت کا حامل کوئی بھی شخص قانوناً سینیٹر یارکن اسمبلی نہیں بن سکتا، کسی بھی دیگرعہدے کے حوالے سے ایسی کوئی قدغن قانوناً موجود نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پہلےبھی کئی شخصیات حکومتوں میں اہم ذمہ داریاں نبھاتی رہی ہیں ، اثاثوں کی تفصیلات کی روایت عمران خان کی ہدایت پرپی ٹی آئی نے ڈالی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ دہری شہریت کےمعاملے پردیکھنا یہ ہے کہ قانون وآئین کیا کہتا ہے؟ قانوناً کوئی بھی دہری شہریت کا حامل شخص سینیٹر،رکن اسمبلی نہیں بن سکتا، کسی بھی دیگرعہدے کے حوالے سے ایسی کوئی قدغن قانوناً موجود نہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مفادات کے تصادم سے بچنے کیلئے تحریک انصاف نے واضح پالیسی اپنائی ، پی ٹی آئی کے سوا آج تک کسی جماعت نے یہ پالیسی نہیں اپنائی ، پالیسی کا مقصد منصب کوذاتی یامعاشی بڑھاوے سے روکنے کیلئے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جمہوری روایات میں عوامی منتخب نمائندوں کی حیثیت افضل ہوتی ہے، عوامی منتخب نمائندوں کو عوام کا اعتماد حاصل ہوتا ہے اور ریاستی امورچلانےاورمعاونت کیلئےماہرین کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔

    وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ آئین کےمطابق وزیراعظم 5 مشیر گزشتہ ادوار میں سے بھی رکھ سکتا ہے، عمران خان صاحب نے بھی قانون کے مطابق مشیران اور ٹیکنوکریٹس رکھے، وزیراعظم کی ہدایت پر اثاثےظاہر کرنےکی روایت ماضی میں نظرنہیں آئے گی۔

  • میرے پاس صرف ایک ملک کی شہریت ہے: معید یوسف

    میرے پاس صرف ایک ملک کی شہریت ہے: معید یوسف

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے نیشنل سیکورٹی ڈویژن معید یوسف نے اعتراض کرنے والوں کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ میرے پاس صرف ایک ملک کی شہریت ہے جس کا نام پاکستان ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق معید یوسف نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے پیغام میں اعتراض کرنے والوں کے منہ بند کر دیے، کہا مجھ سے متعلق من گھڑت کہانی پھیلائی گئی ہے، میرے پاس صرف ایک ملک کی شہریت ہے۔

    انھوں نے ٹویٹ میں شہریت سے متعلق اقرارنامہ بھی شیئر کر دیا، کہا میں یہ انڈرٹیکنگ پہلے بھی حکومت پاکستان کو دے چکا ہوں، جب سے ذمہ داریاں سنبھالی ہیں میں امریکا واپس نہیں گیا، امریکا میں نوکری نہیں کرتا اور نہ ہی امریکا سے کماتا ہوں۔

    معید یوسف کا کہنا تھا میری بیرون ملک کروڑوں کی جائیداد بھی نہیں ہے، میری اور میرے خاندان کی پاکستان کے علاوہ کہیں کوئی جائیداد نہیں، مجھ سے متعلق جھوٹ پھیلانا بند کیا جائے۔

    وزیراعظم کے معاونین خصوصی اور مشیروں کے اثاثوں کی تفصیلات جاری

    واضح رہے کہ وزیر اعظم کے 5 معاونین خصوصی دہری شہریت کے حامل اور 3 گرین کارڈ ہولڈر نکلے ہیں، زلفی بخاری برطانوی، شہزاد قاسم اور ندیم بابر کے پاس امریکی شہریت ہے۔ تانیہ ایدروس کینیڈا اور سنگاپور کی شہریت رکھتی ہیں، جب کہ معید یوسف اور شہباز گل گرین کارڈ ہولڈر، جب کہ ندیم افضل چن کینیڈین پی آر کارڈ ہولڈر ہیں۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم کے 15 معاونین خصوصی و مشیران کے اثاثوں کی تفصیلات بھی جاری کی گئی ہیں۔

  • میری دہری شہریت اگر ثابت ہوجائے تو مستعفی ہوجاؤں گا، فیصل واوڈا کا دعویٰ

    میری دہری شہریت اگر ثابت ہوجائے تو مستعفی ہوجاؤں گا، فیصل واوڈا کا دعویٰ

    جامشورو  : وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ میری دہری شہریت پربات کرنے والے ثابت کردیں تو مستعفی ہوجاؤں گا، اٹھارہویں ترمیم میں کچھ چیزیں اچھی بھی ہیں۔

    یہ بات انہوں نے جامشورو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب الیکٹڈ ہیں اور نہ ہی سلیکٹڈ ان کی بات کا کیا جواب دوں؟ میری دہری شہریت پربات کرنے والے اگر ثابت کردیں تو عہدے سے مستعفی ہوجاؤں گا اور جو میری دہری شہریت ثابت نہ کرسکے وہ اپنی سزا کا بھی تعین کرے۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ18ویں ترامیم سے متعلق جو کچھ کہا وہ میری ذاتی رائے ہے، اس ترمیم کے تحت بعض معاملات خراب کئے گئے، اس میں کچھ اچھی تو کچھ بری چیزیں بھی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے ملک اور اب صوبے کو لوٹنے کا نعرہ لگایا گیا ہے، کرپشن سے متعلق جو بھی ملوث ہوا نیب کو خود کیس دوں گا، کرپشن میں بڑی گردنیں نکل جاتی ہیں، غریب پھنس جاتے ہیں، کسی غریب کو پھنسنے نہیں دوں گا چاہے وہ نواز شریف کا آدمی کیوں نہ ہو۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ شہر کا پانی چوری کیا جارہا ہے، کراچی اور سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دوں گا، سندھ حکومت ناکام ہو گئی۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ کراچی کا پانی چوری کرکے ٹینکرمافیا کی ملی بھگت سے فروخت کیا جارہا ہے، سندھ میں پانی کی قلت ہے،12ارب روپے ہضم کئے جارہے ہیں، 12ارب روپے فیڈریشن کی ملکیت ہیں، میں کراچی اور سندھ کے عوام کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دوں گا۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ بہت سے ایشوز حل کئے، پانی کے وال بھی مضبوط کرنا آتے ہیں، ڈیم میں کرپشن سے متعلق نیب کو کیس ریفر کیا جائے گا، سوا ارب کی خاطر سندھ حکومت کو11ارب ضائع نہیں کرنے دوں گا۔

  • مراد علی شاہ کی دہری شہریت اور اقامہ عدالت میں چیلنج

    مراد علی شاہ کی دہری شہریت اور اقامہ عدالت میں چیلنج

    کراچی: سابق وزیراعلیٰ سندھ اور پیپلزپارٹی کے رہنما مراد علی شاہ کی دہری شہریت اور اقامے کو سندھ ہائی کورٹ چیلنج کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں شہری کی جانب سے درخواست دائر کی گئی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ’مراد علی شاہ دہری شہریت کے حامل اور اقامہ ہولڈر ہیں‘۔

    درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ نے کینیڈا کی شہریت چھپائی اور انہوں نے متحدہ عرب امارات کے ہوٹل میں سپر وائزر کے اقامے کا بھی ذکر نہیں کیا۔

    سندھ ہائی کورٹ نے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے مراد علی شاہ، الیکشن کمیشن اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 جون تک جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی کا ایک اور رہنما اقامہ ہولڈر نکلا

    واضح رہے کہ سندھ حکومت کے سابق وزیراطلاعات ونشریات ناصر حسین شاہ اور وزیر صنعت و تجارت منظور وسان کے اقامے بھی سامنے آچکے ہیں جن کے خلاف عدالتوں میں درخواستیں دائر کی گئیں تھیں۔

    دوسری جانب عام انتخابات میں حصہ لینے والے مختلف جماعتوں کے امیدواروں کی جانچ پڑتال کے دوران 122 امیدواران کی دہری شہریت نکلی تھی، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے الیکشن کمیشن کو اس ضمن میں رپورٹ بھی پیش کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن کے بعد پیپلز پارٹی کے رہنما بھی اقامہ ہولڈرز نکلے

    رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ملک بھر سے قومی و صوبائی اسمبلی کے 122 امیدواروں کی دہری شہریت کا انکشاف ہوا، جن لوگوں کے پاس اقامے یا دیگر ممالک کی شہریت ہے اُن میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، تحریک انصاف کے رہنما فیصل واؤڈا اور نادر لغاری سمیت دیگر افراد شامل ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دہری شہریت کے حامل اعلیٰ سرکاری افسران کی رپورٹ سینیٹ میں پیش

    دہری شہریت کے حامل اعلیٰ سرکاری افسران کی رپورٹ سینیٹ میں پیش

    دہری شہریت کے حامل اعلیٰ سرکاری افسران کی رپورٹ سینیٹ میں پیش کر دی گئی، مختلف سرکاری محکموں میں گریڈ اٹھارہ سے اوپر چالیس سرکاری ملازمین کی دہری شہریت ہے۔

    چیرمین سینٹ نیئر حسین بخاری کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں دہری شہریت کے حامل اعلیٰ سرکاری افسران کی رپورٹ سینیٹ میں پیش کی گئی، کابینہ ڈویژن نے دہری شہریت پر سینیٹ کو تحریری جواب دیا، جس کے مطابق مختلف سرکاری محکموں میں گریڈ اٹھارہ سے اوپر چالیس سرکاری ملازمین کی دہری شہریت ہے۔

    آڈٹ آفس کا ایک، ریوینیو آفس کے چار، ٹیکسٹائل انڈسٹری کے چھ افسران کی دہری شہریت ہے، اسٹیٹ بینک کا ایک، وزارت ہاؤسنگ کے چھ  اور او پی ایف کا ایک سرکاری افسر بھی دہری شہریت کا حامل ہے، صنعت و پیداوار کے دو، سی ڈی اے اور مواصلات کا ایک ایک افسر بھی دہری شہریت کے حامل ہیں۔

    چیئرمین نادرا طارق ملک سمیت نادرا کے سات افسران دہری شہریت کے حامل ہیں جبکہ بلوچستان حکومت کے چھ ،ریلوے کے دو، پنجاب حکومت کا ایک افسر بھی دہری شہریت کا حامل ہے، دہری شہریت کے حامل افسران کے بارے میں مکمل معلومات فراہم نہ کرنے پر چیئرمین نے برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایوان کو مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں، سرکاری افسران کی دہری شہریت کا معاملہ استحقاق کمیٹی کے سپرد کر دیا گیا۔