Tag: دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس

  • فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دےدیا

    فیصل واوڈا نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دےدیا

    اسلام آباد : وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے استعفے دے دیا، جس کے بعد عدالت نے فیصل واوڈا کے خلاف دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس  کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کیخلاف دہری شہریت چھپانےپرنااہلی کیس پرسماعت ہوئی ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے درخواست سماعت کی۔

    وفاقی وزیر کے وکیل نے بتایا کہ فیصل واڈا نے رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے استعفے دے دیا ہے، جس پر وکیل درخواست گزار نے کہا فیصل واڈا کو ابھی تک الیکشن کمیشن نے ڈی نوٹیفائڈ نہیں کیا، وہ آج سینٹ الیکشن میں ووٹ ڈال رہے ہیں۔

    فیصل واوڈا کے استعفےکی کاپی عدالت میں پیش کی گئی ، وکیل فیصل واوڈا نے کہا فیصل واڈا کے استعفے نامے پر اسپیکر قومی اسمبلی کے دستخط موجود ہیں، ان کے استعفے کے بعد درخواست نااہلی غیر موثر ہو گیا ہے۔

    وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا سینیٹر بنے کی بھی اہلیت نہیں رکھتے، جس کے بعد عدالت نے فیصل واوڈا کے خلاف دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    گزشتہ سماعت پر عدالت نے الیکشن کمیشن کو فیصل واوڈا کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔

  • دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس ، فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ

    دہری شہریت چھپانے پر نااہلی کیس ، فیصل واوڈا کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے دہری شہریت سے متعلق نااہلی کیس میں وفاقی وزیر فیصل واوڈا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے  یکطرفہ کارروائی کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں وفاقی وزیرفیصل واوڈا کیخلاف دہری شہریت چھپانے کے الزام میں نااہلی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، چیف الیکشن کمیشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

    فیصل واوڈا کی جانب سے کوئی بھی الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوا، جس پر الیکشن کمیشن نے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق جواب طلب کر لیا اور فیصل واوڈا کو بھی نوٹس جاری کر دیا۔

    الیکشن کمیشن نے جواب جمع کرانے کے لیے 15 دن کی مہلت دے دی اور چیف الیکشن کمشنر نے درخواست گزاروں کو ہدایت دی کہ جواب جمع کراکر دلائل دیں۔

    الیکشن کمیشن نے کہا فیصل واوڈا کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا تو یکطرفہ کارروائی کریں گے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر فیصل واوڈا کی نااہلی کے لیے دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ فیصل واوڈا نے کاغذات نامزدگی میں جعلی حلف نامہ جمع کرایا، جعلی حلف نامہ جمع کرانے پرفیصل واوڈا کوآئین کی شق 62 ون ایف کے تحت نااہل کیا جائے۔

    خیال رہے آرٹیکل 62 پارلیمنٹ اراکین کی اہلیت سے متعلق ہے جس کی مختلف شقیں ہیں، جس پر پورا اترنا ضروری ہے، کوئی ایسا شخص پارلیمنٹ کا رکن بننے کا اہل نہیں جو پاکستان کا شہری نہ ہو۔

    رکن قومی اسمبلی کی عمر 25 سال ہونا ضروری ہے اور بطور ووٹر اس کے نام کا اندراج کسی بھی انتخابی فہرست میں موجود ہو جو پاکستان کے کسی حصے میں جنرل سیٹ یا غیر مسلم سیٹ کے لئے ہو۔

    رکن سینیٹ کی صورت میں 30 سال عمر ہونا ضروری ہے اور ایسے شخص کا صوبے کے کسی بھی حصے میں بطور ووٹر نام درج ہو۔

    آرٹیکل 62 ڈی کہتا ہے کہ ایسا شخص اچھے کردار کا حامل ہو اور اسلامی احکامات سے انحراف کے لئے مشہور نہ ہو اور اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ علم رکھتا ہو اور اسلام کے منشور کردہ فرائض کا پابند ہو، نیز کبیرہ گناہ سے اجتناب کرتا ہو۔

    آرٹیکل 62 ون ایف کے مطابق پارلیمنٹ کا رکن بننے کا خواہش مند شخص سمجھدار ہو، پارسا ہو، ایماندار ہو اور کسی عدالت کا فیصلہ اس کے خلاف نہ ہو جبکہ اس نے پاکستان بننے کے بعد ملک کی سالمیت کے خلاف کوئی کام نہ کیا ہو اور نظریہ پاکستان کی مخالفت نہ کی ہو۔