Tag: دہشتگردی

  • اقوام متحدہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب کا رویہ ترک کرے: سینیٹر سراج الحق

    اقوام متحدہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب کا رویہ ترک کرے: سینیٹر سراج الحق

    اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب پر مبنی رویہ ترک کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی کے امیر نے یو این پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کشمیر اور فلسطین پر اپنی قراردادوں پر عمل درآمد میں ناکام رہا۔

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کا رویہ مسلمانوں کے ساتھ تعصب پر مبنی ہے، اسے مسلمانوں کے ساتھ رویہ بہتر کرنا ہوگا۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ پونے 2 ارب مسلمانوں کو ویٹو پاور اور سلامتی کونسل کی نمایندگی دی جائے۔

    بھارتی وزیر اعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امیر جماعت اسلامی نے کہا عالمی امن کو مودی کے جنگی جنون سے شدید خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔

    تازہ ترین:  مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا الزالہ ضروری ہے: عمران خان

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت عالمی امن کو خطرات نے گھیر لیا ہے، عالمی برادری نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو ایٹمی طاقتوں میں جنگ بھی چھڑ سکتی ہے، جنگ چھڑگئی تو جنوبی ایشیا نہیں پوری دنیا کو لپیٹ میں لے سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت نیویارک میں اقوام متحدہ کی 74ویں جنرل اسمبلی کے سیشنز جاری ہیں، آج پاکستان، ترکی اور ملائشیا نے نفرت انگیز تقاریر کی روک تھام کے اہم ترین موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا جس میں عمران خان اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے فکر انگیز خطاب کیا۔

    دونوں رہنماؤں نے واضح مؤقف اپناتے ہوئے دنیا کو پیغام دیا کہ انھیں دہشت گردی کے ساتھ اسلام کا تعلق جوڑنے والے قابل مذمت رویے کو ترک کرنا ہوگا۔

  • مسلمان دنیا بھر میں نفرت انگیز تقاریر سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے: ترک صدر

    مسلمان دنیا بھر میں نفرت انگیز تقاریر سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے: ترک صدر

    نیویارک: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ نفرت انگیز تقاریر انسانیت کے خلاف بد ترین جرائم میں سے ایک ہے، مسلمان دنیا بھر میں نفرت انگیز تقریر سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں ’نفرت انگیز مواد‘ کی روک تھام کے سلسلے میں منعقدہ کانفرنس سے خطاب میں کر رہے تھے۔

    رجب طیب اردوان نے کہا انسانیت کے خلاف جرائم سے پہلے نفرت انگیز تقاریر جنم لیتی ہیں، پوری دنیا میں مسلمان نفرت انگیز تقاریر کا آسان ہدف ہیں۔

    دریں اثنا، ترک صدر رجب طیب اردوان ایک مرتبہ پھر کشمیریوں کے حق میں کھل کر سامنے آ گئے۔

    تازہ ترین:  مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے: وزیر اعظم عمران خان

    ان کا کہنا تھا بھارت میں گائے کا گوشت کھانے پر مسلمانوں کو قتل کر دیا جاتا ہے، وہاں مسلمانوں کو زندہ جلایا جا رہا ہے، کشمیر کو کھلی جیل میں تبدیل کر دیا گیا، ہمیں وہاں خون بہنے کا خدشہ ہے۔

    اپنے خطاب میں ترک صدر نے پاکستان میں زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔

    قبل ازیں، وزیر اعظم عمران خان نے بھی اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلام دشمن اور نفرت انگیز بیانیوں کے خلاف عالمی کوششوں اور اسلامو فوبیا کے خلاف مؤثر اقدامات پر زور دیا۔

    انھوں نے کہا مذہب کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک اور تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روک تھام پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

    عمران خان نے واضح کیا کہ مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، دنیا میں امتیازی سلوک، مذہب اور عقیدت پر مبنی تشدد کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔

  • مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے: عمران خان

    مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے: عمران خان

    نیویارک: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذہبی دہشت گردی کے پیچھے حقیقت کی بہ جائے سیاست ہے، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں ’نفرت انگیز تقاریر‘ کی روک تھام کے سلسلے میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، اس کانفرنس کا اہتمام پاکستان، ملائیشیا اور ترکی کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا گیا، ترک صدر رجب طیب اردوان بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔

    وزیر اعظم نے اسلامو فوبیا پر خصوصی بات کی، کہا مغربی دنیا میں اسلامی فوبیا سے متعلق بہت کچھ دیکھا، اسلامی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے نعرے مغربی دنیا کے رہنماؤں نے گھڑے، اس کا غلط تاثر لیا جاتا ہے، اسلام کو سب سے زیادہ نقصان نائن الیون کے بعد دہشت گردی سے جوڑنے پر پہنچا۔

    تازہ ترین:  دہشت گردی اور اسلحے کے پھیلاؤ کو روکنا ضروری ہے: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    انھوں نے مزید کہا عالمی رہنماؤں تک نے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا، مذہبی دہشت گردی کے پیچھے حقیقت کے بجائے سیاست ہے، کوئی ہندو ازم میں خود کش حملے پر بات نہیں کرتا، تمل ٹائیگرز کے اور دوسری جنگ عظیم میں جہازوں پر حملوں کو کسی نے مذہب سے نہیں جوڑا، دنیا کی ہر دہشت گردی کا تعلق سیاست سے ہے۔

    عمران خان نے کہا نائن الیون سے پہلے 75 فی صد خود کش حملے تمل ٹائیگرز نے کیے جو ہندو تھے، نیویارک میں بیٹھ کر کوئی کیسے بتا سکتا ہے کہ کون انتہا پسند کون معتدل ہے، مغرب میں خود کش حملہ ہو تو مسلمان پریشان ہو جاتے ہیں کہ کہیں یہ مسلم نہ ہو، نائن الیون کے بعد امریکی صحافی نے فون کر کے کہا تمہیں شرم نہیں آتی، جواب دیا دنیا میں کوئی مسلمان غلط کام کرے تو سب مسلمانوں کا اس سے کیا تعلق۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا توہین رسالت پر مسلمانوں کو تکلیف ہوگی کیوں کہ حضورﷺ مسلمانوں کے دلوں میں زندہ ہیں، اللہ کے رسولﷺ ہمارے دلوں میں رہتے ہیں، کوئی توہین کرے تو ہمارے دلوں میں درد ہوتا ہے، یورپی معاشرے مذہب کو ایسے نہیں دیکھتے جیسے ہم دیکھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ہولو کاسٹ پر یہودیوں کے احساسات کا خیال رکھا جاتا ہے، توہین رسالت سے متعلق بھی مسلمانوں کے احساسات کا خیال رکھا جائے، ہر کچھ دن بعد یورپ یا امریکا میں کوئی توہین آمیز کام ہو جاتا ہے، مسلمان رد عمل دیں تو کہتے ہیں یہ کیسا انتہا پسند اسلام ہے، میں جنرل اسمبلی سے خطاب میں توہین رسالت کا معاملہ بھی اٹھاؤں گا۔

  • حساس اداروں کے افسران کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کرنے والے دہشت گرد گرفتار

    حساس اداروں کے افسران کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کرنے والے دہشت گرد گرفتار

    گوجرانوالہ: کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے حساس اداروں کے افسران کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کرنے والے 2 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی نے علی پور چوک گوجرانوالہ میں کارروائی کرتے ہوئے 2 دہشت گرد گرفتار کر لیے ہیں۔

    سی ٹی ڈی ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں محمد اکمل اور غلام حسین کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، دہشت گردوں سے دھماکا خیز مواد، نفرت انگیز لٹریچر اور نقدی برآمد کی گئی۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گردوں نے حساس اداروں کے افسران کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی لیکن بر وقت کارروائی کرتے ہوئے انھیں گرفتار کر لیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوئٹہ میں سی ٹی ڈی کی کارروائی ، دو خودکش حملہ آوروں سمیت چھ دہشت گرد ہلاک

    یاد رہے کہ تین دن قبل بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے علاقے مشرقی بائی پاس پر سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے مشترکہ کاروائی میں 2 خود کش حملہ آوروں اور خاتون سمیت 6 دہشت گرد ہلاک کر دیے تھے۔

    اس سے قبل جولائی میں راولپنڈی میں سی ٹی ڈی اہل کاروں نے کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ایک دہشت گرد کو گرفتار کر کے اس کے قبضے سے بارودی مواد اور دیگر سامان برآمد کیا تھا۔

    ترجمان سی ٹی ڈی کے مطابق دہشت گرد راولپنڈی میں تخریبی کارروائی کرنا چاہتا تھا، سی ٹی ڈی حکام نے خفیہ اطلاع پر راولپنڈی کے علاقہ منکیال میں کام یاب کارروائی کر کے اسے پکڑا۔

  • میکسیکو میں بار میں حملہ، 8 خواتین سمیت 23 افراد ہلاک

    میکسیکو میں بار میں حملہ، 8 خواتین سمیت 23 افراد ہلاک

    میکسیکو: حملہ آوروں کی آتش زنی کی ایک واردات میں میکسیکو کے ایک بار میں 8 خواتین سمیت 23 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جب کہ ایک درجن سے زاید لوگ زخمی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میکسیکو کے ایک بار میں حملہ آوروں نے آگ لگا کر تئیس انسانوں کی جان لے لی، پولیس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ منشیات مافیا کی جنگ کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

    یہ واقعہ گزشتہ رات میکسیکو کے کوزاکولکس شہر کے کبالو بلانکو (سفید گھوڑا) نامی بار میں پیش آیا، مقامی میڈیا نے بتایا کہ بار کے اندر حملہ آوروں نے آتش گیر مادہ پھینک کر آگ لگائی تھی۔

    بتایا جا رہا ہے کہ حملہ آور واردات کر کے بہ آسانی فرار ہو گئے، پولیس مشتبہ افراد کی نشان دہی کے لیے کام کر رہی ہے۔

    میکسیکو کے صدر کا کہنا تھا کہ جرائم پیشہ افراد بار کے اندر داخل ہوئے، دروازے اور ایمرجنسی اخراج کے راستے بند کر دیے، اور پھر آگ لگا دی۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق بار میں جلنے والی خواتین بار ہی میں کام کر رہی تھیں، جن کی لاشیں ادھر ادھر ٹوٹی کرسیوں اور میزوں کے درمیان پڑی ہوئی تھیں۔

    پولیس نے موقع پر ایک مشتبہ آدمی کو گرفتار بھی کر لیا تھا لیکن بعد میں اسے چھوڑ دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق میکسیکو کے اس علاقے میں منشیات کے کاروبار میں ملوث گروپس میں گروہی تشدد عام ہے۔

    واضح رہے کہ اپریل کے مہینے میں بھی میکسیکو کے ایک اور شہر میناٹٹلان میں بھی ایک بار پر فائرنگ کے نتیجے میں درجن سے زاید افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

  • پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے لیے انتظامات

    پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے لیے انتظامات

    پشاور: وزیر اعلیٰ کے پی محمود خان اور وزیر اعظم کے مشیر ارباب شہزاد نے طور خم بارڈر کا دورہ کیا جہاں انھوں نے پاک افغان سرحد 24 گھنٹے آمد و رفت کے لیے کھلی رکھنے کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا کے وزیر اعلیٰ نے مشیر وزیر اعظم ارباب شہزاد کے ہم راہ طور خم بارڈر پر 24 گھنٹے آپریشنز شروع کرنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا، انھیں اس سلسلے میں تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔

    وزیر اعلیٰ محمود خان نے اس موقع پر کہا کہ بارڈر کھلا رکھنے سے پاک افغان سرحد پر تجارت کو فروغ ملے گا۔

    انھوں نے کہا کہ سرحد کھلی رکھنے کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کے لیے صوبائی حکومت نے 79 ملین روپے فراہم کیے ہیں، بارڈر کھلنا دونوں ممالک کے درمیان ٹرانزٹ اور ٹریڈ بڑھانے کی طرف اہم پیش رفت ہے۔

    وزیر اعظم کے مشیر کا کہنا تھا کہ 24 کھنٹے سرحد کھلی رکھنے کے لیے افغان حکومت بھی خواہش مند ہے، سرحد 24 گھنٹے کھلی رکھنے کے لیے ایف آئی اے اور دیگر اداروں کی وسعت کار بڑھا دی گئی ہے۔

    مشیر ارباب شہزاد کا یہ بھی کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے اپنے مینڈیٹ سے بڑھ کر اس سلسلے میں مدد کی ہے۔

    قبل ازیں، وزیر اعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ دونوں اطراف کاؤنٹرز کی تعداد 16 سے بڑھا کر 24 کر دی گئی ہے، ایمیگریشن اور کسٹم حکام کی تعداد بھی بڑھا دی گئی ہے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ کے پی کے نے عوام کے لیے پیدل راہ داری کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

  • شرپسندوں کے لیے پیغام ہے قوم متحد ہے: وفاقی و صوبائی وزرائے داخلہ

    شرپسندوں کے لیے پیغام ہے قوم متحد ہے: وفاقی و صوبائی وزرائے داخلہ

    کوئٹہ: آج کوئٹہ کے علاقے سٹی تھانے کے قریب لیاقت بازار میں ہونے والے بم دھماکے کے افسوس ناک واقعے پر وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ اور صوبائی وزیر داخلہ ضیا لانگو نے کہا ہے کہ شرپسندوں کے لیے پیغام ہے کہ اس مشکل وقت میں قوم متحد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ بم دھماکے پر وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ نے گہرے دکھ کا کا اظہار کرتے ہوئے واقعے میں شہید ہونے والوں کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی ہے۔

    اعجاز شاہ نے دہشت گردی کے واقعے کی فوری تحقیقات پر زور دیا، اور کہا کہ اس قسم کے واقعات کرانے والے ملک دشمن ہیں، امن و امان یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

    وزیر داخلہ بلوچستان ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ دھماکے کے شہدا پر فخر ہے، ہر اجلاس میں سیکورٹی کی خامیاں دور کرتے ہیں، یہ دھماکا گنجان آباد علاقے میں ہوا جہاں لوگوں کا رش تھا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کوئٹہ: سٹی تھانے کے قریب دھماکا، 4 افراد جاں بحق، 28 زخمی

    ضیا لانگو نے کہا کہ ہماری فورسز دہشت گردوں کا مقابلہ کر رہی ہیں، دہشت گردوں کو ہم شکست دے چکے ہیں، بزدلانہ حملوں سے فورسز کا مورال پست نہیں ہوگا۔

    انھوں نے یہ بھی کہا کہ سیف سٹی پراجیکٹ اور افغان بارڈر پر باڑ کا کام جاری ہے، سرحد پر باڑ لگنے سے دہشت گردی میں کمی آئے گی۔

    یاد رہے کہ آج کوئٹہ کے علاقے سٹی تھانے کے قریب لیاقت بازار میں دھماکے میں 4 افراد جاں بحق جب کہ 28 افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں، جاں بحق ہونے والوں میں دو پولیس اہل کار بھی شامل تھے۔

  • کوئٹہ: سٹی تھانے کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 28 زخمی

    کوئٹہ: سٹی تھانے کے قریب دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 28 زخمی

    کوئٹہ: بلوچستان کے شہر کوئٹہ کے علاقے سٹی تھانے کے قریب لیاقت بازار میں دھماکا ہوا ہے جس میں 5 افراد جاں بحق جب کہ 28 افراد شدید زخمی ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے علاقے لیاقت بازار میں سٹی تھانے کے قریب دھماکے میں پانچ افراد جاں بحق جب کہ بچوں اور خواتین سمیت 28 زخمی ہو گئے ہیں۔

     بتایا گیا ہے کہ زخمیوں میں ایڈیشنل ایس ایچ او بھی شامل ہیں جنھیں ٹراما سینٹر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جاں بحق افراد میں 2 پولیس اہل کار بھی شامل ہیں۔

    ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ سیکورٹی اہل کاروں نے دھماکے کی جگہ کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

    پولیس کے مطابق دھماکے میں پولیس کی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا، آس پاس کھڑی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو بھی دھماکے سے نقصان پہنچا۔

    ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا خیز مواد موٹر سائیکل میں نصب کر کے اسے پولیس موبائل کے قریب کھڑا کیا گیا تھا۔

    ڈی آئی جی عبد الرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں جلد پیش رفت ہوگی، دھماکے میں ایڈیشنل ایس ایچ او شفاعت علی شدید زخمی ہیں۔

  • داتا دربار دھماکا: تفتیش میں تاحال کوئی بریک تھرو نہیں ملا

    داتا دربار دھماکا: تفتیش میں تاحال کوئی بریک تھرو نہیں ملا

    لاہور: داتا دربار کے باہر دھماکے کی تحقیقات جاری ہیں، تاہم ذرایع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی تفتیش میں تا حال کوئی بریک تھرو نہیں مل سکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق داتا دربار کے باہر دھماکے کی تحقیقات میں کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے، ذرایع نے بتایا ہے کہ دھماکے کا بارودی مواد مال روڈ دھماکے میں بھی استعمال ہوا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ خود کش بمبار کو جیکٹ دربار کے قریب پہنچ کر فراہم کی گئی تھی، اسی طرح کی جیکٹ کیپٹن مبین پر حملے میں بھی استعمال ہوئی۔

    جیو فینسنگ کے دوران مشکوک کالز بھی شارٹ لسٹ کر لی گئی ہیں، اب تک درجنوں مشکوک افراد سے تفتیش کی جا چکی ہے، تاہم دھماکے کی تفتیش میں تا حال کوئی بریک تھرو نہیں ملا۔

    یہ بھی پڑھیں:  داتا دربار دھماکا : شہدا کی تعداد 13 ہوگئی، مبینہ سہولت کار تفتیش کے بعد رہا

    یاد رہے کہ 8 مئی داتا دربار کے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 5 پولیس اہل کاروں سمیت 13 افراد شہید اور 25 زخمی ہوئے تھے۔

    دو دن بعد سیکورٹی اداروں نے داتا دربار خود کش حملے کے چار سہولت کاروں کو گرفتار کر کے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا تھا تاہم تفتیش کے بعد ان میں سے ایک کو رہا کر دیا گیا۔

    دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں مہر ذیشان نامی نوجوان کو مشتبہ شخص قرار دیا گیا تھا۔

  • گوادر ہوٹل دہشت گرد حملے میں شہید سیکورٹی گارڈز کی نماز جنازہ ادا

    گوادر ہوٹل دہشت گرد حملے میں شہید سیکورٹی گارڈز کی نماز جنازہ ادا

    بدین: دو روز قبل گوادر پی سی پر دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے سیکورٹی گارڈز بلال اور ظہور کی نمازہ جنازہ ادا کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گوادر ہوٹل پر دہشت گرد حملے میں شہید سیکورٹی گارڈز بلال لاشاری اور ظہور لاشاری کی بدین کے نواحی گاؤں میں تدفین کر دی گئی۔

    نماز جنازہ میں ایس ایس پی بدین اور ایس ایس پی ٹنڈو محمد خان سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی، والدین نے بیٹوں کی شہادت پر فخر کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ 11 مئی کو پی سی ہوٹل گوادر میں تین دہشت گردوں نے گھس کر فائرنگ کی، اس موقع پر سیکورٹی گارڈز نے جوابی فائرنگ کر کے انھیں روکا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی سی گوادر میں کلیئرنس آپریشن مکمل، 3 دہشت گرد سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ہلاک

    دہشت گردوں نے ہوٹل کے مرکزی زینے پر پہنچ کر فائرنگ کی، ان کی فائرنگ سے سیکورٹی گارڈز سمیت ہوٹل کے تین ملازمین بھی شہید ہوئے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج، بحریہ، پولیس کی کیو آر ایف ٹیمز فوراً ہوٹل پہنچیں، اور بر وقت کارروائی سے دہشت گردوں کو چوتھی منزل کے کوریڈور تک محدود کر دیا۔

    بعد ازاں فورسز نے کلیئرنس آپریشن مکمل کر کے تینوں دہشت گردوں کو مار دیا، آپریشن میں پاک بحریہ کا ایک جوان شہید ہو گیا، جب کہ پاک فوج کے 2 کیپٹن، پاک بحریہ کے 2 جوان، اور 2 ہوٹل ملازمین زخمی ہوئے۔